آفتاب اقبال بمقابلہ سہیل احمد، کون صحیح کون غلط؟

sohala1h1h1.jpg

آج کل سہیل احمد عزیزی اور آفتاب اقبال کے درمیان تنازعہ چل رہا ہے، جس کی وجہ سہیل احمد کا آفتاب اقبال سے متعلق ایک بیان بنا جس میں انہوں نے کہا کہ جاہل آدمی، ایسے چوڑا ہوکر بیٹھا ہوتا ہے، میں بتاؤں کب اس کے ہونٹ خشک ہونے بند ہوئے تھے۔ اسکو خودنمائی کا بڑا شوق ہے

اس پر آفتاب اقبال بھی پیچھے نہ رہے اور سہیل احمد کو خوب کھری کھری سنائیں۔
https://twitter.com/x/status/1779080241597558891
سہیل احمد اور آفتاب اقبال حسب حال پروگرام میں اکٹھے جلوہ گر ہوتے تھے، یہ پروگرام جب شروع ہوا تو اس نے مقبولیت کے ریکارڈ توڑدئیے اور دنیا نیوز کو بھی اسی شو نے اٹھایا۔آفتاب اقبال کچھ سال اس پروگرام سے منسلک رہے اور پھر حسب حال چھوڑ گئےا ور جنید سلیم نے انکی جگہ لے لی، جنید سلیم کے آنے کے بعد بھی پروگرام کچھ عرصہ تک مقبولیت رہا لیکن رفتہ رفتہ اسکی مقبولیت میں کمی آنے لگی۔

حسب حال سہیل احمد کیلئے ایک پرفارما یا ٹمپلیٹ تھی جس کی وجہ سے یہ شوز چلتا رہا ورنہ شو کا فارمیٹ جیسے ہی تبدیل ہوا تو یہ شو اپنا اثر کھو بیٹھا، کئی بڑے کامیڈینز کو ڈال کر بھی پہلے جیسا شو نہیں بن سکا ۔ کوئی فلم کامیاب ہوتی ہے تو اس میں اداکار کی اداکاری کا کمال کم ہوتا ہے، کہانی، ڈائریکشن، سکرین پلے کا کردار زیادہ ہوتا ہے۔

کئی فلموں میں اداکاروں نے زبردست پرفارمنس دی مگر وہ فلم اپنی کہانی، ڈائریکشن کی وجہ سے کامیاب نہ ہوسکی۔

سہیل احمد نے حسب حال میں ویسا ہی پرفارم کیا ہے جیسے کسی فلم میں نورجہاں کے گانوں پر انجمن، بابرہ شریف اور مہدی حسن کے گانوں پر ندیم، وحید مراد اور محمد علی پرفارم کرتے تھےا ور ہمیں لگتا تھا کہ اصل میں گا یہی رہے ہیں۔

آفتاب اقبال حسب حال چھوڑ کر جیو پر خبرناک کے نام سے شو کرنے لگے اسکے بعد ایکسپریس پر خبردار، 92 نیوز پر کسوٹی اور سماء ٹی وی پر خبرزار مگرآفتاب اقبال حسب حال جیسا رنگ نہ جماپائے، اگر انکے شو نے کچھ ریٹنگ دئیے رکھی ۔

حسب حال شروع ہونے سے پہلے سہیل احمد عزیزی سٹیج ڈراموں میں کام کیا کرتے تھے یا پھر چند ٹی وی سیریلز جن میں انکا کردار اتنا نمایاں نہیں ہوتا تھا۔حسب حال سے پہلے انہیں لوگ سٹیج فنکار کے نام سے ہی جانتے تھے مگر انہوں نے کچھ ٹی وی ڈراموں میں بھی کام کیا جن میں کچھ مزاحیہ کام تھا اور کچھ سنجیدہ نوعیت کے کردار

آفتاب اقبال نے ہی سہیل احمد کا عزیزی نام متعارف کرایا اور یہی نام انکی پہچان بنا۔سہیل احمد کو بطور چوہدری شجاعت، بطور کسی معروف سیاستدان کے کردار، کسی سٹیج ڈرامے کے کردار، فیقے جیسے کردار میں آفتاب اقبال نے ہی متعارف کرایا تھا۔

