اہلسنت و الجماعت الیکشن ونر

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)
جہالت کے مینار میں نے تو 50 مرتبہ کہا کہ قبروں سے منع نہیں لیکن صرف باباؤں کے قبروں پہ نہیں جانا۔ ہر قبر پہ جاسکتے ہیں۔

اور آپؐ نے قبروں پہ یہ عمارتیں بنانے سے منع کیا ہے تو پھر کیوں تم لوگ ان پہ عمارتیں بناتے ہو؟ کیا یہ بدعت نہیں ہے؟ جہاں پہ بدعت ہوتا ہے وہاں جانے کی کوئی اجازت نہیں۔


قبرکو مسجد بنانا کا پروپیگنڈہ
مسلمانوں میں انتشار و افتراق پیدا کرنے والے پروپیگنڈہ کرتے ہیں کہ قبر پر جانا شرک و کفر ہے اور اسی نظریہ کے تحت مزارات پر حملہ اور بم دھماکہ کو جائز سمجھتے ہیں۔ آئیے جائزہ لیں کہ قرآن و سنت کا کیا حکم ہے ۔ ۔ ۔ ۔
حضرت جندب سے مروی ہے کہ اللہ کے رسول نے اپنی وفات سے پانچ روز قبل یہ ارشاد فرمایا:
"لوگو! کان کھول کر سن لو کہ تم سے پہلی اُمتوں نے اپنے نبیوں اور ولیوں کی قبروں کو مسجدیں* بنالیا تھا۔ خبردار! تم قبروں پر مسجدیں مت بنانا، میں تمہیں اس بات سے منع کرتا ہوں" (مسلم:۵۳۲)


حضرت اُمّ حبیبہ اور ام سلمہ سے مروی ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"یقینا ان (عیسائیوں) میں جب کوئی نیک آدمی فوت ہوجاتا تو وہ اس کی قبر پر مسجد بنا لیتے اور اس میں تصاویر آویزاں کرتے، یہی لوگ روزِ قیامت اللہ کے نزدیک بدترین مخلوق شمار ہوں گے۔" (بخاری :۴۳۳،مسلم:۵۲۸)


حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ میں نے ا للہ کے رسول کا یہ ارشاد گرامی سنا کہ
"بلا شبہ بدتر ین لوگ وہ ہیں جن کی زندگی میں قیامت قائم ہوگی اور وہ ایسے لوگ ہوں گے جو قبروں کو مسجدیں بنائیں گے" (احمد:۱/۴۰۵، ابن حبان:۲۳۱۶، ابویعلی :۵۳۱۶، ابن خزیمہ:۷۸۹)


حدیث ِنبوی ہے کہلاتجلسوا علی القبور ولاتصلوا إليها "قبروں پرنہ بیٹھو اور نہ ہی ان کی طرف نماز پڑھو" (مسلم:۳/۶۲،ابوداؤد:۱/۷۱،نسائی:۱/۱۲۴، ترمذی:۱/۱۵۴)


قبروں کو مسجدیں بنانے کا مطلب یہ تھا کہ قبر اور تصویر کو سجدہ کریں، اور وہ ان کا قبلہ قرار پائے۔ اسی لیے رسول اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں بدترین مخلوق کہا اور ان پر لعنت فرمائی۔ یہ اور ایسی دیگر احادیث کفار و مشرکین کی مذمت میں وادر ہیں۔
اس کے برعکس اولیاءاللہ اور اﷲ تعالیٰ کے صالح بندوں کے مزار اور ان کے پاس مساجد تعمیر کرنا شرعاً جائز ہے، چنانچہ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:


وَكَذَلِكَ أَعْثَرْنَا عَلَيْهِمْ لِيَعْلَمُوا أَنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ وَأَنَّ السَّاعَةَ لاَ رَيْبَ فِيهَا إِذْ يَتَنَازَعُونَ بَيْنَهُمْ أَمْرَهُمْ فَقَالُوا ابْنُوا عَلَيْهِم بُنْيَانًا رَّبُّهُمْ أَعْلَمُ بِهِمْ قَالَ الَّذِينَ غَلَبُوا عَلَى أَمْرِهِمْ لَنَتَّخِذَنَّ عَلَيْهِم مَّسْجِدًا


