ایران کا اسرائیل پر ہومیوپیتھک حملہ

M_Shameer

MPA (400+ posts)
I am really surprised that you call it homeopathic attack. Iran just returned back the debt which it owed since April 1st. It was Isreal which needs to now ponder that if it wants to escalate it further. I think Iran was able to demonstrated that it can reach Isreal from Iranian land . You need to just look back the kind of arsenal it used in first ever strike against Isreal .And dont think it will be the last one. It used only 1% of its real power with billastic and cruse missiles.Rest of them were all aerial objects. If it really meant to damage the Isreali infrastructure, it would have used 99% of billistic or cruse missiles which it posses and those could have been brought closer to Isreali borders ,using others territories to maximise the damage and less time was given for respond.
I think it was a measured response in a very subtle way to deliver the message where it wanted to deliver.
You dont use all your weapons in first strike. Just watch and see how it will unfold.

I guess Pakistani will lick their American Burger and dance on Indian tones.

میرے خیال میں کسی ریاست کی طاقت کا اندازہ اس سے نہیں ہوتا کہ اس کے میزائل کہاں تک پہنچ سکتے ہیں بلکہ اس سے ہوتا ہے کہ وہ اپنے کسی بھی ایکشن کے بعد کس حد تک ری ایکشن جھیل سکتی ہے، اب ایٹم بم تو پاکستان کے پاس بھی ہے تو کیا ہم اس کے متحمل ہوسکتے ہیں کہ انڈیا پر ایٹم بم مارنے کے بعد خود بچ پائیں؟ ایران کی اسرائیل اور امریکہ کے خلاف تمام تر بڑھکیں ہمیشہ سے ہی ہومیوپیتھک رہی ہیں کیونکہ ایران کی اوقات ہی نہیں کہ وہ ان دونوں سے پنگا لے سکے۔ ایران نے جان بوجھ کر اسرائیل کو کسی بھی قسم کا نقصان پہنچانے سے گریز کیا اور انٹرنیشنل میڈیا پر تو اب یہ خبریں بھی آرہی ہیں کہ ایران نے پٹاخے چلانے سے پہلے ہی اسرائیل اور امریکہ کو انفارمیشن بھیج دی تھی ۔۔ ایرانی مُلے اچھی طرح جانتے ہیں کہ اگر امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ اس نے جنگ چھیڑ لی تو سب سے پہلے ایرانی مُلوں کا بوریا بستر گول ہوگا۔ آپ نے دشمن کو نقصان پہنچانا ہو تو ضروری نہیں ہوتا کہ جاکر اس کی سرزمین پر پٹاخے پھوڑدیں، آپ انٹیلیجنٹلی بھی دشمن کو ڈیمیج کرسکتے ہیں، کچھ عرصہ پہلے امریکہ نے ایرانی جرنیل قاسم سلیمانی کو پھڑکا دیا، پھر اسرائیل نے حال میں شام میں تین ایرانی کمانڈرز کو اڑا دیا۔ بغیر ایرانی سرزمین پر ایک بھی راکٹ چلائے۔ جواب میں ایرانی ملوں نے کیا کیا؟ صرف اور صرف فیس سیونگ کی اور کچھ نہیں۔۔۔
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
میرے خیال میں کسی ریاست کی طاقت کا اندازہ اس سے نہیں ہوتا کہ اس کے میزائل کہاں تک پہنچ سکتے ہیں بلکہ اس سے ہوتا ہے کہ وہ اپنے کسی بھی ایکشن کے بعد کس حد تک ری ایکشن جھیل سکتی ہے، اب ایٹم بم تو پاکستان کے پاس بھی ہے تو کیا ہم اس کے متحمل ہوسکتے ہیں کہ انڈیا پر ایٹم بم مارنے کے بعد خود بچ پائیں؟ ایران کی اسرائیل اور امریکہ کے خلاف تمام تر بڑھکیں ہمیشہ سے ہی ہومیوپیتھک رہی ہیں کیونکہ ایران کی اوقات ہی نہیں کہ وہ ان دونوں سے پنگا لے سکے۔ ایران نے جان بوجھ کر اسرائیل کو کسی بھی قسم کا نقصان پہنچانے سے گریز کیا اور انٹرنیشنل میڈیا پر تو اب یہ خبریں بھی آرہی ہیں کہ ایران نے پٹاخے چلانے سے پہلے ہی اسرائیل اور امریکہ کو انفارمیشن بھیج دی تھی ۔۔ ایرانی مُلے اچھی طرح جانتے ہیں کہ اگر امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ اس نے جنگ چھیڑ لی تو سب سے پہلے ایرانی مُلوں کا بوریا بستر گول ہوگا۔ آپ نے دشمن کو نقصان پہنچانا ہو تو ضروری نہیں ہوتا کہ جاکر اس کی سرزمین پر پٹاخے پھوڑدیں، آپ انٹیلیجنٹلی بھی دشمن کو ڈیمیج کرسکتے ہیں، کچھ عرصہ پہلے امریکہ نے ایرانی جرنیل قاسم سلیمانی کو پھڑکا دیا، پھر اسرائیل نے حال میں شام میں تین ایرانی کمانڈرز کو اڑا دیا۔ بغیر ایرانی سرزمین پر ایک بھی راکٹ چلائے۔ جواب میں ایرانی ملوں نے کیا کیا؟ صرف اور صرف فیس سیونگ کی اور کچھ نہیں۔۔۔

ایران کی امریکہ سے پنگا لینے کی کیا مجبوری ھے ؟ میرے خیال میں تو امریکہ کو ایران کے ایٹمی پروگرام سے اتنی ھی نفرت ھے جتنا اسرائیل کو ھے ۔ امریکہ کو بظاھر ایران سے کوئ خطرہ نہیں لیکن اس کے ناجائز اور بگڑے ہوئے بچے اسرائیل کو ایران سے واقعی خطرہ محسوس ہوتا ہے کیونکہ خطے میں امریکی اثر و رسوخ کو کم کرنے میں ایران کا کافی حصہ ہے ۔

اگر آپ خطے کے ممالک پر نظر دوڑائیں تو تمام ممالک امریکہ کے غلاموں کا لباس پہنے ایک قطار میں صرف اور صرف اپنی ناجائز بادشاھتیں اور اپنے آمرانا ٹھاٹھ باٹھ بچانے کے لیے کھڑے نظر آتے ہیں ۔خطے کے عام عوام کے جذبات کی ترجمانی نہ کبھی ان شیوخ اور بادشاہوں نے کی ھے اور نہ کبھی کریں گے ۔ مصر میں عوام انقلاب کی ابھرتی ہوئ طاقت نے ان شیوخ کے پجامے گیلے کردیے تھے اور اسی وجہ سے امریکہ نے مرسی کو مصر کی افواج کے سسیوں سے ھٹا کر مصر میں نئے سرے سے سسی خانوں کی بنیاد رکھی تھی ۔

ایران کی حالیہ حکومت کوئ پرفیکٹ حکومت نہیں ھے ، لیکن خطے میں وھی واحد حکومت ھے جو اسرائیلیوں اور امریکنوں کی بڑھتی ہوئ ھیجمی کی راہ میں حائل ھے اسرائیل کے ناجائز اور غاصبانہ قبضے کے خلاف آواز بلند کرتی رھتی ھے ۔ ظاھر ہے کہ دنیا کے سارے طاقتور ایک ظالم کے دفاع کے لیے اکٹھے ہوجائیں گے توانہیں شکست دینا آسان نہیں ۔ لیکن پھر مجھے سمجھائیے کہ کون سا ملک ھے جو یہ بار اٹھا سکتا ہے ۔


 

Panthar_pk

Councller (250+ posts)
کئی دن سے بڑا شورو غوغا مچا ہوا تھا کہ ایران اسرائیل پر حملہ کرنے والا ہے، اسرائیل کی اینٹ سے اینٹ بجادے گا، تباہی مچادے گا، اسرائیل کا ککھ نہیں بچے گا، لوجی ایران نے حملہ کردیا۔ ایرانی مُلے جو عورتوں پر نقاب چڑھانے میں بڑے شیر ہوتے ہیں، اسرائیل پر حملے کا سوچ سوچ کر ان کی ۔۔۔۔۔۔خشک ہوئی پڑی تھی ، اتنے دن سوچ سوچ کر ایرانی مُلوں نے فیصلہ کیا کہ اسرائیل پر ایسا حملہ کرتے ہیں کہ ہماری عزت بھی بچ جائے اور جواب میں اسرائیل اور امریکہ ہماری ۔۔۔۔ مارنے سے بھی باز رہے۔ سو ایرانی مُلوں نے کپکپاتے ہاتھوں اور لرزتی ٹانگوں سے اسرائیل کی طرف ہومیوپیتھک ڈرونز اور میزائل چھوڑ دیئے، ساتھ ہی مصلہ بچھا کر دعا کرتے رہے کہ یا خدا کوئی بھی میزائل اسرائیل کی دھرتی سے نہ ٹکراجائے وگرنہ ہماری خیر نہیں۔ اور ایرانی مُلوں کی دعا قبول ہوگئی، اسرائیل اور امریکہ نے ایران کے ہومیوپیتھک پٹاخے فضا میں ہی راکھ کردیئے۔ بھلے ہی ایران اسرائیل کا ککھ نہیں بگاڑ پایا، مگر اسرائیل اور امریکہ کو جواز مل گیا ہے کہ وہ ایران کی منجی ٹھوک سکیں۔

ایران حالیہ دنوں میں اسرائیل کے خلاف پھوکی بڑھک بازی کی وجہ سے مسلم امہ کا لیڈر بننے کی اداکاری کررہا تھا، جب وقت آیا تو ساری لیڈر ی وڑگئی۔ یہ اوقات ہے آج کی دنیا میں مسلم ممالک کی۔ حقیقت یہ ہے کہ مسلمانوں نے کبھی سائنس اور ٹیکنالوجی میں آگے بڑھنے کی کوشش ہی نہیں کی، اس لئے دنیا میں ان کی اوقات جوتے کھانے کی ہی رہ گئی ہے، ان کے پاس ایسا کوئی ایج ہی نہیں جو دنیا میں ان کی اہمیت ہو۔ آج کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ جی ورلڈ وار تھری شروع ہونے والی ہے، ارے بھئی ورلڈ وار تھری کس کے ساتھ ہوگی؟ کیا ایرانی ٹھُس ملوں کے ساتھ؟ یا پھر عراق، شام، یمن، پاکستان اور افغانستان ہوں گے امریکہ اسرائیل کے مقابلے میں؟ یہ سب تو پھونک مارنے سے اڑجائیں گے؟ یا پھر تیل والے عرب ممالک جن کی دھرتی سے تیل نکالنے کا سہرا بھی کافر ٹیکنالوجی کے مرہونِ منت ہے؟ تم لوگ ہو کس قابل؟ اپنی اوقات پہنچانو، کس قابل بنو، پھر دنیا تمہاری عزت کرے گی۔۔

