
وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ نے کہا ہے کہ ایک ارب ڈالر کے لئے آئی ایم ایف ہمیں تگنی کا ناچ نچا رہا ہے، معاہدے کو پچھلے 3 سال میں اچھے طریقے سے ڈیل کیا جا سکتا تھا۔
اسلام آباد میں شہدا کیپٹل پولیس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہر قیمت پر آئی ایم ایف سے مذاکرات کرنا لازمی تھا، آئی ایم ایف سے غلط معاہدہ کیا گیا جو خامیوں سے بھرپور تھا اور شرائط بھی صحیح نہیں تھیں۔ ہم نے ہر ممکن کوشش کی پیٹرول کی قیمتیں نہ بڑھانا پڑیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے یہ بھی سوچا کہ قیمتیں بڑھانے کے بجائے الیکشن میں چلے جائیں لیکن الیکشن میں جاتے اور ملک کو نگران حکومت کے حوالے کیا جاتا تو ملک ڈیفالٹ کی طرف جا سکتا تھا، پاکستان کی معیشت اور امن و امان کی صورتحال ساری قیادت کے مل بیٹھ کربات کرنے سے حل ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا عمران خان کی حکومت نے صرف فرح گوگی اوراحسن گجر کی تقدیر بدلی، ملک کے لئے کچھ کرسکتے تو 4 سالوں میں کرلیتے، ایک شخص کے علاوہ سب اکٹھے ہیں، ایک شخص ہرایک کو گالی دیتا ہے۔ وہ انتشار پھیلانے پر تُلا ہوا ہے، تکبر اور غرور تباہ کر دیتا ہے۔
وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ ایک وقت تھا جس شخص کی آنکھ کے اشارے سے ملک ہل جاتا تھا آج وہ خود ہل بھی نہیں سکتا، لوگوں کوگالیاں دیتے ہیں، یہ کہتے ہیں فلاں کو نہیں چھوڑوں گا ، ایک انسان کی اوقات ہی کیا ہے؟ اس قسم کی گفتگو قوم کو نقصان پہنچاتی ہے۔