اور اس طرح ہم نے ان (اصحابِ کہف کے حال) پر ان لوگوں کو (جو چند صدیاں بعد کے تھے) مطلع کردیا تاکہ وہ جان لیں کہ ﷲ کا وعدہ سچا ہے اور یہ (بھی) کہ قیامت کے آنے میں کوئی شک نہیں ہے۔ جب وہ (بستی والے) آپس میں ان کے معاملہ میں جھگڑا کرنے لگے (جب اصحابِ کہف وفات پاگئے) تو انہوں نے کہا کہ ان (کے غار) پر ایک عمارت (بطور یادگار) بنا دو، ان کا رب ان (کے حال) سے خوب واقف ہے، ان (ایمان والوں) نے کہا جنہیں ان کے معاملہ پر غلبہ حاصل تھا کہ ہم ان (کے دروازہ) پر ضرور ایک مسجد بنائیں گے (تاکہ مسلمان اس میں نماز پڑھیں اور ان کی قربت سے خصوصی برکت حاصل کریں)
سورة کهف 18: 21
اس آیت مبارکہ کی تفسیر میں مفسرین، آئمہ اور علماء کرام نے صالحین کے مزارات کے قرب و جوار میں اللہ تعالیٰ کی عبادت کے لیے عمارت بنانے کے جواز کا استنباط کیا ہے۔ تفسیر روح البیان میں علامہ اسماعیل حقی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:
جب تین سو نو سال بعد اس زمانے کے لوگوں کو اصحاب کہف کا پتہ چلا تو ا ن کی تعظیم اور انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے سلسلہ میں لوگوں کے دو گروہ بن گئے: ایک گروہ نے کہا کہ ان کی قبروں پر عمارت بنائی جائے تاکہ ان مردان خدا کے آثار اور نام و نشان زندہ و تابندہ رہیں، دوسرا گروہ بولا کہ ان کی قبروں (غار کے اوپر) مسجد بنائیں۔ ’’مسجداً‘‘ سے مراد ہے کہ ’’يصلی فيه المسلمون ويتبرکون بمکانهم‘‘ یعنی لوگ اس میں نماز پڑھیں اور ان سے برکت حاصل کریں۔
قرآن مجید نے دو باتوں کا ذکر فرمایا: اصحاب کہف کی قبور پر مقبرہ تعمیر کرنے کا مشورہ کرنا، اور ان کے قریب مسجد بنانا۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ افعال سابقہ شریعتوں میں بھی مرسوم تھے، اور قرآن نے بھی اسے بغیر تنقید کے نقل کیا۔ قرآن کا ان امور کو بغیر کسی تنقید کے نقل کرنا ان کے جواز پر دلالت کرتا ہے۔ کیونکہ یہ ناممکن ہے کہ کوئی فعل شرک ہو اور قرآن اشارتاً یا صراحتاً اس پر تنقید نہ کرے۔ اس سے ثابت ہوا کہ اولیاءاللہ کی قبور پر مزارات اور ان کے قریب مسجد بنانا جائز ہے۔ مزاراتِ اولیاء شعائرﷲ ہیں اور اس سے برکتیں حاصل کرنا جائز ہے۔ مشرکین کی مذمت میں وادر احادیث کو مسلمانوں پر جسپاں کرنے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ ان احادیث کا مطلب یہ ہے کہ صالحین کی قبور کو اپنا قبلہ نہ بناؤ، یا اہل قبور کو خدا کی عبادت میں شریک مت ٹھہراؤ۔ اس سے ہرگز صالحین اور باتقویٰ افراد کی قبور پر مسجد تعمیر کرنے کی حرمت کا فتویٰ صادر نہیں ہوتا۔ کیونکہ ان کے زائرین نہ انہیں اپنا قبلہ مانتے ہیں اور نہ ہی ان کی پوجا کرتے ہیں۔ وہ تو اپنے خدا کی عبادت کرتے ہیں، اور نماز ادا کرتے وقت کعبہ کی طرف رخ کر کے نماز پڑھتے ہیں۔ اولیائےالٰہی کی قبور کے جوار میں مسجد بنانے کا سبب اس جگہ سے تبرک حاصل کرنا ہے، نہ کہ ان کو سجدہ کرنا۔
مسلمانوں میں انتشار پیدا کرنے کے لئے انگریز نے اٹھارویں صدی میں وہابی ازم کی بنیاد رکھی، اننوں نے پروپیگنڈہ کرنا شروع کیا کہ زائرینٍ قبور انہیں اپنا قبلہ مانتے ہیں اور ان کی پوجا کرتے ہیں، یہ سراسر جھوٹ ہے، مسلمان صرف اپنے خدا کی عبادت کرتے ہیں، اور نماز ادا کرتے وقت کعبہ کی طرف رخ کر کے نماز پڑھتے ہیں۔۔۔
جبکہ کفار و مشرکین اپنے پیغمبروں اور صالحین کی قبور کو قبلہ قرار دے کر اپنے اصلی قبلے سے انحراف اختیار کیا کرتے تھے، اگر آپ مسجد نبوی میں جائیں تو مشاہدہ کریں گے، مسلمان قبلہ رخ ہوکر نماز پڑھتے ہیں، اس کے علاوہ قبروں سے متصل کئی مساجد موجود ہیں، جہاں سب قبلہ رخ ہوکر نماز پڑھتے ہیں
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
تو کیا ان مزارت پہ سجدے نہیں ہوتے؟

