کفر جتنا مرضی زور لگا لے، افغان مجاہد عوام،خدا کی نصرت اور مدد سے،ضرور امریکہ اور اس کے پٹھوئوں سے آزادی حاصل کر لیں گے۔ اور جلد ہی افغانستان میں ایک آزاد اسلامی حکومت قائم ہو گی (انشاءا للہ)۔
IS/DAESH are purely CIA/MOSAD assets hatched and launched as proxy. Kind of under cover Black Water. An open secret now.
اس سے قبل عراق میں جب دا عیش عراقی فوج کا قتل عام کر رہی تھی امریکی جہاز اور ڈرون بھنگ پی کر سو رہے تھے پھر اچانک آنکھ کھلی اور یاد آیا دا عیش تو دہشت گرد ہے جب کے وہ برطانیہ سے بھی بڑا علاقہ ہتھیا چکی تھی
شانزے خان – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
اس حوالے سے کوئ ابہام نہيں ہونا چاہیے۔ امريکی حکومت نے آئ ايس آئ ايس کو باضابطہ ايک عالمی دہشت گرد تنظيم کا درجہ دے رکھا ہے، جس کے بعد اس حوالے سے شک وشہبے کی کوئ گنجائش باقی نہيں رہ جاتی کہ اس تنظيم کی قانونی حيثيت کے بارے ميں ہمارا موقف کيا ہے۔
حتمی تجزيے ميں يہ امريکی افواج نہيں ہيں جو زمين پر دہشت گردوں کے خلاف برسرپيکار ہیں۔ شروع دن سے امريکہ اس موقف پر قائم ہے کہ آئ ايس کے خلاف کامياب حکمت عملی فقط امريکہ کی مرہون منت ممکن نہيں ہے۔ اس کا دارومدار خطے کے عوام اور حکومتوں اور ان کے ليے جانے والے فيصلوں پر ہے۔ تاہم صدر اوبامہ نے يہ بھی واضح کيا ہے کہ امريکہ آئ ايس کو مکمل طور پر ختم کرنے کے ليے عراق اور شام سميت ہر اس جگہ کردار ادا کرنے کے ليے پرعزم ہے جہاں پر اس تنظيم کا وجود ہے۔
شانزے خان – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
[email protected]
www.state.gov
https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
![]()
شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
اگر آپ حقيقت کو مدنظر رکھيں تو....................................................................................
شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
[email protected]
www.state.gov
https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
Hazaras of Quetta and Zabul are enrolled by Iran and make them fight in Syria & Iraq . Now they have to pay the price back home. Jaisa karogay waisa bharogay.
پہلے دن سے دہشت گرد قرار دی گئی تنظم سر عام گھومتی رہی لوگوں کی گردنیں اڑاتی رہی عورتوں کو اغوا کرتی رہی
لیکن امریکا کی آنکھ تب کھلی جب اربیل ڈیم پر حملہ آور ہوئی
شانزے خان – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
يہ بات غور طلب ہے کہ برسوں تک کچھ راۓ دہندگان اور تجزيہ نگار 911 کے واقعات کے بعد افغانستان ميں امريکی فوجی کاروائ کو "جارح" اور "حد سے بڑھا ہوا" ردعمل قرار ديتے رہے اور اسی بات کو بنياد کو اس بات پر استدلال کرتے رہے کہ امريکی ردعمل خطے ميں دہشت گردی کے شعلوں کو بڑھاوا دينے ميں سب سے اہم ترين محرک رہا ہے۔ ان دلائل کے پيچھے بنيادی سوچ يہی رہی ہے کہ امريکہ کو ايک ايسے ولن اور شر کی علامت کے طور پر پيش کيا جاۓ جو واقعات کے تسلسل پر اثرانداز ہو کر اپنے مفادات کو پروان چڑھانے کی سعی ميں لگا رہتا ہے۔ ستم ظريفی ديکھيں کہ اس امر کو يکسر فراموش کر ديا جاتا ہے کہ ہماری جانب سے افغانستان ميں فوجی کاروائ کا فيصلہ بادل نخواستہ اس وقت کرنا پڑا جب تاریخ کے سب سے بڑے دہشت گردی کے واقعے ميں ہزاروں امريکی شہری اپنی جان سے ہاتھ دھو بيٹھے۔
