انسانی بے بسی اور خدا کے ہونے کا احساس

پرفیکٹ سٹرینجر

Chief Minister (5k+ posts)
قولو حسنا! ۔ ۔ ۔۔
میری آپ سے درخواست ہو گی آپ اس تھریڈ اور آئندہ میرے تھریڈز کی روح کو سمجھ کر تبصرہ فرمائیں، موضوع تک محدود رہیں، سخت بات مت کہیں اور دوسرے ممبران کی طرف سے جوابی تمسخر کو دعوت مت دیں

آپ کی تھریڈ سے زیادہ میرے لئے قرآن مقدس ہے ۔ توہین اللہ کرنے والے کے ساتھ مل کر یہاں ادب کی ریڑھی مت لگائیں۔

قرآن پڑھا ہے ؟
نماز پڑھتے ہو؟
روزے رکھتے ہو؟

یہ پوچھنے کا مقصد آپ کے پوچھے گئے سوال کا جواب دینا ہے ۔۔۔

 

Democrate

Chief Minister (5k+ posts)
مجھ سے اپنے نکتے کی زیادہ وضاحت نہ ہوسکی
قرآن میں زوج کے کنسیپٹ پر تھوڑا غور کرنے کی کوشش کریں، زوج کا تصور اس کائنات کی تخلیق کی چند بنیادی کلیدوں میں سے ایک ہے


اس کنسپٹ کے بارے تھوڑی وضاحت فرما دیں
 

M.Sami.R

Minister (2k+ posts)
تو آپ اپنے چٹخارے کے لئے معصوم مرغی ،بکرا ،دنبہ اور گائے سب کھا جاتے ہیں

(cry)

اگرچہ میرا نکتہ یہاں کچھ اور ہے لیکن آپ نے ویجی ٹیرین کی بحث چھیڑ دی ہے تو اس پر بھی بات کرلیتے ہیں، لیکن اس سے پہلے آپ کو اصل نکتہ سمجھالوں۔

دنیا میں روزانہ ہزاروں، لاکھوں لوگ مرتے ہیں، لیکن خبر صرف ان کی ہی کیوں بنتی ہے جو اذیت ناک موت کا شکار ہوتے ہیں، جیسا کہ کوئی زندہ آگ میں جل مرے، کسی کو بھیڑیا یا شیر کھا جائے، وغیرہ وغیرہ، وجہ؟ وجہ یہ کہ اس میں ایک بربریت کا عنصر آجاتا ہے، اب سوال یہ ہے کہ اگر انسان کو بھیڑیا چیر پھاڑ کر کھا جائے تو ہم کہرام مچادیں اور دیگر جانوروں کو شیر، بھیڑیا، چیتا بطور خوراک روز نوش فرمائیں اس پر اس خدا کے بارے میں کیا رائے قائم کی جائے جس نے اس عمل کو قانونِ قدرت بنایا؟

اب بات کی آپ نے میری مرغی ، بکرا ، دنبہ کھانے کی، تو میں نے کبھی شکار کرکے نہیں کھایا، جس مرغی پر پہلے ہی ظلم ہوچکا ہوتا ہے، اس کو خرید کر کھا لیتا ہوں، ہاں اگر دنیا جانوروں کو مارنے سے باز آجائے تو میں سب سے پہلے گوشت خوری کا بائیکاٹ کرکے جھنڈا لے کر نکلوں گا۔

ویسے ذرا ایک لمحے کے لئے تصور کیجئے کہ آپ کو ایک طاقتور شیر دبوچ لیتا ہے اور پھر آپ کو زندہ ہی کھانا شرو ع کردیتا ہے، تو اس پر آپ کے کیا تاثرات ہوں گے، ذرا قلمبند کرنے کی زحمت کیجئے۔۔
 

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)

