وزیراعظم شہبازشریف کی طرف سے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے جس میں شرکت کے لیے بیرون ممالک میں موجود اراکین اسمبلی کو وطن واپس آنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی طرف سے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس کل طلب کر لیا گیا ہے جس میں خصوصی قانون سازی ٹیبل کو ایجنڈے کے طور پر پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ اجلاس میں شرکت کے لیے بیرون ممالک میں موجود اراکین اسمبلی کو وطن واپس آنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے 26 ویں آئینی ترامیم منظور کروانے کے لیے کوششیں تیز کر دی گئی ہیں، حکومت کی طرف سے ایک طرف تو نمبرز گیم پوری ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے تو دوسری طرف آرٹیکل 63-A پر عدالتی فیصلے کی حکومتی خواہشات کو تقویت ملی ہے۔ حکومت نے پارلیمنٹ وسینٹ اجلاس 18 اکتوبر 2024ء کو بلا لیا ہے جن میں امکان ہے کہ آئینی ترامیم پیش کی جائیں گی۔
علاوہ ازیں آئینی ترامیم کے معاملے پر اپوزیشن بھی متحرک ہو چکی ہے، مولانا فضل الرحمن سے تحریک انصاف کے وفد نے اہم ملاقات کی ہے جس میں اس حوالے سے گفتگو کی گئی ہے۔ حکومت نے آئینی ترامیم کا غیرحتمی مسودہ پیش تھا جبکہ اپوزیشن بھی ایک مسودہ تیار کر رہی ہے جس کے لیے پیپلزپارٹی اور جے یو آئی ف کام کر رہی ہے اور جے یو آئی ف اس حوالے سے تحریک انصاف سے بھی مشاورت کر رہی ہے۔
آئینی ترامیم کا مسودہ مکمل ہونے سے پہلے ہی چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 63-A کے عدالتی فیصلے کے بعد حکومت نمبرز کی فکر سے آزاد ہو گئی ہے، میں حکومت کو انتظار کرنے کا کیوں کہوں؟ حکومت کہے گی کہ مولانا ساتھ ہوں یا نہ ہوں 63-A کے بعد نمبرز پورے کر سکتے ہیں۔ حکومت کہہ سکتی ہے کہ ہم یہ کام ایس سی او سے پہلے نپٹا لیتے ہیں، نمبرز پورے ہیں تو حکومت انتظار کیوں کرے؟
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس کل وزیراعظم ہائوس میں ہو گا جس میں ایس آئی ایف سی اور مختلف ملکوں کے ساتھ کیے گئے ایم او یوز اور معاہدوں کی منظوری دی جائے گی۔ واضح رہے کہ سعودی عرب کا اعلیٰ سطح وفد سعودی وزیر برائے سرمایہ کاری خالد عبدالعزیز الفالح کی قیادت میں پاکستان پہنچ چکا ہے جس کے ساتھ پاکستان کے 2 ارب ڈالر کے معاہدوں پر دستخط کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