سوشل میڈیا کی خبریں

گزشتہ روز شیرافضل مروت نے دعویٰ کیا کہ وزیراعلی پنجاب مریم نواز کے ایما پر ایک بھارتی شہری کے ذریعے مجھے قتل کروانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے جس کیلئے اسکو ایک لاکھ ڈالر کی ادائیگی دی جا چکی ہے اس پر بیرسٹر عقیل ملک نے ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ اندازہ لگائیں کہ ایسے مکار اور جھوٹے لوگوں کو ووٹ دےکر اسمبلی میں پہنچایا گیا ہے۔ اب یہ باخوبی جانتا ہے کہ جھوٹ بول رہا ہے لیکن عوام کو گمراہ کرنے کیلئے کیسے کیسے حربے استعمال کیے جارہے ہیں۔ یا اللہ ہمیں اس فتنے سے بچا اور ان کے شر سے دور رکھ۔ فارم 47 سے جیتنے والے بیرسٹر عقیل کو سوشل میڈیا صارفین کا جواب سامنے آگیا,احمد وڑائچ نے لکھا لوگ بھی عجیب ہی ہوتے ہیں، پہلے خود کسی کا حق مارا، جھوٹ پر اسمبلی پہنچے، حلف لیتے وقت بھی احساس نہیں ہوا کہ کیا کر رہے ہیں۔ اور اب دوسروں کو اللہ سے ڈرنے کا کہہ رہے ہیں۔ بھائی پہلے خود تو ڈر لو، پھر دوسروں کو ڈرا لینا۔ اسلام بس دوسروں پر نافذ کرنا ہے، خود پر نہیں۔ ساجد اکرام نے لکھا فارم 47 سے جیتنے والا دھوکہ باز دوسرے کو جھوٹا کہہ رہا ہے. نور الہدی نے لکھا دیکھو دیکھو اللہ سے ڈرنے کا کہنے والے کون ہے جنہوں نے جھوٹ کی بنیاد پر اسمبلی پہنچے مینڈیٹ پر ڈاک ڈالا اور اللہ کے ناموں کے نیچے حلف لیا,أَسْتَغْفِرُ اللّٰه,ایسے مکار لوگو کی نصیحتیں دیکھے,اخے اللہ سے ڈرو جھوٹ بول رہا ہے,خود کے گریبان جھانکوں پہلے پھر دوسروں کو سیکھانا چوروں تحریک انصاف کی امیدوار عذرا مسعود فارم 45 کے مطابق 96،488 ووٹ لے کر جیت چکی تھیں لیکن فارم 47 میں عقیل ملک کو فاتح قرار دے دیا گیا جنہوں نے صرف 42،845 ووٹ حاصل کئے۔
پیپلز پارٹی کے آصف زرداری صدر بن گئے, ان پر 2021 میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں فردجرم عائد ہونا تھی,فردجرم تو آج تک عائد نہ ہوئی لیکن وہ دوبارہ صدارت پر براجمان ہوگئے صحافی سہیل رشید کے مطابق آصف زرداری پر جعلی اکاؤنٹس کے پانچویں ریفرنس میں بھی فرد جرم کا فیصلہ کیا گیا تھا ،8 ارب منی لانڈرنگ کے کیس میں 29 ستمبر کو فرد جرم کیلئے طلب کیا گیا تھا, ایوان صدر میں اسٹینو بھرتی ہو کر زرداری کے ساتھ سو سے زیادہ بار بیرون ملک جانے والے اور اربوں روپے اکاونٹ میں رکھنے والے مشتاق احمد اشتہار ی قرار دیئے گئے تھے. نیب کی حالیہ تاریخ میں سب سے زیادہ ریکوری، سب سے زیادہ وعدہ معاف گواہان اور پلی بارگین والے اسکینڈل کے مرکزی کردار کیخلاف پانچ ریفرنس اب بھی موجود ہیں مگر " نیب کی کیا مجال" کہ اگلے پانچ سال اسی "بڑے صاحب" کو سلیوٹ مار کر کرپشن کیخلاف اپنے اقدامات کی رپورٹ پیش نہ کرے. اطہر کاظمی کا کہنا تھا کہ آصف زرداری تو صدر بن گئے اب جعلی اکاؤنٹس والی جے آئی ٹیز کا کیا کرنا ہے؟ کیوں کہ ان ساری جے آئی ٹیز میں بہت کچھ ثابت ہوگیا تھا۔ دوسری جانب عمران خان پر کیسز اسکے کئی سال بعد بنے اور اب تک نہ صرف توشہ خانہ کیس بلکہ سائفرکیس، توشہ خانہ نیب ریفرنس، عدت میں نکاح کیس میں ان پر فردجرم عائد ہوچکی ہے بلکہ سزا بھی ہوچکی ہے,اسی طرح جس دن شہبازشریف پر فردجرم عائد ہونا تھی اسی روز وہ وزیراعظم بن گئے اور نہ صرف فردجرم رک گئی بلکہ کیس بھی ختم ہوگیا۔ نومنتخب صدر آصف علی زرداری کی تقریب حلف برداری آج شام چار بجے ایوان صدر میں ہوگی۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ آصف زرداری سے حلف لیں گے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے آصف علی زرداری کو دوسری مرتبہ صدر پاکستان منتخب ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ان کا بطور صدر پاکستان انتخاب، جمہوری اقدار کا تسلسل ہے۔ پاکستان کے الیکشن کمیشن نے صدارتی انتخاب کا نتیجہ جاری کردیا ہے جس کے مطابق آصف علی زرداری 411 ووٹ لے کر ملک کے صدر منتخب ہوگئے ہیں۔الیکشن کمیشن کے مطابق ان کے حریف محمود خان اچکزئی کو 181 ووٹ ملے۔پاکستان میں صدر کے انتخاب میں پارلیمنٹ اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں بیک وقت ہوتے ہیں اور الیکٹورل کالج میں کُل ملا کر 1185 ووٹ ہوتے ہیں۔ پاکستان کی اسمبلیوں میں اس وقت 92 نشستیں خالی ہیں۔ سنیچر کو ہونے والے انتخاب میں 1044 اراکینِ اسمبلی اور سینیٹ نے ووٹ دیا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق انتخاب کا نتیجہ وفاقی حکومت کو بھیجا جا چکا ہے اور ان کی جانب سے آصف علی زرداری کی کامیابی کا نوٹیفکیشن اتوار کو جاری کیا جائے گا۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں ایک ن لیگی کارکن نے عمران خان کی تصویر پر جوتا رکھا ہوا ہے اور بار بار عمران خان کی تصویر پر جوتے ماررہا ہے۔ ن لیگی کارکن عمران خان کی تصویر پر جوتے مارتے ہوئے کہہ رہا ہے کہ تم نے 5 سال مجھے گالیاں دی ہیں، تمہارے لئے یہی کافی ہے یہ ویڈیو پارلیمنٹ ہاؤس کی ہے یا وزیراعظم ہاؤس کی اسکے بارے میں معلوم نہیں ہوسکا۔ یہ کارکن عظمیٰ بخاری کا انتہائی قریبی سمجھا جارہا ہے، اس کارکن کی عظمیٰ بخاری کے ساتھ مختلف ویڈیوز بھی وائرل ہورہی ہیں۔ مقدس فاروق اعوان نے ویڈیو شئیر کرتے ہوئے تبصرہ کیا کہ وزیراعظم ہاؤس جاہلوں کے حوالے کر دیا گیا اس پر عون علی کھوسہ نے ردعمل دیا کہ عمران خان نے یوتھ کو بدتمیز کر دیا ہے پارلیمنٹ ہاوس میں لیگی کارکنکیا کوئی سزا ملے گی؟ پارلیمنٹ میں ن لیگی کارکن نے عمران خان کی تصویر پر جوتا مارا، اس کوئی ایکشن ہو گا یا اسے شاباشی ملے گی