یہ فضول بحث اس فورم پر کئی دفعہ مختلف عنوانات کے تحت ہو چکی ہے اور ابتدا کرنے والے بھی ایک ممبر ہیں ، اب کی ابتدا بھی ایسے ہی سوالات سے ہوئی ہے ، جس انسان کو اپنی حقیقت پر یقین ہوتا تووہاں اس طرح کے سوالات ضرور پیدا کے جاتے ہیں ، ویسے اس سے بڑی الله کی مخلوق میں کیا حجت ہوگی کہ ایک الله کا محتاج اور اسی کا پیدا کردہ انسان ہی الله کے سامنے سوال کرتا ہے اور وہ اپنی مخلوق کی اس بے عقلی دلیلوں کے باوجود اس سے اپنی نعمتیں نہیں چھینتا ، یہ سب اس کی خدائی کے رنگ ہیں ،وہ جیسے چاہئے اپنی مخلوق کو بنا کر رکھے ، جیسے چاہئے انعام دے یا انتقام لے ، لیکن اس بات کا جواب کوئی نہیں دیتا کہ اس نے اپنی مخلوق انسان کے لئے ایک ضابطہ بنا دیا ہے ، جیسے انسان کو دوسری مخلوق سے زیادہ عقل اور اشرف المخلوقات کا درجہ دیکر اس کے لئے امتحان بھی زیادہ رکھ دے ، ان سے پوچھیں اگر الله یہ سوچنے کی صلاحیت ہی ان سے چھین لے تو کیا یہ اس کے لئے ممکن نہیں ؟؟؟؟؟؟ ممکن ہے اس لئے یہ سوال بھی پیدا ہوتا ہے ،آخر دیگر مخلوقات کو ہدایت کی ضرورت کیوں نہیں پڑتی ؟؟؟ وہ ایک ضابطے کے تحت کیسے اپنی زندگی گزار کر ختم ہو جاتے ہیں ؟؟؟


انسال کے لئے عمل کی شرط ، نیکی درس ، اچھائی اور برائی کی پہچان ، ہمدردی اور غم کے جذبات ،، دیگر مخلوق خدا کے لئے نہیں ، ظاہر تو یہ ہی ہوتا ہے کہ انسان جب اختیار رکھتا ہے جو الله کا دیا ہوا ہے تو پھر جواب دہ بھی ہے


جہاں تک اس تھریڈ کا موضوع ہے ، اس کا جواب یہ ہی ہے کہ اس احساس کا وجود بھی الله کی طرف سے ہوتا ہے ، ایک ظالم کے اندر ظلم کرنے کا احساس تو ہوتا ہے ، لیکن ایک دوسرے انسان کے نزدیک مظلوم کے لئے ہمدردی کا احساس ، ہیں دونوں احساسات ، لیکن ایک نفرت لئے ہوئے ظالم کے لئے ، ایک ہمدردی لئے ہوئے مظلوم کے لئے ، ایک شیطان صفت دوسرا رحمانی صفت کا حامل ، اس لئے الله اس ظالم کی رسی دراز کرتا ہے وہ اپنی سزا ظلم کی وجہ سے پائے گا ، لیکن مظلوم پر ظلم کا حساب وہ حکمران اور حاکم بھی دیگا جو اختیار رکھتا ہے
 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)

اگرچہ میرا نکتہ یہاں کچھ اور ہے لیکن آپ نے ویجی ٹیرین کی بحث چھیڑ دی ہے تو اس پر بھی بات کرلیتے ہیں، لیکن اس سے پہلے آپ کو اصل نکتہ سمجھالوں۔

دنیا میں روزانہ ہزاروں، لاکھوں لوگ مرتے ہیں، لیکن خبر صرف ان کی ہی کیوں بنتی ہے جو اذیت ناک موت کا شکار ہوتے ہیں، جیسا کہ کوئی زندہ آگ میں جل مرے، کسی کو بھیڑیا یا شیر کھا جائے، وغیرہ وغیرہ، وجہ؟ وجہ یہ کہ اس میں ایک بربریت کا عنصر آجاتا ہے، اب سوال یہ ہے کہ اگر انسان کو بھیڑیا چیر پھاڑ کر کھا جائے تو ہم کہرام مچادیں اور دیگر جانوروں کو شیر، بھیڑیا، چیتا بطور خوراک روز نوش فرمائیں اس پر اس خدا کے بارے میں کیا رائے قائم کی جائے جس نے اس عمل کو قانونِ قدرت بنایا؟

