انٹرویور: خان صاحب! آپ کی مت تو نہیں ماری گئی، فوج نے آپ کے ساتھ جو کچھ کیا اس کے بعد بھی آپ کہہ رہے ہیں کہ میں تو صرف فوجی بوٹ سے بات کروں گا اور کسی سے نہیں کروں گا۔۔
عمران خان: بھئی میری پوری سیاست ہی فوجی بوٹ کے سہارے گزری ہے، اب اچانک میں فوجی بوٹ سے کنارہ کیسے کرلوں؟
انٹرویور: آپ سیاسی لوگوں سے بات کریں، آپ تو خود کہتے ہیں فوج نیوٹرل رہے، سیاست میں مداخل سے باز رہے۔۔
عمران خان۔ بھئی سیاسی لوگ تو میرا قبیلہ ہی نہیں ہے، میرا قبیلہ تو شروع دن سے فوجی بوٹ رہا ہے۔ اور جب میں فوج سے کہتا ہوں کہ نیوٹرل رہے اور سیاست میں مداخلت نہ کرے ، اس کا مطلب ہوتا ہے کہ میرے خلاف سیاسی چالیں نہ چلے، میرے مخالفین کو سپورٹ نہ کرے۔۔
انٹرویور: مگر خان صاحب ! فوج آپ کے حق میں بھی تو سیاسی چالیں چلتی رہی ہے، 2018 کے الیکشن میں جوڑ توڑ کرکے آپ کو اقتدار میں لائے، آپ کے کہنے پر تمام اپوزیشن کو فوج نے جیل میں ڈالے رکھا، کیا اس وقت سیاست میں مداخلت نہیں تھی۔
عمران خان: مجھے یاد نہیں ایسا کب ہوا، جیل میں رہ رہ کر میری یادداشت کافی کمزور ہوگئی ہے۔۔
انٹرویور: خان صاحب! اب آپ ایک بار پھر فوجی بوٹ کے ساتھ بات کرنے پر مصر ہیں، مگر فوج تو آپ کے ساتھ بات کرنے کیلئے ہر گز تیار نہیں۔
عمران خان۔ کیسے تیار نہیں ہوگی، میں نے ایک عمر فوجی بوٹ چاٹنے پر صرف کی ہے، میری تو زبان ہی گھس گھس کر آدھی رہ گئی ہے، ایک بار جنرل عاصم منیر مجھے موقع تو دے، میں فوج کیلئے اپنی قربانیاں گنواؤں گا، میں انہیں یاد دلاؤں گا کہ کیسے فوجی بوٹ کے کہنے پر میں نے 2014 کا دھرنا دیا، 126 دن تک میں کسی آوارہ جانور کی طرح اسلام آباد میں خجل خوار ہوتا رہا، میں انہیں یاد دلاؤں گا کہ کیسے فوجی بوٹ کے کہنے پر میں نے پاناما کیس پر شور ڈالا، سپریم کورٹ پر زور ڈالا اور نوازشریف کو نا اہل کروانے میں فوجی بوٹ کا پورا ساتھ دیا۔ میں انہیں یاد دلاؤں گا کہ ۔۔۔۔۔۔۔
انٹرویور: او بس بس ، خان صاحب۔۔ جذباتی نہ ہوں، میرے خیال میں آپ کو یاد دلانے کی ضرورت نہیں، فوجی بوٹ کے پاس ویسے ہی سارا ریکارڈ ہوتا ہے۔۔ پانی پیجیے اور میرے آخری سوال کا جواب دیجئے، فرض کیجئے فوج آپ کے ساتھ بات کرنے پر راضی نہیں ہوتی، بلکہ آپ کو اسی طرح جیل میں رکھتی ہے، کیا تب بھی آپ سیاستدانوں سے بات کرنے پر غور نہیں کریں گے۔۔۔
عمران خان: ہرگز نہیں، میں بات کروں گا تو صرف اور صرف فوجی بوٹ سے کروں گا، چاہے مجھے موت ہی کیوں نہ آجائے، کم از کم میں مرتے وقت خود سے یہ تو کہہ سکوں گا کہ جان دے دی مگر فوجی بوٹ سے غداری نہیں کی۔۔۔