مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کے لیے متفرق درخواست پر سماعت کرنے والا لاہور ہائی کورٹ کا ایک اور بینچ تحلیل ہوگیا، عدالتی حکم پر چوتھا بنچ تشکیل دے دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ایک ہی روز میں دو بنچ ٹوٹے جس کے بعد چوتھا بنچ بنا دیا گیا، نئے بنچ میں جسٹس علی باقر نجفی کے ساتھ جسٹس سردار احمد نعیم شامل ہیں۔
اس سےقبل 21 اپریل کو کو جسٹس شہباز رضوی کی سربراہ میں دو رکنی بنچ نے سماعت سے انکار کر دیا تھا جبکہ آج کی سماعت جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے شروع کی تاہم جسٹس فاروق حیدر نے ذاتی وجوہات پر سماعت سے انکار کردیا جس کے بعد تیسری مرتبہ بنچ تشکیل دیا گیا۔
اس بار دورکنی بنچ میں جسٹس علی باقر نجفی کے ساتھ جسٹس اسجد گھرال تھے، لیکن انہوں نےبھی سماعت کرنے سے انکار کر دیا۔
مریم نواز کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پاسپورٹ ہائی کورٹ نے ان کا پاسپورٹ اپنی تحویل میں رکھا ہوا ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ وہ عمرے کی ادائیگی کے لئے 27 اپریل کو سعودی عرب جانا چاہتی ہیں، پاسپورٹ سرنڈر ہونے کی وجہ سے عمرے کی ادائیگی نہیں ہو سکتی۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عمرے کی ادائیگی کے لیے جانے کی اجازت دی جائے اور پاسپورٹ مریم نواز کے حوالے کرنے کا حکم دیا جائے۔