
ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد ایران اور امریکا کے درمیان جاری کشیدگی کے پورے خطے میں پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر خلیجی ممالک میں سیکیورٹی اقدامات سخت کر دیے گئے ہیں۔ سب سے نمایاں طور پر سعودی عرب میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے، جبکہ بحرین اور کویت نے بھی ہنگامی حفاظتی تدابیر اختیار کر لی ہیں۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق سعودی عرب نے اپنی سیکیورٹی فورسز کو ہائی الرٹ کر دیا ہے اور موجودہ صورتحال پر قریبی نظر رکھی جا رہی ہے۔ دو باخبر ذرائع نے بتایا کہ سیکیورٹی اداروں کو چوکس رہنے اور کسی بھی غیر معمولی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ سعودی حکومت کے میڈیا رابطہ دفتر نے اس پیشرفت پر فی الوقت کوئی باضابطہ تبصرہ نہیں کیا۔
دوسری جانب بحرین، جہاں امریکی بحریہ کا پانچواں بیڑا تعینات ہے، اور کویت، جو امریکہ کو کئی اہم فوجی اڈے فراہم کرتا ہے، ان دونوں ممالک نے فوری نوعیت کے اقدامات کرتے ہوئے اپنے اندرونی نظاموں کو ہنگامی بنیادوں پر متحرک کر دیا ہے۔ بحرین کی وزارت داخلہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری بیان میں عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ صرف ضرورت کے وقت ہی مرکزی شاہراہوں کا استعمال کریں تاکہ حکام سیکیورٹی سرگرمیوں میں بہتر طور پر متحرک رہ سکیں۔
بحرین نے سرکاری دفاتر میں بھی جزوی لاک ڈاؤن نافذ کرتے ہوئے اتوار کے روز 70 فیصد ملازمین کو گھروں سے کام کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ساتھ ہی ملک بھر کے تمام نجی و سرکاری تعلیمی اداروں، بشمول نرسریوں، اسکولوں اور جامعات کو آن لائن تدریس کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز استعمال کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔
علاقائی میڈیا رپورٹس کے مطابق بحرین میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے نیشنل سول ایمرجنسی سینٹر کو فعال کر دیا گیا ہے، اور ملک بھر میں وارننگ سائرن سسٹمز کا آزمائشی تجربہ بھی کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 33 مقامات پر باضابطہ پناہ گاہیں قائم کر دی گئی ہیں تاکہ کسی ممکنہ حملے یا خطرے کی صورت میں عوام کو فوری تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
ادھر کویت نے بھی وزارت انصاف، وزارت خزانہ اور دیگر اہم سرکاری دفاتر پر مشتمل مرکزی کمپلیکس میں ہنگامی پناہ گاہیں قائم کر دی ہیں، تاکہ بحران کی صورت میں عملے اور شہریوں کو محفوظ رکھا جا سکے۔
- Featured Thumbs
- https://i.dawn.com/primary/2025/06/2216012627f27da.jpg