Dr Sahab aap or aap ka mulk or us ki army kia kr rahi hy yea batao,

typical brown bus dusray pr tanqeed krni hy khud ki kia aukaat hy yea nahi daykhna
 

Panthar_pk

Councller (250+ posts)
ایران کی امریکہ سے پنگا لینے کی کیا مجبوری ھے ؟ میرے خیال میں تو امریکہ کو ایران کے ایٹمی پروگرام سے اتنی ھی نفرت ھے جتنا اسرائیل کو ھے ۔ امریکہ کو بظاھر ایران سے کوئ خطرہ نہیں لیکن اس کے ناجائز اور بگڑے ہوئے بچے اسرائیل کو ایران سے واقعی خطرہ محسوس ہوتا ہے کیونکہ خطے میں امریکی اثر و رسوخ کو کم کرنے میں ایران کا کافی حصہ ہے ۔

اگر آپ خطے کے ممالک پر نظر دوڑائیں تو تمام ممالک امریکہ کے غلاموں کا لباس پہنے ایک قطار میں صرف اور صرف اپنی ناجائز بادشاھتیں اور اپنے آمرانا ٹھاٹھ باٹھ بچانے کے لیے کھڑے نظر آتے ہیں ۔خطے کے عام عوام کے جذبات کی ترجمانی نہ کبھی ان شیوخ اور بادشاہوں نے کی ھے اور نہ کبھی کریں گے ۔ مصر میں عوام انقلاب کی ابھرتی ہوئ طاقت نے ان شیوخ کے پجامے گیلے کردیے تھے اور اسی وجہ سے امریکہ نے مرسی کو مصر کی افواج کے سسیوں سے ھٹا کر مصر میں نئے سرے سے سسی خانوں کی بنیاد رکھی تھی ۔

ایران کی حالیہ حکومت کوئ پرفیکٹ حکومت نہیں ھے ، لیکن خطے میں وھی واحد حکومت ھے جو اسرائیلیوں اور امریکنوں کی بڑھتی ہوئ ھیجمی کی راہ میں حائل ھے اسرائیل کے ناجائز اور غاصبانہ قبضے کے خلاف آواز بلند کرتی رھتی ھے ۔ ظاھر ہے کہ دنیا کے سارے طاقتور ایک ظالم کے دفاع کے لیے اکٹھے ہوجائیں گے توانہیں شکست دینا آسان نہیں ۔ لیکن پھر مجھے سمجھائیے کہ کون سا ملک ھے جو یہ بار اٹھا سکتا ہے ۔


lo g aab plmn ky supporter bhe ais topic pr baat karain gy
 

M_Shameer

MPA (400+ posts)
Dr Sahab aap or aap ka mulk or us ki army kia kr rahi hy yea batao,

typical brown bus dusray pr tanqeed krni hy khud ki kia aukaat hy yea nahi daykhna

پاکستان اور پاکستان کی آرمی وہی کررہی ہے جو اس کو کرنا چاہئے۔ پرائے پھڈے میں ٹانگ اڑانے سے گریز۔ یہ جنگ حماس نے شروع کی ہے تو اس کا خمیازہ پاکستان یا کوئی بھی دوسرا تیسرا اسلامی ملک کیوں بھگتے؟ ایران نے شروع دن سے حماس کا ابا بننے کا اعلان کررکھا ہے اسی لئےا یران پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں کہ پھوکے فائر مارنے کی بجائے سچی کا ابا بن کر دکھائے۔
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
haq ki baat krny wala imran khan ka mukhalif ho skta hy pr plmn ppp ka supporter nahi ho skta

plmn ppp ka supporter sirf baygharat ho skta hy



یہ تم لوگوں نے شخصیت پرستی کا جو مذھب اختیار کیا ھوا ہے ، اس نے اس ملک اور قوم کو فرقوں اور خانوں میں بانٹ کر منتشر کیے رکھا ہے ۔ منافرت کی منافقانہ سیاست سے اللہ کی پناہ ۔
 

M_Shameer

MPA (400+ posts)
ایران کی امریکہ سے پنگا لینے کی کیا مجبوری ھے ؟ میرے خیال میں تو امریکہ کو ایران کے ایٹمی پروگرام سے اتنی ھی نفرت ھے جتنا اسرائیل کو ھے ۔ امریکہ کو بظاھر ایران سے کوئ خطرہ نہیں لیکن اس کے ناجائز اور بگڑے ہوئے بچے اسرائیل کو ایران سے واقعی خطرہ محسوس ہوتا ہے کیونکہ خطے میں امریکی اثر و رسوخ کو کم کرنے میں ایران کا کافی حصہ ہے ۔

اگر آپ خطے کے ممالک پر نظر دوڑائیں تو تمام ممالک امریکہ کے غلاموں کا لباس پہنے ایک قطار میں صرف اور صرف اپنی ناجائز بادشاھتیں اور اپنے آمرانا ٹھاٹھ باٹھ بچانے کے لیے کھڑے نظر آتے ہیں ۔خطے کے عام عوام کے جذبات کی ترجمانی نہ کبھی ان شیوخ اور بادشاہوں نے کی ھے اور نہ کبھی کریں گے ۔ مصر میں عوام انقلاب کی ابھرتی ہوئ طاقت نے ان شیوخ کے پجامے گیلے کردیے تھے اور اسی وجہ سے امریکہ نے مرسی کو مصر کی افواج کے سسیوں سے ھٹا کر مصر میں نئے سرے سے سسی خانوں کی بنیاد رکھی تھی ۔

ایران کی حالیہ حکومت کوئ پرفیکٹ حکومت نہیں ھے ، لیکن خطے میں وھی واحد حکومت ھے جو اسرائیلیوں اور امریکنوں کی بڑھتی ہوئ ھیجمی کی راہ میں حائل ھے اسرائیل کے ناجائز اور غاصبانہ قبضے کے خلاف آواز بلند کرتی رھتی ھے ۔ ظاھر ہے کہ دنیا کے سارے طاقتور ایک ظالم کے دفاع کے لیے اکٹھے ہوجائیں گے توانہیں شکست دینا آسان نہیں ۔ لیکن پھر مجھے سمجھائیے کہ کون سا ملک ھے جو یہ بار اٹھا سکتا ہے ۔



میرے خیال میں کوئی بھی امریکی غلامی نہیں کررہا، ہر ملک کے اپنے اپنے مفادات ہوتے ہیں، ہمارے ملک میں چونکہ بچے کو پیدا ہوتے ہی مولوی، معاشرے، سماج اور ریاست کی طرف سے امریکہ دشمنی کا سبق دیا جاتا ہے اس لئے ہر بندہ بنا سوچے سمجھے امریکہ کو تنقید کا نشانہ بنانا اپنا فرض سمجھتا ہے اور جس ملک کے امریکہ کے ساتھ بہتر تعلقات ہوں اس کو امریکی غلام قرار دے دیا جاتا ہے۔ آج کی دنیا ٹریڈ کی دنیا ہے، پوری دنیا کی معیشت میں امریکہ کا کردار سب سے زیادہ ہے تو کونسا ذی شعور ملک ہوگا جو یہ چاہے گا کہ وہ خوامخواہ امریکہ کے ساتھ تعلقات بگاڑ کر بیٹھ جائے؟ چائنا تک ٹریڈ کیلئے امریکی ڈالر کا محتاج ہے تو کیا وہ امریکی غلام ہوگیا؟

جہاں تک عوامی جذبات کی ترجمانی کی بات ہے تو میری نظر میں اچھی حکومت وہ ہوتی ہے جو عوامی مفادات کی نگہبانی کرے نہ کہ عوای جذبات کی ترجمانی۔ آج پاکستان میں ریفرنڈم کروالیں عوام کی اکثریت کہے گی کہ پاکستان اسرائیل پر ایٹم بم ماردے تو کیا حکومت کو ان عوامی جذبات کی ترجمانی کرنی چاہئے؟ جہاں تک حالیہ اسرائیل فلسطین کا معاملہ ہے تو یہ جنگ حماس نے شروع کی ہے، اس کا خمیازہ وہ عرب ممالک کیوں بھگتیں جن کا پہلا فرض ان کے اپنے عوام کے مفادات کا تحفظ ہے۔اگر ملا عمر جیسی سوچ رکھ کر پرائے پھڈے میں پڑنا ہے تو پھر ملا عمر کے فیصلوں کا افغانی عوام جو قیمت چکا رہی ہے اس کیلئے بھی عوام کو تیار رہنا چاہئے؟ مگر نہیں، عوام اتنا کب سوچتی ہے، عوام تو بس تصویر کا ایک رخ دیکھتی ہے،۔۔
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
میرے خیال میں کوئی بھی امریکی غلامی نہیں کررہا، ہر ملک کے اپنے اپنے مفادات ہوتے ہیں، ہمارے ملک میں چونکہ بچے کو پیدا ہوتے ہی مولوی، معاشرے، سماج اور ریاست کی طرف سے امریکہ دشمنی کا سبق دیا جاتا ہے اس لئے ہر بندہ بنا سوچے سمجھے امریکہ کو تنقید کا نشانہ بنانا اپنا فرض سمجھتا ہے اور جس ملک کے امریکہ کے ساتھ بہتر تعلقات ہوں اس کو امریکی غلام قرار دے دیا جاتا ہے۔ آج کی دنیا ٹریڈ کی دنیا ہے، پوری دنیا کی معیشت میں امریکہ کا کردار سب سے زیادہ ہے تو کونسا ذی شعور ملک ہوگا جو یہ چاہے گا کہ وہ خوامخواہ امریکہ کے ساتھ تعلقات بگاڑ کر بیٹھ جائے؟ چائنا تک ٹریڈ کیلئے امریکی ڈالر کا محتاج ہے تو کیا وہ امریکی غلام ہوگیا؟

