
پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ اگر پیپلزپارٹی نا ہوتی تو پی ٹی آئی پر تین سال پہلے ہی پابندی لگ چکی ہوتی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما ندیم افضل چن نے نجی ٹی وی چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا موقف ہے کہ جمہوریت چلتی رہنی چاہیے، پیپلزپارٹی ہمیشہ پارلیمان کے ساتھ کھڑی ہوئی اور مضبوطی سے کام کرتی رہی، اداروں کا احترام ناگزیر ہے، عدلیہ سمیت کسی بھی ادارے پر حملہ کریں گے تو جمہوریت کمزور ہوگی۔
انہوں نے مخصوص نشستوں کے حوالے سے عدالتی فیصلے پرردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ درست بات ہے کہ مخصوص نشستیں کسی اور کو نہیں ملنی چاہیے، ہم کبھی عدلیہ پر تنقید نہیں کرتے باقی سب کرتے، مخصوص نشستیں ہمارا حق نہیں ہیں، جس کا حق ہے اس کو یہ نشستیں ملنی چاہیے۔
ندیم افضل چن نے کہا کہ پی ٹی آئی کا بیان حلفی دینے والے 39 ارکان کو مخصوص نشستیں دی جاسکتی ہیں، 41لوگ ایسے ہیں جنہوں نے بیان حلفی نہیں دیا ان کو کیسے نشستیں دیدی گئیں؟ پی ٹی آئی کے ساتھ غلط ہورہا ہے تو عدالتیں ہی انصاف دے رہی ہیں، ایک طبقہ عدلیہ پر بات کررہا ہے تو دوسرا پارلیمان پر حملہ کررہا ہے۔
انہوں نے اس کشمکش کو ن لیگ اور پی ٹی آئی کی ذاتی لڑائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں جماعتیں ایک میز پر بیٹھیں اور ملک کو اس بھنور سے نکالیں، اقتدار کی لڑائی لڑرہے ہیں،اگر پیپلزپارٹی نا ہوتی تو 3 سال پہلے پی ٹی آئی پر پابندی لگ چکی ہوتی اور پی ٹی آئی والے 3 سال پہلے دہشت گرد قرار دیئے جاچکے ہوتے اور شائد ملک میں انتخابات بھی نا ہوتے۔
https://twitter.com/x/status/1816136672142319782
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/4ppppatabanshochukihot.png
Last edited by a moderator: