بس یہ فرق ہے ، یہ نظم ہے ، بد نظمی کسی کو برداشت نہیں ، یہ ہی کامیابی ہے ، ارکان براہ راست امیر سے سوالات پوچھ سکتے ہیں اور امیر جواب دہ ہے ، اجتماع عام تو پھر عام ہے
شوریٰ کا تو منظر ہی اور ہے ، وہاں امیر چپ اور بولنے والے صرف دوسرے ، امیر کا کام صرف جواب دینا ہے ، یہ جمہوریت ہے اس لئے یہ جماعت قائم ہے
عمران خان نے تو" کٹ" اپنے لوگوں سے خود کھائی تھی لیڈر بننے کے لئے ، وہ خود مانتا ہے ، اس لئے مجھے کیا اعتراض
Imran khud pita?
Jhoot boltay hoye aap gittay jor jortay hain ke nahi?