جہاں تک عوامی جذبات کی ترجمانی کی بات ہے تو میری نظر میں اچھی حکومت وہ ہوتی ہے جو عوامی مفادات کی نگہبانی کرے نہ کہ عوای جذبات کی ترجمانی۔ آج پاکستان میں ریفرنڈم کروالیں عوام کی اکثریت کہے گی کہ پاکستان اسرائیل پر ایٹم بم ماردے تو کیا حکومت کو ان عوامی جذبات کی ترجمانی کرنی چاہئے؟ جہاں تک حالیہ اسرائیل فلسطین کا معاملہ ہے تو یہ جنگ حماس نے شروع کی ہے، اس کا خمیازہ وہ عرب ممالک کیوں بھگتیں جن کا پہلا فرض ان کے اپنے عوام کے مفادات کا تحفظ ہے۔اگر ملا عمر جیسی سوچ رکھ کر پرائے پھڈے میں پڑنا ہے تو پھر ملا عمر کے فیصلوں کا افغانی عوام جو قیمت چکا رہی ہے اس کیلئے بھی عوام کو تیار رہنا چاہئے؟ مگر نہیں، عوام اتنا کب سوچتی ہے، عوام تو بس تصویر کا ایک رخ دیکھتی ہے،۔۔



یہ خوامخواہ کا بگاڑ کیا شے ھے ؟ کیا امریکہ کی اندھا دھند اسرائیلی جبریت کی حمایت خوامخواہ کا لگایا ھوا پودا نہیں ھے ؟ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ امریکہ سے اسرائیل کے کچھ اسٹریجک تعلقات اس نوعیت کے ھیں جسکی ضروریات پورا کرنے کے لیے امریکہ اسرائیل کے ھاتھوں بلیک میل ھورہا ہے یا پھر امریکہ میں موجود صیہونی قوتیں امریکن معاشرے اور ان کے ذھنوں پر ایک ھذیانی کیفیت طاری کیے ہوئے ہیں ؟

اور پھر اصل معاملے کی طرف آجائیں ۔ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ اکتوبر 23 کا حادثہ محض ایک جذباتی اچانک ابھرنے والا ایک واقعہ ھے جس کا کوئ جواز موجود نہیں تھا ؟


جو کچھ حرکات اسرائیل پچھلے 6 مہینوں سے غزہ میں کررھا ہے کیا وہ محض ایک جنگ ھے جو اسرائیل اپنی ساری قوت اور طاقت کے ساتھ ان اپنے ھی قابضین کے خلاف لڑ رھا ہے ؟ اور کیا یہ صورتحال انسانی ضمیر میں کچھ ارتعاش پیدا نہیں کرتی ؟


اگر زندگی نے مفادات کو دبوچنا اور مفادات کی پرستش کرنا ھی سکھایا ہے تو پھر انسان اپنی ساری مادی ترقی اور جدیدیت کے باوجود بھی اپنی بنیادی فطری جبلیت کے دائرے سے باھر نہیں نکل سکا ۔


زندہ تو ھر رینگنے والے شے بھی ہے ، تو کیا ھمارا حاصل کمال دن بیتانا ھی ہے ۔


 

Panthar_pk

Councller (250+ posts)
یہ تم لوگوں نے شخصیت پرستی کا جو مذھب اختیار کیا ھوا ہے ، اس نے اس ملک اور قوم کو فرقوں اور خانوں میں بانٹ کر منتشر کیے رکھا ہے ۔ منافرت کی منافقانہ سیاست سے اللہ کی پناہ ۔
look whose talking
 

M_Shameer

MPA (400+ posts)

یہ خوامخواہ کا بگاڑ کیا شے ھے ؟ کیا امریکہ کی اندھا دھند اسرائیلی جبریت کی حمایت خوامخواہ کا لگایا ھوا پودا نہیں ھے ؟ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ امریکہ سے اسرائیل کے کچھ اسٹریجک تعلقات اس نوعیت کے ھیں جسکی ضروریات پورا کرنے کے لیے امریکہ اسرائیل کے ھاتھوں بلیک میل ھورہا ہے یا پھر امریکہ میں موجود صیہونی قوتیں امریکن معاشرے اور ان کے ذھنوں پر ایک ھذیانی کیفیت طاری کیے ہوئے ہیں ؟


امریکہ اور اسرائیل دونوں اپنے اپنے مفادات کے تحت جڑے ہوئے ہیں، یہودیوں نے جدید دنیا میں خود کو مسلمانوں کی طرح بیک ورڈ نہیں رکھا، بلکہ وہ جدید دنیا کی ہر فیلڈ میں چھائے ہوئے ہیں، امریکی معیشت تک ان کے اثر سے باہر نہیں ہے تو امریکہ ایسے میں اسرائیل کو سپورٹ کیوں نہیں کرے گا؟ یہ خالصتاً مفادات کا سودا ہے اس میں جذبات کا کوئی عمل دخل نہیں۔

جہاں تک اسرائیل اور فلسطین تنازعے کا تعلق ہے تو مسلمان اس معاملے کو صرف اپنی عینک سے دیکھتے ہیں، ان کیلئے جو حماس کرے، جو فلسطینی کریں وہ بالکل درست ہے اور جو اسرائیل کرے گا وہ ہر صورت غلط ہوگا۔ یہاں خالصتاً مذہبی اثر غالب آجاتا ہے۔۔ میری نظر میں اسرائیل اور فلسطین کا بہترین حل وہی تھا جو 1948 میں ہوگیا تھا، ٹو سٹیٹ سلیوشن، مگر مسلمانوں نے اس کو یکسر رد کردیا، عرب ممالک نے اسرائیل کے ساتھ جنگ چھیڑ دی۔ اسرائیل نے جنگ میں ان مسلمان ممالک کو نہ صرف شکست دی بلکہ فلسطین کو اور قبضا لیا۔ مسلمانوں نے جتنی بار اسرائیل کے ساتھ جنگ چھیڑی، ہر بار نہ صرف شکست کھائی بلکہ اپنا حصہ ہر بار مزید سے مزید کھوتے گئے۔ایک طاقتور دشمن سے مقابلہ کرنے کے دو ہی طریقے ہوتے ہیں یا تو آپ خود کو اتنا یا اس سے زیادہ طاقتور کرلو یا پھر جو اپنے حصے کا ہے اسی پر قناعت کرلو۔ فلسطینیوں نے مگر تیسرا راستہ چنا ہوا ہے، ٹوسٹیٹ سلیوشن بھی نہیں ماننا، اسرائیل کو ریورٹو سی ختم بھی کرنا ہے، جہاد بھی کرنا ہے اور ہر بار مار کھا کھا کر مظلومیت کے آنسو بھی بہانے ہیں۔ اس سٹریٹجی کی کم از کم میں تو حمایت نہیں کرسکتا۔



اور پھر اصل معاملے کی طرف آجائیں ۔ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ اکتوبر 23 کا حادثہ محض ایک جذباتی اچانک ابھرنے والا ایک واقعہ ھے جس کا کوئ جواز موجود نہیں تھا ؟


جو کچھ حرکات اسرائیل پچھلے 6 مہینوں سے غزہ میں کررھا ہے کیا وہ محض ایک جنگ ھے جو اسرائیل اپنی ساری قوت اور طاقت کے ساتھ ان اپنے ھی قابضین کے خلاف لڑ رھا ہے ؟ اور کیا یہ صورتحال انسانی ضمیر میں کچھ ارتعاش پیدا نہیں کرتی ؟



۔(مقبوضہ) کشمیر کا بھی انڈیا کے ساتھ پچھلے ستر سال سے تنازعہ چل رہا ہے، اب اگر کشمیر سے دو ہزار جہادی اٹھ کر انڈیا میں حملہ کردیں، ان کے دو ہزار بندے پھڑکادیں، کئی سو لوگ اغوا کرکے ساتھ کشمیر میں لے جائیں تو جواب میں آپ کے خیال میں انڈیا کشمیر میں کیا کرے گا؟ اب جو کچھ غزہ میں ہورہا ہے اس کے بارے میں حماس کو حملہ کرنے سے پہلے سوچنا چاہئے تھا۔۔



اگر زندگی نے مفادات کو دبوچنا اور مفادات کی پرستش کرنا ھی سکھایا ہے تو پھر انسان اپنی ساری مادی ترقی اور جدیدیت کے باوجود بھی اپنی بنیادی فطری جبلیت کے دائرے سے باھر نہیں نکل سکا ۔




زندہ تو ھر رینگنے والے شے بھی ہے ، تو کیا ھمارا حاصل کمال دن بیتانا ھی ہے ۔


۔یمن میں ، شام میں حالیہ جنگ میں لاکھوں لوگ مارے گئے، ابھی بھی مارے جارہے ہیں، ان پر مجھے کوئی مسلم نوحہ کرتا نظر کیوں نہیں آتا؟؟ کیونکہ وہاں مسلمان ہی مسلمان کو ماررہا ہے؟ سعودی عرب نے کتنے مسلمانوں کو یمن میں ماردیا، اس پر کوئی چیخ و پکار کبھی نظر نہیں آئی؟ سعودیہ اور ایران کی پراکسی جنگوں میں ہزاروں مسلمان مارے گئے، کوئی نہیں رویا پکارا، صدام حسین نے کویت پر حملہ کرکے کتنے ہی مسلمانوں کو مار دیا ، کوئی چوں چراں نہیں ہوئی،؟ کیونکہ اس کے پیچھے امریکہ نہیں ہے؟ یہ انسانی جذبات اور احساسات کیا سیلیٹکیو معاملات میں ہی جاگتے ہیں؟۔۔

ہمارا حاصلِ کمال یہی ہے کہ ہم (انسانوں) نے اپنی محدودات (لمیٹشنز ) کو پہچان لیا ہے اور اسی کی بنیاد پر اپنے جدید معاشرے اور ریاستیں تشکیل دیئے ہیں، ہر ریاست کا پہلا فرض اس کے اپنے عوام کے مفادات ہیں، آج وہ دنیا نہیں کہ تلوار لے کر نکل پڑو اور جدھر جدھر آپ کے جذبات کے خلاف کچھ ہورہا ہے اس کو تسخیر کر ڈالو۔
 
