عورت مارچ سے متعلق وزیرمذہبی امور کےخط پر حنابٹ قرارداد لےآئیں

hinab1h1h.jpg


وفاقی وزیرمذبی امور پیرنورالحق قادری نے وزیراعظم عمران خان اور صدر مملکت کو ایک خط لکھا ہے جس میں آئندہ ماہ 8مارچ کو ہونے والے عورت مارچ سے متعلق تحفظات کااظہار کیا گیا ہے۔ اس خط کے معاملے پر لیگی ایم پی اے حنا پرویز بٹ نے پنجاب اسمبلی میں قرار داد جمع کرا دی ہے۔

حنا پرویزبٹ نے اپنی قرارداد میں اس خط پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کا یہ مقدس ایوان وفاقی وزیر مذہبی امور کی جانب سے عورت مارچ پر پابندی لگانے کی تجویز پر گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے۔

انہوں نے قرار داد میں کہا کہ حکومت خواتین کے حقوق کا تحفظ کرنے کی بجائے انکی آواز دبانا چاہتی ہے۔ اسلام اور آئین پاکستان میں عورت کے حقوق واضح ہیں۔ حکومت عورت پر بڑھتے تشدد ، تعصب منفی رویے اور نفرت کا تاثر ختم کرے۔
https://twitter.com/x/status/1494585226370379780
انہوں نے اس خط میں عورت مارچ پر پابندی سے متعلق کہا کہ یہ ایوان وفاقی وزیر کی جانب سے عورت مارچ پر پابندی کی تجویز کومسترد کرتا ہے۔ یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ حکومت عورت مارچ کے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کرے۔

حناپرویز بٹ نے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ عورت مارچ کے شرکا کی فول پروف سیکیورٹی یقینی بنائی جائے۔

یاد رہے کہ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور کی جانب سے ایک خط صدر پاکستان اور وزیراعظم کو لکھا گیا ہے جس میں عورت مارچ کو سماجی روایات اور مذہبی اقدار کے مطابق کرنے کا پابند بنائے جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور مندرجات میں وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ عورت مارچ میں اسلامی شعائر، معاشرتی اقدار، حیا و پاکدامنی، پردہ و حجاب پر کیچڑ اچھالنے کی ہرگز اجازت نہ دی جائے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ مجھے عورت مارچ مجھے ان کے نعروں پر اعتراض ہے، عورت مارچ والوں کے کچھ نعرے قابل اعتراض تھے۔ اسلام کا جو میانہ روی کا فلسفہ ہے میں اس کے ساتھ چلنے والا آدمی ہوں، ہم تنوع کے خلاف نہیں، دین اور معاشرتی اقدار پر حملوں کے خلاف ہیں۔
 
Last edited by a moderator:

A.jokhio

Minister (2k+ posts)
hinab1h1h.jpg


وفاقی وزیرمذبی امور پیرنورالحق قادری نے وزیراعظم عمران خان اور صدر مملکت کو ایک خط لکھا ہے جس میں آئندہ ماہ 8مارچ کو ہونے والے عورت مارچ سے متعلق تحفظات کااظہار کیا گیا ہے۔ اس خط کے معاملے پر لیگی ایم پی اے حنا پرویز بٹ نے پنجاب اسمبلی میں قرار داد جمع کرا دی ہے۔

حنا پرویزبٹ نے اپنی قرارداد میں اس خط پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کا یہ مقدس ایوان وفاقی وزیر مذہبی امور کی جانب سے عورت مارچ پر پابندی لگانے کی تجویز پر گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے۔

انہوں نے قرار داد میں کہا کہ حکومت خواتین کے حقوق کا تحفظ کرنے کی بجائے انکی آواز دبانا چاہتی ہے۔ اسلام اور آئین پاکستان میں عورت کے حقوق واضح ہیں۔ حکومت عورت پر بڑھتے تشدد ، تعصب منفی رویے اور نفرت کا تاثر ختم کرے۔
https://twitter.com/x/status/1494585226370379780
انہوں نے اس خط میں عورت مارچ پر پابندی سے متعلق کہا کہ یہ ایوان وفاقی وزیر کی جانب سے عورت مارچ پر پابندی کی تجویز کومسترد کرتا ہے۔ یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ حکومت عورت مارچ کے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کرے۔

حناپرویز بٹ نے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ عورت مارچ کے شرکا کی فول پروف سیکیورٹی یقینی بنائی جائے۔

یاد رہے کہ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور کی جانب سے ایک خط صدر پاکستان اور وزیراعظم کو لکھا گیا ہے جس میں عورت مارچ کو سماجی روایات اور مذہبی اقدار کے مطابق کرنے کا پابند بنائے جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور مندرجات میں وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ عورت مارچ میں اسلامی شعائر، معاشرتی اقدار، حیا و پاکدامنی، پردہ و حجاب پر کیچڑ اچھالنے کی ہرگز اجازت نہ دی جائے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ مجھے عورت مارچ مجھے ان کے نعروں پر اعتراض ہے، عورت مارچ والوں کے کچھ نعرے قابل اعتراض تھے۔ اسلام کا جو میانہ روی کا فلسفہ ہے میں اس کے ساتھ چلنے والا آدمی ہوں، ہم تنوع کے خلاف نہیں، دین اور معاشرتی اقدار پر حملوں کے خلاف ہیں۔
Non sense...there is nothing in this letter like this..what they are pretending...Govt must do, what is right...
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
جس جماعت نے تین تین باریاں لگا کر خواتین کو بریانی کے پلیٹ کے سوا کچھ نہیں دیا اس جماعت کی خاتون رکن ووٹر خواتین کو کیا حق دلوانا چاہتی ہے!؛​
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
بات عورت مارچ کی ہو رہی ہے یہ کھسرا حنا پرویز بٹ کھسروں کی طرف سے قرار داد لاتا کھسرے حنا پرویزبٹ کو عورتوں کے معاملے میں کیا مثلہ ہے کیا ڈبل شفٹ اور ماں بیٹی اور کیپٹن صفدر کے گیراج کے حقوق پر کوئی بات کرنی ہے