حسب حال کا سکرپٹ آفتاب اقبال ہی لکھتے تھے بعد میں جنید سلیم اور دیگر افراد لکھتے تھے۔ سہیل احمد آفتاب اقبال کے لکھے سکرپٹ کے مطابق ہی پرفارم کیا کرتے تھے مگر بعد میں دونوں میں اختلافات پیدا ہونا شروع ہوگئے اور آفتاب اقبال شو چھوڑ کر سائیڈ پر ہوگئے۔

آفتاب اقبال حسب حال سے پہلے کالم نگار تھے اور وہ خبریں اور بعد ازاں نوائے وقت میں حسب حال کے نام سے ہی کالم لکھا کرتے تھے۔حسب حال پروگرام کا آئیڈیا آفتاب اقبال کا ہی تھا اور یہ پروگرام اپنی نوعیت کا منفرد شو تھا۔

یہ کریڈٹ آفتاب اقبال کو ہی جاتا ہے کہ اس نے اپنےشوز میں کئی کامیڈینز کو متعارف کرایا جس میں امان اللہ، امانت چن، ہنی البیلا،آغا ماجد، سلیم البیلا، ناصر چنیوٹی، روبی انعم، مہوش، ببو رانا، اکرم اداس عرف بوٹا شامل ہیں۔ افتخار ٹھاکر، سجاد جانی اور دیگر فنکار بھی آفتاب اقبال کے شوز کا حصہ رہے۔

آفتاب اقبال کے ہی شروع کئے گئے آئیڈیا کی وجہ سے کامیڈینز کو بھی ماہانہ لاکھوں میں آمدن ہونے لگی۔ سٹیج کے یہ فنکار 2008 سے پہلے انتہائی معمولی معاوضے پر سٹیج شوز کرتے تھے۔ ان شوز سے پہلے ان فنکاروں کی حالت یہ تھی کہ اگر کسی دن کام نہ کریں تو انکو پیسے نہیں ملتے تھے، اگر قسمت مہربان ہوتی تو کسی ڈرامے میں رول مل جاتا تھا۔

ہم نے بہت سے کامیڈینز کو کسمپرسی کی حالت میں مرتے دیکھا جن میں ببوبرال، طارق ٹیڈی ،مستانہ نمایاں ہیں، یہ فنکار حکومت سے اپنے علاج کی اپیلیں کیا کرتے تھے اور اگر حکومت کو رحم آجاتا تو یہ چند لاکھ کا چیک یا کسی سرکاری ہسپتال میں انکے علاج معالجے کا بندوبست کردیا جاتا۔

حسب حال سے پہلے تو یہ کامیڈین جگت باز، بھانڈ کہلواتے تھے، بعض کامیڈین زیادہ پیسہ کمانے کیلئے نرگس، دیدار، انجمن شہزادی وغیرہ کیساتھ پرفارم کرتے تھے مگرآفتاب اقبال نے انہیں باعزت روزگا کا راستہ دکھایا۔

آج صورتحال یہ ہے کہ یہ کامیڈینز یا تو کسی ٹی وی چینل پر شوز کررہے تھے یا یوٹیوب پر اپنے کامیڈی شوز کررہے ہیں۔

آفتاب اقبال میں ہزار خامیاں ہوسکتی ہیں، انکا انداز تحکمانہ ہوگا، ان میں ایروگینس ہوگی، ڈکیٹیڑانہ رویہ ہوگا مگر اسکی سٹیج فنکاروں کیلئے خدمات بہت بڑی ہیں۔ آج آفتاب اقبال رجیم چینج اور فسطائیت کی وجہ سے مشکل دور سے گزررہا ہے ، اپنے ٹی وی شوز بند کرواکر دوبئی بیٹھا ہے مگر آفتاب اقبال پر تنقید کا یہ وقت مناسب نہیں تھا۔

آفتاب اقبال نے حسب حال چھوڑنے کے بعد کبھی سہیل احمد کی برائی نہیں کی بلکہ تعریفی الفاظ ہی کہے ہیں مگر سہیل احمد نے آفتاب اقبال کیلئے ہمدردی کا ایک بول بھی بولنا گوارا نہیں کیا جو 9 مئی واقعات کے بعد گرفتار ہوا اور پھر ملک چھوڑ گیا ۔