اب بات کی آپ نے میری مرغی ، بکرا ، دنبہ کھانے کی، تو میں نے کبھی شکار کرکے نہیں کھایا، جس مرغی پر پہلے ہی ظلم ہوچکا ہوتا ہے، اس کو خرید کر کھا لیتا ہوں، ہاں اگر دنیا جانوروں کو مارنے سے باز آجائے تو میں سب سے پہلے گوشت خوری کا بائیکاٹ کرکے جھنڈا لے کر نکلوں گا۔

ویسے ذرا ایک لمحے کے لئے تصور کیجئے کہ آپ کو ایک طاقتور شیر دبوچ لیتا ہے اور پھر آپ کو زندہ ہی کھانا شرو ع کردیتا ہے، تو اس پر آپ کے کیا تاثرات ہوں گے، ذرا قلمبند کرنے کی زحمت کیجئے۔۔

کتا انسان کو کاٹے تو خبر تھوڑی بنتی ہے ..خبر تو جب ہی بنتی ہے جب انسان کتے کو کاٹے ..یعنی غیر معمولی یا غیر فطری بات ہو
دوسرے یہاں ایسے لوگ بھی پائے جاتے ہیں جو ویگن کہلاتے ہیں ..وہ گوشت تو دور کی بات چمڑے کے جوتے ،جیکٹ بھی نہیں پہنتے کیونکہ یہ ظلم لگتا ہے ان کو
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)

تو کیا یہ کہنا بجا ہو گا کے ایک خدا کی تلاش انسانی فطرت میں شامل ہے
جو اپنے ارد گرد کا ماحول سے متاثر ہو کر خدا کو پا لیتا ہے
لیکن یہاں یہ سوال ہے اگر صرف ایک خدا کی پرستش ہی انسانی فطرت میں شامل تو پھر ہزاروں کی طرف جھکنا کیوں پڑا حضرت انسان کو
سیدھا راستہ تو صرف ایک ہی ہے گیمراہی کے بے شمار راستے ہیں
تو انسان اپنی سوچ سے سیدھے راستے پر بھی جا سکتا ہے اور گمراہی کے راستے پر بھی
 

swing

Chief Minister (5k+ posts)

ایک سوال ہوتا ہے کہ اللہ نے جنت اور جہنم کیوں بنائی؟
حق اور باطل کیا ہے؟
وغیرہ وغیرہ
لیکن اس جانور سے بھی بد تر انسان نے اللہ پر اعتراض اٹھایا ہے کہ اللہ نعوذ باللہ ظالم ہے
میں نے اسس تھریڈ کو خاص سمجھا ہی نہیں جانتے ہیں کیوں ؟ مجھے کسی کا شیطان کے ساتھ بولا ہوا مکالمہ یاد آ گیا تھا ، آپ کے ساتھ شئر کرنا چاہو گا اگر ہو سکے تو تھریڈ شروع کرنے والے کو ،،کوٹ ،،کر دینا - شیطان نے کسی کو الله کے نا ہونے کی دلیلیں دی ،اس آدمی کا محتصر جواب تھا شیطان کو ، جا مردود میں اپنے رب کو بنا کسی دلیل کے مانتا ھوں - آپ کو راے ہے کے ایسے لوگوں سے بحث نہ کرا کریں ورنہ اکثر اپنا نقصان ہونے کا خطرہ بھی ہو سکتا ہے - واللہ اعلم
-
-
-
جانوروں سے بحث نہیں بنتی
 
Last edited:

غزالی

MPA (400+ posts)
آپ کی تھریڈ سے زیادہ میرے لئے قرآن مقدس ہے ۔ توہین اللہ کرنے والے کے ساتھ مل کر یہاں ادب کی ریڑھی مت لگائیں۔

