پاکستان میں برسراقتدار مختلف سیاسی جماعتوں کے حوالے سے وفاقی وزارت اقتصادی امور کی طرف سے اہم ترین اعدادوشمار جاری کر دیئے گئے ہیں۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کون سے برسراقتدار سیاسی جماعت کے دور میں بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے سب سے زیادہ قرض لیا گیا اور کون سے سیاسی جماعت نے اپنے دوراقتدار میں قرضوں پر سب سے زیادہ سود ادا کیا اور کون سے جماعت نے سب سے زیادہ قرض لیا۔
وزارت اقتصادی امور کے حکام نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سے قرض لینے والی حکومتوں میں پاکستان پیپلزپارٹی سب سے زیادہ قرض حاصل کر کے سرفہرست ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے اپنے دوراقتدار میں آئی ایم ایف سے 1 ار ب72 کروڑ 59 لاکھ ڈالر سے زیادہ قرض حاصل کیا۔
پاکستان مسلم لیگ ن اپنے دوراقتدار میں آئی ایم سے قرض لینے والی دوسری بڑی سیاسی جماعت ہے جس نے آئی ایم ایف سے مجموعی طو رپر 6 ارب 48 کروڑ ڈالر قرض حاصل کیا۔ پاکستان تحریک انصاف اس فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے جس نے مختصر عرصے میں سب سے زیادہ قرض حاصل کیا جو 48 کروڑ ڈالر کے فرق سے 6 ارب ڈالر ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن اپنے دوراقتدار میں آئی ایم ایف کو سب سےزیادہ قرض واپس کرنے والی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے جس نے آئی ایم ایف کو 5 ارب 92 کروڑ ڈالر واپس کیے۔ آئی ایم ایف کو سب سے زیادہ سود کی مد میں ادائیگی کرنے والی فہرست میں پاکستان تحریک انصاف پہلے نمبر پر رہی جس نے 79 کروڑ 11 لاکھ ڈالر سود کی ادائیگی کی۔
وزارت اقتصادی امور حکام کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی نے 2008ء سے 2013ء کے دوران آئی ایم ایف سے 5 ارب 23 کروڑ سے زیادہ قرض لیا جو امریکی کرنسی میں 7 ارب 72 کروڑ 59 لاکھ ڈالر سے زیادہ بنتے ہیں اور اس لحاظ سے پاکستان پیپلزپارٹی پہلے نمبر پر رہی ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی نے اپنے دوراقتدار میں آئی ایم ایف کو 3 ارب ڈالر قرض واپس کیا اور سود کی مد میں 48 کروڑ 40 لاکھ ڈالر سے زیادہ ادائیگی کی۔ مسلم لیگ ن نے 2013ء سے 2018ء کے درمیان 4 ارب 39 کروڑایس ڈی آر قرض حاصل کیا جو 6 ارب 4 کروڑ ڈالر سے زیادہ بنتے ہیں۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے 5 سالوں میں 4 ارب سے زیادہ ایس ڈی آر قرض واپس کیا جو 5 ارب 92 کروڑ ڈالر سے زیادہ بنتا ہے۔ 5 سالوں کے دوران مسلم لیگ ن کی حکومت نے 31 کروڑ 77 لاکھ ڈالر سے زیادہ آئی ایم ایف کو سود کی مد میں ادا کیا۔
پی ٹی آئی حکومت نے 4 ارب 5 کروڑ سے زیادہ ایس ڈی آر قرض لیا اور 2018ء سے 2022ء کے دوران لیا گیا قرض تقریباً 6 ارب ڈالر کے قریب بنتا ہے، اسی عرصے میں 2 ارب 72 کروڑ ایس ڈی آر قرض واپس کیا گیا جو امریکی کرنسی 4 ارب 2 کروڑ ڈالر بنتا ہے۔ پی ٹی آئی نے 2018ء سے 2022ء کے دوران آئی ایم ایف کو سود کی مد میں 79 کروڑ 11 لاکھ ادائیگی کی اور فہرست میں پہلے نمبر پر رہی۔