بہتر یہی ہوتا کہ سہیل احمد آفتاب اقبال پر اس وقت تنقید اور طنز کرتے جب وہ مشکل میں نہ ہوتے، نارمل حالات میں ہوتے۔۔ آفتاب اقبال نے تو حسب حال چھوڑنے کے بعد کئی شوز کئے ہیں مگر کیا حسب حال بند ہونے کے بعد سہیل احمد اس جیسا دوسرا شوز کرپائیں گے؟

اس کا جواب نہیں میں ہے، حسب حال بند ہونے کے بعد سہیل احمد کو یا تو ہنی البیلا، ببورانا کی صف میں بیٹھنا پڑے گا یا پھر کسی ڈرامے یا انڈین پنجابی فلم میں چھوٹے موٹے رول میں نظر آنا پڑے گا۔
 

Azpir

MPA (400+ posts)
sohala1h1h1.jpg

آج کل سہیل احمد عزیزی اور آفتاب اقبال کے درمیان تنازعہ چل رہا ہے، جس کی وجہ سہیل احمد کا آفتاب اقبال سے متعلق ایک بیان بنا جس میں انہوں نے کہا کہ جاہل آدمی، ایسے چوڑا ہوکر بیٹھا ہوتا ہے، میں بتاؤں کب اس کے ہونٹ خشک ہونے بند ہوئے تھے۔ اسکو خودنمائی کا بڑا شوق ہے

اس پر آفتاب اقبال بھی پیچھے نہ رہے اور سہیل احمد کو خوب کھری کھری سنائیں۔
https://twitter.com/x/status/1779080241597558891
سہیل احمد اور آفتاب اقبال حسب حال پروگرام میں اکٹھے جلوہ گر ہوتے تھے، یہ پروگرام جب شروع ہوا تو اس نے مقبولیت کے ریکارڈ توڑدئیے اور دنیا نیوز کو بھی اسی شو نے اٹھایا۔آفتاب اقبال کچھ سال اس پروگرام سے منسلک رہے اور پھر حسب حال چھوڑ گئےا ور جنید سلیم نے انکی جگہ لے لی، جنید سلیم کے آنے کے بعد بھی پروگرام کچھ عرصہ تک مقبولیت رہا لیکن رفتہ رفتہ اسکی مقبولیت میں کمی آنے لگی۔

حسب حال سہیل احمد کیلئے ایک پرفارما یا ٹمپلیٹ تھی جس کی وجہ سے یہ شوز چلتا رہا ورنہ شو کا فارمیٹ جیسے ہی تبدیل ہوا تو یہ شو اپنا اثر کھو بیٹھا، کئی بڑے کامیڈینز کو ڈال کر بھی پہلے جیسا شو نہیں بن سکا ۔ کوئی فلم کامیاب ہوتی ہے تو اس میں اداکار کی اداکاری کا کمال کم ہوتا ہے، کہانی، ڈائریکشن، سکرین پلے کا کردار زیادہ ہوتا ہے۔

کئی فلموں میں اداکاروں نے زبردست پرفارمنس دی مگر وہ فلم اپنی کہانی، ڈائریکشن کی وجہ سے کامیاب نہ ہوسکی۔

سہیل احمد نے حسب حال میں ویسا ہی پرفارم کیا ہے جیسے کسی فلم میں نورجہاں کے گانوں پر انجمن، بابرہ شریف اور مہدی حسن کے گانوں پر ندیم، وحید مراد اور محمد علی پرفارم کرتے تھےا ور ہمیں لگتا تھا کہ اصل میں گا یہی رہے ہیں۔

آفتاب اقبال حسب حال چھوڑ کر جیو پر خبرناک کے نام سے شو کرنے لگے اسکے بعد ایکسپریس پر خبردار، 92 نیوز پر کسوٹی اور سماء ٹی وی پر خبرزار مگرآفتاب اقبال حسب حال جیسا رنگ نہ جماپائے، اگر انکے شو نے کچھ ریٹنگ دئیے رکھی ۔

حسب حال شروع ہونے سے پہلے سہیل احمد عزیزی سٹیج ڈراموں میں کام کیا کرتے تھے یا پھر چند ٹی وی سیریلز جن میں انکا کردار اتنا نمایاں نہیں ہوتا تھا۔حسب حال سے پہلے انہیں لوگ سٹیج فنکار کے نام سے ہی جانتے تھے مگر انہوں نے کچھ ٹی وی ڈراموں میں بھی کام کیا جن میں کچھ مزاحیہ کام تھا اور کچھ سنجیدہ نوعیت کے کردار