اصحابِ کہف کی جگہ پہ مسجد تعمیر کرنے کا لوگوں نے کہا تھا اللہ نے نہیں کوئی حکم نہیں دیا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔

اگر قبروں پہ مزارات اور زیارتیں بنانا جائز ہوتا تو آپؐ خود بھی یہ حکم صادر فرماتے۔ لیکن انہوں نے ایسا کچھ نہیں کیا۔

اس ضمن میں میری پوسٹ میں حدیث نمبر 7 اور 8 بھی پڑھنا۔۔۔۔۔۔۔ اُمید تم اپنے آپکو حضرت علیؓ سے زیادہ بڑا عالم نہیں سمجھوں گے؟




قبرکو مسجد بنانا کا پروپیگنڈہ

مسلمانوں میں انتشار و افتراق پیدا کرنے والے پروپیگنڈہ کرتے ہیں کہ قبر پر جانا شرک و کفر ہے اور اسی نظریہ کے تحت مزارات پر حملہ اور بم دھماکہ کو جائز سمجھتے ہیں۔ آئیے جائزہ لیں کہ قرآن و سنت کا کیا حکم ہے ۔ ۔ ۔ ۔
حضرت جندب سے مروی ہے کہ اللہ کے رسول نے اپنی وفات سے پانچ روز قبل یہ ارشاد فرمایا:
"لوگو! کان کھول کر سن لو کہ تم سے پہلی اُمتوں نے اپنے نبیوں اور ولیوں کی قبروں کو مسجدیں* بنالیا تھا۔ خبردار! تم قبروں پر مسجدیں مت بنانا، میں تمہیں اس بات سے منع کرتا ہوں" (مسلم:۵۳۲)


حضرت اُمّ حبیبہ اور ام سلمہ سے مروی ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"یقینا ان (عیسائیوں) میں جب کوئی نیک آدمی فوت ہوجاتا تو وہ اس کی قبر پر مسجد بنا لیتے اور اس میں تصاویر آویزاں کرتے، یہی لوگ روزِ قیامت اللہ کے نزدیک بدترین مخلوق شمار ہوں گے۔" (بخاری :۴۳۳،مسلم:۵۲۸)


حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ میں نے ا للہ کے رسول کا یہ ارشاد گرامی سنا کہ
"بلا شبہ بدتر ین لوگ وہ ہیں جن کی زندگی میں قیامت قائم ہوگی اور وہ ایسے لوگ ہوں گے جو قبروں کو مسجدیں بنائیں گے" (احمد:۱/۴۰۵، ابن حبان:۲۳۱۶، ابویعلی :۵۳۱۶، ابن خزیمہ:۷۸۹)


حدیث ِنبوی ہے کہلاتجلسوا علی القبور ولاتصلوا إليها "قبروں پرنہ بیٹھو اور نہ ہی ان کی طرف نماز پڑھو" (مسلم:۳/۶۲،ابوداؤد:۱/۷۱،نسائی:۱/۱۲۴، ترمذی:۱/۱۵۴)


قبروں کو مسجدیں بنانے کا مطلب یہ تھا کہ قبر اور تصویر کو سجدہ کریں، اور وہ ان کا قبلہ قرار پائے۔ اسی لیے رسول اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں بدترین مخلوق کہا اور ان پر لعنت فرمائی۔ یہ اور ایسی دیگر احادیث کفار و مشرکین کی مذمت میں وادر ہیں۔
اس کے برعکس اولیاءاللہ اور اﷲ تعالیٰ کے صالح بندوں کے مزار اور ان کے پاس مساجد تعمیر کرنا شرعاً جائز ہے، چنانچہ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:


وَكَذَلِكَ أَعْثَرْنَا عَلَيْهِمْ لِيَعْلَمُوا أَنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ وَأَنَّ السَّاعَةَ لاَ رَيْبَ فِيهَا إِذْ يَتَنَازَعُونَ بَيْنَهُمْ أَمْرَهُمْ فَقَالُوا ابْنُوا عَلَيْهِم بُنْيَانًا رَّبُّهُمْ أَعْلَمُ بِهِمْ قَالَ الَّذِينَ غَلَبُوا عَلَى أَمْرِهِمْ لَنَتَّخِذَنَّ عَلَيْهِم مَّسْجِدًا