قرآن پڑھا ہے ؟
نماز پڑھتے ہو؟
روزے رکھتے ہو؟

یہ پوچھنے کا مقصد آپ کے پوچھے گئے سوال کا جواب دینا ہے ۔۔۔


قرآن پر آپکی اجارہ داری ہے یا قرآن کی سمجھ پر؟؟
ایک چیز ہوتی ہے مکالمے کے آداب، تھوڑی بہت آشنائی تو ضرور ہوگی، اگر ہے تو اس سے کام لیجیئے او اگر نہیں ہے تو براہ کرم پیدا کرنے کی کوشش کیجیئے
آئندہ آپ سے مکالمہ تب ہو گا جب آپ آداب کی پاسداری کریں گےاور ایک متشدّد مبلغ کی بجائے ایک بااخلاق مبلغ کے طور پر سامنے آئیں گے
مشاہدے کی بات ہے کہ یہاں ایک بہت بڑی اکثریت کو آپ سے یہ شکوہ ہے کہ آپ پہلی فرصت میں سامنے والے کے ایمان کی تصدیق کے پیچھے پڑ جاتے ہیں، اپنی اس پوسٹ کو دیکھئے اور آپ ہی کہیے کہ کیا ان کا شکوہ بےجا ہے؟
 

غزالی

MPA (400+ posts)
My dear I just asked you to apprise us of their arguments based on 'ilm ki hatmiet' ?

یہاں میرا مقصد انکی نمائندگی نہیں بلکہ بساط بھر انکی گرفت ہے اور دوسرے آپکے سوال کا براہ راست تعلق مجھے تھریڈ کے موضوع سے کیا ہے سمجھ نہیں آ سکا
میرا مقصد یہاں انسانی بے بسی کو سمجھنا اور اگر ممکن ہو تو اس کا احاطہ کرنا ہے تاکہ وہ سب لوگ جو خدا کے وجود پر سوال اٹھاتے ہیں ان کے سامنے آئینہ رکھا جاسکے
 

پرفیکٹ سٹرینجر

Chief Minister (5k+ posts)
قرآن پر آپکی اجارہ داری ہے یا قرآن کی سمجھ پر؟؟
ایک چیز ہوتی ہے مکالمے کے آداب، تھوڑی بہت آشنائی تو ضرور ہوگی، اگر ہے تو اس سے کام لیجیئے او اگر نہیں ہے تو براہ کرم پیدا کرنے کی کوشش کیجیئے
آئندہ آپ سے مکالمہ تب ہو گا جب آپ آداب کی پاسداری کریں گےاور ایک متشدّد مبلغ کی بجائے ایک بااخلاق مبلغ کے طور پر سامنے آئیں گے
مشاہدے کی بات ہے کہ یہاں ایک بہت بڑی اکثریت کو آپ سے یہ شکوہ ہے کہ آپ پہلی فرصت میں سامنے والے کے ایمان کی تصدیق کے پیچھے پڑ جاتے ہیں، اپنی اس پوسٹ کو دیکھئے اور آپ ہی کہیے کہ کیا ان کا شکوہ بےجا ہے؟


مکالمے کے آداب مکالمے کی بنیاد پر منحصر ہوتے ہیں۔سوال کے آداب سے آپ واقف ہیں ؟
آپ کا مکالمہ وسوسوں کی بنیاد ہے ۔ اس طرح کی باتیں بہت دفعہ سن چکے ۔ دلیل قرآن سامنے ہو تب بھی یقین خدا نہی آئے گا۔
قرآن کے پڑھنے کے بارے اس لئے پوچھا تھا کہ بہت سے دین بیزار اس طرح کے سوالات ہی کرتے پائے جاتے ہیں۔

 

غزالی

MPA (400+ posts)

ایک سوال ہوتا ہے کہ اللہ نے جنت اور جہنم کیوں بنائی؟
حق اور باطل کیا ہے؟
وغیرہ وغیرہ
لیکن اس جانور سے بھی بد تر انسان نے اللہ پر اعتراض اٹھایا ہے کہ اللہ نعوذ باللہ ظالم ہے

میرا خیال ہے کہ آپ کو اتنے سخت الفاظ کی آسائش اسلئے میسر ہوئی کہ اس انسان کا تصور آپکے ذہن میں ایک پاکستانی اور مسلمان کا ہے اور پاکستان میں بوجوہ اس طرح کے رویے عام ہیں اور دانش و حکمت پر اجارہ داری کو ہم اپنا حق سمجھتے ہیں
اب اس انسان کے تصور کو تھوڑا بدل کر دیکھئے اور اس کی جگہ پولینڈ یا چلّی کے کسی کافر کو لائیے اور بتائیے کہ پھر بھی آپ یہی الفاظ استعمال کریں گے اور اگر کریں گے تو کیا آپ اس کی فلاح کا باعث بن رہے ہیں یا اسے دھتکار رہے ہیں؟
 

