الوداع خان صاحب۔۔۔

Zinda_Rood

Minister (2k+ posts)
اس حکومت میں بہت سی کمزوریاں ہیں لیکن ایک چیز جس میں ان کی کاکردگی پچھلے دس سال میں کسی بھی حکومت سے بہتر رہی ہے وہ ہے معیشت۔ کسی حکومت کی معاشی کارکردگی جانچنے کے لئے یہ دیکھا جاتا ہے کہ اس حکومت نے معیشت کو کس نہج پر اٹھایا تھا اور کہاں پہنچایا۔ صرف اینڈ رزلٹ پر اس بات کا فیصلہ نہی ہوتا کہ حکومت کی کارکردگی کیسی ہے۔ پھر یہ بھی اہم ہوتا ہے کہ دیکھنے والا اوپر سے دیکھ رہا ہے یا نیچے سے۔ آپ چونکہ نیچے سے دیکھ رہے ہیں اس ئے آپ کی تحریر اس حساب سے ٹھیک ہے۔​

آپ کے خیال میں سعودی عرب سے چھ ارب ڈالر(تین ارب ڈالر نقد اور تین ارب ڈالر کا ڈیفرڈ پیمنٹ پر تیل) کا ریلیف پیکیج لینے کے بعد ترکی کے ساتھ مل کر عالمِ اسلام کی لیڈری کے خواب دیکھنا حماقت کے کس درجے پر آتا ہے۔وہ بھی ایسی صورت میں جبکہ اچھی طرح معلوم ہو کہ سعودیوں کویہ کس قدر ناگوار گزرے گا اور ویسا ہی ہوا۔ نتیجہ سعودی عرب کو پیسے واپس کرنے پڑے، فارن ریزرو کو بڑا جھٹکا لگا۔
 

Truthstands

Minister (2k+ posts)
قوم کو یہ پتاہےکہ عمران خان کے آنےسے قبل چینی 62روپےکلو تھی لیکن یہ نہیں پتامشرف وہی چینی27پر چھوڑ کرگیا تھا انکو یہ توخبر ہےڈالر 130کا تھا لیکن یہ نہیں پتامشرف ڈالر60پے چھوڑ کےگیا تھا60سے130کیسے پہنچاعمران خان کامقابلہ اسی بھُلکڑقوم سےہےجوپہلے ہونے والےکرپٹ کارنامےبھول جاتی ہے
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
نتیجہ سعودی عرب کو پیسے واپس کرنے پڑے، فارن ریزرو کو بڑا جھٹکا لگا۔
یہ والا جھٹکا پٹواری
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
قوم کو یہ پتاہےکہ عمران خان کے آنےسے قبل چینی 62روپےکلو تھی لیکن یہ نہیں پتامشرف وہی چینی27پر چھوڑ کرگیا تھا انکو یہ توخبر ہےڈالر 130کا تھا لیکن یہ نہیں پتامشرف ڈالر60پے چھوڑ کےگیا تھا60سے130کیسے پہنچاعمران خان کامقابلہ اسی بھُلکڑقوم سےہےجوپہلے ہونے والےکرپٹ کارنامےبھول جاتی ہے
ڈنگر قوم ہے
 

brohiniaz

Chief Minister (5k+ posts)
163146082_4042954929068920_4042616007160784621_n.jpg
 

Curious_Mind

Senator (1k+ posts)
حالیہ حالات میں اگر الیکشن ہوتے ہیں تو ن لیگ سویپ کرے گی۔ ن لیگ سویپ کرتی ہے تو مریم نواز وزیراعظم ہوگی۔۔ گمان غالب ہے کہ اس کے بعد عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کی شامت آئے گی۔۔ ملک کا کیا حال ہوگا، اس بارے کچھ نہیں کہا جاسکتا۔۔۔ مریم نواز کی بجائے اگر نوازشریف وزیراعظم بنتے ہیں تو پھر خیر کی توقع کی جاسکتی ہے اور ملک کی بہتری کی بھی۔۔
ہاہاہاہا
پی ڈی ایم میں لڑائی ہو گئی۔


