اسلام آباد میں دھوتی کو عزت دو کے نعرے کیوں لگے؟

dhoti1h1h11.jpg


اسلام آباد کلب میں لاہور کے حلقہ این اے 128 سے مسلم لیگ ن کے منتخب رکن قومی اسمبلی شیخ روحیل اصغر کے ساتھ ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا جہاں انہیں دھوتی کُرتے میں کھانا پیش نہیں کیا گیا۔ معاملہ اس قدر بڑھا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں بھی اس پر بات کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق چند روز قبل اسلام آباد کے معروف کلب میں ایم این اے شیخ روحیل اصغر روایتی پنجابی لباس دھوتی کُرتے میں ملبوس ہو کر پہنچے جہاں انہیں اس لباس کے باعث کھانا نہیں پیش کیا گیا۔ معاملے پر رکن قومی اسمبلی نے شکوہ کیا تو پی اے سی نے اسلام آباد کلب کو ڈریس کوڈ پابندی پر نظرثانی کی ہدایت کر دی۔

عامر متین نے بتایا کہ کلب سالانہ 5 کروڑ روپے خسارے میں چل رہا ہے۔ اب یہ سرکاری خرچے پر چلتا ہے تو اسے علاقائی اور ثقافتی کلچر اور لباس کی تضحیک نہیں کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسلام آباد کلب کی نہایت بیہودہ حرکت تھی ایسا ہونا نہیں چاہیے تھا۔
https://twitter.com/x/status/1615816734086434816
تاہم اسی معاملے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے ٹوئٹر پر کہا کہ مجھے اعزاز حاصل ہے کہ پاکستان کے پہلے پشتو چینل خیبر کی شروعات میں میری کاوش شامل تھی۔ سرائیکی چینل روھی میں نے شروع کیا تھا۔ میں نے بلوچستان، سندھ کے ہر علاقے میں رپورٹنگ کی ہے۔ میرا قومیت پرستوں سے ہمدردی کا تعلق رہا ہے۔ مگر یہ دھوتی کی مخالفت میں نہیں ہے۔
https://twitter.com/x/status/1615835050343550976
انہوں نے مزید کہا پنجاب کے لیے دھوتی یا بھنگڑا ایسے ہی شناخت ہے جیسے سندھی کے لیے اجرک یا پشتو خٹک سرائیکی جھومر یا بلوچ اسٹائل پگڑی۔ دھوتی پنجاب کی اشرافیہ یا عوام کا سب سے زیادہ مقبول لباس تھا۔ مگر کچھ سالوں میں اسے پنجابی زبان کی طرح کمتر سمجھا جانے لگا ہے۔ کیوں؟
https://twitter.com/x/status/1615840215448305664
تجزیہ کار نے اس کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ پنجابی خود پنجابی بولتے شرمندہ ہوتے ہیں۔ شہری پنجابی زیادہ تر اپنے بچوں کے ساتھ مادری زبان نہیں بولتے کیونکہ یہ نوکروں یا جاہلوں کی زبان مانی جاتی ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ پنجاب پاکستان کا 56 فیصد ہونے کی وجہ سے تنقید کا شکار ہے۔ پنجاب کی تقسیم ضروری ہے۔
https://twitter.com/x/status/1615841862933450753
ان کا کہنا ہے پنجابی اگر اپنی شناخت کی بات کریں تو یہ استعماریت سمجھی جاتی ہے۔ اس کی وجہ سے پنجابی اک احساس کمتری میں مبتلا ہیں۔ پنجاب میں کسی کو تقسیم پر اختلاف نہیں مگر باقی قومیت پرست ایسا ہونے نہیں دیتے تا کہ انکی سیاست جاری رہے۔
https://twitter.com/x/status/1615843040840531968
ان کا خیال ہے کہ پنجاب کے ٹوٹے کر دیں تا کہ روز یہ طعنہ ختم ہو۔ باقی ہر قوم کو حق ہے کہ وہ اپنے لباس کی شناخت متعین کرے۔ دوہتی ہر پنجابی کا فخر ہے۔ اسلام آباد کلب کو اپنے اصولوں پر غور کرنا چاہیے۔ اس کو واجب بنانے کے لیے پگڑی یا واسکٹ کو لازم کیا جا سکتا ہے۔ مگر یہ کمتر نہیں۔
https://twitter.com/x/status/1615845277998669824
انہوں نے دوہتی میں ملبوس اپنی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ پنجابی دوہتی کی حمایت کرنے پر کوئی شرمندگی نہیں۔ میں فخریہ پنجابی بلکہ لاہوری ہوں حالانکہ میرا آبائی گاؤں مظفرآباد ہے۔ مگر میں ان تصویروں سے بلکل بھی شرمندہ نہیں ہوں۔ میں نے ہمیشہ محروم طبقوں کے لیے آواز اٹھانے کی کوشش کی ہے۔ چاہے پختون، بلوچ، سرائیکی یا سندھی ہوں۔
https://twitter.com/x/status/1615831495138226177
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
dhoti1h1h11.jpg