اور اس طرح ہم نے ان (اصحابِ کہف کے حال) پر ان لوگوں کو (جو چند صدیاں بعد کے تھے) مطلع کردیا تاکہ وہ جان لیں کہ ﷲ کا وعدہ سچا ہے اور یہ (بھی) کہ قیامت کے آنے میں کوئی شک نہیں ہے۔ جب وہ (بستی والے) آپس میں ان کے معاملہ میں جھگڑا کرنے لگے (جب اصحابِ کہف وفات پاگئے) تو انہوں نے کہا کہ ان (کے غار) پر ایک عمارت (بطور یادگار) بنا دو، ان کا رب ان (کے حال) سے خوب واقف ہے، ان (ایمان والوں) نے کہا جنہیں ان کے معاملہ پر غلبہ حاصل تھا کہ ہم ان (کے دروازہ) پر ضرور ایک مسجد بنائیں گے (تاکہ مسلمان اس میں نماز پڑھیں اور ان کی قربت سے خصوصی برکت حاصل کریں)
سورة کهف 18: 21
اس آیت مبارکہ کی تفسیر میں مفسرین، آئمہ اور علماء کرام نے صالحین کے مزارات کے قرب و جوار میں اللہ تعالیٰ کی عبادت کے لیے عمارت بنانے کے جواز کا استنباط کیا ہے۔ تفسیر روح البیان میں علامہ اسماعیل حقی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:
جب تین سو نو سال بعد اس زمانے کے لوگوں کو اصحاب کہف کا پتہ چلا تو ا ن کی تعظیم اور انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے سلسلہ میں لوگوں کے دو گروہ بن گئے: ایک گروہ نے کہا کہ ان کی قبروں پر عمارت بنائی جائے تاکہ ان مردان خدا کے آثار اور نام و نشان زندہ و تابندہ رہیں، دوسرا گروہ بولا کہ ان کی قبروں (غار کے اوپر) مسجد بنائیں۔ ’’مسجداً‘‘ سے مراد ہے کہ ’’يصلی فيه المسلمون ويتبرکون بمکانهم‘‘ یعنی لوگ اس میں نماز پڑھیں اور ان سے برکت حاصل کریں۔
قرآن مجید نے دو باتوں کا ذکر فرمایا: اصحاب کہف کی قبور پر مقبرہ تعمیر کرنے کا مشورہ کرنا، اور ان کے قریب مسجد بنانا۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ افعال سابقہ شریعتوں میں بھی مرسوم تھے، اور قرآن نے بھی اسے بغیر تنقید کے نقل کیا۔ قرآن کا ان امور کو بغیر کسی تنقید کے نقل کرنا ان کے جواز پر دلالت کرتا ہے۔ کیونکہ یہ ناممکن ہے کہ کوئی فعل شرک ہو اور قرآن اشارتاً یا صراحتاً اس پر تنقید نہ کرے۔ اس سے ثابت ہوا کہ اولیاءاللہ کی قبور پر مزارات اور ان کے قریب مسجد بنانا جائز ہے۔ مزاراتِ اولیاء شعائرﷲ ہیں اور اس سے برکتیں حاصل کرنا جائز ہے۔ مشرکین کی مذمت میں وادر احادیث کو مسلمانوں پر جسپاں کرنے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ ان احادیث کا مطلب یہ ہے کہ صالحین کی قبور کو اپنا قبلہ نہ بناؤ، یا اہل قبور کو خدا کی عبادت میں شریک مت ٹھہراؤ۔ اس سے ہرگز صالحین اور باتقویٰ افراد کی قبور پر مسجد تعمیر کرنے کی حرمت کا فتویٰ صادر نہیں ہوتا۔ کیونکہ ان کے زائرین نہ انہیں اپنا قبلہ مانتے ہیں اور نہ ہی ان کی پوجا کرتے ہیں۔ وہ تو اپنے خدا کی عبادت کرتے ہیں، اور نماز ادا کرتے وقت کعبہ کی طرف رخ کر کے نماز پڑھتے ہیں۔ اولیائےالٰہی کی قبور کے جوار میں مسجد بنانے کا سبب اس جگہ سے تبرک حاصل کرنا ہے، نہ کہ ان کو سجدہ کرنا۔
مسلمانوں میں انتشار پیدا کرنے کے لئے انگریز نے اٹھارویں صدی میں وہابی ازم کی بنیاد رکھی، اننوں نے پروپیگنڈہ کرنا شروع کیا کہ زائرینٍ قبور انہیں اپنا قبلہ مانتے ہیں اور ان کی پوجا کرتے ہیں، یہ سراسر جھوٹ ہے، مسلمان صرف اپنے خدا کی عبادت کرتے ہیں، اور نماز ادا کرتے وقت کعبہ کی طرف رخ کر کے نماز پڑھتے ہیں۔۔۔
جبکہ کفار و مشرکین اپنے پیغمبروں اور صالحین کی قبور کو قبلہ قرار دے کر اپنے اصلی قبلے سے انحراف اختیار کیا کرتے تھے، اگر آپ مسجد نبوی میں جائیں تو مشاہدہ کریں گے، مسلمان قبلہ رخ ہوکر نماز پڑھتے ہیں، اس کے علاوہ قبروں سے متصل کئی مساجد موجود ہیں، جہاں سب قبلہ رخ ہوکر نماز پڑھتے ہیں
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
[FONT=&quot]تو کیا ان مزارت پہ سجدے نہیں ہوتے؟[/FONT]

