ہماری سیاسی جماعت آئندہ عام انتخابات میں اپنی آزادانہ حیثیت کے ساتھ حصہ لے گی: عبدالعلیم خان
ذرائع کے مطابق چند ہفتے پہلے قائم ہونے والی سیاسی جماعت استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کی طرف سے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) حکومت سے علیحدگی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ صدر استحکام پاکستان پارٹی کا کہنا تھا کہ ہماری سیاسی جماعت آئندہ عام انتخابات میں اپنی آزادانہ حیثیت کے ساتھ حصہ لے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی نعمان لنگڑیال اور مشیر برائے کھیل و سیاحت عون چوہدری کو اپنے عہدوں سے استعفیٰ دینے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
صدر استحکام پاکستان پارٹی عبدالعلیم خان سے پنجاب کے سابق صوبائی وزیر پیر سید سعید الحسن اور شیخ یعقوب نے ملاقات کی اور آئندہ عام انتخابات بارے تیاریوں اور موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ ہماری سیاسی جماعت کا مقصد صرف اور صرف عوام کے حقوق کی حقیقی جدوجہد کرنا ہے، موجودہ حکومت کو مہنگائی میں پستے عوام کو ریلیف دینے کیلئے مزید اقدامات کرنے چاہئیں۔
عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ ہماری سیاسی جماعت کا پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اپنی پارٹی کی تحصیل، ضلع اور صوبائی سطح پر تنظیم سازی کا عمل مکمل کر رہے ہیں۔ ملک کی سلامتی کا تقاضا ہے کہ 9 مئی (یوم سیاہ) پر ہونے والے پرتشدد واقعات کے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لا کر کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی تکالیف کو دور کرنے اور عوام میں نچلی سطح تک رسائی حاصل کرنے کیلئے اپنی سیاسی جماعت کا تنظیمی ڈھانچہ تشکیل دے رہے ہیں۔ موجودہ حکومت کے ساتھ 13 سیاسی جماعتیں کھڑی ہیں لیکن ہم عوام کیساتھ کھڑے ہونگے۔ یاد رہے کہ استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے قائم ہونے سے پہلے ہی نعمان لنگڑیاں اور عون چودھری کو وزیراعظم شہبازشریف کو معاون خصوصی مقرر کیا گیا تھا۔
سابق وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھ عوان چودھری کو وزیراعظم شہبازشریف نے اپنا مشیر برائے امور کھیل وسیاحت مقرر کیا تھا۔ 2013ء کے عام انتخابات کے بعد عمران خان وزیراعظم منتخب ہوئے تو عون چودھری اور عمران خان میں دوریاں پیدا ہوئیں تاہم انہیں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت بننے کے بعد مشیر وزیراعلیٰ پنجاب بنایا تھا۔