اپوزیشن میں خوشی خوامخوا،حالات ایسے نہیں کہ حکومت گھر جانے والی ہے:شاہزیب

molana-faazl.jpg


موجودہ سیاسی صورتحال جس میں نواز شریف کی وطن واپسی کی خبریں زیر گردش ہیں اور اس پر حکومتی ردعمل سے متعلق بات کرتے ہوئے اینکرپرسن شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ حکومت بلا وجہ پریشان ہے، نوازشریف کی واپسی کی خبر پر انہیں بالکل پریشان نہیں ہونا چاہیے تھا، حکومت کا مؤقف ہونا چاہیے تھا کہ بہتر ہے وہ واپس آئیں اور سزا بھگتیں۔

شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ حالات اس کے برعکس ہیں کیونکہ جو حکومت یہ کہتی تھی کہ وہ نواز شریف کو ہر صورت واپس لائیں گے، شہزاد اکبر اس متعلق بڑی بیان بازی کرتے تھے مگر جب سے یہ خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ وہ کسی طرح کے مذاکرات کے بعد واپس آنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو حکومت میں پینک کی سی صورتحال ہے۔


شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ یہ تو واضح ہے کہ حکومت اور ادارے اس طریقے سے ایک پیج پر نہیں ہیں جس طرح پہلے تھے مگر حالات اتنے بھی برے نہیں ہوئے کہ یہ کہا جائے کہ حکومت تو منی بجٹ پاس نہیں کرا پائے گی یا کہ حکومت گھر جانے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان استعفوں پر زور دے رہے ہیں مگر نواز شریف نے انہیں اس مطالبے سے فی الحال پیچھے ہٹنے کی حکمت عملی اپنانے کا کہا ہے۔

اینکر پرسن نے مسلم لیگ ن کی موجودہ صورتحال سے متعلق کہا کہ وہ خود کنفیوژن کا شکار ہیں کیونکہ اگر 2،4 رہنماؤں سے بات کریں گے تو پتہ چلے گا کہ وہ خود نہیں جانتے کہ کیا ہونے جا رہا ہے، لیگی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ نہیں جانتے کہ آگے کا پلان کیا ہے بس سارا سیاسی پلان نواز شریف کو پتا ہے۔

شیخ رشید کی جانب سے دیئے گئے بیان پر انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کا بیان بالکل ایک چارج شیٹ کی طرح ہے جس نے ثابت کر دیا کہ حکومت اس صورتحال کے باعث پریشان ہے اور ضرورت سے زیادہ دباؤ لے رہی ہے۔

یاد رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ نے گزشتہ روز بیان دیا تھا کہ ادارے 20 دن نہیں 20 سال کی پالیسیاں بناتے ہیں، کوئی عقل کا اندھا اگر یہ سوچ رہا ہے کہ کسی ایک شخص کی پالیسی ہوتی ہے تو ایسا نہیں ہے، ادارے کی پالیسی ہوتی ہے، اداروں کے تھنک ٹینک طویل المدتی پالیسی بناتے ہیں،خود یہ لوگ جی ایچ کیو کے گیٹ نمبر چار کی پیداوار ہیں، انہوں نے وہاں جاکر ٹارزن بننے کی کوشش کی اب ٹھس کر گئے ہیں۔