ملائیشیا کے سابق وزیراعظم مہاتیر محمد نے کہا ہے کہ ماضی کا ایشیا ٹائیگر ملائیشیا اب ایک چوروں کا ملک بن چکا ہے جس پر حکمرانی بھی چور ہی کررہے ہیں۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پرمہاتیر محمد نےایک طویل بیان جاری کیا جس میں انہوں نے ملائیشیا کی بربادی کے حوالے سے گفتگو کی، انہوں نے کہا جس ملک کو ایک دور میں لوگ ایشین ٹائیگر کہا کرتے تھے اس ترقی کرتے ملک کو آج کرپشن اور کرپٹ سیاستدانوں نے تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا ہے۔
مہاتیر محمد نے اس سارے معاملے کی ذمہ داری وزیراعظم نجیب رزاق پر عائد کی اور کہا کہ انہوں نے اقتدار میں آتے ہی نعرہ لگایا کہ پیسہ ہی بادشاہ ہے ، اس کا مطلب تھا کرپشن ہی بادشاہ ہے، اس حکمران کے تمام اقدامات سے یہ ثابت ہوا کہ وہ کرپشن پر یقین رکھتا ہے اور اپنی باقی ماندہ زندگی بطور ملائیشیا کے وزیراعظم ہی گزارنے کے خواب دیکھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسے وقت میں جب ہر کوئی یہ جانتا ہے کہ نجیب رزاق نے قومی خزانے سے بھاری مالیت میں رقوم چرائی ہیں کوئی بھی اس پر تنقید نہیں کرتا اور کوئی اس سے سوال کرنے کی جرآت نہیں کرتا ہر کوئی اس کی حمایت کرتا ہی دکھائی دیتا ہے، نجیب نے مختلف منصوبوں میں کرپشن سے کروڑوں روپے بنائے اور مختلف بینکوں میں جمع کروادیئے اور بعد میں یہ دعویٰ کیا کہ انہیں یہ رقوم سعودی شاہی خاندان کی جانب سے تحفے میں ملی ہیں۔
مہاتیر محمد نے کہا کہ اس دعوے کی تصدیق یا تردید سعودی شاہی خاندان سے بھی ہوسکتی ہے اور بینکوں کے ریکارڈ سے بھی پتا لگایا جاسکتا ہے، سعودی شاہی خاندان جتنا بھی امیر سہی مگر وہ نجیب رزاق کے اکاؤنٹس میں آنے والی رقوم بہت بڑی ہیں، سعودی بھی اتنی بڑی بڑی رقمیں کسی کو تحفے میں نہیں دیں گے۔