انسانی بے بسی اور خدا کے ہونے کا احساس
عمومی تصور یہی ہے کہ کسی سلسلے میں اپنی پوری کوشش کر چکنے کے بعد جس انسان بے بس محسوس کرتا ہے تو اس کے اندر خود سے بالا تر قوت یا قوتوں کی موجودگی کا احساس اور اقرار پیدا ہوتا ہے مجھے جس بات پر رائے درکار ہے وہ یہ ہے کہ یہ احساس داخل میں رکھا گیا ہے یا خارج میں زیادہ مضبوط ہے؟ یا پھر دونوں کے تال میل سے وجود میں آتا ہے، اگر دونوں کا تال میل ہے تو نسبتا" طاقتور عامل کونسا ہے داخلی یا خارجی (طالبان برانڈ نہیں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ :p) ؟
دوسرا نکتہ جو ذہن میں آ رہا ہے وہ یہ اگر خارج (ماحول) میں ہے تو وہاں سب سے طاقتور فیکٹر کونسا ہے اور اگر داخل میں ہے توانسانی فطرت کے اندر سب سے بڑی بے بسی، سب سے بڑی مجبوری کونسی ہے؟
اگر یہ سوال مجھ پر پلٹایا جاتا ہے تو میرا جواب ہو گا کہ خارج میں موسمیاتی تغیّر اور داخل میں تنہائی یا مصروفیت کا نہ ہونا۔
جو ممبران اس موضوع میں دلچسپی رکھتے ہیں، ان کی رائے درکار ہے