افغان، پٹھان اور پختون۔
افغان یا پٹھان یا پختون کون ہے؟ زیادہ تاریخ کے گہرائ میں تو نہیں جا سکتا لیکن مختصراٗ اس کی وضاحت ضروری ہے۔
پختون یا پٹھان اصل میں افغان ہی ہے، انگریزوں کے زمانے میں افغانستان ایک ازاد ملک تھا جس کی سرحدیں اٹک تک تھی پھر انگریزوں نے اور سکھوں نے مل کر افغانستان پر چڑھائ کی اور موجودہ قبائلی علاقے یعنی طورخم تک کا علاقہ انگریزوں کے عملداری میں شامل ہوگیا
مگر انگریز اس پر علاقے پر ذیادہ دیر تک قبضہ نہ رکھ سکیں اور اخر کار یہ علاقہ ایک خود مختار علاقہ بن گیا جہاں نہ انگریزوں کی فوج اسکتی تھی اور نہ ہی افغانستان کی فوج تو یہ علاقہ تب سے علاقہ غیر کہلانے لگا، پاکستان کے ازادی کے وقت اس علاقے کے مکینوں نے پاکستان کے ساتھ رہنے کا اعلان کیا اور تب سے یہ پاکستان کا حصہ ہے۔
اکثر افغانستان والے ابھی تک اٹک تک دعوا کرتے ہیں لیکن اگر دیکھا جائے تو دعوا غلط بھی نہیں لیکن ان علاقوں کے رہنے والے لوگوں نے خود اپنی مرضی سے پاکستان کے ساتھ رہنا پسند کیا اور تب سے یہ علاقہ فیڈرل ایڈمینسیٹریشن کے انڈر تھا۔
پشتون سب کے سب اصل میں افغان ہی ہے جس میں بہت سارے مغلوں کے ساتھ ہندوستان میں اباد ہو گئے تھے اور پارٹیشن کے وقت کچھ پاکستان اگئے اور کچھ ہندوستان میں ہی رہ گئے اس میں اکثریت یوسف زائ، درانی وغیرہ ہے جن کو پشتو بولنا بھی نہیں اتا مگر نسلن وہ افغانی اور پشتون یا پٹھان ہی ہے۔
افغانی نمک حرام نہیں ہے، اچھے برے ہر قوم میں پائے جاتے ہیں لہٰذہ چند لوگوں کی وجہ سے پوری قوم کو طعنہ دینا سراسر ذیادتی ہے۔
خدارا ہوش کے ناخن لیں اور چند گندے لوگوں کی وجہ سے پوری قوم پر لعن طعن نہ کریں۔
میں افغانستان گیا ہوں وہاں کے لوگوں سے ملا ہوں وہاں کے اکثریت پاکستان سے پیار کرتے ہیں پاکستان کو اچھی نظر سے دیکھتے ہیں پاکستان کو اپنا محسن سمجھتے ہیں،
افغان یا پٹھان یا پختون کون ہے؟ زیادہ تاریخ کے گہرائ میں تو نہیں جا سکتا لیکن مختصراٗ اس کی وضاحت ضروری ہے۔
پختون یا پٹھان اصل میں افغان ہی ہے، انگریزوں کے زمانے میں افغانستان ایک ازاد ملک تھا جس کی سرحدیں اٹک تک تھی پھر انگریزوں نے اور سکھوں نے مل کر افغانستان پر چڑھائ کی اور موجودہ قبائلی علاقے یعنی طورخم تک کا علاقہ انگریزوں کے عملداری میں شامل ہوگیا
مگر انگریز اس پر علاقے پر ذیادہ دیر تک قبضہ نہ رکھ سکیں اور اخر کار یہ علاقہ ایک خود مختار علاقہ بن گیا جہاں نہ انگریزوں کی فوج اسکتی تھی اور نہ ہی افغانستان کی فوج تو یہ علاقہ تب سے علاقہ غیر کہلانے لگا، پاکستان کے ازادی کے وقت اس علاقے کے مکینوں نے پاکستان کے ساتھ رہنے کا اعلان کیا اور تب سے یہ پاکستان کا حصہ ہے۔
اکثر افغانستان والے ابھی تک اٹک تک دعوا کرتے ہیں لیکن اگر دیکھا جائے تو دعوا غلط بھی نہیں لیکن ان علاقوں کے رہنے والے لوگوں نے خود اپنی مرضی سے پاکستان کے ساتھ رہنا پسند کیا اور تب سے یہ علاقہ فیڈرل ایڈمینسیٹریشن کے انڈر تھا۔
پشتون سب کے سب اصل میں افغان ہی ہے جس میں بہت سارے مغلوں کے ساتھ ہندوستان میں اباد ہو گئے تھے اور پارٹیشن کے وقت کچھ پاکستان اگئے اور کچھ ہندوستان میں ہی رہ گئے اس میں اکثریت یوسف زائ، درانی وغیرہ ہے جن کو پشتو بولنا بھی نہیں اتا مگر نسلن وہ افغانی اور پشتون یا پٹھان ہی ہے۔
افغانی نمک حرام نہیں ہے، اچھے برے ہر قوم میں پائے جاتے ہیں لہٰذہ چند لوگوں کی وجہ سے پوری قوم کو طعنہ دینا سراسر ذیادتی ہے۔
خدارا ہوش کے ناخن لیں اور چند گندے لوگوں کی وجہ سے پوری قوم پر لعن طعن نہ کریں۔
میں افغانستان گیا ہوں وہاں کے لوگوں سے ملا ہوں وہاں کے اکثریت پاکستان سے پیار کرتے ہیں پاکستان کو اچھی نظر سے دیکھتے ہیں پاکستان کو اپنا محسن سمجھتے ہیں،