پی ٹی آئی سینیٹرز اعظم سواتی کی وڈیو معاملے پر ہر کوئی رنجیدہ ہے،مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل نے اعظم سواتی ویڈیو کے معاملے پر عمران خان کے بیان کی حمایت کردی۔
ٹوئٹر پر جاری بیان میں سابق وفاقی وزیر خزانہ اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما مفتاح اسماعیل نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے بیان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کبھی عمران خان کو ری ٹوئٹ کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کی، لیکن یہاں مجھے ان سے اتفاق کرنا ہوگا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اعظم سواتی کی اہلیہ سے متعلق ویڈیو سامنے آنا واضح طور پر اخلاق سے گرا ہوا معاملہ ہے،مجھے شرمندگی محسوس ہوتی ہے کہ میرے ملک میں ایک عزت دار خاتون کی اتنی تذلیل ہو سکتی ہے،اس طرح کا پاگل پن اب بند ہو جانا چاہیے۔
چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ اعظم سواتی کے ساتھ ریاست نے جوکیا وہ تمام اقدار کی پامالی ہے۔پاکستان چادر اور چار دیواری کے تقدس، اقدار کی پاسداری اورخاندانی وقار وعزت کے تقدس کے لیے وجود میں آیا تھا۔
عمران خان نے کہا تھا کہ ریاست کے ہاتھوں جو کچھ اعظم سواتی کے ساتھ ہوا وہ تمام اقدار کی پامالی ہے۔ اعظم سواتی کی اہلیہ کی ویڈیو سامنے آنا انتہائی قابل مذمت اور صدمے کا باعث ہے،دعا ہے کسی کو بھی ایسی صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ چیف جسٹس آف پاکستان اس واقعہ کا ازخود نوٹس لیں۔ انہوں نے کہا میں پورے پاکستان کی جانب سے اعظم سواتی کی تہجد گزار اہلیہ کو پہنچنے والے صدمے اور تکلیف پر معافی مانگتا ہوں۔
پیپلزپارٹی کے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر اور جماعت اسلامی کے رکن سینیٹ مشتاق احمد نے اعظم سواتی کے ساتھ پیش آنے والے معاملے کی سختی سے مذمت کی اور ملوث افراد کو سزا دینے کا مطالبہ کیا،پی ٹی آئی رہنماؤں نے بھی اعظم سواتی کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی مذمت کی جبکہ عمران خان نے پوری قوم کی طرف سے اعظم سواتی اور اُن کی اہلیہ سے معافی بھی مانگی۔
سینیٹر اعظم سواتی نے پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ اُن کی اہلیہ کو نامعلوم نمبر سے اُن کی اور ان کی اہلیہ کی ذاتی ویڈیو بھیجی گئی ہے،لاہور میں پریس کانفرس کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ میں آج آپ کو بتانے آیا ہوں کہ ہمارا ملک کتنا دور جا چکا ہے،چند دن پہلے میں نے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے کبھی کوئی کرپشن نہیں کی، میری کوئی غیر اخلاقی ویڈیو مقتدر حلقوں کے پاس نہیں ہو گی لیکن میں غلط تھا۔