نومئی واقعات کے بعد گرفتار ہونیوالی سب سے تحریک انصاف کی سب سے پہلی رہنما عائشہ بھٹہ کو کیا تحریک انصاف کے رہنما بھول گئے؟عائشہ بھٹہ کئی ماہ سے جیل میں ہیں، انہیں ضمانت پر رہا کیا گیا تھا مگر کچھ عرصہ بعد انہیں پھر گرفتار کرلیا۔ سوشل میڈیا صارفین تحریک انصاف کی قیادت کے روئیے پر نالاں ہیں کہ وہ صنم جاوید،ڈاکٹریاسمین راشد، عالیہ حمزہ ، طیبہ راجہ اور خدیجہ شاہ سے متعلق تو آواز اٹھاتے ہیں مگر عائشہ بھٹہ کیلئے کوئی آواز نہیں اٹھارہے اور نہ ہی لیگل ٹیم انکی مدد کررہی ہے۔ طیبہ راجہ نے عائشہ بھٹہ سے متعلق اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ عائشہ علی بھٹہ جس نے اپنی زندگی کے بہت سارے سال پی ٹی آئی کے نام کر دئیے۔ ایک بہترین بیٹی ایک اچھی دوست ایک اچھی انسان۔ انہوں نے مزید کہا کہ سانحہ ۹ مئی میں گرفتار ہونے والی وہ پہلی عورت۔ جسے تین دن پعد ضمانت پر رہا تو کیا گیا مگر عدالتوں کے چکر لگوا لگوا کر ذہنی اذیت دی گئی۔ اور دوبارہ اسے 5 ماہ بعد دوبارہ گرفتار کیا گیا اور اب وہ کئی مہینوں سے جیل میں ہے۔ آواز اٹھائیں ہر اُس عورت کے لئیے جو اِس تحریک کا حصہ رہی ہے۔ یہ قرض ہے آپ پر۔ عائشہ کے لئیے آواز اُٹھائیں۔ خدیجہ شاہ نے کہا کہ عائشہ بھٹہ کو مت بھولنا جو ابھی بھی 9 مئی کی ایف آئی ار میں کوٹ لکھپت جیل میں قید ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کو نشانہ بنانا بند کرو، خواتین کے خلاف اس انتقامی کارروائی کو ختم کرو اور سیاسی قیدیوں کو رہا کرو۔ ابوذرفرقان نے کہا کہ نو مئی کے بعد سب سے پہلا چھاپہ جِس کے گھر لگا وہ عائشہ کا گھر تھا اور سب سے پہلی گرفتاری بھی عائشہ کی تھی، آج تک جیل میں ہے ذیشان عزیز نے کہا کہ مارکیٹنگ ایجنسیاں بنا کر خان کے نام سے پیسے لوٹنے والا گینگ عائشہ بھٹہ کو سائیڈ لائن رکھنا چاہتا ہے - یہی گینگ شروع میں صنم جاوید کو بھی سائیڈ پر رکھنا چاہتا تھا مگر عوام کے شور کے بعد صنم جاوید کو سائیڈ پر رکھنا ممکن نہیں ہو پایا. ایک سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ پی ٹی آئی لیڈرشپ یاد رکھے یہ بھی عمران خان کیساتھ جدوجہد کرتی گرفتار ہوئی ہیں انکا نام عائشہ بھٹہ ہے اور مئی سے جیل میں قید ہیں۔ میڈیا تو بک چکا ہے مگر کم از کم لیڈران جو پروگرامز میں جاتے وہ تو آواز اٹھا سکتے ہیں اور وکلا بھی کیا اس کیس کی پیروی کررہے یا نہیں؟ احمد وڑائچ نے کہا کہ عائشہ بھٹہ کی گرفتاری کو بھی مہینوں ہو گئے، بزرگ والد ہیں، عائشہ ان کا اکیلے سہارا ہیں، غالباً سب سے پہلے گرفتار ہونے والوں میں سے ہیں، تحریکِ انصاف کی دستیاب قیادت نے عائشہ کو لے کر مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ وجہ کیا ہے، علم نہیں۔ قانونی ٹیم رہائی کی کوشش کرے۔ ایک سوشل میڈیا صارف کے پیغام پر اظہر مشوانی نے ردعمل دیا کہ دو ہفتے پہلے عائشہ کی ضمانت کی فائل پر جج نے دستخط کر لیے تھے لیکن جیسے ہی سوشل میڈیا پر بات پھیلی تو معلوم نامعلوم وجوہات کی وجہ سے جج نے فیصلہ ہی بدل لیا انہوں نے مزید کہا کہ کوٹ لکھپت جیل میں چار خواتین اب بھی قید ہیں۔ ڈاکٹر یاسمین راشد۔ عالیہ حمزہ ملک۔ صنم جاوید۔ عائشہ بھٹہ
ماضی میں شہبازشریف آصف زرداری سے متعلق سخت بیانات دیتے رہے ہیں،آصف زرداری ایک بار پھر صدر منتخب ہوگئے ہیں لیکن 2008 میں جب آصف زرداری صدر تھے تب وہ اکثر جلسوں میں کہتے تھے کہ آصف زرداری کو لاہور اور لاڑکانہ کی سڑکوں پر نہ گھسیٹا تو میرا نام شہبازشریف نہیں، زرداری چور ہے۔ شہبازشریف آصف زرداری اور انکے وزراء سے متعلق علی بابا چالیس چور کی اصطلاح استعمال کرتے تھے اور کہتے تھے کہ میں نے انہیں سڑکوں پر نہ گھسیٹا تو میرا نام شہبازشریف نہیں۔ اس حوالے سے شہبازشریف کے کافی ٹویٹس انکی آرکائیو میں موجود ہیں، آج انہوں نے آصف زرداری کو صدارت کیلئے ووٹ دیا تھا لیکن وہ ماضی میں کہتے تھے کہ عمران خان کوووٹ دینا آصف زرداری کو ووٹ دینا ہے۔ انہوں نے نہ صرف 2013 بلکہ 2018 میں کمپین بھی چلائی تھی اور الیکشن 2018 سے قبل کہا تھا کہ یاد کریں جو میں 2013 میں کہتا تھا کہ پی ٹی آئی کو ووٹ دینا زرداری کو ووٹ دینا ہے... شہبازشریف اور انکی جماعت کے ووٹوں کی بدولت آصف زرداری صدر بن گئے ہیں جس پر سوشل میڈیا صارفین ان پر طنز کے خوب تیر چلارہے ہیں اور انکے آصف زرداری کو سڑکوں پر گھسیٹنے کے بیانات کا حوالہ دے رہے ہیں۔ اس پر تحریک انصاف نے ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ ایک بار پھر پی پی پی اور پی ایم ایل این عوام سے لوٹے گئے اربوں ڈالر بچانے اور پاکستان میں جمہوریت کو مکمل طور پر تباہ کرنے کے لیے اکٹھے ہو گئے ہیں۔ ورک شاہزیب نے طنز کیا کہ یہ ہے شہباز شریف صدر کے طور پر زرداری کو ووٹ دے رہے ہیں۔ تاریخ ایسے غنڈوں اور مینڈیٹ چوروں کو معاف نہیں کرے گی۔ مریم نواز نے کچھ سال پہلے ایک ٹویٹ کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ زرداری اور امپائر کی انگلی کا بیوپاری۔۔ تیرے دربار میں پہنچے تو سبھی ایک ہوئے اس پر عمران نامی سوشل میڈیا صارف نے شہبازشریف کی آصف زرداری کو ووٹ ڈالنے کی فوٹو شئیر کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف اپنے صدارتی امیدوار آصف زرداری کو ووٹ ڈالتے ہوئے: 9 مارچ 2024 قومی اسمبلی عامر علی شاہ نے طنز کیا کہ صدر اور وزیراعظم کی ملاقات، گھسیٹنے کے نت نئے طریقوں پر تبادلہ خیال، لاڑکانہ کی بجائے اسلام آباد اور راولپنڈی کی سڑکیں گھسیٹنے کے شیڈول میں شامل ساجداکرام نے کہا کہ اچھا تو امپائر کی انگلی کا بیوپاری اصل میں چچا تھا اظہر خان آصف زئی نے طنز کیا کہ رداری کو ووٹ دے کر لاڑکانہ، لاہور ، پشاور اور کراچی کے سڑکوں پر گھسیٹنے کا منظر سید ذیشان عزیز نے کہا کہ شہباز شریف آصف زرداری کو گھسیٹ گھسیٹ کر ایوان صدر لے آئے اور سزا کے طور پر انہیں صدر بنا دیا ہے - اللہ ایسے انتقام لینے والے مخالفین سے سب کو نوازے : آمین نیا پاکستان نے تبصرہ کیا کہ اگر میں نے زرداری کو لاہور ، لاڑکانہ کی سڑکوں پر نہ گھسیٹا تو میرا نام شہباز شریف نہیں صحافی ثمینہ پاشا نے تبصرہ کیا کہ جو خود الیکٹ نہیں ہوئے انہوں نے مملکت کا سربراہ الیکٹ کر لیا۔ افسوس ہمارے نظام پر صحافی شاکر محمود اعوان نے کہا کہ بہترین کلپس۔۔۔ماضی میں کیسے نواز شریف، آصف زرداری ،شہباز شریف اور بلاول بھٹو ایک دوسرے کو چور،لیٹرا ڈاکو،اور جمہوریت کا دشمن قرار دیتے تھے آصف زرداری کے منتخب ہونے پر وزیراعظم شہبازشریف فورا انکے گھر پہنچے اور انکے گلے لگ گئےجس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، صحافی طارق متین نے ویڈیو شئیر کرتے ہوئے طنز کیا کہ پیٹ پھاڑ کر گھسیٹنے کا نیا طریقہ
الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کی حمایت سے جیتنے والے ایک اور امیدوار چوہدری الیاس کی ق لیگ میں شمولیت ظاہر کردی۔۔ چوہدری الیاس کا ق لیگ کا حصہ بننے کا نوٹیفکیشن منظرعام پر ایک سوشل میڈیا صارف نے چوہدری الیاس کا بیان شئیر کیا جس میں انکا کہان تھا کہ الیاس چوہدری نے کل ہی تردید کی تھی پروپیگنڈہ کی لیکن الیکشن کمیشن نے الیاس چوہدری کو ق لیگ میں جوائن کرنے کا نوٹیفکیشن نکال رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہی کام بلوچستان میں پی ٹی آئی ایم این اے عادل خان بازئی سے بھی کیا گیا تھا عادل بازئی ن لیگ میں شمولیت سے انکاری تھا لیکن الیکشن کمیشن نے ن لیگ میں شمولیت کا نوٹیفکیشن نکال دیا تھا یہ سب مخصوص نشستوں کے حصول کے کھیل کا حصہ ہے احمد بوبک نے چوہدری الیاس کا ایک اور ویڈیو پیغام شئیر کیا جس میں چوہدری الیاس کہتے ہیں کہ میں عمران خان کے ساتھ کھڑا تھا کھڑا ہوں اور کھڑا رہوں گا، اب وقت تحریک انصاف کا ہے صحافی احمد وڑائچ نے اس پر کہا کہ چودھری الیاس ق لیگ میں شامل ہو چکے ہیں، ان کی شمولیت کے بعد ق لیگ کو قومی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشست ملی۔ یہ پروپیگنڈہ نہیں حقیقت ہے، الیکشن کمیشن سے چیک کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سب باتیں فضول ہیں کہ کھڑا ہوں، کھڑا رہوں گا۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں ایک ویگوڈالےمیں سوار شخص کو موٹرسائیکل سوار کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، واقعہ کی تفصیلات حاصل کرنے کیلئے پنجاب پولیس نے عوام سے مدد کی اپیل کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں ایک سیاہ رنگ کے ویگو ڈالے کے ساتھ کھڑے 2 افراد اور موٹر سائیکل پر فیملی کے ہمراہ سوار کو دیکھا جاسکتا ہے، ویگو کے ڈرائیور اور موٹرسائیکل سوار میں کسی بات پر بحث ہورہی ہے، کار سوار کے ہاتھ میں بحث کے دوران ایک ڈنڈا بھی واضح طور پر نظر آرہا ہے۔ بحث بڑھتے ہی کار سوار نے ہاتھ میں پکڑا ڈنڈا موٹرسائیکل سوار کے منہ پر دے مارا، ڈنڈا پڑنے کے بعد موٹرسائیکل سوار جیسے ہی اپنی سواری سے نیچے اترا کار سوار گھبرا کر گاڑی بھگا کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگا۔ واقعہ کے حوالے سے اس ویڈیو کے علاوہ کوئی مزید تفصیل سامنے نہیں آسکی ہے، ویڈیو پر پنجاب پولیس کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے جس میں عوام سے مدد کی درخواست کی گئی ہے۔ پنجاب پولیس کی جانب سے مذکورہ ویڈیو ایکس پر شیئر کرتے ہوئے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس ویڈیو کے حوالے سے اگر کسی کےپاس کوئی معلومات ہیں تو فوری طور پر پنجاب پولیس کے ساتھ شیئر کی جائیں۔ پنجاب پولیس کہنا تھا کہ تفصیلات حاصل ہوتے ہی واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ واقعہ پر ردعمل دیتے ہوئےپی ٹی آئی رہنما فلک جاوید خان نے کہا کہ طاقت کےنشے میں اندھے ہوکر حقیر سی مخلوق خود کو خدا سمجھ بیٹھی ہے، کالی ویگو والوں کے دل بھی کالے ہوجاتے ہیں۔ سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فیصل خان نےکہا کہ ظلم کی انتہا، طاقتور شخص نے ایک غریب باپ کو بچوں کے سامنے مارا۔