[FONT=&quot]اگر قبروں پہ مزارات اور زیارتیں بنانا جائز ہوتا تو آپؐ خود بھی یہ حکم صادر فرماتے۔ لیکن انہوں نے ایسا کچھ نہیں کیا۔[/FONT]

[FONT=&quot]اس ضمن میں میری پوسٹ میں حدیث نمبر 7 اور 8 بھی پڑھنا۔۔۔۔۔۔۔ اُمید تم اپنے آپکو حضرت علیؓ سے زیادہ بڑا عالم نہیں سمجھوں گے؟[/FONT]


 

Nice2MU

President (40k+ posts)
اگر یہ حرام ہے تو پھر تیرے جعلی فتوے صرف طارق جمیل کا کیوں پیچھا کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟ آئے روز تیرے منہ سے انکے خلاف زہر نکلتا رہتا ہے لیکن کبھی اپنے سبز پگڑیوں والوں کو کچھ نہیں کہتے۔۔۔۔۔۔؟



سبز رنگی طوطے تو دھمال بھی بغیر ویڈیو اور کیمروں کے نہیں کرتے، اس لئے طارق جمیل بھی ویڈیو اور کیمرہ بغیر نہیں چلتا ہے۔ عجب منطق ہے کیا طارق جمیل بھی ان کا مرید ہے جو ان کی نقالی کرتا ہے؟ جان رکھو حرام، حرام ہے، اس کی اجزت کسی کو نہیں ہے، اس میں سبز و سفید کا کوئی استثنٰی نہیں ہے۔
 

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)
اگر یہ حرام ہے تو پھر تیرے جعلی فتوے صرف طارق جمیل کا کیوں پیچھا کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟ آئے روز تیرے منہ سے انکے خلاف زہر نکلتا رہتا ہے لیکن کبھی اپنے سبز پگڑیوں والوں کو کچھ نہیں کہتے۔۔۔۔۔۔؟



طارق جمیل دین میں تحریف کرتا ہے اور تم اس کی پیروی کرتے ہو، وہ حرام کو حلال قرار نہیں دے سکتا ہے، تصویر حرام ہے اور رہے گی، اس حکم میں تمام تصویر آجاتی ہیں، تم حرام میں سبز والا کی کیوں پیروی کرتے ہو؟؟؟؟
 

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)
[FONT=&amp]تو کیا ان مزارت پہ سجدے نہیں ہوتے؟[/FONT]

[FONT=&amp]اگر قبروں پہ مزارات اور زیارتیں بنانا جائز ہوتا تو آپؐ خود بھی یہ حکم صادر فرماتے۔ لیکن انہوں نے ایسا کچھ نہیں کیا۔[/FONT]

[FONT=&amp]اس ضمن میں میری پوسٹ میں حدیث نمبر 7 اور 8 بھی پڑھنا۔۔۔۔۔۔۔ اُمید تم اپنے آپکو حضرت علیؓ سے زیادہ بڑا عالم نہیں سمجھوں گے؟[/FONT]



