اختلافات ختم نہ ہو سکے ،چوہدری برادران میں معاملات نو ریٹرن پر پہنچ گئے ؟

no-return-ch-brothers-pl.jpg


مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت نے مسلم لیگ ق پنجاب کے صدر وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الہی کی پارٹی رکنیت معطل کردی، شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے سات روز میں جواب طلب کرلیا، پوزیشن واضح کرنے کی ہدایت کردی، چوہدری شجاعت نے مونس الہٰی، حسین الہٰی اور کامل علی آغا کو بھی شوکاز نوٹس جاری کردیئے۔

چوہدری برادران کی آپس کی سیاسی رسہ کشی سے ق لیگ کے ہاتھ سے پنجاب نکلاتوانکی سیاست بھی بری طرح متاثر ہوگی،دونوں شخصیات کے درمیان ثالثی کیلئے کوشاں قریبی افراد حالیہ شوکاز کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے سمجھتے ہیں کہ اب معاملہ نو ریٹرن تک پہنچ گیا۔

چوہدری پرویز الہی کو پارٹی سے بے دخل کرنے کی کارروائی سے پارٹی کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کرسکیں گے،الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے پر چوہدری شجاعت کے دست راست سینیٹر کامل علی آغا ہی ضابطے کی لپیٹ میں آ سکتے ہیں۔

پرویزالہیٰ، مونس الٰہی اور چودھری حسین الٰہی اور پنجاب اسمبلی کے تمام 10 اراکین دیگر پہلے ہی قومی اور صوبائی اسمبلیوں سے مستعفی ہوچکے ہیں لہٰذا وہ الیکشن کمیشن کے سیاسی پارٹیوں سے متعلق ضابطہ اخلاق کی لپیٹ میں نہیں آئیں گے۔

چوہدری شجاعت کو سالک حسین، طارق بشیر چیمہ اور خصوصی نشست پر رکن قومی اسمبلی فرخ خان کی حمایت حاصل ہے جبکہ پنجاب کی تمام سیاست پرویز الٰہی، مونس الٰہی، چوہدری وجاہت کے گرد گھومتی ہے اور چودھری پرویز الٰہی کو پنجاب کی تنظیم ، پارلیمانی پارٹی اور کم و بیش تمام الیکٹورل کالج کی حمایت حاصل ہے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کی زیر صدارت مسلم لیگ ق کا مشاورتی اجلاس ہوا،جس میں پی ٹی آئی میں انضمام کے معاملے پر تفصیلی مشاورت ہوئی، شرکا نے تمام فیصلوں کا اختیار چوہدری پرویزالہٰی کو دے دیا، عمران خان کی دعوت پر ق لیگ کا تحریک انصاف میں شامل ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
ملکی سیاست میں ہلچل پرویز الہیٰ کی پارٹی رکنیت معطل کرنے کے ہنگامی اجلاس میں ان ارکان نے شرکت کی

چودھری شجاعت حسین
سالک حسین فرزند شجاعت حسین
شافع حسین فرزند شجاعت حسین
طارق بشیر چیمہ


اجلاس میں ایک لیٹر کوک کی بوتل کھولی گئی جس میں سے تھوڑی بچ گئی وہ حاجی صاحب کو بجوا دی
20230117-031814.jpg