Last edited:

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)

امریکہ اور اسرائیل دونوں اپنے اپنے مفادات کے تحت جڑے ہوئے ہیں، یہودیوں نے جدید دنیا میں خود کو مسلمانوں کی طرح بیک ورڈ نہیں رکھا، بلکہ وہ جدید دنیا کی ہر فیلڈ میں چھائے ہوئے ہیں، امریکی معیشت تک ان کے اثر سے باہر نہیں ہے تو امریکہ ایسے میں اسرائیل کو سپورٹ کیوں نہیں کرے گا؟ یہ خالصتاً مفادات کا سودا ہے اس میں جذبات کا کوئی عمل دخل نہیں۔

جہاں تک اسرائیل اور فلسطین تنازعے کا تعلق ہے تو مسلمان اس معاملے کو صرف اپنی عینک سے دیکھتے ہیں، ان کیلئے جو حماس کرے، جو فلسطینی کریں وہ بالکل درست ہے اور جو اسرائیل کرے گا وہ ہر صورت غلط ہوگا۔ یہاں خالصتاً مذہبی اثر غالب آجاتا ہے۔۔ میری نظر میں اسرائیل اور فلسطین کا بہترین حل وہی تھا جو 1948 میں ہوگیا تھا، ٹو سٹیٹ سلیوشن، مگر مسلمانوں نے اس کو یکسر رد کردیا، عرب ممالک نے اسرائیل کے ساتھ جنگ چھیڑ دی۔ اسرائیل نے جنگ میں ان مسلمان ممالک کو نہ صرف شکست دی بلکہ فلسطین کو اور قبضا لیا۔ مسلمانوں نے جتنی بار اسرائیل کے ساتھ جنگ چھیڑی، ہر بار نہ صرف شکست کھائی بلکہ اپنا حصہ ہر بار مزید سے مزید کھوتے گئے۔ایک طاقتور دشمن سے مقابلہ کرنے کے دو ہی طریقے ہوتے ہیں یا تو آپ خود کو اتنا یا اس سے زیادہ طاقتور کرلو یا پھر جو اپنے حصے کا ہے اسی پر قناعت کرلو۔ فلسطینیوں نے مگر تیسرا راستہ چنا ہوا ہے، ٹوسٹیٹ سلیوشن بھی نہیں ماننا، اسرائیل کو ریورٹو سی ختم بھی کرنا ہے، جہاد بھی کرنا ہے اور ہر بار مار کھا کھا کر مظلومیت کے آنسو بھی بہانے ہیں۔ اس سٹریٹجی کی کم از کم میں تو حمایت نہیں کرسکتا۔

امریکہ کی یہودیوں کی اندھا دھند حمایت کی وجہ ان کا ٹیکنالوجی میں مہارت کا پھل ھے ؟
یہ تو بات کو عمومی سطح پر بیان کرنے کا انداز ھے ۔


میرے خیال میں امریکہ کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی وجہ مفادات کا سودا نہیں ھے اور نہ ھی اسرائیل امریکہ کا کوئ اسٹریجک ایسسٹ ھے ۔ اگر یہودیوں کے معاشرے میں پھیلیتے ہوئے اثرات کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے تو یہ معلوم ہو جائے گا کہ انہوں نے معاشرے میں سرمائے کے محدود ھاتھوں میں ارتکاز کے بنیادی مفادات کا اچھی طرح اندازہ کرلیا ھے ۔ یہ سرمائے کا نہایت مہارت سے استعمال اپنے اسٹریجک ڈیپٹھ کے لیے کرتے ہیں اور اپنے انٹرسٹ کی پاسدانی بھی ان ھی انٹرسٹ گروپ کے ذریعے کرتے چلے آئے ہیں ۔ انسانی نفسیات میں سرمائے کی ھوس کو استعمال کرنے کی مہارت بھی انہوں نے اپنے جرمن سے امریکہ کے سفر میں سیکھی ھے اور صدیوں سے اسکی پریکٹس بھی کررہے ہیں ۔



فلسطین کے تنازعے کا بنیادی حل تو شاید ٹو اسٹیٹس سلوشن میں مل جائے ، تاھم اسرائیل کے برسوں کے جبر کے نتیجے میں پیدا ہونے والے حالات اور اس میں پرورش کرتی ہوئ نئ نسل اسے کبھی معاف نہیں کرسکتی ۔ اگر مستقبل میں اس نسل نے حالات کی گردش پہ قابو پالیا اور اپنے مستقبل کی راھیں ھموار کرلیں تو میں شرطیہ یہودیوں کی ایک نئ ھولوکاسٹ برپا ہوتے دیکھ رھا ہوں ، صرف کردار بدل جائیں گے ، حالات وھی ہونگے ۔



۔(مقبوضہ) کشمیر کا بھی انڈیا کے ساتھ پچھلے ستر سال سے تنازعہ چل رہا ہے، اب اگر کشمیر سے دو ہزار جہادی اٹھ کر انڈیا میں حملہ کردیں، ان کے دو ہزار بندے پھڑکادیں، کئی سو لوگ اغوا کرکے ساتھ کشمیر میں لے جائیں تو جواب میں آپ کے خیال میں انڈیا کشمیر میں کیا کرے گا؟ اب جو کچھ غزہ میں ہورہا ہے اس کے بارے میں حماس کو حملہ کرنے سے پہلے سوچنا

یہ معاملہ اتنا سادہ نہیں ھے جتنا آپ نے بیان کیا ھے ۔غزہ پچھلے دس سال سے ایک بہت بڑی جیل بنی ہوئ ھے ۔ آپ نے اس بارے میں ضرور مختلف ذرائع کی رپورٹس پڑھی ہونگی ۔یہ فلسطینیوں کا مکمل محاصرہ ہے ۔

آپ نے اس بارے میں ضرور مختلف ذرائع کی رپورٹس پڑھی ہونگی ۔یہ فلسطینیوں کا مکمل محاصرہ ہے ۔ ان کے سپلائ کے راستے ، پانی ، سیورج لائنز ، پورٹس اور آمد و رفت کے تمام راستے اسرائیلی کنٹرول میں ہیں ۔یہاں تک کے ان کو خوراک کی سپلائ بھی کیلوریز پر پرسن کی بنیادوں پر سپلائ کی اجازت ھے ۔ انہیں ائیر پورٹ بنانے کی اجازت نہیں ، نہ ہی محصولات اکھٹی کرنے کی اجازت ھے ۔ ان کے حالات جیل سے بھی بدتر تھے ۔ لہذا یہ کہنا نہایت آسان ھے کہ حماس نے یہ کیوں کیا اور ویسا کیوں نہیں کیا ۔ آج بھی فلسطینیوں کی اکثریت حماس کے ساتھ ھے ۔ 10 ھزار سے زیادہ بچوں کے قاتل اس سوال کو کرنے کا حق کسطرح رکھ سکتے ہیں ۔

کشمیریوں نے اپنی جنگ بھی خود لڑنی ھے ، امید ھے آپ ان کے کسی اقدام کو بھی بھارت کی بربیت کا جواز بنا کر پیش نہیں کریں گے ۔

وقت کرتا ہے پرورش برسوں
حادثہ ایک دم نہیں ہوتا




۔یمن میں ، شام میں حالیہ جنگ میں لاکھوں لوگ مارے گئے، ابھی بھی مارے جارہے ہیں، ان پر مجھے کوئی مسلم نوحہ کرتا نظر کیوں نہیں آتا؟؟ کیونکہ وہاں مسلمان ہی مسلمان کو ماررہا ہے؟ سعودی عرب نے کتنے مسلمانوں کو یمن میں ماردیا، اس پر کوئی چیخ و پکار کبھی نظر نہیں آئی؟ سعودیہ اور ایران کی پراکسی جنگوں میں ہزاروں مسلمان مارے گئے، کوئی نہیں رویا پکارا، صدام حسین نے کویت پر حملہ کرکے کتنے ہی مسلمانوں کو مار دیا ، کوئی چوں چراں نہیں ہوئی،؟ کیونکہ اس کے پیچھے امریکہ نہیں ہے؟ یہ انسانی جذبات اور احساسات کیا سیلیٹکیو معاملات میں ہی جاگتے ہیں؟۔۔

ہمارا حاصلِ کمال یہی ہے کہ ہم (انسانوں) نے اپنی محدودات (لمیٹشنز ) کو پہچان لیا ہے اور اسی کی بنیاد پر اپنے جدید معاشرے اور ریاستیں تشکیل دیئے ہیں، ہر ریاست کا پہلا فرض اس کے اپنے عوام کے مفادات ہیں، آج وہ دنیا نہیں کہ تلوار لے کر نکل پڑو اور جدھر جدھر آپ کے جذبات کے خلاف کچھ ہورہا ہے اس کو تسخیر کر ڈالو۔


اگر ھر ریاست کا فرض اپنے لوگوں کی بڑھتی ہوئ ھوس کا تحفظ کرنا ہی ٹھہرا تو پھر مستقبل میں اٹھنے والے ھولو کاسٹ کا شکوہ بھی نہیں کیا جاسکتا ۔ آج اسرائیلی سیٹلرز ویسٹ بینک میں جو کاروائ جاری رکھے ہوئے ہیں ، کل کو ان کا جواز بھی اسرائل کی بڑھتی ہوئ علاقائ ھوس میں تلاش کرنا پڑے گا ۔


ھر ریاست اپنے جائز حقوق کی جنگ لڑتی ھے ۔ لیکن دوسروں کی زمین پر قبضہ کرکے طاقت کے بل پر اسے قائم رکھنے والی ریاستیں کبھی پر امن نہیں رہ سکتیں ۔



 

M_Shameer

MPA (400+ posts)

یہ معاملہ اتنا سادہ نہیں ھے جتنا آپ نے بیان کیا ھے ۔غزہ پچھلے دس سال سے ایک بہت بڑی جیل بنی ہوئ ھے ۔ آپ نے اس بارے میں ضرور مختلف ذرائع کی رپورٹس پڑھی ہونگی ۔یہ فلسطینیوں کا مکمل محاصرہ ہے ۔