یہ منہ اور کلین سُویپ۔
????
 

jakfh

Senator (1k+ posts)
عمران خان پاکستانی سیاست میں ایک امید کے طور پر ابھرا تھا، جب تک اس کی پارٹی میں بڑے بڑے نام شامل نہیں ہوئے تھے، تب تک وہ اپنی عقل استعمال کرتا تھا اور کافی معقول باتیں کرتا تھا۔۔ مگر پھر اس نے دوسروں کی دانش پر تکیہ کرنا شروع کردیا اور اس کی سیاست آئیڈیلزم سے ٹرن ہوتی ہوئی پریگمٹیزم کی سڑک پر مڑ گئی اور آخر میں آکر بالکل پاور پالیٹکس رہ گئی۔ عمران خان کی پچھلے چند سالوں کی سیاست کسی بھی طرح ن لیگ یا پیپلز پارٹی کی سیاست سے مختلف نہیں ہے۔ آج عمران خان کی حکومت ایک دوراہے پر کھڑی ہے، آگے کھائی ہے اور دوسری طرف سیف ایگزٹ۔۔ میرے خیال میں عمران خان کے پاس سیف ایگزٹ کے علاوہ اور کوئی چوائس نہیں ہے۔ عمران خان کے یارِ غار بابے ہارون الرشید نے بھی اپنے آج کے پروگرام میں یہ نوید سنادی ہے کہ عمران خان اسمبلیاں توڑنے کا سوچ رہا ہے، کیونکہ اسٹیبلشمنٹ بھی اس کا ساتھ چھوڑ گئی ہے۔۔

بابے ہارون الرشید کی خبرکو قابلِ توجہ نہ بھی سمجھیں تو بھی لاجیکلی دیکھا جائے تو عمران خان کی حکومت بند گلی میں پہنچ چکی ہے۔ کیونکہ اس ملک کا سب سے بڑا مسئلہ اکانومی تھا اور ہے، جس کو حل کرنے میں عمران خان پوری طرح ناکام رہا ہے ۔ اسد عمر اور حفیظ شیخ کو آزمانے کے بعد اگلا تکیہ شوکت ترین پر کیا تھا، مگر اس نے تو گزشتہ رات شاہزیب خانزادہ کے پروگرام میں اس حکومت کی معاشی پالیسیوں کی دھجیاں اڑا کر رکھ دیں اور سیدھا سیدھا کہہ دیا کہ فی الوقت پاکستانی معیشت کا بیڑا غرق ہوچکا ہے۔ زمینی صورتحال یہ ہے کہ عوام آسمانوں کو چھوتی ہوئی مہنگائی سے بلبلا رہی ہے اور آنے والے دنوں میں یہ مہنگائی مزید اوپر کی طرف جاتی دکھائی دے رہی ہے۔ عمران خان کے پاس فی الوقت کوئی بھی ایسا ماہرِ فن شخص نہیں جس کو وہ وزارتِ خزانہ کی کرسی پر بٹھا سکے اور وہ حالیہ معاشی بدحالی کو درست کرسکے۔۔ میرے خیال میں اب اس حکومت کے آخری دن آگئے ہیں اور گمان غالب ہے کہ عمران خان شاید خود ہی اسمبلیاں توڑ دے۔۔

