آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ کی لاہور میں آرمی کے ریٹائرڈ افسران سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنےآگئی ہے، تفصیلات کالم نگار میجر (ر) عادل راجہ نے ملاقات میں شریک بریگیڈیئر(ر) عبدالرحمان بلال کے حوالے سے شیئر کیں۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر میجر (ر) عادل راجہ نے کچھ سلسلہ وار ٹویٹس کیں جن میں انہوں نے آرمی چیف سے ملاقات کرنے والے بریگیڈیئر (ر) عبدالرحمان بلال سے موصول ہونےوالی معلومات شیئر کیں، تاہم انہوں نے ان ٹویٹس میں سے سب سے پہلی ٹویٹ ڈیلیٹ کردی ہے۔
ڈیلیٹ کی گئی ٹویٹ میں ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں ریٹائرڈ افسران کی ایک بڑی تعداد نے آرمی چیف سے ملاقات کی جس میں آرمی چیف نے خطاب کیا، اس خطاب کا لب لباب یہ تھا کہ
آرمی نے مختلف قانون سازیوں پر عمران خان ساتھ دیا اور انہیں رہنمائی فراہم کی کہ ملک کو سیاسی طور پر کیسے چلایا جائے۔
تاہم عمران خان ایک سولو فلائٹ پر سوار تھے، انہوں نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں وزیراعلی کیلئے غلط انتخاب کیے، علیم خان اور پرویز خٹک جیسے لوگوں کو نظر انداز کیا، عمران خان مغرور بنے رہے اور انہوں نےاپنے ارکین اسمبلی سے فاصلہ اختیار کیے رکھا۔
آرمی چیف کے حوالے سے رپورٹ ہونے والی گفتگو میں کہا گیا کہ عمران خان غیر ضروری طور پر سابق آئی ایس آئی چیف کو برقرار رکھنا چاہتے تھے۔
آرمی چیف نے اپنے مبینہ خطاب میں کہا کہ اب ہم پر امید ہیں کہ ملک عام انتخابات کی طرف بڑھ رہا ہے جو کہ صاف و شفاف ہوں گے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ عمران خان اگلے وزیراعظم بن جائیں گے جسے ہم کھلے دل سےقبول کریں گے۔