آپ نے اس بارے میں ضرور مختلف ذرائع کی رپورٹس پڑھی ہونگی ۔یہ فلسطینیوں کا مکمل محاصرہ ہے ۔ ان کے سپلائ کے راستے ، پانی ، سیورج لائنز ، پورٹس اور آمد و رفت کے تمام راستے اسرائیلی کنٹرول میں ہیں ۔یہاں تک کے ان کو خوراک کی سپلائ بھی کیلوریز پر پرسن کی بنیادوں پر سپلائ کی اجازت ھے ۔ انہیں ائیر پورٹ بنانے کی اجازت نہیں ، نہ ہی محصولات اکھٹی کرنے کی اجازت ھے ۔ ان کے حالات جیل سے بھی بدتر تھے ۔


میرے خیال میں کسی بھی مباحثے میں جب جذبات غالب آجائیں تو بحث کا کوئی مطلب نہیں رہتا۔ خیر آئیے آپ کو دکھاتا ہوں دنیا کی بدترین جیل کا منظر جس میں آپ کے بقول اسرائیل پر پرسن کیلیوریز کے حساب سے خوراک کی سپلائی کی اجازت دیتا ہے۔ یہ حماس کی چھیڑی ہوئی جنگ سے پہلے کا غزہ ہے، کسی بھی طرح سے یہ کسی پسماندہ علاقے کا نظارہ نہیں لگ رہا، دکانیں فروٹس، کھانے پینے کی اشیاء، الیکٹرانکس، کپڑوں، کراکری اور دیگر روزہ مرہ کے سامان سے بھری ہوئی ہیں، زیورات کی دوکانوں میں سونا لدا ہوا ہے۔ لوگ کہیں سے بھی سٹنٹڈ گروتھ کا شکار نہیں لگ رہے، اچھے خاصے صحت مند ہیں۔ سڑکوں پر گاڑیوں کی بہتات ہے، بڑی بڑی عمارتیں لوگوں کے آسودہ طرزِ زندگی کا پتا دے رہی ہیں۔


اگر آپ نے پسماندہ علاقے دیکھنے ہیں تو افریقہ چلے جائیں، وہاں آپ کو نظر آئے گا کہ غربت، بدحالی اور پسماندگی کیا ہوتی ہے۔ ہڈیوں کے ڈھانچوں میں چلتے پھرتے لوگ، خوراک کی کمی کا جیتا جاگتا ثبوت ہیں۔

یہ سچ ہے کہ جنگجو تنظیم حماس کی غزہ میں جیت کے بعد اسرائیل نے غزہ کا بلاکیڈ کردیا، مگر اس کو جتنا بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے، اس میں حقیقت بہت کم اور فسانہ بہت زیادہ ہے۔



فلسطین کے تنازعے کا بنیادی حل تو شاید ٹو اسٹیٹس سلوشن میں مل جائے ، تاھم اسرائیل کے برسوں کے جبر کے نتیجے میں پیدا ہونے والے حالات اور اس میں پرورش کرتی ہوئ نئ نسل اسے کبھی معاف نہیں کرسکتی ۔ اگر مستقبل میں اس نسل نے حالات کی گردش پہ قابو پالیا اور اپنے مستقبل کی راھیں ھموار کرلیں تو میں شرطیہ یہودیوں کی ایک نئ ھولوکاسٹ برپا ہوتے دیکھ رھا ہوں ، صرف کردار بدل جائیں گے ، حالات وھی ہونگے ۔

اگر ھر ریاست کا فرض اپنے لوگوں کی بڑھتی ہوئ ھوس کا تحفظ کرنا ہی ٹھہرا تو پھر مستقبل میں اٹھنے والے ھولو کاسٹ کا شکوہ بھی نہیں کیا جاسکتا ۔ آج اسرائیلی سیٹلرز ویسٹ بینک میں جو کاروائ جاری رکھے ہوئے ہیں ، کل کو ان کا جواز بھی اسرائل کی بڑھتی ہوئ علاقائ ھوس میں تلاش کرنا پڑے گا ۔


ھر ریاست اپنے جائز حقوق کی جنگ لڑتی ھے ۔ لیکن دوسروں کی زمین پر قبضہ کرکے طاقت کے بل پر اسے قائم رکھنے والی ریاستیں کبھی پر امن نہیں رہ سکتیں ۔



اسرائیل اور فلسطین تنازعہ دو فریقین کے تنازعہ ہے، بالکل ویسے ہی جیسے کشمیر اور انڈیا کا۔ اس میں جبر، فسطائیت، ظلم کا رونا رونا ایک فریق نے اپنا شیوہ بنا رکھا ہے کیونکہ دوسری طرف کا فریق اس سے طاقتور ہے۔ 1948 کے بعد سے ہر بار حملے میں پہل مسلمانوں کی طرف سے ہوئی، جواب میں اسرائیل حاوی رہا تو اس میں قصور کس کا؟ کسی بھی جنگ میں یا آپ مرتے ہیں یا مارتے ہیں، جنگوں میں تو ایسا ہی ہوتا ہے، اب جو جنگ ہورہی ہے اس میں بھی ایسا ہی ہورہا ہے۔ ۔ مسلمانوں کا مسئلہ یہ ہے کہ یہ حقیقت پسند بالکل نہیں، انہوں نے اپنے سے کئی گنا طاقتور سے لڑنا بھی ہے اور جب مار کھانی ہے تو پھر رو رو کر مظلومیت کارڈ بھی کھیلنا ہے۔ کیا ماضی میں جب مسلمان طاقتور تھے تو وہ پوری دنیا میں جگہ جگہ حملے نہیں کرتے تھے، کیا ان کے علاقوں پر قابض نہیں ہوتے تھے، اس کو تو آج بھی مسلمان اپنا سنہری دور کہتے ہیں۔ مسلمانوں کی تو پوری تاریخ ہی ایسے خون خرابے سے بھری ہوئی ہے۔۔ کیا پیغمبر اسلام نے بنو قریظہ کے 700 نہتے یہودیوں کو ایک ہی دن میں ذبح نہیں کردیا تھا؟

آج کے مسلمانوں کا میری نظر میں مسئلہ یہ ہے کہ ان کے ہاتھ میں طاقت رہی نہیں، دل میں یہودیوں کا ہولوکاسٹ کرنے کی خواہش ہر وقت کلبلاتی رہتی ہے، مگر وہ ان سے ہو نہیں پاتا،اس کے باوجود یہ کوشش کرتے ہیں اور ہر بار منہ کی کھاتے ہیں، پھر یہ رونا روتے ہیں۔

فلسطینیوں کی تقدیر ان کے اپنے ہاتھ میں ہے، سارتر نے کہا تھا ' وی آر آؤر چوائسز' ہم اپنی چوائسز کا نتیجہ ہوتے ہیں۔ اگر فلسطینی ٹو سٹیٹ سلوشن قبول کرلیتے تو آج ان کے پاس علاقہ بھی زیادہ ہوتا اور پراُمن زندگی بھی ہوتی۔ مگر انہوں نے مسلسل جنگ میں رہنا چُن لیا، 2007 میں بھی ایسا ہی کیا۔ اب تو عرب بھی ان کی جنگیں لڑ لڑ کر تنگ آگئے ہیں، وہ بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کررہے ہیں۔ مگر فلسطنیوں کو سمجھ نہیں آرہی۔ خاص کر غزہ کے لوگوں کو، انہوں نے حماس جیسی جنگجو تنظیم کے ہاتھ میں اپنی حکومت دے دی، اس کا نتیجہ تو یہی نکلنا تھا، جو آج ہورہا ہے۔
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
میرے خیال میں کسی بھی مباحثے میں جب جذبات غالب آجائیں تو بحث کا کوئی مطلب نہیں رہتا۔ خیر آئیے آپ کو دکھاتا ہوں دنیا کی بدترین جیل کا منظر جس میں آپ کے بقول اسرائیل پر پرسن کیلیوریز کے حساب سے خوراک کی سپلائی کی اجازت دیتا ہے۔ یہ حماس کی چھیڑی ہوئی جنگ سے پہلے کا غزہ ہے، کسی بھی طرح سے یہ کسی پسماندہ علاقے کا نظارہ نہیں لگ رہا، دکانیں فروٹس، کھانے پینے کی اشیاء، الیکٹرانکس، کپڑوں، کراکری اور دیگر روزہ مرہ کے سامان سے بھری ہوئی ہیں، زیورات کی دوکانوں میں سونا لدا ہوا ہے۔ لوگ کہیں سے بھی سٹنٹڈ گروتھ کا شکار نہیں لگ رہے، اچھے خاصے صحت مند ہیں۔ سڑکوں پر گاڑیوں کی بہتات ہے، بڑی بڑی عمارتیں لوگوں کے آسودہ طرزِ زندگی کا پتا دے رہی ہیں۔


اگر آپ نے پسماندہ علاقے دیکھنے ہیں تو افریقہ چلے جائیں، وہاں آپ کو نظر آئے گا کہ غربت، بدحالی اور پسماندگی کیا ہوتی ہے۔ ہڈیوں کے ڈھانچوں میں چلتے پھرتے لوگ، خوراک کی کمی کا جیتا جاگتا ثبوت ہیں۔

یہ سچ ہے کہ جنگجو تنظیم حماس کی غزہ میں جیت کے بعد اسرائیل نے غزہ کا بلاکیڈ کردیا، مگر اس کو جتنا بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے، اس میں حقیقت بہت کم اور فسانہ بہت زیادہ ہے۔