WatanDost

Chief Minister (5k+ posts)
جہاں انسان کی داخلی یا خارجی " بس " یا " حد ختم " ہوتی ہے
وہاں سے " علی قل شئی قدیر " کی سلطنت ، عظمت و قدرت کی
حد شروع ہوتی ہے


اور


ہمارے لیے ہمارے دلوں میں بستا ہے اورعین اسی وقت جب ہمارے دلوں میں ہوتا ہے
اور ایک "عبد " سے راز و نیاز کر رہا ہوتا ہے


بعینہ



اسی وقت تمام کائنات کے زرہ زرہ کا پالن ہار و غمخوار بھی وہی
واحد و یکتا ہوتا ہے




گویا کہ


ایک وقت میں ایک اپنے ہی تخلیق کردہ لوتھڑے میں سمایا ہوا
اور
اسی لمحہ کائنات کی وسعتوں میں چھایا ہوا


سبحان الله و بحمدہ ، سبحان الله العظیم
 

غزالی

MPA (400+ posts)

مکالمے کے آداب مکالمے کی بنیاد پر منحصر ہوتے ہیں۔سوال کے آداب سے آپ واقف ہیں ؟
آپ کا مکالمہ وسوسوں کی بنیاد ہے ۔ اس طرح کی باتیں بہت دفعہ سن چکے ۔ دلیل قرآن سامنے ہو تب بھی یقین خدا نہی آئے گا۔
قرآن کے پڑھنے کے بارے اس لئے پوچھا تھا کہ بہت سے دین بیزار اس طرح کے سوالات ہی کرتے پائے جاتے ہیں۔


شکریہ لفظوں اور لہجے کی اس تبدیلی کیلئے
اللہ کا شکر ہے کہ اللہ اور قرآن پر یقین اگر آپ سے زیادہ نہیں ہے تو کسی بھی دوسرے مسلمان سے کم بھی نہیں ہے
 

غزالی

MPA (400+ posts)
جہاں انسان کی داخلی یا خارجی " بس " یا " حد ختم " ہوتی ہے
وہاں سے " علی قل شئی قدیر " کی سلطنت ، عظمت و قدرت کی
حد شروع ہوتی ہے


اور


ہمارے لیے ہمارے دلوں میں بستا ہے اورعین اسی وقت جب ہمارے دلوں میں ہوتا ہے
اور ایک "عبد " سے راز و نیاز کر رہا ہوتا ہے


بعینہ



اسی وقت تمام کائنات کے زرہ زرہ کا پالن ہار و غمخوار بھی وہی
واحد و یکتا ہوتا ہے




گویا کہ


ایک وقت میں ایک اپنے ہی تخلیق کردہ لوتھڑے میں سمایا ہوا
اور
اسی لمحہ کائنات کی وسعتوں میں چھایا ہوا


سبحان الله و بحمدہ ، سبحان الله العظیم

آپ کے تبصرے کا شکریہ لفظوں سے واجب ہو گیا تھا
جزاک اللہ
 

غزالی

MPA (400+ posts)
پائی اپنے سوال کا پہلے تال میل ٹھیک کرو تا کے سمجھنے میں کوئی آسانی ہو سکے

میں نے اسس تھریڈ کو خاص سمجھا ہی نہیں جانتے ہیں کیوں ؟ مجھے کسی کا شیطان کے ساتھ بولا ہوا مکالمہ یاد آ گیا تھا ، آپ کے ساتھ شئر کرنا چاہو گا اگر ہو سکے تو تھریڈ شروع کرنے والے کو ،،کوٹ ،،کر دینا - شیطان نے کسی کو الله کے نا ہونے کی دلیلیں دی ،اس آدمی کا محتصر جواب تھا شیطان کو ، جا مردود میں اپنے رب کو بنا کسی دلیل کے مانتا ھوں - آپ کو راے ہے کے ایسے لوگوں سے بحث نہ کرا کریں ورنہ اکثر اپنا نقصان ہونے کا خطرہ بھی ہو سکتا ہے - واللہ اعلم
-
-
-
جانوروں سے بحث نہیں بنتی