اسلام آباد کلب میں لاہور کے حلقہ این اے 128 سے مسلم لیگ ن کے منتخب رکن قومی اسمبلی شیخ روحیل اصغر کے ساتھ ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا جہاں انہیں دھوتی کُرتے میں کھانا پیش نہیں کیا گیا۔ معاملہ اس قدر بڑھا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں بھی اس پر بات کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق چند روز قبل اسلام آباد کے معروف کلب میں ایم این اے شیخ روحیل اصغر روایتی پنجابی لباس دھوتی کُرتے میں ملبوس ہو کر پہنچے جہاں انہیں اس لباس کے باعث کھانا نہیں پیش کیا گیا۔ معاملے پر رکن قومی اسمبلی نے شکوہ کیا تو پی اے سی نے اسلام آباد کلب کو ڈریس کوڈ پابندی پر نظرثانی کی ہدایت کر دی۔

عامر متین نے بتایا کہ کلب سالانہ 5 کروڑ روپے خسارے میں چل رہا ہے۔ اب یہ سرکاری خرچے پر چلتا ہے تو اسے علاقائی اور ثقافتی کلچر اور لباس کی تضحیک نہیں کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسلام آباد کلب کی نہایت بیہودہ حرکت تھی ایسا ہونا نہیں چاہیے تھا۔
https://twitter.com/x/status/1615816734086434816
تاہم اسی معاملے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے ٹوئٹر پر کہا کہ مجھے اعزاز حاصل ہے کہ پاکستان کے پہلے پشتو چینل خیبر کی شروعات میں میری کاوش شامل تھی۔ سرائیکی چینل روھی میں نے شروع کیا تھا۔ میں نے بلوچستان، سندھ کے ہر علاقے میں رپورٹنگ کی ہے۔ میرا قومیت پرستوں سے ہمدردی کا تعلق رہا ہے۔ مگر یہ دھوتی کی مخالفت میں نہیں ہے۔
https://twitter.com/x/status/1615835050343550976
انہوں نے مزید کہا پنجاب کے لیے دھوتی یا بھنگڑا ایسے ہی شناخت ہے جیسے سندھی کے لیے اجرک یا پشتو خٹک سرائیکی جھومر یا بلوچ اسٹائل پگڑی۔ دھوتی پنجاب کی اشرافیہ یا عوام کا سب سے زیادہ مقبول لباس تھا۔ مگر کچھ سالوں میں اسے پنجابی زبان کی طرح کمتر سمجھا جانے لگا ہے۔ کیوں؟
https://twitter.com/x/status/1615840215448305664
تجزیہ کار نے اس کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ پنجابی خود پنجابی بولتے شرمندہ ہوتے ہیں۔ شہری پنجابی زیادہ تر اپنے بچوں کے ساتھ مادری زبان نہیں بولتے کیونکہ یہ نوکروں یا جاہلوں کی زبان مانی جاتی ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ پنجاب پاکستان کا 56 فیصد ہونے کی وجہ سے تنقید کا شکار ہے۔ پنجاب کی تقسیم ضروری ہے۔