اسرائیل اور فلسطین تنازعہ دو فریقین کے تنازعہ ہے، بالکل ویسے ہی جیسے کشمیر اور انڈیا کا۔ اس میں جبر، فسطائیت، ظلم کا رونا رونا ایک فریق نے اپنا شیوہ بنا رکھا ہے کیونکہ دوسری طرف کا فریق اس سے طاقتور ہے۔ 1948 کے بعد سے ہر بار حملے میں پہل مسلمانوں کی طرف سے ہوئی، جواب میں اسرائیل حاوی رہا تو اس میں قصور کس کا؟ کسی بھی جنگ میں یا آپ مرتے ہیں یا مارتے ہیں، جنگوں میں تو ایسا ہی ہوتا ہے، اب جو جنگ ہورہی ہے اس میں بھی ایسا ہی ہورہا ہے۔ ۔ مسلمانوں کا مسئلہ یہ ہے کہ یہ حقیقت پسند بالکل نہیں، انہوں نے اپنے سے کئی گنا طاقتور سے لڑنا بھی ہے اور جب مار کھانی ہے تو پھر رو رو کر مظلومیت کارڈ بھی کھیلنا ہے۔ کیا ماضی میں جب مسلمان طاقتور تھے تو وہ پوری دنیا میں جگہ جگہ حملے نہیں کرتے تھے، کیا ان کے علاقوں پر قابض نہیں ہوتے تھے، اس کو تو آج بھی مسلمان اپنا سنہری دور کہتے ہیں۔ مسلمانوں کی تو پوری تاریخ ہی ایسے خون خرابے سے بھری ہوئی ہے۔۔ کیا پیغمبر اسلام نے بنو قریظہ کے 700 نہتے یہودیوں کو ایک ہی دن میں ذبح نہیں کردیا تھا؟

آج کے مسلمانوں کا میری نظر میں مسئلہ یہ ہے کہ ان کے ہاتھ میں طاقت رہی نہیں، دل میں یہودیوں کا ہولوکاسٹ کرنے کی خواہش ہر وقت کلبلاتی رہتی ہے، مگر وہ ان سے ہو نہیں پاتا،اس کے باوجود یہ کوشش کرتے ہیں اور ہر بار منہ کی کھاتے ہیں، پھر یہ رونا روتے ہیں۔

فلسطینیوں کی تقدیر ان کے اپنے ہاتھ میں ہے، سارتر نے کہا تھا ' وی آر آؤر چوائسز' ہم اپنی چوائسز کا نتیجہ ہوتے ہیں۔ اگر فلسطینی ٹو سٹیٹ سلوشن قبول کرلیتے تو آج ان کے پاس علاقہ بھی زیادہ ہوتا اور پراُمن زندگی بھی ہوتی۔ مگر انہوں نے مسلسل جنگ میں رہنا چُن لیا، 2007 میں بھی ایسا ہی کیا۔ اب تو عرب بھی ان کی جنگیں لڑ لڑ کر تنگ آگئے ہیں، وہ بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کررہے ہیں۔ مگر فلسطنیوں کو سمجھ نہیں آرہی۔ خاص کر غزہ کے لوگوں کو، انہوں نے حماس جیسی جنگجو تنظیم کے ہاتھ میں اپنی حکومت دے دی، اس کا نتیجہ تو یہی نکلنا تھا، جو آج ہورہا ہے۔



میں آپ کے خیالات سے جزوی طور پر متفق ہوں تاھم غزہ کے حالات کو دیکھتے ہوئے کوئ بھی حساس انسان جذبات کو قابو میں نہیں رکھ سکتا نہ ھی کسی بھی قسم کی جسٹیفیکیشن دے کر اس نسل کشی کو صحیح گردانہ جاسکتا ہے ۔


دس ھزار سے زیادہ بچوں کا قتل عام ، ھسپتالوں ، اسکولوں ، عبادتگاہوں اور پناہ گاہوں پہ پے در پے حملے ۔ خوراک کی تلاش میں جانے والے نہتے فلسطینیوں پہ شارپ شوٹرز کے حملے ، یہ تو سنگین جنگی جرائم ہیں جن کا حساب اسرائیل کو دینا پڑے گا ۔


چند خوشنما تصاویر شائع کرکے اسرائیل اپنے سالوں کے جرائم پہ پردہ نہیں ڈال سکتا ۔ اگر فلسطینیوں کے حالات اتنے ھی بہتر ہوتے تو آج چھ ماہ کی مکمل تباھی اور نسل کشی کے باوجود فلسطینیوں کی اکثریت حماس کے ساتھ نہ کھڑی ہوتی ۔


غزہ کے جن حالات کا ذکر میں نے اپنی پچھلی پوسٹ میں کیا ہے وہ میری ذھنی اختراع نہیں ھے بلکہ بے شمار بین الاقوامی ایجنسیوں نے شواھد کے ھمراہ کئ دستاویزات شائع کی ہیں جن کا مطالعہ کیا جاسکتا ہے ۔


اسرائیلی حکومت اپنے پروپیگنڈے کے لیے مشہور ھے ۔ جیسا کہ کل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں تقریر کے دوران اسائیلی سفیر اپنی ٹیبلٹ پر مسجد الاقصاء کی وہ تصاویر دکھا رھا تھا جس میں اسرائیل پر ایرانی حملے کے وقت اینٹی ائیر کرافٹ فلیر دیکھے جاسکتے ہیں ۔ حالانکہ ساری دنیا کو علم ھے کہ ایران کے ٹارگٹ وہ اسرائیلی ایئر بیسز رھے ہیں جنہوں نے دمشق میں ایرانی کونسلیٹ کی عمارت کو نشانہ بنانے میں حصہ لیا تھا ۔



جہاں تک عربوں کی حمایت کی بات ھے ، کب ان بے ایمان حرامیوں نے مخلص ہوکر فلسطینیوں کی مدد کی ھے ؟ یہ تو اپنی جگہ سے ٹھس سے مس ہوئے بغیر ھی اکتا گئے ؟



مجھے تو ھنسی آتی ھے کہ یہ اتنے لاغر اور سہل پسند ہیں کہ امریکا ان کی فضاؤں کی حفاظت کرتا ہے ، ان کے پینے کے پانی فرانس سے منگوائے جاتے ہیں ، اور عورتوں کے لیے یہ یورپ جاتے ہیں ۔ ان بدبختوں کو فلسطینیوں کے مسائل اور ان کی زندگی کی تلخیوں سے کیا غرض ۔

 

abdlsy

Prime Minister (20k+ posts)
کئی دن سے بڑا شورو غوغا مچا ہوا تھا کہ ایران اسرائیل پر حملہ کرنے والا ہے، اسرائیل کی اینٹ سے اینٹ بجادے گا، تباہی مچادے گا، اسرائیل کا ککھ نہیں بچے گا، لوجی ایران نے حملہ کردیا۔ ایرانی مُلے جو عورتوں پر نقاب چڑھانے میں بڑے شیر ہوتے ہیں، اسرائیل پر حملے کا سوچ سوچ کر ان کی ۔۔۔۔۔۔خشک ہوئی پڑی تھی ، اتنے دن سوچ سوچ کر ایرانی مُلوں نے فیصلہ کیا کہ اسرائیل پر ایسا حملہ کرتے ہیں کہ ہماری عزت بھی بچ جائے اور جواب میں اسرائیل اور امریکہ ہماری ۔۔۔۔ مارنے سے بھی باز رہے۔ سو ایرانی مُلوں نے کپکپاتے ہاتھوں اور لرزتی ٹانگوں سے اسرائیل کی طرف ہومیوپیتھک ڈرونز اور میزائل چھوڑ دیئے، ساتھ ہی مصلہ بچھا کر دعا کرتے رہے کہ یا خدا کوئی بھی میزائل اسرائیل کی دھرتی سے نہ ٹکراجائے وگرنہ ہماری خیر نہیں۔ اور ایرانی مُلوں کی دعا قبول ہوگئی، اسرائیل اور امریکہ نے ایران کے ہومیوپیتھک پٹاخے فضا میں ہی راکھ کردیئے۔ بھلے ہی ایران اسرائیل کا ککھ نہیں بگاڑ پایا، مگر اسرائیل اور امریکہ کو جواز مل گیا ہے کہ وہ ایران کی منجی ٹھوک سکیں۔

ایران حالیہ دنوں میں اسرائیل کے خلاف پھوکی بڑھک بازی کی وجہ سے مسلم امہ کا لیڈر بننے کی اداکاری کررہا تھا، جب وقت آیا تو ساری لیڈر ی وڑگئی۔ یہ اوقات ہے آج کی دنیا میں مسلم ممالک کی۔ حقیقت یہ ہے کہ مسلمانوں نے کبھی سائنس اور ٹیکنالوجی میں آگے بڑھنے کی کوشش ہی نہیں کی، اس لئے دنیا میں ان کی اوقات جوتے کھانے کی ہی رہ گئی ہے، ان کے پاس ایسا کوئی ایج ہی نہیں جو دنیا میں ان کی اہمیت ہو۔ آج کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ جی ورلڈ وار تھری شروع ہونے والی ہے، ارے بھئی ورلڈ وار تھری کس کے ساتھ ہوگی؟ کیا ایرانی ٹھُس ملوں کے ساتھ؟ یا پھر عراق، شام، یمن، پاکستان اور افغانستان ہوں گے امریکہ اسرائیل کے مقابلے میں؟ یہ سب تو پھونک مارنے سے اڑجائیں گے؟ یا پھر تیل والے عرب ممالک جن کی دھرتی سے تیل نکالنے کا سہرا بھی کافر ٹیکنالوجی کے مرہونِ منت ہے؟ تم لوگ ہو کس قابل؟ اپنی اوقات پہنچانو، کس قابل بنو، پھر دنیا تمہاری عزت کرے گی۔۔