اللہ کے رسول نے اپنی وفات سے پانچ روز قبل یہ ارشاد فرمایا:
"لوگو! کان کھول کر سن لو کہ تم سے پہلی اُمتوں نے اپنے نبیوں اور ولیوں کی قبروں کو مسجدیں* بنالیا تھا۔ خبردار! تم قبروں پر مسجدیں مت بنانا، میں تمہیں اس بات سے منع کرتا ہوں" (مسلم:۵۳۲)
قبروں کو مسجدیں بنانے کا مطلب یہ تھا کہ قبر اور تصویر کو سجدہ کریں، اور وہ ان کا قبلہ قرار پائے۔ اسی لیے رسول اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں بدترین مخلوق کہا اور ان پر لعنت فرمائی۔ یہ اور ایسی دیگر احادیث کفار و مشرکین کی مذمت میں وادر ہیں۔
اس کے برعکس اولیاءاللہ اور اﷲ تعالیٰ کے صالح بندوں کے مزار اور ان کے پاس مساجد تعمیر کرنا شرعاً جائز ہے
ان (ایمان والوں) نے کہا جنہیں ان کے معاملہ پر غلبہ حاصل تھا کہ ہم ان (کے دروازہ) پر ضرور ایک مسجد بنائیں گے (تاکہ مسلمان اس میں نماز پڑھیں اور ان کی قربت سے خصوصی برکت حاصل کریں)
سورة کهف 18: 21
اس آیت مبارکہ کی تفسیر میں مفسرین، آئمہ اور علماء کرام نے صالحین کے مزارات کے قرب و جوار میں اللہ تعالیٰ کی عبادت کے لیے عمارت بنانے کے جواز کا استنباط کیا ہے
 

Nice2MU

President (40k+ posts)



اللہ کے رسول نے اپنی وفات سے پانچ روز قبل یہ ارشاد فرمایا:
"لوگو! کان کھول کر سن لو کہ تم سے پہلی اُمتوں نے اپنے نبیوں اور ولیوں کی قبروں کو مسجدیں* بنالیا تھا۔ خبردار! تم قبروں پر مسجدیں مت بنانا، میں تمہیں اس بات سے منع کرتا ہوں" (مسلم:۵۳۲)
قبروں کو مسجدیں بنانے کا مطلب یہ تھا کہ قبر اور تصویر کو سجدہ کریں، اور وہ ان کا قبلہ قرار پائے۔ اسی لیے رسول اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں بدترین مخلوق کہا اور ان پر لعنت فرمائی۔ یہ اور ایسی دیگر احادیث کفار و مشرکین کی مذمت میں وادر ہیں۔
اس کے برعکس اولیاءاللہ اور اﷲ تعالیٰ کے صالح بندوں کے مزار اور ان کے پاس مساجد تعمیر کرنا شرعاً جائز ہے
ان (ایمان والوں) نے کہا جنہیں ان کے معاملہ پر غلبہ حاصل تھا کہ ہم ان (کے دروازہ) پر ضرور ایک مسجد بنائیں گے (تاکہ مسلمان اس میں نماز پڑھیں اور ان کی قربت سے خصوصی برکت حاصل کریں)
سورة کهف 18: 21


اس آیت مبارکہ کی تفسیر میں مفسرین، آئمہ اور علماء کرام نے صالحین کے مزارات کے قرب و جوار میں اللہ تعالیٰ کی عبادت کے لیے عمارت بنانے کے جواز کا استنباط کیا ہے


یہ کس مفسر نے یہ باتیں لکھی ہیں اور یہ کس امام نے یہ کہا ہے؟ ذرا ادھر نقل تو کر بمعہ ریفرنس کے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور کسی بھی مفسر یا امام سے زیادہ مجھے کسی صحابی کا قول زیادہ ٹھیک لگتا ہے۔

میں نے اوپر حضرت علیؓ کا قول بیان کیا ہے۔۔۔۔۔۔۔ ان سے بڑا کوئی مفسر اور عالم کوئی ہے؟

 

Nice2MU

President (40k+ posts)
طارق جمیل اگر تحریف کرتا ہے تو تیرے سبز پگڑیوں والے سب سے پہلے یہ کام کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن تیرا تارگٹ صرف طارق جمیل ہی کیوں؟




طارق جمیل دین میں تحریف کرتا ہے اور تم اس کی پیروی کرتے ہو، وہ حرام کو حلال قرار نہیں دے سکتا ہے، تصویر حرام ہے اور رہے گی، اس حکم میں تمام تصویر آجاتی ہیں، تم حرام میں سبز والا کی کیوں پیروی کرتے ہو؟؟؟؟
 

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)








یہ کس مفسر نے یہ باتیں لکھی ہیں اور یہ کس امام نے یہ کہا ہے؟ ذرا ادھر نقل تو کر بمعہ ریفرنس کے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور کسی بھی مفسر یا امام سے زیادہ مجھے کسی صحابی کا قول زیادہ ٹھیک لگتا ہے۔

میں نے اوپر حضرت علیؓ کا قول بیان کیا ہے۔۔۔۔۔۔۔ ان سے بڑا کوئی مفسر اور عالم کوئی ہے؟



ان (ایمان والوں) نے کہا جنہیں ان کے معاملہ پر غلبہ حاصل تھا کہ ہم ان (کے دروازہ) پر ضرور ایک مسجد بنائیں گے (تاکہ مسلمان اس میں نماز پڑھیں اور ان کی قربت سے خصوصی برکت حاصل کریں)
سورة کهف 18: 21
 

