
وفاقی تحقیقاتی ادارے کے سائب کرائم سندھ کے سربراہ عمران ریاض نے بتایا ہے کہ ملک میں آن لائن طریقے سے فراڈ کا ایک نیا طریقہ سامنے آیا ہے جس میں اسکیمرز بینک ہیلپ لائن سے ملتے جلتے (مشابہہ) نمبروں سے فون کرتے ہیں۔
ایف آئی اے سرائبر کرائم حکام نے بتایا کہ ایسے طریقے سے لوٹنے والے جعلسازی کرنے کیلئے بینک کی مصدقہ ہیلپ لائن سے ملتے جلتے نمبروں سے فون کر کے آپ کی نجی معلومات حاصل کر لیتے ہیں۔
عمران ریاض نے کہا کہ ایسے جعلساز بینک کی ہیلپ لائنز سے مشابہہ نمبروں سے شہریوں کو فون کرکے خود کو بینک کا عملہ ظاہر کرتے ہیں اور نجی معلومات لے کر ان کے لاکھوں روپے ہتھیا لیتے ہیں۔
بینکس کی ہیلپ لائن والے نمبر کے آگے ایک صفر لگا کر جعل سازوں کو منہ مانگے داموں بیچا جاتا ہے۔ اس طریقہ واردات سے اب تک سینکڑوں شہریوں کے اکاؤنٹس کی معلومات حاصل کرکے انہیں ساری جمع پونجی سے محروم کیا جا چکا ہے۔
سائبراکرائم ونگ کے سربراہ نے یہ بھی بتایا کہ شہری یاد رکھیں کہ کوئی بھی سرکاری یا نجی ادارہ ذاتی معلومات حاصل کرنے کیلئے کبھی آپ کو فون نہیں کرتا، ایسی فون کالز موصول ہونے پر شہری کسی قسم کی معلومات شیئر نہ کریں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/fraudii11211.jpg