آفتاب اقبال نے ہی سہیل احمد کا عزیزی نام متعارف کرایا اور یہی نام انکی پہچان بنا۔سہیل احمد کو بطور چوہدری شجاعت، بطور کسی معروف سیاستدان کے کردار، کسی سٹیج ڈرامے کے کردار، فیقے جیسے کردار میں آفتاب اقبال نے ہی متعارف کرایا تھا۔

حسب حال کا سکرپٹ آفتاب اقبال ہی لکھتے تھے بعد میں جنید سلیم اور دیگر افراد لکھتے تھے۔ سہیل احمد آفتاب اقبال کے لکھے سکرپٹ کے مطابق ہی پرفارم کیا کرتے تھے مگر بعد میں دونوں میں اختلافات پیدا ہونا شروع ہوگئے اور آفتاب اقبال شو چھوڑ کر سائیڈ پر ہوگئے۔

آفتاب اقبال حسب حال سے پہلے کالم نگار تھے اور وہ خبریں اور بعد ازاں نوائے وقت میں حسب حال کے نام سے ہی کالم لکھا کرتے تھے۔حسب حال پروگرام کا آئیڈیا آفتاب اقبال کا ہی تھا اور یہ پروگرام اپنی نوعیت کا منفرد شو تھا۔

یہ کریڈٹ آفتاب اقبال کو ہی جاتا ہے کہ اس نے اپنےشوز میں کئی کامیڈینز کو متعارف کرایا جس میں امان اللہ، امانت چن، ہنی البیلا،آغا ماجد، سلیم البیلا، ناصر چنیوٹی، روبی انعم، مہوش، ببو رانا، اکرم اداس عرف بوٹا شامل ہیں۔ افتخار ٹھاکر، سجاد جانی اور دیگر فنکار بھی آفتاب اقبال کے شوز کا حصہ رہے۔

آفتاب اقبال کے ہی شروع کئے گئے آئیڈیا کی وجہ سے کامیڈینز کو بھی ماہانہ لاکھوں میں آمدن ہونے لگی۔ سٹیج کے یہ فنکار 2008 سے پہلے انتہائی معمولی معاوضے پر سٹیج شوز کرتے تھے۔ ان شوز سے پہلے ان فنکاروں کی حالت یہ تھی کہ اگر کسی دن کام نہ کریں تو انکو پیسے نہیں ملتے تھے، اگر قسمت مہربان ہوتی تو کسی ڈرامے میں رول مل جاتا تھا۔

ہم نے بہت سے کامیڈینز کو کسمپرسی کی حالت میں مرتے دیکھا جن میں ببوبرال، طارق ٹیڈی ،مستانہ نمایاں ہیں، یہ فنکار حکومت سے اپنے علاج کی اپیلیں کیا کرتے تھے اور اگر حکومت کو رحم آجاتا تو یہ چند لاکھ کا چیک یا کسی سرکاری ہسپتال میں انکے علاج معالجے کا بندوبست کردیا جاتا۔

حسب حال سے پہلے تو یہ کامیڈین جگت باز، بھانڈ کہلواتے تھے، بعض کامیڈین زیادہ پیسہ کمانے کیلئے نرگس، دیدار، انجمن شہزادی وغیرہ کیساتھ پرفارم کرتے تھے مگرآفتاب اقبال نے انہیں باعزت روزگا کا راستہ دکھایا۔

آج صورتحال یہ ہے کہ یہ کامیڈینز یا تو کسی ٹی وی چینل پر شوز کررہے تھے یا یوٹیوب پر اپنے کامیڈی شوز کررہے ہیں۔

آفتاب اقبال میں ہزار خامیاں ہوسکتی ہیں، انکا انداز تحکمانہ ہوگا، ان میں ایروگینس ہوگی، ڈکیٹیڑانہ رویہ ہوگا مگر اسکی سٹیج فنکاروں کیلئے خدمات بہت بڑی ہیں۔ آج آفتاب اقبال رجیم چینج اور فسطائیت کی وجہ سے مشکل دور سے گزررہا ہے ، اپنے ٹی وی شوز بند کرواکر دوبئی بیٹھا ہے مگر آفتاب اقبال پر تنقید کا یہ وقت مناسب نہیں تھا۔