ہو سکے تو ایک دو منٹ یہ تحریر لازمی پڑھیں ۔۔
پوری دنیا میں خبروں میں چرچہ ہے کہ ایران نے فلسطین کے مظالم کا بدلہ لیکر اسرائیل پر حملہ کیا۔۔
یہ ہم سب کی غلط فہمی ہیں ،،
ایسا ہرگز نہیں ہے
سب سے پہلے تو ایران کا حملہ اپنی ایمبیسی کے جواب میں ہے، تاکہ ایرانی عوام کو خوش کیا جا سکے کہ ہم نے اپنا بدلہ لے لیا۔۔
ایران سمیت موجودہ تمام مسلمان ممالک امریکہ کی اجازت کے بغیر میزائل فائر کرنا تو دور کی بات اپنی جگہ سے ہل بھی نہیں سکتے
اب یہ بہہہہت لمبی بحث ہے، مگر جو کچھ نظر آ رہا ہے ایسا نہیں ہے ، مگر میں مختصر کچھ لکھنے کی کوشش کر رہا ہوں ۔
ایران کے ایمبیسی پر جب اسرائیل نے حملہ کیا تو اسرائیل نے امریکہ پر زور دیا تھا کہ مجھے اجازت دی جائے کہ جوابی حملہ کروں تاکہ میں اپنی عوام اور باقی مسلم دنیا کو یہ دیکھا سکوں دیکھو کہ میں واحد ملک ہوں جو اسرائیل اور امریکہ کیخلاف کھل کر بات کرسکتا ہوں۔
تو امریکہ نے صبر کرنے کا کہا۔ اور امریکہ نے اسرائیل کیلئے ایک خاص بیڑا بھیجنے کا حکم دیا اور جب امریکی بیڑا اسرائیل پہنچ گیا جس میں جدید ڈیفنس سسٹم اور بہت کچھ تھا،
تو پھر اس کے پہنچنے کے بعد اسرائیل کو باقاعدہ اس علاقے پر حملہ کرنے کا کہا گیا۔ مگر ساتھ میں میزائل رینج کم کرنے کا معاہدہ بھی کرلیا گیا ،
ایران کیساتھ ایسے میزائل ہیں کہ اگر وہ چاہتا تو وہی میزائل فائر کرکے اسرائیل کا کام تمام کرسکتا تھا ، مگر وہ ایسا ہرگز نہیں کریگا ,
یہ سب منافقت ہے آؤ ریہ شروع سے ایسا کر رہا ہے۔ مگر ہمارے لاعلم مسلمان سمجھ رہے ہیں کہ ایران امت مسلمہ کا جنگ لڑ رہا ہے۔ ایسا ہرگز نہیں ہے ، اور نا کبھی اس بارے میں سوچو۔۔
یہ سب رانگ نمبرز ہیں ۔ وقت آنے پر سب کو پتہ چل جائے گا
کیا آپ لوگوں کو پتہ ہے کہ شام اور یمن میں جب امریکہ نے جنگ شروع کیا تو اس جنگ میں تقریباً 6 لاکھ سے زائد بے گناہ مسلمان شہید کیئے گئے ، جس میں 4 لاکھ سے زائد ایران نے شہید کیئے ۔۔
عراق پر قبضے میں سب سے پہلا ہاتھ ایران کا تھا ، اور ایران نے کھل کر عراق میں امریکہ کی مدد کرکے بے دردی سے مسلمانوں کو شہید کیا،
اور اب موجودہ فلسطین کے حالات کا زمہ دار بھی ایران ہی ہے،
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو کا بیان شاید آپ میں سے کسی نے تو سنا اور دیکھا ہوگا جب وہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل مجلس میں ایک نقشہ دیکھا رہا تھا۔ کہ دنیا کے نقشے پر نیا مشرق وسطی وجود میں آئے گا ،
پھر کیا ہوا کہ کچھ ہی عرصے بعد حماس نے ایران کی مدد سے اسرائیل پر میزائل فائر کیئے ، جس سے اسرائیل کو فلسطین پر حملے کا بہانہ مل گیا ، اور اسرائیل نے بے رحمی سے جنگ جاری کیا جو ابھی تک جاری ہے،
یہ جنگ کس نے کس کے کہنے پر شروع کیا اور کس کی مدد سے ابھی تک جاری ہے۔۔؟؟؟
کئی بار سیز فائر کی باتیں ہو گئی۔ مگر ایران نہیں چاہتا تھا کہ فلسطین میں جنگ رک جائے ۔
ایران نے جو کھیل شروع کیا اس کی سمجھ مسلمانوں کو بہت دیر سے آئے گی۔ 😢💔
مگر ہم نادان سمجھ رہے ہیں کہ ایک ہی ایران کھل کر امریکہ اور اسرائیل کیخلاف کھڑا ہے۔ یہ ہم سب کی غلط فہمیاں ہیں ۔ جو وقت آنے پر سب کو معلوم ہو جائے گا ۔۔
جن لوگوں کو میری تحریر پر اعتراض ہے وہ لازمی سلجوقی دور کے تاریخ پڑھیں ۔ ، تاکہ اسے حسن صباح کے کارناموں کا پتہ چلے ، کہ وہ کس طرح منگولوں اور صلیبیوں کیساتھ ملکر اس طرح منافقت کر رہا تھا جیسے آج ایران کر رہا ہے۔۔
(پڑھنے کیلئے شکریہ


100% agree dost 100% correct👍🏼‼️

iran orr israel aik doosrae sae meelae huvae hein.

Bees saal sae aik doosrae koe khuturnaak dhumkeeyaun daetae hein laikin yae subh jhhootaa drama hae.

Israel kaa mukhsud greater israel.

Iran kaa mukhsud greater sheeyaustaan.

Iran nae iraq koe tubah keeyaa apnae sheeya main uddah or muzhabi ibaadutgaheilands kae leeae,

phirr syria koe torrerah.

Orr yemen koe tubah keeyaa

orr jalee houthees train keeyae

saudiarabia koe puraeshaan kurnae kae leeae as huge sheetaa lands in saudi border with yemen

Iran balochistan kae baloch liberation army koe pichlae 60 saal sae full mudad kurta hae.

Aik bohutt barha jalee drama chulraha hae,

shaam tooutaa libya bhee.

Amreeka europe peechae sae

orr israel orr iran bhai bhai

mukhsudd aik hee hae tubhaaee orr khubsaa

Hisbollah lebanon mein 30 saal kee bumbaree mein first class gee rahaa hae iss leeae woe bhee iran sae meelae huvaa hae

Subh sae barhaa dhoekaa saudi arabia qatar saarae oil producing rich gulf countries koe orr uae kor bhee

tael kee daulut khoob billions of dollars kae huteeyaar khureedtae hein kae jee iran app purr attack kuraegaa kae durr sae.

Billions of dollars weapons baechnae sae

Iss sae dosree countries kee economy chultee hae orr oil prices sustae rehtee hae

Subhh kichree subhh full planning by full drama jhoot sae to make greater israel

orr greater bigger size sheeyaa iran

aadhaa iraq orr kuch shaam kae eelaaqae

or kuch Balochistan

orr yemen orr syria purr
iran indirectly

hukoomutt kurta hae

orr eedhur israel gaza koe tubah kurkae apnae bundae busanae kae leeae

orr unka plan iraq tukk jaana hae yae plan hae.

Toe subh mill kurr ahistaa ahistaa musalmaan sunni eelaqoun purr khubsaa orr unkoe kumzore kurnae kae leeae

Afghanistan iran kae border purr uskoe bhee kumzore kurdeeyaa

Pakistan itnaa taqutwurr mulk laikin kisee kaam kaa nahee

Full cooperation choree ayeeashi sae tubhaee kurkae full cooperate kurahaa hae.

Jubkae 20 saal sae kisee koe bhee iran purr khubsaa kurna asaan baat hae unki airforce bilkul weak hae unkae pass 1970s airforce jets hein.

Yae jung 25 saal orr chulae gee for expansion of land mukhsudd hae.

Afsose 32000 phulsteenee orr inn subh eelakhoun kae musalmaan qutul huvae.

Aik hee rasta orr hull saqt taubaa orr astaghfaar orr allah purr imaan orr deen purr chulien gae toe mudad aaae gee warna mushkil hae. Afsose😔😔‼️
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
ہو سکے تو ایک دو منٹ یہ تحریر لازمی پڑھیں ۔۔
پوری دنیا میں خبروں میں چرچہ ہے کہ ایران نے فلسطین کے مظالم کا بدلہ لیکر اسرائیل پر حملہ کیا۔۔
یہ ہم سب کی غلط فہمی ہیں ،،
ایسا ہرگز نہیں ہے
سب سے پہلے تو ایران کا حملہ اپنی ایمبیسی کے جواب میں ہے، تاکہ ایرانی عوام کو خوش کیا جا سکے کہ ہم نے اپنا بدلہ لے لیا۔۔
ایران سمیت موجودہ تمام مسلمان ممالک امریکہ کی اجازت کے بغیر میزائل فائر کرنا تو دور کی بات اپنی جگہ سے ہل بھی نہیں سکتے
اب یہ بہہہہت لمبی بحث ہے، مگر جو کچھ نظر آ رہا ہے ایسا نہیں ہے ، مگر میں مختصر کچھ لکھنے کی کوشش کر رہا ہوں ۔
ایران کے ایمبیسی پر جب اسرائیل نے حملہ کیا تو اسرائیل نے امریکہ پر زور دیا تھا کہ مجھے اجازت دی جائے کہ جوابی حملہ کروں تاکہ میں اپنی عوام اور باقی مسلم دنیا کو یہ دیکھا سکوں دیکھو کہ میں واحد ملک ہوں جو اسرائیل اور امریکہ کیخلاف کھل کر بات کرسکتا ہوں۔
تو امریکہ نے صبر کرنے کا کہا۔ اور امریکہ نے اسرائیل کیلئے ایک خاص بیڑا بھیجنے کا حکم دیا اور جب امریکی بیڑا اسرائیل پہنچ گیا جس میں جدید ڈیفنس سسٹم اور بہت کچھ تھا،
تو پھر اس کے پہنچنے کے بعد اسرائیل کو باقاعدہ اس علاقے پر حملہ کرنے کا کہا گیا۔ مگر ساتھ میں میزائل رینج کم کرنے کا معاہدہ بھی کرلیا گیا ،
ایران کیساتھ ایسے میزائل ہیں کہ اگر وہ چاہتا تو وہی میزائل فائر کرکے اسرائیل کا کام تمام کرسکتا تھا ، مگر وہ ایسا ہرگز نہیں کریگا ,
یہ سب منافقت ہے آؤ ریہ شروع سے ایسا کر رہا ہے۔ مگر ہمارے لاعلم مسلمان سمجھ رہے ہیں کہ ایران امت مسلمہ کا جنگ لڑ رہا ہے۔ ایسا ہرگز نہیں ہے ، اور نا کبھی اس بارے میں سوچو۔۔
یہ سب رانگ نمبرز ہیں ۔ وقت آنے پر سب کو پتہ چل جائے گا
کیا آپ لوگوں کو پتہ ہے کہ شام اور یمن میں جب امریکہ نے جنگ شروع کیا تو اس جنگ میں تقریباً 6 لاکھ سے زائد بے گناہ مسلمان شہید کیئے گئے ، جس میں 4 لاکھ سے زائد ایران نے شہید کیئے ۔۔
عراق پر قبضے میں سب سے پہلا ہاتھ ایران کا تھا ، اور ایران نے کھل کر عراق میں امریکہ کی مدد کرکے بے دردی سے مسلمانوں کو شہید کیا،
اور اب موجودہ فلسطین کے حالات کا زمہ دار بھی ایران ہی ہے،
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو کا بیان شاید آپ میں سے کسی نے تو سنا اور دیکھا ہوگا جب وہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل مجلس میں ایک نقشہ دیکھا رہا تھا۔ کہ دنیا کے نقشے پر نیا مشرق وسطی وجود میں آئے گا ،
پھر کیا ہوا کہ کچھ ہی عرصے بعد حماس نے ایران کی مدد سے اسرائیل پر میزائل فائر کیئے ، جس سے اسرائیل کو فلسطین پر حملے کا بہانہ مل گیا ، اور اسرائیل نے بے رحمی سے جنگ جاری کیا جو ابھی تک جاری ہے،
یہ جنگ کس نے کس کے کہنے پر شروع کیا اور کس کی مدد سے ابھی تک جاری ہے۔۔؟؟؟
کئی بار سیز فائر کی باتیں ہو گئی۔ مگر ایران نہیں چاہتا تھا کہ فلسطین میں جنگ رک جائے ۔
ایران نے جو کھیل شروع کیا اس کی سمجھ مسلمانوں کو بہت دیر سے آئے گی۔ 😢💔
مگر ہم نادان سمجھ رہے ہیں کہ ایک ہی ایران کھل کر امریکہ اور اسرائیل کیخلاف کھڑا ہے۔ یہ ہم سب کی غلط فہمیاں ہیں ۔ جو وقت آنے پر سب کو معلوم ہو جائے گا ۔۔
جن لوگوں کو میری تحریر پر اعتراض ہے وہ لازمی سلجوقی دور کے تاریخ پڑھیں ۔ ، تاکہ اسے حسن صباح کے کارناموں کا پتہ چلے ، کہ وہ کس طرح منگولوں اور صلیبیوں کیساتھ ملکر اس طرح منافقت کر رہا تھا جیسے آج ایران کر رہا ہے۔۔
(پڑھنے کیلئے شکریہ