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)
طارق جمیل اگر تحریف کرتا ہے تو تیرے سبز پگڑیوں والے سب سے پہلے یہ کام کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن تیرا تارگٹ صرف طارق جمیل ہی کیوں؟


سبزے اگر حرام کررہے ہیں تو طارق جمیل ان کی تقلید کیوں کررہا ہے، کیا خود اسکا دل بھی حرام کرنے کو چاہتا ہے؟؟؟
کرتا ہے گناہ خود اور دھر دیتا ہے شیطان پر۔
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
اس آیات کی تفسیر (نعوذباللہ) آپؐ اور باقی صحابہ کرامؓ کو نہیں آئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔


ان (ایمان والوں) نے کہا جنہیں ان کے معاملہ پر غلبہ حاصل تھا کہ ہم ان (کے دروازہ) پر ضرور ایک مسجد بنائیں گے (تاکہ مسلمان اس میں نماز پڑھیں اور ان کی قربت سے خصوصی برکت حاصل کریں)
سورة کهف 18: 21
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
طارق جمیل کی چھوڑوں، تمھارے منہ سے انکے خلاف کیوں کچھ نہیں نکلتا؟




سبزے اگر حرام کررہے ہیں تو طارق جمیل ان کی تقلید کیوں کررہا ہے، کیا خود اسکا دل بھی حرام کرنے کو چاہتا ہے؟؟؟
کرتا ہے گناہ خود اور دھر دیتا ہے شیطان پر۔
 

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)
طارق جمیل کی چھوڑوں، تمھارے منہ سے انکے خلاف کیوں کچھ نہیں نکلتا؟



اگر سبزے حرام کرتے ہیں تو وہ بھی حرام ہے، لیکن تم طارق جمیل کے حرام کو حرام کہنے کی بجائے، اس کے حمایت کرتے ہو، اس فعل سے توبہ کرو اور حق بات کہنا کی کوشش کرو۔
یہ دنیا چند روزہ ہے، اسے اللہ اور رسول کی اطاعت میں گذار دو، قیامت والے دن طارق جمیل کہہ دے گا کہ ان کا خود دل کرتا ہے تحریف دین میں ساتھ دینے کو۔ ۔ ۔ ۔ تصویر حرام ہے لیکن طارق جمیل کو اپنی پبلسٹی کا خبط سوار ہے، اس میں ذرا بھی خوف خدا ہوتا تو حرام سے توبہ کرتا۔
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
کیمرے کی تصاویر یا ویڈیو حرام نہیں تو حرام کیوں کہوں؟ یہ تم کہتے ہو کہ حرام ہے تو میں نے پوچھا کہ جب سبز پگڑیوں والے کرتے ہیں تو وہ حرام نہیں ہے

طارق جمیل تو پہلے ویڈیو بھی نہیں بناتا تھا۔۔۔۔۔۔۔ اسکی پہلے صرف آڈیو بیان ہوتے تھے لیکن تم لوگوں کے طاہرالقادری کی ویڈیوز تو 80 کی دہائی میں بھی ہیں۔

پہلے تم بک بک سے توبہ کر پھر دوسروں کو تلقین کیا کر۔





اگر سبزے حرام کرتے ہیں تو وہ بھی حرام ہے، لیکن تم طارق جمیل کے حرام کو حرام کہنے کی بجائے، اس کے حمایت کرتے ہو، اس فعل سے توبہ کرو اور حق بات کہنا کی کوشش کرو۔
یہ دنیا چند روزہ ہے، اسے اللہ اور رسول کی اطاعت میں گذار دو، قیامت والے دن طارق جمیل کہہ دے گا کہ ان کا خود دل کرتا ہے تحریف دین میں ساتھ دینے کو۔ ۔ ۔ ۔ تصویر حرام ہے لیکن طارق جمیل کو اپنی پبلسٹی کا خبط سوار ہے، اس میں ذرا بھی خوف خدا ہوتا تو حرام سے توبہ کرتا۔
 

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)
کیمرے کی تصاویر یا ویڈیو حرام نہیں تو حرام کیوں کہوں؟ یہ تم کہتے ہو کہ حرام ہے تو میں نے پوچھا کہ جب سبز پگڑیوں والے کرتے ہیں تو وہ حرام نہیں ہے

طارق جمیل تو پہلے ویڈیو بھی نہیں بناتا تھا۔۔۔۔۔۔۔ اسکی پہلے صرف آڈیو بیان ہوتے تھے لیکن تم لوگوں کے طاہرالقادری کی ویڈیوز تو 80 کی دہائی میں بھی ہیں۔

