ارشد شریف قتل کیس کی ایف آئی آر کی کوئی حیثیت نہیں،اعتزاز احسن

3aitzazahsanarsahdafir.jpg

ماہر قانون بیرسٹر اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ ارشد شریف کی والدہ کی مدعیت میں مقدمہ درج نہیں کرنا غلط ہے۔

نجی چینل اے آر وائے کے پروگرام ’دی رپورٹرز‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ماہرِ قانون بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کی جانب سے ارشد شریف کی والدہ کی مدعیت میں مقدمہ درج نہ کرنا غلط ہے کیونکہ جب وارثان موجود ہوں تو پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ ارشد شریف کے لواحقین کو سپریم کورٹ میں بولنے کا حق دیا جائے تبھی کچھ توقع رکھی جاسکتی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1600262063317606400
واضح رہے کہ اسلام آباد پولیس نے شہید صحافی ارشد شریف کے قتل کی ایف آئی آر ان کی والدہ کی مدعیت کے بغیر ہی درج کی جبکہ شہید کی والدہ کا کہنا تھا کہ حکومت میری مدعیت میں بیٹے کے قتل کی ایف آئی آردرج کرے۔

https://twitter.com/x/status/1600190187224506369
سپریم کورٹ کے احکامات پر درج کی جانے والی ایف آئی آر میں تین افراد کو نامزد کیا گیا ہے، جن میں خرم، وقار اور وصی شامل ہیں، ارشد شریف قتل کی رپورٹ 26 اکتوبر کو زیردفعہ 174 کے تحت درج کی گئی ہے۔
 

thinking

Prime Minister (20k+ posts)
SC ke judges bhi aj iss baat ko gool kar gey..kisi judge ne police ya Gov ke bando se ye nahi pocha ke qatal honay walay banday ki Maan ur Wife samnay khari ha..tum logo ne apni mudaet mein FIR kesay daraj kar li?