100% agree dost 100% correct👍🏼‼️

iran orr israel aik doosrae sae meelae huvae hein.

Bees saal sae aik doosrae koe khuturnaak dhumkeeyaun daetae hein laikin yae subh jhhootaa drama hae.

Israel kaa mukhsud greater israel.

Iran kaa mukhsud greater sheeyaustaan.

Iran nae iraq koe tubah keeyaa apnae sheeya main uddah or muzhabi ibaadutgaheilands kae leeae,

phirr syria koe torrerah.

Orr yemen koe tubah keeyaa

orr jalee houthees train keeyae

saudiarabia koe puraeshaan kurnae kae leeae as huge sheetaa lands in saudi border with yemen

Iran balochistan kae baloch liberation army koe pichlae 60 saal sae full mudad kurta hae.

Aik bohutt barha jalee drama chulraha hae,

shaam tooutaa libya bhee.

Amreeka europe peechae sae

orr israel orr iran bhai bhai

mukhsudd aik hee hae tubhaaee orr khubsaa

Hisbollah lebanon mein 30 saal kee bumbaree mein first class gee rahaa hae iss leeae woe bhee iran sae meelae huvaa hae

Subh sae barhaa dhoekaa saudi arabia qatar saarae oil producing rich gulf countries koe orr uae kor bhee

tael kee daulut khoob billions of dollars kae huteeyaar khureedtae hein kae jee iran app purr attack kuraegaa kae durr sae.

Billions of dollars weapons baechnae sae

Iss sae dosree countries kee economy chultee hae orr oil prices sustae rehtee hae

Subhh kichree subhh full planning by full drama jhoot sae to make greater israel

orr greater bigger size sheeyaa iran

aadhaa iraq orr kuch shaam kae eelaaqae

or kuch Balochistan

orr yemen orr syria purr
iran indirectly

hukoomutt kurta hae

orr eedhur israel gaza koe tubah kurkae apnae bundae busanae kae leeae

orr unka plan iraq tukk jaana hae yae plan hae.

Toe subh mill kurr ahistaa ahistaa musalmaan sunni eelaqoun purr khubsaa orr unkoe kumzore kurnae kae leeae

Afghanistan iran kae border purr uskoe bhee kumzore kurdeeyaa

Pakistan itnaa taqutwurr mulk laikin kisee kaam kaa nahee

Full cooperation choree ayeeashi sae tubhaee kurkae full cooperate kurahaa hae.

Jubkae 20 saal sae kisee koe bhee iran purr khubsaa kurna asaan baat hae unki airforce bilkul weak hae unkae pass 1970s airforce jets hein.

Yae jung 25 saal orr chulae gee for expansion of land mukhsudd hae.

Afsose 32000 phulsteenee orr inn subh eelakhoun kae musalmaan qutul huvae.

Aik hee rasta orr hull saqt taubaa orr astaghfaar orr allah purr imaan orr deen purr chulien gae toe mudad aaae gee warna mushkil hae. Afsose😔😔‼️

Chup Kar Indian Tutto.....😅
 

M_Shameer

MPA (400+ posts)
میں آپ کے خیالات سے جزوی طور پر متفق ہوں تاھم غزہ کے حالات کو دیکھتے ہوئے کوئ بھی حساس انسان جذبات کو قابو میں نہیں رکھ سکتا نہ ھی کسی بھی قسم کی جسٹیفیکیشن دے کر اس نسل کشی کو صحیح گردانہ جاسکتا ہے ۔


دس ھزار سے زیادہ بچوں کا قتل عام ، ھسپتالوں ، اسکولوں ، عبادتگاہوں اور پناہ گاہوں پہ پے در پے حملے ۔ خوراک کی تلاش میں جانے والے نہتے فلسطینیوں پہ شارپ شوٹرز کے حملے ، یہ تو سنگین جنگی جرائم ہیں جن کا حساب اسرائیل کو دینا پڑے گا ۔


چند خوشنما تصاویر شائع کرکے اسرائیل اپنے سالوں کے جرائم پہ پردہ نہیں ڈال سکتا ۔ اگر فلسطینیوں کے حالات اتنے ھی بہتر ہوتے تو آج چھ ماہ کی مکمل تباھی اور نسل کشی کے باوجود فلسطینیوں کی اکثریت حماس کے ساتھ نہ کھڑی ہوتی ۔


غزہ کے جن حالات کا ذکر میں نے اپنی پچھلی پوسٹ میں کیا ہے وہ میری ذھنی اختراع نہیں ھے بلکہ بے شمار بین الاقوامی ایجنسیوں نے شواھد کے ھمراہ کئ دستاویزات شائع کی ہیں جن کا مطالعہ کیا جاسکتا ہے ۔


اسرائیلی حکومت اپنے پروپیگنڈے کے لیے مشہور ھے ۔ جیسا کہ کل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں تقریر کے دوران اسائیلی سفیر اپنی ٹیبلٹ پر مسجد الاقصاء کی وہ تصاویر دکھا رھا تھا جس میں اسرائیل پر ایرانی حملے کے وقت اینٹی ائیر کرافٹ فلیر دیکھے جاسکتے ہیں ۔ حالانکہ ساری دنیا کو علم ھے کہ ایران کے ٹارگٹ وہ اسرائیلی ایئر بیسز رھے ہیں جنہوں نے دمشق میں ایرانی کونسلیٹ کی عمارت کو نشانہ بنانے میں حصہ لیا تھا ۔



جہاں تک عربوں کی حمایت کی بات ھے ، کب ان بے ایمان حرامیوں نے مخلص ہوکر فلسطینیوں کی مدد کی ھے ؟ یہ تو اپنی جگہ سے ٹھس سے مس ہوئے بغیر ھی اکتا گئے ؟



مجھے تو ھنسی آتی ھے کہ یہ اتنے لاغر اور سہل پسند ہیں کہ امریکا ان کی فضاؤں کی حفاظت کرتا ہے ، ان کے پینے کے پانی فرانس سے منگوائے جاتے ہیں ، اور عورتوں کے لیے یہ یورپ جاتے ہیں ۔ ان بدبختوں کو فلسطینیوں کے مسائل اور ان کی زندگی کی تلخیوں سے کیا غرض ۔


میرے خیال میں ہم دونوں نے اپنی اپنی بات کہہ دی، انسانی جذبات اور احساسات کے معاملے میں آپ کی بات سے متفق ہوں، مگر یہاں آپ کیلئے فوڈ فار تھاٹ چھوڑے جاتا ہوں۔۔ کیا انسانی جذبات اور احساسات صحیح اور غلط کا پیمانہ ہوسکتے ہیں؟ جیسا کہ فریڈرک نیچے نے کہا تھا کہ کاکروچ کو مارو تو کوئی دکھی نہیں ہوتا، مگر تتلی کو مارنے پر لوگ دکھی ہوتے ہیں۔ کیا ہماری کل موریلٹی ہمارے جذبات پر نہیں ٹکی ہوئی؟

مثلاً آپ آج مسلمانوں کی اکثریت سے پوچھیں کہ ہٹلر نے یہودیوں کو پکڑ کر گیس چیمبر میں ڈال ڈال کر ہلاک کردیا تھا، ان کے جذبات پر کوئی فرق نہیں پڑے گا،(بہت سے تو کہیں گے بالکل ٹھیک کیا تھا) لیکن اگر آپ ان کو کہیں کہ فلاں جگہ مسلمانوں پر بہت ظلم ہورہا ہے ان کو قتل کیا جارہا ہے تو یقیناً ان کے جذبات میں ارتعاش پیدا ہوگا، وہ کہیں گے بہت غلط ہورہا ہے۔۔۔
میرے خیال میں ایموٹیوزم کی تھیوری اس کی صحیح وضاحت کرتی ہے۔۔
Any moral statement is simply a reflection of the speaker's emotions.