آئینی عدالت کی بجائے سپریم کورٹ کابنچ،JUI کاآئینی ترامیم کامسودہ سامنے آگیا

14molalalnakkadrafts.png

جمعیت علماء اسلام آئین میں ترامیم کا مجوزہ مسودہ منظرعام پر لے آئی ہے جس کے مطابق آئین میں 24 ترامیم کی تجاویز شامل کی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کی طرف سے آئین میں ترامیم کا مجوزہ مسودہ منظرعام پر لے آئی ہے جسے پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی میں پیش کیا گیا۔ جے یو آئی نے مسودے میں آئین کے آرٹیکل 38، 175اے، 230، 243 اور آرٹیکل 203 میں ترامیم کی تجویز دی ہے۔

جے یو آئی کی طرف سے آئینی ترامیم کے لیے مجوزہ مسودے میں یکم جنوری 2018ء سے ہر قسم کے سود کا خاتمہ کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے اور قومی وصوبائی ایوانوں میں متعارف کروائی جانے والی کسی بھی قانون سازی کو اسلامی نظریات کونسل سے لازمی منظور کروانے کی تجویز دی گئی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1845118412579569882
جے یو آئی نے مسودے میں تجویز دی ہے کہ پاکستان میں اسلامی مانیٹری پالیسی سسٹم کو متعارف کروایا جائے، اس کے ساتھ ساتھ 18 ترمیم مکمل بحال کرنے اور 19 ویں ترمیم کے مکمل خاتمے کی تجویز بھی مسودے میں شامل ہے۔ مسودے کے مطابق آئینی بینچ کو آئینی تنازعات یا تشریح کرنے کا اختیار دینے کی تجویز دی گئی ہے۔

مسودے کے مطابق آئینی بینچ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس میں تشکیل دینے کی تجویز بھی شامل ہے اور سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کے کے علاوہ 4 سینئر ججز پر مشتمل بینچ قائم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ہائیکورٹس میں چیف جسٹس سمیت 3 سینئر ججوں پر مشتمل آئینی بینچ بنانے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔

مجوزہ مسودے میں صوبائی آئینی بینچ کے فیصلوں کے خلاف سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں اپیل دائر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ مجوزہ ڈرافٹ جے یو آئی نے پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی میں پیش کیا ہے جس پر سینیٹر کامران مرتضی کا کہنا تھا کہ ہمارے اور پیپلزپارٹی کے ڈرافت میں صرف آئینی بینچ اور عدالت کا فرق ہے، اس کے علاوہ کسی نکتے پر ہمیں اعتراض نہیں ہے۔
 

exitonce

Prime Minister (20k+ posts)
Pakistan main doudh aur shayhud key nehrain bahna shru hain jo ya constitution ka kam tamam kar rahy hain.
 

Back
Top