
معروف صحافی کامران خان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن قیادت سے فاش غلطی ہوئی کسی نےغلطی کروادی یا کوئی جال بچھایا گیا ہے۔
اپنے ویڈیو لاگ میں کامران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی منحرفین ناموں کا قبل ازوقت انکشاف سندھ ہاؤس انٹرویوز نے صدارتی ریفرینس کی ممکنہ کامیابی کا بارود فراہم کردیا
کامران خان کے مطابق آج عمران خان کا مستقبل تحریک عدم اعتماد کی کامیابی سے جڑا ہے جبکہ تحریک عدم اعتماد کا مستقبل سپریم کورٹ میں تحریک انصاف کے منحرف اراکین کے صدارتی ریفرنس فیصلے سے جڑا ہے۔
سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ آئین پاکستان اپنی پارٹی سے دغا کی سزا سیاست سے نااہلی تجویز کرچکا ہے۔سپریم کورٹ نے صرف نااہلی کی مدت کا تعین کرنا ہے، خارج ازامکان نہیں کہ سپریم کورٹ پارٹی سے دغا کرنیوالے ممبران پارلیمنٹ کیلئے سیاست سے تاحیات نااہلی کی سزا تجویز کرے۔اگر ایسا ہوا تو اپوزیشن کی عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو شدید تقصان پہنچے گا۔
کامران خان نے مزید کہا کہ حکومت کو گولہ بارود خود اپوزیشن نے فراہم کیا جب سندھ حکومت کی ملکیت سندھ ہاؤس میں منحرف اراکین کو جمع کرکے پی ٹی آئی منحرفین کے انٹرویو چلانے شروع کردئیے۔ یہ آئین پاکستان سے انحراف کا بلاضرورت اعلان تھا۔اس طرح حکومت چوکنی ہوئی گئی اور آئین کے آرٹیکل 63 اے کیلئے صدارتی ریفرنس تیار ہوگیا ۔
https://twitter.com/x/status/1506303582642921473
ان کے مطابق اگر یہ معاملہ خفیہ رہتا اور فیصلے کی آخری گھڑی تمام منحرف اراکین تحریک عدم اعتماد کے حق میں ووٹ ڈالتے تو نہ حکومت کو نہ عمران خان کو سنبھلنے کا موقع ملتا اور عمران خان فارغ ہوجاتے۔
کامران خان نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی 2 صورتیں ہیں کہ اگر منحرف اراکین اپوزیشن کے حق میں ووٹ ڈال لیں یا اتحادی پینترا بدل کو اپوزیشن کو جوائن کرلیں اور انہیں فون کال آجائے۔خفیہ آپریشن عدم اعتماد کامیابی کی ضمانت کا آخری فیصلہ للہ تعالیٰ کے بعد فون کال کا ہوگا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/supremeco1121.jpg