
اعظم نذیر تارڑ حکومت میں آنے سے پہلے اچھے بھلے آدمی تھے اب تو شیطان کے وکیل ہو گئے ہیں: اسد عمر
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے انتخابات ملتوی کرنے کے فیصلے پر پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے فواد احمد چودھری اور سینیٹر اعجاز احمد چودھری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ، لاہور ہائیکورٹ بارز ایسوسی ایشن ودیگر 96 بار ایسوسی ایشنز نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے۔ ہمیں عدلیہ پر اعتماد ہے وہ آئین سے انحراف نہیں ہونے دے گی۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ آئین اور جمہوری طرزعمل کے بغیر پاکستان کا تصور پورا نہیں ہوتا، لاہور، پشاور اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق الیکشن کمیشن تاریخ نہیں دے سکتا۔
الیکشن کمیشن نے پتہ نہیں کون سے آئین کی تشریح پڑھ کر نئی تاریخ کا فیصلہ سنایا ہے۔ عمران خان نے فیصلہ کر لیا ہے کہ آئینی طور پر اس فیصلے کو چیلنج کریں گے جس کے لیے بیرسٹر علی ظفر پٹیشن پر کام کر رہے ہیں، سپریم کورٹ میں کل پٹیشن دائر کر دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے فیصلہ کیا ہے انتخابی مہم جاری رکھی جائے ، صدر مملکت کی طرف سے دی گئی تاریخ پر ہی انتخابات کا انعقاد ہو گا، پٹیشن میں مطالبہ کرینگے کہ 30 اپریل کو ہی الیکشن کروائے جائیں۔ الیکشن کمیشن کا فیصلہ آئین اور سپریم کورٹ کے فیصلے اور ان کے اپنے موقف سے بھی متصادم ہے۔ سپریم کورٹ میں گورنر خیبرپختونخوا کے خلاف بھی توہین عدالت کی درخواست دی جائے گی، پتہ نہیں وہ کیوں چاہتے ہیں کہ ان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی ہو۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس سپریم کورٹ پر حملے کیلئے طلب کیا گیا تھا جبکہ الیکشن کمیشن نے حکومتی اتحاد کے انتخابات ایک ہی دن کروانے کی خواہش چند گھنٹوں بعد ہی پوری کر دی۔ بارایسوسی ایشنز سے رابطے میں ہیں، وکلاء تحریک چلے گی تو پاکستان تحریک انصاف اس کے پیچھے ہو گی۔ وزیر قانون اور اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی مرضی کی تشریح کر دی اور کہا کہ 3-4 سے فیصلہ ہمارے حق میں آیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اعظم نذیر تارڑ حکومت میں آنے سے پہلے اچھے بھلے آدمی تھے اب تو شیطان کے وکیل ہو گئے ہیں۔ ہمیں ایسا لگ رہا تھا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ہمارے خلاف اقدامات ایجنڈےکا حصہ ہوں گے لیکن بعد میں پتا چلا مشترکہ اجلاس سپریم کورٹ پر حملہ آور ہونے کیلئے بلایا گیا تھا۔ سپریم کورٹ پر پہلے ایک بار فزیکل حملہ کیا گیا تھا اور وہ لوگ وہی ہیں جو اس وقت اقتدار میں ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/9scptijanykafaisaecp.jpg