میری نظر میں عمران خان کی سب سے بڑی غلطی یہ ہے کہ اس نے ملکی نظم و نسق چلانے کیلئے اپنی ذاتی عقل کے استعمال اور بہتر مشیروں کے سیلیکشن کی بجائے سارا دار ومدار اپنی زوجہ محترمہ کے استخاروں اور چلوں پر رکھا، عثمان بزدار کی پنجاب میں تعیناتی سے لے کر اب تک کے دوام تک محترمہ کا فیض ہی چل رہا ہے۔ جس دن میں نے اس بندے کو تقریر میں یہ کہتے سنا کہ ملک فلاحی ریاست پہلے بنتے ہیں اور ترقی بعد میں کرتے ہیں، اسی دن میں سمجھ گیا تھا کہ یہ روحانیت کو ملک پر اپلائی کرکے ملک کا بیڑا غرق کرنے جارہا ہے۔ کیونکہ اس نے صاف کہہ دیا تھا کہ ملک میں اگر میں غریبوں میں پیسے بانٹوں گا تو ملک میں برکت آئے گی اور ملک ترقی کرے گا اور یہ کہہ کر اس نے چودہ پندرہ سو ارب روپیہ بانٹ دیا۔ چند لوگوں کو تو پیسے مل گئے، مگر اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ باقی سب کو مہنگائی جھیلنی پڑی۔ تحریک انصاف کے کسی لیڈر میں اتنی جرات نہیں تھی کہ عمران خان کو سمجھا پاتا کہ امورِ مملکت روحانی ٹوٹکوں سے نہیں چلتے، اصل کہانی تو تب کھلے گی جب عمران خان حکومت کے ایوانوں سے باہر نکلے گا کہ بنی گالہ میں کس طرح جادو ٹونوں سے حکومت چلائی جاتی رہی، فی الحال تو میں عمران خان کو الودا ع کہنا چاہتا ہوں اور یہ مشورہ دیتا ہوں کہ جب وہ حکومت سے فارغ ہوکر گھر چلے جائیں گے تو کبھی اکیلے بیٹھ کر غور کریں کہ کس طرح انہیں ایک بہترین موقع میسر آیا تھا کہ وہ ملک کو بہتری کی راہ پر ڈال سکتے تھے، مگر انہوں نے جادوٹونوں کے چکر میں آکر یہ موقع گنوادیا اور اب یہ موقع انہیں دوبارہ کبھی نہیں ملنے والا۔۔۔

imran-khan.1.340687.jpg
tumharay jaisay chootiya nahi daikha zamany bhar mai maderchod IK karza bhi sara utaray and economy bhi first country jaise transform kardai .. itni jaldi teri baji maryam kamal karsakti hai kisi insan kai bacha nahi karsakta us mahool mai jis mai tum jaisay janwar rahtay ho bsdk
 

abdlsy

Prime Minister (20k+ posts)
عمران خان پاکستانی سیاست میں ایک امید کے طور پر ابھرا تھا، جب تک اس کی پارٹی میں بڑے بڑے نام شامل نہیں ہوئے تھے، تب تک وہ اپنی عقل استعمال کرتا تھا اور کافی معقول باتیں کرتا تھا۔۔ مگر پھر اس نے دوسروں کی دانش پر تکیہ کرنا شروع کردیا اور اس کی سیاست آئیڈیلزم سے ٹرن ہوتی ہوئی پریگمٹیزم کی سڑک پر مڑ گئی اور آخر میں آکر بالکل پاور پالیٹکس رہ گئی۔ عمران خان کی پچھلے چند سالوں کی سیاست کسی بھی طرح ن لیگ یا پیپلز پارٹی کی سیاست سے مختلف نہیں ہے۔ آج عمران خان کی حکومت ایک دوراہے پر کھڑی ہے، آگے کھائی ہے اور دوسری طرف سیف ایگزٹ۔۔ میرے خیال میں عمران خان کے پاس سیف ایگزٹ کے علاوہ اور کوئی چوائس نہیں ہے۔ عمران خان کے یارِ غار بابے ہارون الرشید نے بھی اپنے آج کے پروگرام میں یہ نوید سنادی ہے کہ عمران خان اسمبلیاں توڑنے کا سوچ رہا ہے، کیونکہ اسٹیبلشمنٹ بھی اس کا ساتھ چھوڑ گئی ہے۔۔