https://twitter.com/x/status/1615841862933450753
ان کا کہنا ہے پنجابی اگر اپنی شناخت کی بات کریں تو یہ استعماریت سمجھی جاتی ہے۔ اس کی وجہ سے پنجابی اک احساس کمتری میں مبتلا ہیں۔ پنجاب میں کسی کو تقسیم پر اختلاف نہیں مگر باقی قومیت پرست ایسا ہونے نہیں دیتے تا کہ انکی سیاست جاری رہے۔
https://twitter.com/x/status/1615843040840531968
ان کا خیال ہے کہ پنجاب کے ٹوٹے کر دیں تا کہ روز یہ طعنہ ختم ہو۔ باقی ہر قوم کو حق ہے کہ وہ اپنے لباس کی شناخت متعین کرے۔ دوہتی ہر پنجابی کا فخر ہے۔ اسلام آباد کلب کو اپنے اصولوں پر غور کرنا چاہیے۔ اس کو واجب بنانے کے لیے پگڑی یا واسکٹ کو لازم کیا جا سکتا ہے۔ مگر یہ کمتر نہیں۔
https://twitter.com/x/status/1615845277998669824
انہوں نے دوہتی میں ملبوس اپنی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ پنجابی دوہتی کی حمایت کرنے پر کوئی شرمندگی نہیں۔ میں فخریہ پنجابی بلکہ لاہوری ہوں حالانکہ میرا آبائی گاؤں مظفرآباد ہے۔ مگر میں ان تصویروں سے بلکل بھی شرمندہ نہیں ہوں۔ میں نے ہمیشہ محروم طبقوں کے لیے آواز اٹھانے کی کوشش کی ہے۔ چاہے پختون، بلوچ، سرائیکی یا سندھی ہوں۔
https://twitter.com/x/status/1615831495138226177
یہ روحیل اصغر جتنا گندا پٹواری ہے اس کی دھوتی اٹھا کر تو اسکی چنٹوں والی ڈھوی پر تھوکنا چاہئے تھا یہ عزت کی بات کر رہا ہے
 
Last edited:

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
dhoti1h1h11.jpg


اسلام آباد کلب میں لاہور کے حلقہ این اے 128 سے مسلم لیگ ن کے منتخب رکن قومی اسمبلی شیخ روحیل اصغر کے ساتھ ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا جہاں انہیں دھوتی کُرتے میں کھانا پیش نہیں کیا گیا۔ معاملہ اس قدر بڑھا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں بھی اس پر بات کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق چند روز قبل اسلام آباد کے معروف کلب میں ایم این اے شیخ روحیل اصغر روایتی پنجابی لباس دھوتی کُرتے میں ملبوس ہو کر پہنچے جہاں انہیں اس لباس کے باعث کھانا نہیں پیش کیا گیا۔ معاملے پر رکن قومی اسمبلی نے شکوہ کیا تو پی اے سی نے اسلام آباد کلب کو ڈریس کوڈ پابندی پر نظرثانی کی ہدایت کر دی۔

