آرمی چیف کی برطرفی: آئی ایس پی آرنے بی بی سی کی خبر کو جھوٹ قراردیدیا

imrnahh1121.jpg


پاک فوج کے ترجمان نے بی بی سی اردو کی خبر کو جھوٹ کا پلندہ اور بے بنیاد قرار دیدیا۔

تفصیلات کے مطابق عامہ آئی ایس پی آر نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی اردو کی خبر کی تردید کرتے ہوئے اسے بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندا قرار دے دیا اور کہا کہ وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقاتوں سے متعلق برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی اردو کی خبر مکمل طور پر بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندا ہے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بی بی سی نے روایتی پروپیگنڈا کرتے ہوئے متعلقہ حقائق نظر انداز کیے گئے، خبر میں ضروری سورسز اور صحافتی اخلاقیات نظر انداز کی گئیں۔

ان کا مزید کہہنا تھا کہ خبر منظم ڈس انفارمیشن ہے، معاملہ جلد ادارے سے اٹھایا جائے گا۔

واضح رہے کہ بی بی سی ماضی میں بھی حقائق کے برعکس خبریں دے چکا ہے، بی بی سی کو ماضی میں بھی متعدد خبروں پر عالمی سطح پر ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا اور انہیں کئی بار جرمانے بھی ادا کرنے پڑے ہیں۔

گزشتہ رات حامد میر سمیت کئی صحافیوں نے یہ خبریں پھیلائی تھیں کہ عمران خان جاتے جاتے آرمی چیف کو برطرف کرگئے ہیں لیکن بعدازاں عمران خان اور دیگر صحافیوں نے اس خبر کی تردید کردی۔

اس سے قبل غریدہ فاروقی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے ہفتے کی رات ایک اھم ترین شخصیت کی برطرفی پر دستخط کر دیے تھے!!! وہ سمجھ رہے تھے کہ ہیلی کاپٹر پر اُنکا نومقررکردہ عہدیدار آئیگا لیکن جن کی وہ توقع نہیں کر رہے تھے، وہ آ گئے!!

https://twitter.com/x/status/1512947374075039744
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
imrnahh1121.jpg


پاک فوج کے ترجمان نے بی بی سی اردو کی خبر کو جھوٹ کا پلندہ اور بے بنیاد قرار دیدیا۔

تفصیلات کے مطابق عامہ آئی ایس پی آر نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی اردو کی خبر کی تردید کرتے ہوئے اسے بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندا قرار دے دیا اور کہا کہ وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقاتوں سے متعلق برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی اردو کی خبر مکمل طور پر بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندا ہے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بی بی سی نے روایتی پروپیگنڈا کرتے ہوئے متعلقہ حقائق نظر انداز کیے گئے، خبر میں ضروری سورسز اور صحافتی اخلاقیات نظر انداز کی گئیں۔

ان کا مزید کہہنا تھا کہ خبر منظم ڈس انفارمیشن ہے، معاملہ جلد ادارے سے اٹھایا جائے گا۔

واضح رہے کہ بی بی سی ماضی میں بھی حقائق کے برعکس خبریں دے چکا ہے، بی بی سی کو ماضی میں بھی متعدد خبروں پر عالمی سطح پر ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا اور انہیں کئی بار جرمانے بھی ادا کرنے پڑے ہیں۔

گزشتہ رات حامد میر سمیت کئی صحافیوں نے یہ خبریں پھیلائی تھیں کہ عمران خان جاتے جاتے آرمی چیف کو برطرف کرگئے ہیں لیکن بعدازاں عمران خان اور دیگر صحافیوں نے اس خبر کی تردید کردی۔

اس سے قبل غریدہ فاروقی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے ہفتے کی رات ایک اھم ترین شخصیت کی برطرفی پر دستخط کر دیے تھے!!! وہ سمجھ رہے تھے کہ ہیلی کاپٹر پر اُنکا نومقررکردہ عہدیدار آئیگا لیکن جن کی وہ توقع نہیں کر رہے تھے، وہ آ گئے!!

https://twitter.com/x/status/1512947374075039744
تصویر اور نام لازمی لکھا کرو جو جھوٹی خبریں لگایا کرے

بی بی سی اردو کے رپورٹر کا نام : آصف فاروقی

FH7ym6-JXIAAJj-Yi.jpg
 

amber123

Chief Minister (5k+ posts)
مائی باپ کو انکار کیا ہے۔ کیا یہ بھی پلان کا حصہ ہے۔۔۔۔
 

amber123

Chief Minister (5k+ posts)
تصویر اور نام لازمی لکھا کرو جو جھوٹی خبریں لگایا کرے

بی بی سی اردو کے رپورٹر کا نام : آصف فاروقی

FH7ym6-JXIAAJj-Yi.jpg
شکل سے یہ انڈین لگتا ہے اور وظیفہ خور بھی۔۔