Atif
Chief Minister (5k+ posts)
استعاروں اور اشاروں میں بہت کچھ کہہ ڈالنا تو کوئی آپ سے سیکھے مگر آپ اپنے اس خزانے
سے بھلا ہمیں کہاں کچھ عطا کرنے والے ہیں
ا لزام نہ آجائے سخاوت پہ تمہاری۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تھی در پہ یہ سا ئل کی صدا،کچھ توادھربھی
سمندر سے پیاسے کو شبنم کے چند قطرے بھی نصیب نہیں ہم تو انعامی معمہ کی طرح اوپر سے
نیچے اور دائیں سے بائیں میں الجھے رہتے ہیں
اس تمام تمہید کا یا عرف عام میں چمچہ گیری کا سیدہا سادہا مطلب یہ ہے کہ چمچہ اور دیگچی
کچھ سمجھا نہیں
عجیب کشمکش تھی کہ لائک کرتا تو تکبر کا شائبہ تھا اور نہ کرتا تو کفرانِ نعمت کا۔
انا کے غبارے کو مزید پھلانے کا شکریہ
چمچ اور دیگچی کا صحیح مطلب تب سمجھ آتا ہے جب بھانبڑ پوری شدت سے "بلدے ہونڑ"۔ جیسے کہ اسی تھریڈ پر