تیمور جھگڑا سے متعلق سوشل میڈیا اور وٹس ایپ گروپس میں یہ خبریں گردش کررہی تھی کہ تیمور جھگڑا سے وزارت خزانہ کے بدلے 20 کروڑ روپے مانگے گئے اور انکار پر وزارت مزمل اسلم کو دیدی گئی۔ اس پر تیمور جھگڑا نے ردعمل دیتے ہوئے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ سوشل میڈیا اور واٹس ایپ گروپس میں کچھ مضحکہ خیز دعوے چل رہے ہیں۔ مجھ سے کبھی کسی نے وزارت کے لیے ایک روپیہ نہیں مانگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تقسیم پیدا کرنے کی کوشش نہ کریں۔ ایک میڈیا ٹاک کے دوران انہوں نے کہا کہ میرے بارے میں خبریں پھیلائی گئیں کہ کسی نے وزارت کیلئے مجھ سے پیسے مانگے، میں چیلنج کرتا ہوں کہ میرا کوئی ایسا پیغام دکھادیں۔ انکا مزید کہنا تھا کہ ایسی باتیں پھیلاکر تحریک انصاف میں مس انڈرسٹینڈنگ پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے اسے ہم ناکام بنائیں گے۔ دوسری جانب کابینہ میں خزانہ کے قلمدان کے جھگڑے پر بریک تھرووزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اور تیمور جھگڑا میں ملاقات ہوئی ہے۔ علاوہ ازیں تیمور جھگڑا اور مزمل اسلم میں ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔ صوبے کے حقوق کیلئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا
شیر افضل مروت کے بھائی خالد لطیف وزیر اعلی کے معاون خصوصی مقرر,صارفین کی تنقید شیر افضل مروت کے بھائی خالد لطیف کو وزیر اعلی کا معاون خصوصی مقرر کردیا گیا, جس کے بعد سوشل میڈیاصارفین کی تنقید کا سلسلہ جاری ہے, شیر افضل کے بھائی ماضی میں عمران خان سے متعلق سخت زبان استعمال کرتے رہے اور اپنی وابستگی ن لیگ کیساتھ بتاتے رہے. کامران نے ایکس پر ٹویٹ کہا شیر افضل مروت کے بھائی کو اسپیشل اسسٹنٹ ٹو چیف منسٹر کا عہدہ دے دیا گیا ہے آج سے پہلے اسے کوئی جانتا بھی نہیں تھا، کیوں پارٹی میں قابل اور مخلص لوگ کم پڑ گئے جو صرف رشتہ داروں کو نوازا جا رہا ہے؟میں بہت لوگوں کو جانتا ہوں جو 9 مئی کے بعد بھی چھپے نہ آرام سے بیٹھے مگر اب بھی نظر انداز ہوئے اپنی اور اپنی خاندان کی زندگیاں خطرے میں ڈالی,اب جو یہ فیصلے ہو رہے ہیں اس سے شدید اختلاف کرتے ہیں اس کو جلد واپس لیا جانا چاہیے. شیر افضل مروت کے بھائی کو اسپیشل اسسٹنٹ ٹو چیف منسٹر کا عہدہ دے دیا گیا ہے آج سے پہلے اسے کوئی جانتا بھی نہیں تھا، کیوں پارٹی میں قابل اور مخلص لوگ کم پڑ گئے جو صرف رشتہ داروں کو نوازا جا رہا ہے؟میں بہت لوگوں کو جانتا ہوں جو 9 مئی کے بعد بھی چھپے نہ آرام سے بیٹھے مگر اب بھی نظر انداز ہوئے اپنی اور اپنی خاندان کی زندگیاں خطرے میں ڈالی,اب جو یہ فیصلے ہو رہے ہیں اس سے شدید اختلاف کرتے ہیں اس کو جلد واپس لیا جانا چاہیے. یوسف سعید نے لکھا دس دس ماہ جیل عام ورکرز کاٹیں ، برستے شیلوں کا وہ مقابلہ کریں ، مہینوں روپوش رہیں ، گھروں کی چادر و چار دیواری پامال انکی ہو اور جب پارٹی کی حکومت بنے تو وہ 2023 میں سوشل میڈیا پر مشہور ہونے والی مشال یوسفزئی اور شیر افضل مروت کے بھائی کو وزیر کے برابر عہدے بانٹے ایک صارف نے لکھا اگر مروت کا بھائی عہدے پر برقرار رہتا ہے تو سمجھ لیجیے پارٹی کے فیصلے کہیں اور ہورہے ہیں. جس پی ٹی آئی کو ہم سپورٹ کرتے تھے وہا‍ں اتنی جائز تنقید کے بعد فوراً عملدرآمد ہوجاتا تھا. خان نے ہمیشہ ورکر کی آواز کو اہمیت دی، جبکہ یہ مفاد پرستوں کا ٹولہ ہے. وسیم وزیر نے لکھا کے پی کی کابینہ میں اقربا پروری پر ہماری تنقید کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے پاس بلاول اور مریم پر تنقید کرنے کی کوئی اخلاقی بنیاد نہیں ہوگی۔سب سے بڑا ٹرن آف شیر افضل کا بھائی ہے جس کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں تھا اور وہ کے پی کی کابینہ میں ایک دو سال پہلے بھی آئی کے کے خلاف تھے۔ فرحان نے لکھا خیبر پختونخواہ میں ایک پٹواری بھائی نے میدان مار لیا شیر افضل مروت کے بھائی خالد مروت سچے ن لیگی نکلے,خیبر پختونخواہ میں شخصیت پرستی کی ہوا چلتی دیکھ کر فائدہ اٹھایا، ایم پی اے بنے اور اب وزیر بھی بن گئے,وہ مریم نواز اور عمران خان کے متعلق کیا سوچتے ہیں؟ملاحظہ فرمائیں ایک صارف نے لکھاپارٹی قائدین سے میرے 3 سوال ہیں, شیر افضل مروت کا بھائی کب سے پارٹی کا رکن ہے؟, کے پی حکومت کابینہ میں ان کا تقرر کس بنیاد پر ہوا ہے؟پارٹی کے لیے مروت صاحب کے بھائی کی کیا خدمات ہیں؟ اسماعیل قاسم نے لکھا عمرایوب کے کزن ارشد ایوب، شہرام ترکئی کے چھوٹے بھائی فیصل ترکئی، نورالحق قادری کا بھتیجاعدنان قادری اور شیر افضل مروت کے چھوٹے بھائی خالد لطیف کوئی صوبائی کابینہ کا حصہ بنایا گیا ہے جو کہ موروثیت کا عملی نمونہ ہے۔ آرش عمر نے لکھا شیر افضل مروت کے بھائی کی خان کے لئے لازوال محبت ملاحظہ فرمائیں