بابے ہارون الرشید کی خبرکو قابلِ توجہ نہ بھی سمجھیں تو بھی لاجیکلی دیکھا جائے تو عمران خان کی حکومت بند گلی میں پہنچ چکی ہے۔ کیونکہ اس ملک کا سب سے بڑا مسئلہ اکانومی تھا اور ہے، جس کو حل کرنے میں عمران خان پوری طرح ناکام رہا ہے ۔ اسد عمر اور حفیظ شیخ کو آزمانے کے بعد اگلا تکیہ شوکت ترین پر کیا تھا، مگر اس نے تو گزشتہ رات شاہزیب خانزادہ کے پروگرام میں اس حکومت کی معاشی پالیسیوں کی دھجیاں اڑا کر رکھ دیں اور سیدھا سیدھا کہہ دیا کہ فی الوقت پاکستانی معیشت کا بیڑا غرق ہوچکا ہے۔ زمینی صورتحال یہ ہے کہ عوام آسمانوں کو چھوتی ہوئی مہنگائی سے بلبلا رہی ہے اور آنے والے دنوں میں یہ مہنگائی مزید اوپر کی طرف جاتی دکھائی دے رہی ہے۔ عمران خان کے پاس فی الوقت کوئی بھی ایسا ماہرِ فن شخص نہیں جس کو وہ وزارتِ خزانہ کی کرسی پر بٹھا سکے اور وہ حالیہ معاشی بدحالی کو درست کرسکے۔۔ میرے خیال میں اب اس حکومت کے آخری دن آگئے ہیں اور گمان غالب ہے کہ عمران خان شاید خود ہی اسمبلیاں توڑ دے۔۔

میری نظر میں عمران خان کی سب سے بڑی غلطی یہ ہے کہ اس نے ملکی نظم و نسق چلانے کیلئے اپنی ذاتی عقل کے استعمال اور بہتر مشیروں کے سیلیکشن کی بجائے سارا دار ومدار اپنی زوجہ محترمہ کے استخاروں اور چلوں پر رکھا، عثمان بزدار کی پنجاب میں تعیناتی سے لے کر اب تک کے دوام تک محترمہ کا فیض ہی چل رہا ہے۔ جس دن میں نے اس بندے کو تقریر میں یہ کہتے سنا کہ ملک فلاحی ریاست پہلے بنتے ہیں اور ترقی بعد میں کرتے ہیں، اسی دن میں سمجھ گیا تھا کہ یہ روحانیت کو ملک پر اپلائی کرکے ملک کا بیڑا غرق کرنے جارہا ہے۔ کیونکہ اس نے صاف کہہ دیا تھا کہ ملک میں اگر میں غریبوں میں پیسے بانٹوں گا تو ملک میں برکت آئے گی اور ملک ترقی کرے گا اور یہ کہہ کر اس نے چودہ پندرہ سو ارب روپیہ بانٹ دیا۔ چند لوگوں کو تو پیسے مل گئے، مگر اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ باقی سب کو مہنگائی جھیلنی پڑی۔ تحریک انصاف کے کسی لیڈر میں اتنی جرات نہیں تھی کہ عمران خان کو سمجھا پاتا کہ امورِ مملکت روحانی ٹوٹکوں سے نہیں چلتے، اصل کہانی تو تب کھلے گی جب عمران خان حکومت کے ایوانوں سے باہر نکلے گا کہ بنی گالہ میں کس طرح جادو ٹونوں سے حکومت چلائی جاتی رہی، فی الحال تو میں عمران خان کو الودا ع کہنا چاہتا ہوں اور یہ مشورہ دیتا ہوں کہ جب وہ حکومت سے فارغ ہوکر گھر چلے جائیں گے تو کبھی اکیلے بیٹھ کر غور کریں کہ کس طرح انہیں ایک بہترین موقع میسر آیا تھا کہ وہ ملک کو بہتری کی راہ پر ڈال سکتے تھے، مگر انہوں نے جادوٹونوں کے چکر میں آکر یہ موقع گنوادیا اور اب یہ موقع انہیں دوبارہ کبھی نہیں ملنے والا۔۔۔

imran-khan.1.340687.jpg
Ohoe keeya bs predictions
 

abdlsy

Prime Minister (20k+ posts)
tumharay jaisay chootiya nahi daikha zamany bhar mai maderchod IK karza bhi sara utaray and economy bhi first country jaise transform kardai .. itni jaldi teri baji maryam kamal karsakti hai kisi insan kai bacha nahi karsakta us mahool mai jis mai tum jaisay janwar rahtay ho bsdk
?