جواب تو آپ کے تبصروں کا نہیں بنتا تھا لیکن پھر سوچا کہ شائد اصلاح کا کوئی پہلو نکل ہی آئے
جب کوئی سنجیدہ بات سمجھ نہ آ رہی ہو تو ہمارا رویہ طالب علمانہ ہونا چاہیے نہ کہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور تمسخر تو بالکل بھی نہیں
 

غزالی

MPA (400+ posts)

تو کیا یہ کہنا بجا ہو گا کے ایک خدا کی تلاش انسانی فطرت میں شامل ہے
جو اپنے ارد گرد کا ماحول سے متاثر ہو کر خدا کو پا لیتا ہے
لیکن یہاں یہ سوال ہے اگر صرف ایک خدا کی پرستش ہی انسانی فطرت میں شامل
تو پھر ہزاروں کی طرف جھکنا کیوں پڑا حضرت انسان کو
یہ انسانی فطرت/جبلت کے فیئرز اور ڈیمنز ہوتے ہیں
Fears and Demons
 

غزالی

MPA (400+ posts)

اس کنسپٹ کے بارے تھوڑی وضاحت فرما دیں

زوج کو ہم ضدین کے معنوں میں بھی لے سکتے ہیں جیسے روشنی اور تاریکی، ظلم اور صلہء رحمی ۔ ایک کے بغیر دوسرے کی پہچان، افادیت، شناخت، تکمیل، وغیرہ ممکن نہیں
 

غزالی

MPA (400+ posts)
@Ghazali

I dont know but your style of writing seems to be pretty much inspired by the colossal reformer of Islam Imam Al Ghazali Alihi Rehma, the likes of which mankind has never seen before and even after more than nine hundred years of his demise.

Coming back to your complex questions which I think is not that easy to answer. Anyhow according to my limited understanding Prophet SAW referred a term Fitra which obviously is designed to recognize truth from falsehood, merit from demerit acts and reality from illusion.

Imam Al Ghazali AR himself became mentally ill when he tried to search some critical questions related with the nature of reality and when all of his mental faculties became exhausted then God Himself cast a tiny spark of light on his heart and only then he was able to relax.

This allusion of Casting of Light from his autobiography Munkad Fil Dalal (Deliverance from an Error) do indicate the importance of external factor in the shape of Gods mercy duly complemented by the pristine Fitra of Man. The critical point is this Fitra / undulated nature of Man which normally Man has to attain once it has become corrupted and unclean by committing sins in his life.

Intellectual capacity is pretty much limited in its scope to determine sound nature from unsound, the fact which is evident in this current that has become a trail of disintegration since the Western world has embarked on the journey of material sciences devoid of divine wisdom and guidance. But with all of its limitations mental faculty do has its due place in the search of reality and it has to follow the guiding pointers of pure human spirit.

Wallahu Alam bil sawab.

تبصرے کیلئے شکریہ جو کہ بہت معیاری اور موضوع سے متعلقہ ہے گو کہ مجھے زبان کے تھوڑا سا مشکل ہونے کی وجہ سے تفہیم میں مشکل ہوئی
امام کا اپنا مقام ہے اور وہ بہت سوں کیلئے انسپائیریشن ہیں
لیکن ہمیں دیکھنا چاہیے اور مشاہدہ بھی یہی بتاتا ہے کہ دانش و حکمت پھلتے پھولتے ہیں اور ان کی اطلاقی قدر ان کے اپنے زمانے کے حساب سے متعیّن ہوتی ہے، جیسا کہ آپ نے خود کہا امام کو گئے ہوئے نو سو سال سے اوپر ہو گئے ہیں اور اس سارے عرصے میں روحانی، سماجی، سیاسی اور معاشی لحاظ سے دنیا میں بہت سارے انقلابات آ چکے ہیں، اسلئے ہم امام سے اصول تو لے سکتے ہیں لیکن تشریح ہماری اپنی اور اس زمانے کی حساب سے ہو گی
 

Back
Top