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ 2018 میں سفید کاغذ پر انتخابی نتیجہ دیا گیا جو میں نےجنرل باجوہ کو بھجوایا، جنرل باجوہ کا جواب زبانی تسلی تھا۔ تفصیلات کے مطابق خواجہ آصف نے کامران شاہد کی 2018 کے انتخابات میں 90 فیصد فارم 45 پر پولنگ ایجنٹس کے سائن نا ہونے سے متعلق ٹویٹ پرردعمل دیا اور کہا کہ اس الیکشن میں ہمیں فارم 45 کے بجائے سفید کاغذ پر بغیر دستخط نتیجہ پکڑا دیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے یہی سفید کاغذ جنرل باجوہ کو بھجوایا کیونکہ وہ اس الیکشن کے سرپرست تھے، ان کا جواب صرف زبانی تسلی تھا، میں نے خود کئی بار یہ بات اسمبلی کے فلور اور میڈیا کو بتائی ہے۔ خواجہ آصف کےاس بیان پر سوشل میڈیا صارفین کیجانب سے شدید ردعمل سامنے آیا اور صارفین نےخواجہ آصف کو 2018 اور 20124 کے انتخابات کے نتائج کے حوالے سے آئینہ دکھادیا۔ سعادت یونس نامی صارف نے فارم 45 کی اصل اور نقل کی تصویر شیئر کی اور کہا کہ خدا کی قسم میں نے اپنے ہاتھوں سے فارم 45 وصول کیا تھا ، آپ کے ووٹ ریحانہ ڈار اور ریحانہ ڈار کے ووٹ آپ کے کھاتے میں ڈالے گئے۔ سوشل میڈیا ایکٹوسٹ احمد وڑائچ کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف کو وہ سادہ کاغذ میڈیا، عدالتوں اور عوام کے سامنے رکھنے چاہیے تھے، اگر وہ اب بھی محفوظ ہیں تو شیئر کریں۔ ایک صارف نے کہا کہ لاکھوں سیاسی کارکنان گونگے بہرے نہیں تھے کہ کسی نے انہیں پولنگ اسٹیشنز سے نکال دیا اور وہ چپ کرکے نکل گئے، انہوں نے شور مچایا ہوگا، ویڈیو بنائی ہوگی ، یا بعد میں احتجاج کیا ہوگا، 2018 کے پورے الیکشن میں ایسی 5 ویڈیوز بھی نہیں ہوں گی۔ حنیف عالم نے کہا کہ پھر آپ محمد مالک کے سامنے کیوں آئیں بائیں شائیں کررہے تھے ، اگر آپ سچے تھے تو قسم اٹھاتے۔ ایک صارف نے ریحانہ ڈار اور خواجہ آصف کے ووٹوں کی تعداد کو تبدیل کرنے کا سکرین شاٹ لے کر شیئر کیا اور خواجہ آصف کا اپنا ڈائیلاگ "کوئی شرم کوئی حیا" کہہ دیا۔ رحیم یار ٹائمز نےخواجہ آصف کےبیان کو اعترافی بیان قرار دیا گیا۔ سیدہ ام حبیبہ نے سوال کیا کہ جنرل باجوہ 2018 کے الیکشن کی سرپرستی کس حیثیت میں کررہے تھے؟ ایک صارف نے کہا کہ کامران شاہد کا کہا گیا کہ ٹویٹ کریں تاکہ خواجہ آصف اپنا وضاحتی ٹویٹ جاری کرسکیں، جس ملک کا وزیر دفاع مینڈیٹ چور ہوسکتا ہے وہاں چھوٹی موٹی چوری داخلی خودمختیاری پر کمپرومائیز بھی ہوسکتا ہے۔ محمد شاہزین نے کہا کہ آپ نے شکایت کی آپ کا مسئلہ حل ہوگیا، مطلب آپ جیت رہے تھے تو آپ کی جیت کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، اب اگر کوئی اور جیت رہا ہے تو آپ کیوں بضد ہیں کہ میں ہی جیتا ہوں،آپ کو اخلاقی طور پر سیٹ چھوڑ دینی چاہیے۔
راولپنڈی پولیس اڈیالہ جیل پر حملہ کی منصوبہ بندی کرنے والے تین دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا ہے، واقعہ پر سوشل میڈیا صارفین کیجانب سے اہم سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔ تفصیلات کے طابق راولپنڈی پولیس کے مطابق پولیس اور سی ٹی ڈی نے مشترکہ طور پر کارروائی کرتے ہوئے تین دہشت گردوں کو گرفتار کیا ہے جن کا تعلق افغانستان سے ہے، دہشت گردوں سےا ڈیالہ جیل کا نقشہ اور گولہ بارود برآمد ہوا ہے۔ واقعہ پر سوشل میڈیا صارفین کیجانب سے ردعمل سامنے آیا ہے جس میں صارفین نے تشویش کا اظہار کرتےہوئے اس معاملے پر اہم سوالات اٹھادیئے ہیں۔ اینکر پرسن ملیحہ ہاشمی نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کی اڈیالہ جیل تک پہنچنے کی جرات کیسے ہوئی؟ دہشت گردوں کا پورا نیٹ ورک بے نقاب کرکے سہولت کاروں سمیت گرفتار کیا جانا چاہئے۔ پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی جنید اکبر نے کہا کہ دہشت گرد افغانستان سےنقشہ لے کر اڈیالہ جیل پہنچ گئے جبکہ ایک پاکستانی پی ٹی آئی کا جھنڈالے کر گھر سے باہر نہیں نکل سکتا، ایسے کیوں؟ صحافی علی سلمان علوی نے کہا کہ ہائی پروفائل دہشت گردوں کو گرفتار کرنےکیلئے یہ پہلا اور آخری چھاپہ مارا گیا جسے باقاعدہ طو رپر فلمایا بھی گیا، ان کے ماتھے واشگاف اور جلی حروف میں لکھا ہوا ہے کہ ہم سے بڑاڈفر کوئی نہیں ہے۔ صحافی فرحان خان نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ دہشت گرد افغانستان سےسرحد عبور کرکے اتنا طویل سفر طے کرکے راولپنڈی تک کیسے پہنچے؟ صحافی محمد عمیر نے اس خبر کو مشکوک قرار دیتےہوئے کہا کہ سی ٹی ڈی کبھی بھی گرفتا رملزمان کی ویڈیو یا تصاویر جاری نہیں کرتی،واقعہ کو 12 گھنٹے سے زائد وقت گزر چکا ہے مگر سی ٹی ڈی نے ابھی تک اس پر کوئی بیان جاری نہیں کیا، اتنی بڑی کارروائی پر سی ٹی ڈی کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے۔ سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ دہشت گرد اڈیالہ کا نقشہ اور ہینڈ گرنیڈ لے کر اڈیالہ جیل پہنچ گئے جبکہ ہمارا نامزد وزیراعلی پنجاب اسمبلی نہیں پہنچ سکتا۔