پہلے تم بک بک سے توبہ کر پھر دوسروں کو تلقین کیا کر۔



بسم الله الرحمن الرحيم
(فتوى: 404/ج=404/ج)



ٹی وی، ویڈیو کا استعمال شرعاً جائز نہیں ہے۔ لہٰذا دین کی تبلیغ کے لیے ویڈیو کا استعمال جائز نہیں ہے۔ اعتراض کرنے والوں کا اعتراض درست ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
یہ فتوے اپنے پاس رکھ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اور تیری اطلاع کے لیے عرض ہے کہ میں دیوبندی نہیں ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔ دیوبندیوں کے علاوہ بھی بہت سے لوگ مسلمان ہیں۔ کوئی قبروں پہ مزارات بنانے کے خلاف صرف دیوبندی نہیں ہیں۔






بسم الله الرحمن الرحيم
(فتوى: 404/ج=404/ج)



ٹی وی، ویڈیو کا استعمال شرعاً جائز نہیں ہے۔ لہٰذا دین کی تبلیغ کے لیے ویڈیو کا استعمال جائز نہیں ہے۔ اعتراض کرنے والوں کا اعتراض درست ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
 

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)
یہ فتوے اپنے پاس رکھ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اور تیری اطلاع کے لیے عرض ہے کہ میں دیوبندی نہیں ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔ دیوبندیوں کے علاوہ بھی بہت سے لوگ مسلمان ہیں۔ کوئی قبروں پہ مزارات بنانے کے خلاف صرف دیوبندی نہیں ہیں۔



تقیہ کرنا تمہاری عادت۔ ۔ ۔ جب پھنسنے لگا تو اپنا مذہب ہی بدل لیا، افسوس تجھ پر۔۔۔ طارق جمیل کا ماننے والا ہے نا وہ دیوبندی ہے۔ اسی کے مدرسہ کا
فتوٰی لگایا ہے میں نے۔ اس پہلے حدیث وہ نہیں مانی، اب فتوٰی لگایا وہ نہیں مان رہا ہے، تحریف دین سے باز آجاؤ۔


بسم الله الرحمن الرحيم
(فتوى: 404/ج=404/ج)



ٹی وی، ویڈیو کا استعمال شرعاً جائز نہیں ہے۔ لہٰذا دین کی تبلیغ کے لیے ویڈیو کا استعمال جائز نہیں ہے۔ اعتراض کرنے والوں کا اعتراض درست ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
میری کس پوسٹ سے تمھیں لگا کہ میں دیوبندی ہوں؟ اور دیوبند یا بریلی کوئی مذہب نہیں ہیں۔ یہ مسالک ہیں جو دوسو سال پہلے تو ایک حنفی تھے لیکن بعد میں جدا ہوگئے اور اب ایکدوسرے کو کافر بولتے ہیں۔۔۔۔۔

ویسے اگر میں دیوبندی ہوں بھی تو کسی عالم کا فتویٰ ماننا میرے لیے حجت نہیں۔۔۔۔۔۔۔ فتویٰ ایک ایکسپرٹ رائے ہوتی ہے جو غلط بھی ہوسکتی ہے اور صحیح بھی۔۔۔۔ ان مولیوں نے تو لاؤڈ سپیکر کے خلاف بھی فتویٰ لگایا تھا لیکن اب سب سے زیادہ لاؤڈ سپیکر یہی مولوی استعمال کرتے ہیں۔






تقیہ کرنا تمہاری عادت۔ ۔ ۔ جب پھنسنے لگا تو اپنا مذہب ہی بدل لیا، افسوس تجھ پر۔۔۔ طارق جمیل کا ماننے والا ہے نا وہ دیوبندی ہے۔ اسی کے مدرسہ کا
فتوٰی لگایا ہے میں نے۔ اس پہلے حدیث وہ نہیں مانی، اب فتوٰی لگایا وہ نہیں مان رہا ہے، تحریف دین سے باز آجاؤ۔


بسم الله الرحمن الرحيم
(فتوى: 404/ج=404/ج)



ٹی وی، ویڈیو کا استعمال شرعاً جائز نہیں ہے۔ لہٰذا دین کی تبلیغ کے لیے ویڈیو کا استعمال جائز نہیں ہے۔ اعتراض کرنے والوں کا اعتراض درست ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
 

FishBurger

MPA (400+ posts)
Brother Nice2MU: Donot argue with idiots. They will bring you down to their level and then beat you with their experience.

I had a chance to visit Tahir-Ul-Qadri Muloon's masjid and I have seen what kind of kufer and bidet , he and his followers do. No need to argue .
 

Back
Top