
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے پیٹرن ان چیف گوہر اعجاز نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ انتہائی مہنگی بجلی، گیس اور 20 فیصد شرح سود کے ساتھ انڈسٹری چلانا مشکل ہوگیا ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کو ارسال کیے گئے خط میں اپٹما کے پیٹرن ان چیف گوہر اعجاز نے لکھا ہے کہ ٹیکسٹائل کی 50 فیصد صنعت بندش کے دہانے پر پہنچ گئی ہے، رواں سال ٹیکسٹائل برآمدات گزشتہ سال سے تین ارب ڈالر کم رہیں گی۔
خط میں گوہر اعجاز نے لکھا ہے کہ ملک میں بجلی اور گیس انتہائی مہنگی ہوچکی ہے اور شرح سود 20 فیصد ہونے سے انڈسٹری چلانا مشکل ہوگیا ہے، ایل سیز نہ کھلنے سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو خام مال بھی دستیاب نہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ شدید معاشی مشکلات کے باعث 50 فیصد ٹیکسٹائل انڈسٹری بند ہوچکی ہے جبکہ اس سال ٹیکسٹائل برآمدات 3 ارب ڈالر کم ہونے کا خدشہ ہے، پیداواری لاگت میں مسلسل اضافے سے دیگر ممالک کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔
گوہر اعجاز نے وزیرِ اعظم کو لکھا ہے کہ ٹیرف اور لانگ ٹرم فنانسنگ کے ذریعے بڑھائی گئی پیداواری صلاحیت توانائی نہ ہونے اور پرزہ جات کی قلت کے سبب استعمال نہیں ہو رہی ہے، اس کے علاوہ خام مال کی عدم دستیابی اور سیلز ٹیکس ریفنڈ کی عدم ادائیگی کے باعث ایکسپورٹرز کو پیداوار جاری رکھنے میں مشکلات ہیں۔
خط میں گوہر اعجاز نے لکھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف صورتحال کا نوٹس لیں اور انڈسٹری کو تباہ ہونے سے بچائیں ۔ اپنے خط میں انہوں نے تجویز دی ہے کہ ٹیکسٹائل شعبے کی پورٹ پر پہنچی تمام درآمدات کو کلیئر کیا جائے اور ایکسپورٹ شعبے کو خام مال اور پرزہ جات کی درآمد کے لیے بینکوں کو ایل سیز کھولنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