عامر متین نے بتایا کہ کلب سالانہ 5 کروڑ روپے خسارے میں چل رہا ہے۔ اب یہ سرکاری خرچے پر چلتا ہے تو اسے علاقائی اور ثقافتی کلچر اور لباس کی تضحیک نہیں کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسلام آباد کلب کی نہایت بیہودہ حرکت تھی ایسا ہونا نہیں چاہیے تھا۔
https://twitter.com/x/status/1615816734086434816
تاہم اسی معاملے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے ٹوئٹر پر کہا کہ مجھے اعزاز حاصل ہے کہ پاکستان کے پہلے پشتو چینل خیبر کی شروعات میں میری کاوش شامل تھی۔ سرائیکی چینل روھی میں نے شروع کیا تھا۔ میں نے بلوچستان، سندھ کے ہر علاقے میں رپورٹنگ کی ہے۔ میرا قومیت پرستوں سے ہمدردی کا تعلق رہا ہے۔ مگر یہ دھوتی کی مخالفت میں نہیں ہے۔
https://twitter.com/x/status/1615835050343550976
انہوں نے مزید کہا پنجاب کے لیے دھوتی یا بھنگڑا ایسے ہی شناخت ہے جیسے سندھی کے لیے اجرک یا پشتو خٹک سرائیکی جھومر یا بلوچ اسٹائل پگڑی۔ دھوتی پنجاب کی اشرافیہ یا عوام کا سب سے زیادہ مقبول لباس تھا۔ مگر کچھ سالوں میں اسے پنجابی زبان کی طرح کمتر سمجھا جانے لگا ہے۔ کیوں؟
https://twitter.com/x/status/1615840215448305664
تجزیہ کار نے اس کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ پنجابی خود پنجابی بولتے شرمندہ ہوتے ہیں۔ شہری پنجابی زیادہ تر اپنے بچوں کے ساتھ مادری زبان نہیں بولتے کیونکہ یہ نوکروں یا جاہلوں کی زبان مانی جاتی ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ پنجاب پاکستان کا 56 فیصد ہونے کی وجہ سے تنقید کا شکار ہے۔ پنجاب کی تقسیم ضروری ہے۔
https://twitter.com/x/status/1615841862933450753
ان کا کہنا ہے پنجابی اگر اپنی شناخت کی بات کریں تو یہ استعماریت سمجھی جاتی ہے۔ اس کی وجہ سے پنجابی اک احساس کمتری میں مبتلا ہیں۔ پنجاب میں کسی کو تقسیم پر اختلاف نہیں مگر باقی قومیت پرست ایسا ہونے نہیں دیتے تا کہ انکی سیاست جاری رہے۔
https://twitter.com/x/status/1615843040840531968
ان کا خیال ہے کہ پنجاب کے ٹوٹے کر دیں تا کہ روز یہ طعنہ ختم ہو۔ باقی ہر قوم کو حق ہے کہ وہ اپنے لباس کی شناخت متعین کرے۔ دوہتی ہر پنجابی کا فخر ہے۔ اسلام آباد کلب کو اپنے اصولوں پر غور کرنا چاہیے۔ اس کو واجب بنانے کے لیے پگڑی یا واسکٹ کو لازم کیا جا سکتا ہے۔ مگر یہ کمتر نہیں۔
https://twitter.com/x/status/1615845277998669824
انہوں نے دوہتی میں ملبوس اپنی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ پنجابی دوہتی کی حمایت کرنے پر کوئی شرمندگی نہیں۔ میں فخریہ پنجابی بلکہ لاہوری ہوں حالانکہ میرا آبائی گاؤں مظفرآباد ہے۔ مگر میں ان تصویروں سے بلکل بھی شرمندہ نہیں ہوں۔ میں نے ہمیشہ محروم طبقوں کے لیے آواز اٹھانے کی کوشش کی ہے۔ چاہے پختون، بلوچ، سرائیکی یا سندھی ہوں۔
https://twitter.com/x/status/1615831495138226177
ان دلّوں کا کچھ پتہ نہیں کل یہ کہہ دیں کہ پرویز رشید کی سنگڑی ہوی للی کو عزت دو
 
Last edited:

Dr Adam

President (40k+ posts)
Though I don't like this man yet I support him on this count.
Yeh dress waqaee he hamara Punjab kaa culture hai .
Agar Ahle Sindh apni chadar aur topi ko promote ker saktay haien tow kurta aur dhoti kioun nahin???
Its a matter of principle.
 

kayawish

Chief Minister (5k+ posts)
culture wo hota hai jo hazaron saal se challi aa rahee ho.is hizab se hazaron saal pehle punjab ke log hindu ya sikh the tu phir un ko wo culture appnana chayea ke nahin ?
 

Back
Top