ایران کا ایٹمی پروگرام تباہ کردیا، امریکی وزیردفاع

90

امریکی وزیردفاع پیٹ ہیگسیٹھ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ نے ایران کے ایٹمی پروگرام کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔ اگر ایران نے کوئی جوابی کارروائی کی تو واشنگٹن پہلے سے زیادہ سخت جواب دے گا۔ پینٹاگون نے اس خفیہ حملے کو "آپریشن مڈنائٹ ہیمر" کا نام دیا ہے، جس میں 125 سے زائد طیاروں، آبدوزوں، بی ٹو بمبار طیاروں اور ٹوم ہاک میزائلوں نے حصہ لیا۔


امریکی وزیردفاع پیٹ ہیگسیٹھ اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ڈین کین نے پینٹاگون میں مشترکہ پریس بریفنگ کے دوران اعلان کیا کہ: "ہم نے فردو، اصفہان اور دیگر مقامات پر موجود ایرانی ایٹمی تنصیبات کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔ مطلوبہ نتائج حاصل کر لیے گئے ہیں۔"



جنرل ڈین کین کے مطابق یہ حملہ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب 2 بج کر 40 منٹ پر کیا گیا۔ آپریشن مڈنائٹ ہیمر کے دوران ایران کے مختلف حصوں میں 14 "بنکر بسٹر" بم گرائے گئے جبکہ اصفہان میں 2 درجن سے زائد ٹوم ہاک میزائل فائر کیے گئے۔


انہوں نے بتایا کہ حملے میں 7 بی-2 اسپِرٹ بمبار طیارے، 125 سے زائد جنگی طیارے، متعدد آبدوزیں اور ٹینکر طیارے شامل تھے۔ بی ٹو طیارے وائٹ مین ایئر فورس بیس، میسوری سے 18 گھنٹے کی پرواز کے بعد ایران پہنچے، جبکہ مشن سے قبل بحرالکاہل کے اوپر سے گزر کر اصل کارروائی سے توجہ ہٹائی گئی۔


جنرل کین کا کہنا تھا کہ حملے کے دوران ایرانی دفاعی نظام امریکی طیاروں کو شناخت نہ کر سکا۔ کمیونیکیشن محدود رکھا گیا اور اسٹرائیک پیکیج مختلف کمانڈ سینٹرز سے ہم آہنگ تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کے جوہری عزائم اب خاک میں مل چکے ہیں اور اگر تہران نے براہ راست یا پراکسی کے ذریعے کوئی کارروائی کی تو وہ خود تباہی کو دعوت دے گا۔


وزیردفاع ہیگسیٹھ نے واضح کیا کہ اس کارروائی کا مقصد ایران میں حکومت کی تبدیلی نہیں بلکہ جوہری خطرے کا خاتمہ تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہم کئی بار واضح کر چکے ہیں کہ ایران ایٹمی ہتھیار حاصل نہیں کر سکتا۔ اگر ایران نے حملہ کیا تو گزشتہ رات سے زیادہ شدید ردعمل دیا جائے گا۔"


پینٹاگون حکام کے مطابق یہ مشن انتہائی خفیہ تھا، اور اس سے صرف چند اعلیٰ عہدیداران باخبر تھے۔ انہوں نے بتایا کہ صدر ٹرمپ امن چاہتے ہیں، لیکن ایران کو اس راستے پر چلنا ہوگا۔ حملے سے قبل امریکی آبدوزوں نے ایران کے اندر اہم اہداف کو نشانہ بنایا، اور کسی امریکی طیارے پر فائرنگ کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔


واشنگٹن پوسٹ کے مطابق "آپریشن مڈنائٹ ہیمر" کے تحت 30 ہزار پاؤنڈ وزنی بم گرائے گئے، اور یہ کارروائی مکمل طور پر امریکی فضائی برتری کے تحت عمل میں لائی گئی۔ جنرل ڈین کین نے بتایا کہ اس مشن میں 30 ہزار پاؤنڈ وزنی 14 بنکر بسٹر بم اور 2 درجن سے زائد ٹوم ہاک میزائل داغے گئے۔
 

Sarkash

Chief Minister (5k+ posts)
After Asim Munir agreed provide all details about Iran's programs and agreed with Trump to provide full support in this attack.

Ab PMLN aur AAN kay chamonay chup hain do din say 🤣 🤣 🤣 🤣 🤣 🤣
 

Back
Top