وزیراعظم شہبازشریف کا وی پی این کے ذریعے ٹویٹ: نریندمودی کا شکریہ ادا کردیا پاکستان میں انٹرنیٹ کی بندش کی وجہ سے صارفین ایکس (سابقہ ٹوئٹر) تک رسائی حاصل نہیں کر پا رہے جس کی وجہ سے ’وی پی این‘ کا استعمال کافی بڑھ گیا ہے۔ یہ بندش ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب صارفین عام انتخابات میں ہونے والی مبینہ بے ضابطگیوں کو سامنے لا رہے تھے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سوشل میڈیا صارفین اور صحافی تو وی پی این استعمال کررہے ہیں، جن سرکاری عہدیداروں نے پابندی لگائی یا حکومت میں ہیں وہ بھی وی پی این استعمال کررہے ہیں۔وزیراعظم شہبازشریف کو وزیراعظم بننے پر دنیا بھر سے مبارکبادیں موصول ہورہی ہیں، بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے بھی شہبازشریف کو وزیراعظم بننے پر مبارکباد دی۔ اس پر وزیراعظم شہبازشریف نے وی پی این کے ذریعے نریندرمودی کا شکریہ ادا کیا۔ اپنے ٹوئٹر پیغام میں شہبازشریف نے نریندرمودی کو جواب دیا کہ شکریہ نریندرمودی ۔۔ بطور وزیراعظم پاکستان منتخب ہونے پر مبارکباد کے لیے ایکس استعمال کرنے پر سوشل میڈیا صارفین وزیراعظم شہباز شریف سے سوال کرتے نظر آتے ہیں کہ آخر وہ کون سا وی پی این استعمال کرتے ہیں؟ صحافی ثاقب بشیر نے ردعمل دیا کہ اندازہ لگائیں ملک کے نو منتخب وزیر اعظم بھی وی پی این استعمال کرکے ایکس پوسٹ کر رھے ہیں ملک بہر حال ترقی کی راہ پر گامزن ہے مہوش نے کہا کہ چاچو ۔۔۔وی پی این بند کر کے یہ ٹویٹ کر کے دکھائیں تب مانیں ۔۔۔ سارا میر نے کہا کہ جس ملک میں وزیراعظم وی پی این شاہد لگا کر ٹویٹر استمعال کرے اس ملک کا کیا حال ہوگا، اوپر سے کیمونٹی نوٹ الگ ٹھک جاے جھوٹ پر۔۔۔
وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے راولپنڈی پولیس کی کارکردگی کو سراہا, جس پر راولپنڈی پولیس کے آفیشل ایکس اکاونٹ پر خوشی کا اظہار کیا. انہوں نے لکھا حوصلہ افزائی پر ہم وزیر اعلیٰ پنجاب کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔ راولپنڈی پولیس کے مرد اور خواتین ہمارے شہریوں کی حفاظت اور خدمت کے لیے پرجوش طور پر چوکس کھڑے ہیں۔ ہماری کوشش انتھک ہے اور ہمارا عزم قطعی ہے۔ انشاء اللہ. راولپنڈی پولیس اور محکمہ انسداد دہشتگردی نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے 3 مبینہ دہشتگردوں کو گرفتار کرکے اڈیالہ جیل کو بڑی تباہی سے بچالیا,سٹی پولیس آفیسر راولپنڈی خالد ہمدانی نے بتایا کہ مشترکہ کارروائی میں اڈیالہ جیل کو بڑی تباہی سے بچا لیا گیا ہے، بھاری اسلحہ اور بارود سمیت 3 دہشتگرد گرفتار کیے گئے جن کا تعلق افغانستان سے ہے,سی پی او راولپنڈی کا مزید کہنا ہے کہ دہشتگردوں سے اڈیالہ جیل کا نقشہ، دستی بم اور دیسی ساختہ بم برآمد ہوئے۔ جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد کی مرکزی اڈیالہ جیل میں اس وقت اطلاعات کے مطابق لگ بھگ سات ہزار سے زائد قیدی ہیں جن میں اہم شخصیات بھی شامل ہیں,اڈیالہ جیل میں بند قیدیوں میں اس وقت سابق وزیراعظم عمران خان، سابق وزیر خارجہ شاہ محمود اور سابق وزیراعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی سمیت کئی دیگر سیاستدان بھی شامل ہیں۔ گذشتہ سال سات نومبر کو اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر پانچ کے قریب راولپنڈی کے نواحی علاقہ گورکھپور میں مشکوک بیگ کی اطلاع ملی تھی جس سے بعد میں بم ڈسپوزل اسکواڈ ناکارہ بنا دیا تھا۔بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق ایک بیگ سے 1200 گرام بارود والا بم ملا جسے گیٹ نمبر پانچ سے 100 میٹر دور فاصلہ پر ڈھاکہ سویٹ گورکھ پور کے قریب رکھا گیا تھا۔
مریم نواز نے پرویزالٰہی دور کا شروع کیا گیا ایک اور پراجیکٹ اپنے نام کرلیا؟ سرگودھا سے تعلق رکھنے والے ایم این اے اسامہ میلا اور مونس الٰہی کا ردعمل سامنے آگیا مونس الہی نے لکھا مریم بی بی کی کیلیبری والی عادتیں کبھی ٹھیک نہیں ہو سکتیں۔ میرے والد نے دسمبر 2022 میں سرگودھا ڈویژن کو انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی approve کرکے دیا تھا۔ عثمان نے لکھاانور چیمہ انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی منظوری چوہدری پرویز الٰہی کی کابینہ کی SCCFD نے 22/12/2022 کو دی۔ کوئی کل سرگودھا جا کر اس کا کریڈٹ لینے کی کوشش کر رہا ہے۔ فارم 45 کو تبدیل کرنے سے لے کر موجودہ پروجیکٹس کو دوبارہ لیبل لگانے تک۔ پی ٹی آئی آفیشل اکاونٹ سے لکھا گیا مریم نواز کے دورہ سرگودھا سے پہلے ہی حکومت بے نقاب! احمد بابوک نے لکھا انور علی چیمہ انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی سرگودھا جو پنجاب کابینہ نے چوہدری پرویز الٰہی کی سربراہی میں 2022-12-2022کو منظور کیا,جعلی مینڈیٹ والی غیر قانونی وزیر اعلیٰ مریم نواز اسکا کریڈیٹ لینے آج سرگودھا پہنچ رہی ہے,اس کو بے نقاب کریں یہ کریڈٹ چوہدری پرویز الٰہی کا تھا ہے اور رہے گا وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس ہوا، سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو نے صوبے بھر کی روڈز کی حالت پر تفصیلی بریفنگ دی، وزیراعلیٰ نے چھوٹی بڑی رابطہ سڑکوں کی تعمیرومرمت و بحالی کے لئے ڈیڈ لائن دے دی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے نئی اور پرانی روڈز پر ایکسل لوڈ مینجمنٹ سسٹم پر عملدرآمد کی ہدایت کر دی، ایکسل لوڈ مینجمنٹ سسٹم کے لئے روڈز پر الیکٹرک کانٹا (Weighing Machine) نصب کرنے کی منظوری بھی دیدی، مریم نواز نے روڈز کے زیر تکمیل منصوبے مکمل کرنے کا بھی حکم دیدیا۔ مریم نواز نے پنجاب بھر کے روڈ بریجز پر رپورٹ طلب کر لی، روڈ بریجز کی تعمیر و بحالی کے لئے سروے جلد از جلد مکمل کرنے کا حکم دے دیا، 6 ماہ میں پنجاب کی 153 سے زائد سڑکوں کی تعمیر و مرمت مکمل کرنے کا ہدف اور 5 اہم رابطہ سڑکوں پر ایکسپریس وے بنانے کا حکم بھی دیا۔ ملتان، وہاڑی روڈز سمیت دیگر سڑکیں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت بنانے کا فیصلہ کیا گیا، وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب بھر میں کوئی بھی سڑک ٹوٹی پھوٹی نہ رہے، سڑکوں کی تعمیر و بحالی جلد مکمل کرائیں گے، مرکزی رابطہ سڑکوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔
گزشتہ روز وزیراعظم محمد شہباز شریف سے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی ۔۔آرمی چیف نے وزیراعظم کو منصب سنبھالنے پر مبارکباد اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ شہبازشریف نے آرمی چیف کو خود کمرے سے باہر نکل کر ریسیو کیا، چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر نے شہباز شریف کو سیلوٹ کیا تو شہباز شریف نے بھی سیلیوٹ کا جواب سیلیوٹ سے دیا جس کا سوشل میڈیا پر مذاق بن گیا۔ سوشل میڈیا صارفین کے مطابق یہ وزیراعظم کے منصب کی توہین ہے، وزیراعظم آرمی چیف کا بھی باس ہوتا ہے۔شہبازشریف نے ایسے سیلیوٹ کیا جیسے فرمانبردار بچہ ہوتا ے۔ زبیر احمد خان نے تبصرہ کیا کہ یہ وزیراعظم کے عہدے کی توہین ہے ، آپ بند کمروں میں ہاؤں پڑ جائیں لیکن بطور وزیراعظم آپ جوابی سیلوٹ نہیں ٹھوک سکتے ! نجم الحسن باجوہ نے کہا کہ شہباز شریف بطور وزیر اعظم بھی سیلوٹ کر رہے ہیں ۔ اے کی چکر اے؟؟؟ امبر نے تبصرہ کیا کہ بوٹ چاٹ سے سیلوٹ مار تک ترقی کا سفر۔۔ اس سفر میں بڑے بڑے سنگ میل آئے، ڈگیوں میں سفر کرنا پڑا۔ شہباز شریف کی خودنوشت سے اقتباس ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ آرمی چیف کا سیلوٹ دیکھ کر شہباز شریف نے بھی خوشی سے سیلوٹ ٹھوک دی اکرام بھٹی نے کہا کہ شہباز شریف فرماں بردار بچہ ہے سیلوٹ اچھا مار لیتا ہے عمر دراز گوندل کے تبصرہ کیا کہ عام طور وزیراعظم اپنے آفس میں آرمی چیف کو ریسیو کرتا شہباز شریف نے باہر جا کر آرمی چیف کو ریسیو کیا اور سلیوٹ کا جواب سلیوٹ سے دیا
سابق وزیراعلیٰ پجاب محسن نقوی نئی حکومت آنے کے بعد اپنے عہدے سے سبکدوش ہوچکے ہیں مگر انہوں نے وزارت اعظمیٰ ختم ہونے سے پہلے ہی نگران حکومت کی مدد سے خود کو چئیرمین پی سی بھی بنوالیا۔ گزشتہ دنوں انہوں نے کھلاڑیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں لحاظ نہیں کروں گا ایک بھی کمپلینٹ ملی تو پوری کی پوری ٹیم فارغ ہو جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرکٹ سے سیاست کو ختم کرنا ہے اور 11 کھلاڑیوں کو اکھٹا کرنا ہے ۔ محسن نقوی کےاس بیان پر سخت ردعمل دیکھنے کو ملا، یادرہے کہ محسن نقوی وزیراعلیٰ پنجاب تھے تو انہوں نے تحریک انصاف والوں پر خوب کریک ڈاؤن کیا، انہیں جیلوں میں بھیجا۔ اویس حمید نے طنزیہ انداز میں تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ خدارا قومی کرکٹ ٹیم محسن نقوی کی دھمکی کو سنجیدگی سے لے ورنہ۔۔۔ پنجاب پولیس بابر اعظم کے گھر آدھی رات کو چھاپے مار گی شاہین آفریدی کی بہنوں سے بد سلوکی کی جائے گی محمد رضوان کے والدین کو تھانے بند کر دیا جائے گا انہوں نے مزید کہا کہ حارث رؤف کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جائے گا شاداب خان کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا جائے گا ۔کوئی عدالت فخر زمان کی ضمانت نہیں لے گی۔ امام الحق رہا ہو بھی گئے تو پھر پکڑے لیے جائیں گے ۔ افتخار احمد سے پریس کانفرنس کروا کر کرکٹ چھڑوا لی جائے گی تمام کرکٹرز فریاد لے کر چیف جسٹس کے پاس گئے تو بلّا چھین لینے کی نظیر پہلے سے موجود ہے لہٰذا بے روزگاری سے بچنے کے لیے محسن نقوی کی دھمکی کو سنجیدگی سے لیں۔ عون علی کھوسہ نے تبصرہ کیا کہ لوگ اس بیان پر تنقید کر رہے ہیں جو کہ غیرضروری ہے. شکر کریں کہ انہوں نے یہ نہیں کہا کہ کمپلینٹ آئی تو ایف آئی آر کرواؤں گا، تشدد کرواؤں گا، آپ کے گھر مسمار کرواؤں گا. ارم زعیم نے ردعمل دیا کہ پوری کی پوری ٹیم فارغ کی جائے گی تو کھیلنے محسن نقوی اور عامر میر جائیں گے۔ دنیا کے کس ملک میں میڈیا کے سامنے اپنے اسٹارز کے ساتھ تھڑے بازوں والی گفتگو کی جاتی ہے ؟؟ پاور آف پاکستان نے لکھا کہ محسن نقوی کے اس دھمکی کے بعد اگر قومی کرکٹرز میں زرا سی بھی عیرت ہیں تو ان سب کو مل کر احتجاجً استعفیٰں دینے چاہيے, عوام آپ لوگوں کے لیے اواز اٹھاٸی گی۔ یہ ہوتا کون ہے قومی کرکٹرز سے اس طرح سلوک کرنے والا! حماداظہر نے کہا کہ یہ لگتا ہے کہ انتہای غیر پیشہ ورانہ گفتگو ہے۔ وہ میرٹ کی خلاف ورزی کی علامت ہے اور غالباً انہیں کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کے طور پر صرف غیر قانونی خدمات کے عوض تعینات کیا گیا تھا جو انہوں نے ایک فاشسٹ حکومت کو دی تھیں۔ حافظ فرحت عباس نے لکھا کہ جب بڑے بڑے عہدوں پر سفارشی اور غیر پیشہ ورانہ لوگ لگائیں جائیں تو ادارے تباہ ہی ہوتے ہیں. محسن نقوی کو تحریک انصاف کو نشانہ بنانے پر اور ظلم کرنے پر انعام کے طور پر چئیرمین پی سی بی بنا دیا گیا. جس آئین شکن کو جیل میں ہونا چاہیے وہ اس وقت پاکستان کے کھلاڑیوں کو دھمکیاں لگا رہا ہے.
