وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کو پنجاب میں تبادلوں کے معاملے پر تصدیق کے بغیر سپریم کورٹ پر طنز کر ڈالا، فواد چوہدری کا کرارا جواب آگیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے ٹویٹر پر خبررساں ادارے کی ایک رپورٹ شیئر کی جس کے مطابق پنجاب حکومت نے اہم تبادلے کردیئے، سی سی پی او لاہور اور ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کو عہدے سے ہٹا دیا۔
رپورٹ کے مطابق سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ کو پنجاب حکومت نے عہدے سے ہٹا کر وفاق میں رپورٹ کرنے کی ہدایات دی ہیں جبکہ ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب عبدالجبار کو بھی عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
احسن اقبال نے یہ رپورٹ شیئر کرتے ہوئے اپنے طنزیہ ٹویٹ میں کہا کہ" کیا سپریم کورٹ اب ان تبادلوں کا نوٹس لے گی؟
تاہم بغیر تصدیق کے ٹویٹ کرنے پر تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے احسن اقبال کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ ان افسران کووفاقی حکومت نے پنجاب سے وفاق میں ٹرانسفر کیا ہے، ٹویٹ کرنے سے پہلے چیک کرلیتے، آپ کو روز بے عزتی کروانے کی عادت ہوگئی ہے؟
صحافی رضوان احمد غلزئی نے بھی احسن اقبال کی اس ٹویٹ پر ردعمل دیتے ہوئے ان کی تصحیح کی اور کہا کہ احسن اقبال سپریم کورٹ کے بجائے یہ سوال اپنے گورنر سے پوچھیں کیونکہ یہ تبادلے گورنر پنجاب کے احکامات سے ہوئے ہیں۔