آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام کیلئے جلد معاہدہ ناگزیر ہے، وزارت خزانہ

IMF-pakistan-ome-pak.jpg


آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام کیلئے جلد معاہدہ ناگزیر ہے، وزارت خزانہ

وزارت خزانہ نے ماہانہ اکنامک اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے نئے قرض کیلئے جلد معاہدہ ناگزیر ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ نے ماہانہ اکنامک اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی ہے، رپورٹ میں نگراں حکومت کی جانب سے نئے منتخب حکومت کیلئے روڈ میپ وضع کیا گیا ہے، نگراں حکومت نے اقتصادی اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ میں آئی ایم ایف کے ساتھ آخری اقتصادی جائزہ مکمل کرنے پر زور دیا اور نئے قرض پروگرام کیلئےجلد معاہدے کو ناگزیر قرار دیا۔

رپورٹ میں نئی حکومت کو ایف بی آر کی تنظیم نو کیلئے ضروری اصلاحات کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ غیر مقبول اور سخت فیصلوں سے معیشت بحالی کی راہ پر گامزن ہے، نگراں حکومت نے آئی ایم سے کیے گئے معاہدے کے تحت مقرر کردہ اہداف پورے کیے۔

رپورٹ میں تجاویز دی گئیں کہ حکومتی ملکیتی اداروں کی مالی کارکردگی اور گورننس بہتر کرنا ہوگی، پی آئی اے سمیت خسارے کا شکار اداروں کی نجکاری لازمی ہے، اصلاحات کیلئے آئی ایم ایف سے میڈیم ٹرم کی سہولت بھی لی جاسکتی ہے۔

ماہانہ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ میں معاشی اعدادوشمار بھی پیش کیے گئے ہیں جن کے مطابق رواں مالی سال کے سات مہینوں میں ترسیلات زر میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 50کروڑ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی، گزشتہ سال کے سات ماہ میں 16 ارب 30 کروڑ کی ترسیلات وصول کی گئی جو رواں سال کے اس عرصے میں کم ہوکر 15 ارب80 کروڑ ڈالر رہ گئیں، جولائی تا دسمبر ایف بی آر کی آمدن میں 29 اعشاریہ 8 فیصد اضافہ ہوا اور 5ہزار 149 ارب کی وصولیاں کی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے سات مہینوں میں برآمدات میں بھی 9اعشاریہ 3 فیصد اضافہ ہوا، رواں ماہ مہنگائی کی شرح میں 25اعشاریہ 5 فیصد رہی، آئندہ ماہ یہ شرح ایک فیصد کم ہونے کا امکان ہے، جولائی تادسمبر پرائمری سرپلس 1500 روپے رہا،7 ماہ کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 71اعشاریہ2 فیصد کمی ہوئی جبکہ براہ راست سرمایہ کاری میں 21 اعشاریہ4 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

https://twitter.com/x/status/1763583684207054887
 
Last edited by a moderator:

ranaji

President (40k+ posts)
اگر جلد معاہدہ نا ہوا تو جرنیلوں کو فی جرنیل اربوں روپے دینے میں دیر ہوجائے گئ وہ ویسے بھی ڈالرز میں دینے ہیں کیونکہ انکے سوئز اور دوسرے غیر ملکی اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کرنے ہیں