اور اب امريکہ پر يہ الزام ہے کہ آئ ايس آئ ايس کے خلاف ميدان جنگ ميں اپنے فوجی نا بيجھنے کا فيصلہ کر کے اور ہمارے مبينہ نرم رويے کے باعث اس تنظيم کی دہشت گردی کے ليے کسی طور امريکہ ہی کو ذمہ دار قرار دينا چاہيے، باوجود اس کے کہ امريکی حکومت تواتر کے ساتھ علاقائ فريقين کو آئ ايس آئ ايس جيسی دہشت گرد تنظيم سے لاحق خطرات سے خبردار بھی کرتی رہی ہے اور اس سے آگاہی بھی دلاتی رہی ہے۔
حقيقت يہ ہے کہ کچھ تجزيہ نگاروں کے ليے امريکہ ايک ايسا "ورسٹائل ولن" ہے جو ہر کہانی، ہر بحث اور ہر دليل ميں بالکل فٹ بيٹھتا ہے۔ کبھی کبھار تو اس ولن کو بحث سے متعلقہ متضاد راۓ زنی ميں دونوں طرف کے دلائل ميں استعمال کيا جاتا ہے۔
اس ميں کوئ شک نہيں کہ سال 2001 ميں طالبان اور القائدہ کی قوتوں سے نبردآزما ہونے کے ليے مشترکہ عالمی کاوشوں کو متحرک کرنے کے ضمن ميں امريکہ نے مرکزی کردار ادا کيا تھا اور اس ضمن ميں اپنے فوجیوں سميت وسائل بھی فراہم کيے تھے۔
تاہم يہ نہيں بھولنا چاہيے کہ 911 کے واقعات کے بعد امريکہ ايک ايسی صورت حال سے دوچار تھا جہاں ہماری سرحدوں کے اندر حملے نے ہميں تنازعے کا براہراست فريق بنا ديا تھا اور دنيا بھر ميں القائدہ کے عفريت سے اپنے شہريوں کو محفوظ کرنے کے ليے ہميں ہر ممکن قدم اٹھانا تھا۔
آئ ايس آئ ايس کے معاملے ميں امريکی حکومت اور صدر اوبامہ نے واضح کر ديا ہے کہ مسلۓ کا مستقل اور پائيدار حل صرف مقامی فريقين کے ہاتھوں ميں ہے جنھيں دہشت گردی کے اس عفريت کے روکنے کے ليے بند بھی باندھنا ہے اور رہنمائ بھی فراہم کرنا ہے جس نے نا صرف يہ کہ عراق اور شام کے شہريوں کی زندگی اجيرن کر رکھی ہے بلکہ خطے کے ديگر ممالک بھی اس سے محفوظ نہيں ہيں۔ اس ميں کوئ شک نہيں امريکہ سميت عراق اور شام سے ہٹ کر ديگر ممالک اور عالمی براداری ميں آئ ايس آئ ايس کےحوالے سے تشويش اور بے چينی پائ جاتی ہے۔ تاہم مشرق وسطی کے کئ ممالک کے اسٹريجک اتحادی ہونے کی حيثيت سے ہم مقامی حکومتوں اور عہديداروں کی جانب سے مساوی کاوشوں، سياسی جدوجہد اور شموليت کے بغير زبردستی فيصلے، حل اور حکمت عملی مسلط نہيں کر سکتے ہيں۔
علاوہ ازيں آئ ايس آئ ايس کے ضمن ميں اہم بات يہ ہے کہ ہماری کاوشيں اس وسيع عمل کا حصہ ہوں گی جس ميں علاقائ شراکت دار اور اسٹريجک اتحادی بھی شامل ہوں گے جو آئ ايس آئ ايس کی خونی مہم سے اسی نوعيت کا خطرہ محسوس کر رہے ہيں۔ اس بات کو صدر اوبامہ نے بھی اپنے بيان ميں ان الفاظ کے ساتھ اجاگر کيا تھا۔
"يہ صرف ہماری لڑائ نہيں ہے۔ امريکی طاقت فيصلہ کن کردار ادا کر سکتی ہے۔ تاہم ہم عراقيوں کے ليے وہ نہيں کر سکتے جو انھيں بہرصورت اپنے ليے خود کرنا ہے۔ اسی طرح اپنے خطے کے تحفظ کے ليے ہم اپنے عرب شراکت داروں کی جگہ نہيں لے سکتے ہيں۔"
شانزے خان – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
[email protected]
www.state.gov
https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
![]()
امریکا آج بھی القاعدہ کو شام میں ہتھیار دے رہا ہے ...
غور طلب بات یہ ہے عراق پر امریکا کا حملہ صرف اور صرف اپنی فرعونیت کا اظہار تھا جس کے نتیجے میں دا عیش بنی .
مطلب امریکا پر حملہ صرف بہانا تھا تا کے امریکا افغانستان اور عراق میں بربادی کے ھل چلا سکے
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|