
وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کی جانب سے کیے گئے تمام مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے عوام پر اربوں روپے کا نیا بوجھ ڈالنے کی تیاری کر رکھی ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے کو لکھے گئے لیٹر آف انٹینٹ کی تفصیلات سامنے آ گئیں جس کے مطابق حکومت پٹرول پر 50 روپے فی لیٹر لیوی لگانے کیلئے بھی رضامند ہے۔
پاکستان کی طرف سے آئی ایم ایف کو بجھوائے گئے اظہارِ آمادگی کی تفصیلات کے مطابق یکم ستمبر سے پٹرول پر 10، ڈیزل پر 5 روپے لیوی بڑھائی جائے گی، جبکہ ستمبر میں پیٹرول پر لیوی بڑھ کر 30 اور ڈیزل پر 15 روپے ہو جائے گی۔
رواں سال میں ہی آنے والے مہینوں میں لیوی میں مزید پانچ پانچ روپے لیٹر اضافہ کیا جائے گا، جنوری 2023 تک لیوی بڑھ کر 50 روپے فی لیٹر تک ہو جائے گی۔ یاد رہے ملک میں اس وقت پیٹرول پر 20 ڈیزل، اور مٹی کے تیل پر 10 روپے لیوی عائد ہے۔
جبکہ آئی ایم ایف کو بھیجے گئے خط کے مطابق رواں مالی سال میں پٹرولیم لیوی کی مد میں 855 ارب روپے وصول کرنے کا ہدف ہے۔ پاکستان نے آئی ایم ایف کو لیٹر آف انٹینٹ دستخط کرکے واپس بجھوا دیا ہے۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بھی پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ میں نے اور گورنر اسٹیٹ بینک نے آئی ایم ایف کے لیٹر آف انٹینٹ پر دستخط کر دیئے ہیں۔