آفتاب اقبال نے حسب حال چھوڑنے کے بعد کبھی سہیل احمد کی برائی نہیں کی بلکہ تعریفی الفاظ ہی کہے ہیں مگر سہیل احمد نے آفتاب اقبال کیلئے ہمدردی کا ایک بول بھی بولنا گوارا نہیں کیا جو 9 مئی واقعات کے بعد گرفتار ہوا اور پھر ملک چھوڑ گیا ۔

بہتر یہی ہوتا کہ سہیل احمد آفتاب اقبال پر اس وقت تنقید اور طنز کرتے جب وہ مشکل میں نہ ہوتے، نارمل حالات میں ہوتے۔۔ آفتاب اقبال نے تو حسب حال چھوڑنے کے بعد کئی شوز کئے ہیں مگر کیا حسب حال بند ہونے کے بعد سہیل احمد اس جیسا دوسرا شوز کرپائیں گے؟

اس کا جواب نہیں میں ہے، حسب حال بند ہونے کے بعد سہیل احمد کو یا تو ہنی البیلا، ببورانا کی صف میں بیٹھنا پڑے گا یا پھر کسی ڈرامے یا انڈین پنجابی فلم میں چھوٹے موٹے رول میں نظر آنا پڑے گا۔
Chootiya ha yeh Sohail Patwari
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
آفتاب اقبال جب دیکھتا ہے اس کے شو میں کوئی اور اس سے زیادہ شہرت لے رہا ہے تو شو بند کر دیتا ہے - عزیزی کا کردار بہت ہٹ ہوا اور آفتاب شو میں ایک فالتو شے لگنے لگا تو اس نے شو بند کر کے ایک شو خبرناک کیا - وہاں ڈمی بن کر ایک اداکار (میر) نے شہرت کمائی تو یہ شو بند کر کہ نئے نام سے بغیر میر کے شو کرنے لگا - پچھلے چند سالوں سے کبھی خبر یار تو کبھی خبردار تو کبھی خبر یار بدلتا ہے ٹیمیں بدل بدل کر - یہ صرف ذاتی شہرت چاہتا ہے جب کہ سہیل احمد شہرت کے پیچھے نہیں شہرت اس کے پیچھے بھاگتی ہے - سھیل پاکستان کا نمبر ون کامیڈین ہے اردو ہو یا پنجابی دونوں میں ورسٹائل کامیڈین ہے کوئی جگت باز سٹیج اداکار نہیں
 

Citizen X

President (40k+ posts)
I love Sohail Ahmed as an artist and have been watching him from the 90s, in that sense he is truly a national asset. But at the same time it there is no doubt he is a full fledged patwari too.

Ive watched both the interview and Aftab's rebuttal, And I think Sohail shouldn't have said what he did and Aftab should'nt have responded. He could have handled it better, he should have called him and asked him to explain himself and if possible issue a public apology or at the very least a clarification.

And if Aftab had to make a video rebuttal he should have kept is short and sweet, going into an hour long tit for tat......................
 

jee_nee_us

Chief Minister (5k+ posts)
Sohail Ahmed is a patwari , even in his stage shows days he used to show his love for shareefs. He is a great artist but Aftab Iqbal too has used sohails talent to maximum. I don't know why Sohail Ahmed had to show his hatred for Aftab Iqbal.
 

3rd_Umpire

Chief Minister (5k+ posts)
Sohail Ahmed is a patwari , even in his stage shows days he used to show his love for shareefs. He is a great artist but Aftab Iqbal too has used sohails talent to maximum. I don't know why Sohail Ahmed had to show his hatred for Aftab Iqbal.
میرے حساب سے وہ ایک تھرڈ کلاس بھانڈ سے ذیادہ کچھ نہیں
اُسکی آواز بھانڈ پن کا "برانڈ" بن گئی ہے،اور
سنجیدہ بات بھی بھانڈ پنے کے اثر سے نکل نہیں پاتی
حرامزادہ پٹواری ۔ ۔ ۔
 

ibrar

Politcal Worker (100+ posts)
You can not take out Bhand and Bazaripun from Sohail Ahmad. He has no attributes of a noble person. His opinion about sharifs or Aftab Iqbal does not carry any weight.
If he can pronounce Zardari as innocent because of the Pakistani courts, it tells a lot about him.
 

tracker22

MPA (400+ posts)
یہ سارے بھانڈ اور میراثی آفتاب اقبال کا احسان نہیں اُتار سکتے۔ آفتاب اقبال نے انکو ایک مقام دیا ، انکو پالش کیا ، انکو معاشرے میں عزت دلائی ، ورنہ یہ اسٹیج کے جوکر ، اپنی لعنتی ذومعنی گفتگو کی وجہ سے پڑھے لکھے طبقے میں نا پسند کیے جاتے تھے ، آفتاب اقبال میں کئی کمیاں ہو سکتی ہیں مگر اسک پروگرام خبرزار اور خبردار انتہائ مشہور ہُوۓ تھے اور ان میں بہترین کامیڈی ہوتی تھی جو کہ عوام اپنے خاندان کے ساتھ بیٹھ کر بھی دیکھ سکتے تھے ۔ سہیل ایک تھرڈ کلاس بھانڈ ہے ، ایک معمولی سا ایکٹر ہے جس کو شناخت آفتاب اقبال نے دی ، کُچھ سیکھنے اور سکھانے کی کوشش بھی نہیں کرتے ۔
 
Last edited:

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
آفتاب اقبال جب دیکھتا ہے اس کے شو میں کوئی اور اس سے زیادہ شہرت لے رہا ہے تو شو بند کر دیتا ہے - عزیزی کا کردار بہت ہٹ ہوا اور آفتاب شو میں ایک فالتو شے لگنے لگا تو اس نے شو بند کر کے ایک شو خبرناک کیا - وہاں ڈمی بن کر ایک اداکار (میر) نے شہرت کمائی تو یہ شو بند کر کہ نئے نام سے بغیر میر کے شو کرنے لگا - پچھلے چند سالوں سے کبھی خبر یار تو کبھی خبردار تو کبھی خبر یار بدلتا ہے ٹیمیں بدل بدل کر - یہ صرف ذاتی شہرت چاہتا ہے جب کہ سہیل احمد شہرت کے پیچھے نہیں شہرت اس کے پیچھے بھاگتی ہے - سھیل پاکستان کا نمبر ون کامیڈین ہے اردو ہو یا پنجابی دونوں میں ورسٹائل کامیڈین ہے کوئی جگت باز سٹیج اداکار نہیں
اگر یہ اتنی ہی بڑی بر گزیدہ ہستی کا ملک ہے تو اسکو کہو کہ اکیلے ہی کوئی ون مین شو کرلے اسکو اپنی اوقات کا لگ پتہ جائے گا
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
اگر یہ اتنی ہی بڑی بر گزیدہ ہستی کا ملک ہے تو اسکو کہو کہ اکیلے ہی کوئی ون مین شو کرلے اسکو اپنی اوقات کا لگ پتہ جائے گا
He is much more capable for that; his anchors are just to run the show.
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
میرے حساب سے وہ ایک تھرڈ کلاس بھانڈ سے ذیادہ کچھ نہیں
اُسکی آواز بھانڈ پن کا "برانڈ" بن گئی ہے،اور
سنجیدہ بات بھی بھانڈ پنے کے اثر سے نکل نہیں پاتی
حرامزادہ پٹواری ۔ ۔ ۔
ویسے تو کسی بھی فنکار کو کسی بھی پارٹی کی لائن نہیں لینی چاہئے لیکن پھر بھی اگر سہیل نے ایسا کیا ہے تو اس سے اس کے فن کی قابلیت کم نہیں ہوتی - سہیل احمد ایک ورسٹائل ایکٹر اور کامیڈین ہے - اور کونسا فنکار ہے جو سٹیج ٹی وی اور فلم میں یکساں مقبول ہوا - سہیل سٹیج کا پہلا فنکار تھا جس نے ذو محنی فقروں اور گندی جگتوں کے بغیر بھی عوام کو ہنسا کر دکھایا - وہ صاف ستھری کامیڈی کرتا ہے اسی لئے ہر جگہ پاپولر ہے -