وزیراعلیٰ پنجاب بننے کے بعد سے مریم نواز حکومتی معاملات میں متحرک نظر آرہی ہیں اور کئی بڑے بڑے پراجیکٹس کا اعلان کرتی نظر آرہی ہے۔ مریم نواز نے اپنے اقدامات کا اعلان صحت کارڈ سے شروع کیا جس کے بارے میں تحریک انصاف کا دعویٰ ہے کہ ہیلتھ کارڈ انکا پراجیکٹ ہے جبکہ مریم نواز کا دعویٰ ہے کہ صحت کارڈ پراجیکٹ انکے والد نے شروع کیا تھا۔ یادرہے کہ تحریک انصاف نے صحت کارڈ کے ذریعے خیبرپختونخوا میں ہر خاص وعام کیلئے عام کردیا تھا ، جس کے پاس شناختی کارڈ ہے وہ صحت کارڈ بنواسکتا ہے ۔ خیبرپختونخوا کے بعد پنجاب میں بھی صحت کارڈ ہر خاص وعام کیلئے مفت کردیا گیا تھا مگر نگران حکومت نے اسے محدود کردیا تھا۔ مریم نواز نے وزارت اعلیٰ سنبھالتے ہی صحت کارڈ دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا مگر مریم نواز کو ایک آڈیو کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ے جس میں وہ اپنے چچا سے صحت کارڈ ختم کرنیکا کہتی ہیں۔ اسی طرح تحریک انصاف کا دعویٰ ہے کہ مریم نواز انہی کے شروع کئے گئے پراجیکٹس کو اپنا پراجیکٹ ثابت کرنیکی کوشش کررہی ہیں جن پر یا تو کام شروع ہونا باقی ہے یا شروع ہوچکا ہے۔ تحریک انصاف کا اس پر کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے ہمیشہ عوامی فلاح کو پیش نظر رکھتے ہوئے فلاحی منصوبے شروع کیے جن میں سے اکثر پی ڈی ایم دور حکومت میں بند کردیا گیا آج مینڈیٹ چوروں نے حکومت سنبھالتے ہی اور کچھ نظر نہ آیا تو پی ٹی آئی کے منصوبوں پر تختیاں لگانے کا منصوبہ شروع کردیا عمران خان نے 1992 میں کینسر ہسپتال شروع کرنے کا اعلان کیا تھا اور لاہور میں شوکت خانم ہسپتال بنایا جس کے بعد پشاور اور کراچی میں شوکت خانم ہسپتال شروع کیا گیا، مریم نواز نے بھی کینسر ہسپتال شروع کرنیکا اعلان کیا ہے تجزیہ کاروں کے مطابق یہ ہسپتال بنانے کا مقصد عمران خان کے شوکت خانم ہسپتال کا توڑ کرنا ہے جس کی وجہ سے عمران خان کو سوشل ورک کے میدان میں یاد رکھا جاتا ہے۔ ایک سوشل میڈیا صارف کے مطابق یہ واضح ہے کہ مریم نواز کا رول ماڈل عمران ہے۔محترمہ ہر اس چیز کی نقل کرتی ہے جو خان نے کیا۔خان نے کینسر ہسپتال بنا کر دنیا کو حیران کر دیا کہ حکومتی سرپرستی کے بغیر اتنا بڑا پراجیکٹ بھی بنایا جا سکتا ہے۔اس سے خان کو خوب شہرت ملی۔مریم نے پنجاب میں کینسر ہسپتال بنانے کا اعلان کردیا تحریک انصاف نے 2021 میں ائیر ایمبولینس پراجیکٹ شروع کرنیکا اعلان کیا تھا مگر رجیم چینج آپریشن کی وجہ سے یہ منصوبہ پایہ تکمیل کو نہ پہنچ سکا، مریم نواز نے حکومت سنبھالتے ہی ائیر ایمبولینس منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کیا جس پر تحریک انصاف کے سپورٹرز اور صحافیوں نے انکشاف کیا کہ یہ پراجیکٹ تو 2021 میں شروع ہوچکا ہے۔ صحافی عمیر نے اس پراجیکٹ کے اعلان پ کہا تھا کہ پہلا منصوبہ پہلا ڈاکہ تحریک انصاف کی پنجاب حکومت نے صوبے میں ائیر ریسکیو سروس شروع کرنے کا اعلان کیا۔2021 میں اسکی ورکنگ مکمل ہوئی۔ اں ن لیگ کی نامزد وزیراعلی پنجاب نے اپنے پہلے پراجیکٹ کا اعلان کیا جس میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں ائیر ایمبولینس سروس شروع کی جائے گی۔ تحریک انصاف نے یہ منصوبہ 2021 ،22 کے ترقیاتی کاموں میں شامل کیا تھا۔کابینہ کی اسٹینڈنگ کمیٹی نے اسکی منظوری دی تھی۔ جبکہ عمران خان نے 2018 میں 50 لاکھ گھروں کا اعلان کیا لیکن یہ زیادہ لاگت اور ٹیکنیکل مسائل کی منصوبہ کامیاب نہ ہوکا اور تحریک انصاف صرف اسلام آباد میں ہی اپارٹمنٹس کا منصوبہ شروع کرپائی۔ اب مریم نواز نے بھی پنجاب میں کم آمدن والے افراد کیلئے 3000 گھر شروع کرنے کااعلان کیا ہے اور وزیراعلیٰ مریم نواز کا ایک لاکھ گھروں کی تعمیر کے اعلان کو عملی جامہ پہنانے کیلیے جامع پلان طلب کیا ہے جس پر تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ منصوبہ ناکام ہوجائے گا کیونکہ اب گھر بنانا لاکھوں نہیں کروڑوں کی گیم ہے۔ تحریک انصاف نے جب 2013 میں خیبرپختونخوا میں حکومت بنائی تو اس وقت تحریک انصاف نے پولیس اور تعلیمی اصلاحات پر خصوصی توجہ دی۔ عمران خان خود سکولوں کا دورہ کرتے اور تعلیمی نظام چیک کرتے تھے۔ کچھ روز پہلے مریم نواز نے بھی ایک سکول کا دورہ کیا تھا اور بالکل ویسا ہی سٹائل اپنایا جیسا عمران خان اپناتے تھے ۔ اس پر ایک صحافی سلمان درانی نے کہا کہ اچھا تو شوٹنگ کا آغاز عمران خان کے اسکول وزٹ کی کاپی کرنے سے ہوا ہے۔ ان کو اب کون سمجھائے کہ عمران خان ایک بنا بنایا برینڈ ہے۔عمران خان اور مریم نواز کا موازنہ کیسے ممکن ہے؟ اسی طرح عمران خان نے وزیراعظم بننے کے بعد جیل کا دورہ کیا تو مریم نواز نے بھی جیل کا دورہ کیا
الیکشن کمیشن نے فارم 45 اپلوڈ کرنا شروع کردئیے۔۔ فارم 45 میں مزاحیہ قسم کی جعلسازیاں سامنے آگئیں کہیں ڈبل فگر ووٹ کے آگے کوئی عدد لکھ کر ووٹوں کو ٹرپل فگر میں کرکے ن لیگی امیدوار کے ووٹس زیادہ کردئیے گئے تو کہیں فلیوڈ سے مٹاکر دوبارہ لکھا گیا اگر کسی امیدوار کے ووٹوں کی تعداد زیادہ یا کم کی گئی تو کل ووٹس میں فرق آنا شروع ہوگیا ایک جگہ خواجہ آصف کے حلقے میں ٹوٹل ووٹوں کی تعداد 627 تھی لیکن خواجہ آصف کے 209 کو 809 کر دیا گیا نوازشریف کے حلقہ این اے 130 میں 313 ووٹ کو 1313 ووٹ میں بدل دیا، ٹوٹل ووٹ 1092 سے 2092 کر دیئے۔ پھر یاسمین راشد کے ووٹ کو کم کر دیا گیا این اے 148 ملتان میں تیمور ملک کو 767 ووٹس پڑے لیکن انکے ہی 700 ووٹس مسترد کردئیے گئے منڈی بہاؤالدین میں تحریک انصاف کے امیدوار کے فارم 45 کے مطابق 676 ووٹس تھے جسے 176 کردیا گیا جبکہ ن لیگی امیدوار کے 210 ووٹس تھے جسے 210 کردیا گیا کراچی میں حلیم عادل شیخ کے حلقے میں ووٹوں میں ردوبدل کیلئے فلیوڈ کا استعمال کیا گیا۔ https://twitter.com/TahirMalik_IK/status/1765371202577592589 https://twitter.com/tariqmateen/status/1765343524872970482 https://twitter.com/PTIofficial/status/1765351579849576681 https://twitter.com/pasha_samina/status/1765362272459801002 https://twitter.com/IrshadBhatti336/status/1765737053352808913
الیکشن کمیشن کے اپنے فیصلے میں بہانے بازیاں۔۔ آئین کے آرٹیکل 51 سے چھیڑچھاڑ۔۔ تحریک انصاف کو مخصوص نشستیں دینے کے معاملے پر بہانہ بنایا کہ تحریک انصاف نے ہمیں وہ فیصلہ نہیں دیا جو ہم نے 2019 میں دیا تھا۔ ریما عمر نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ شئیر کرتے ہوئے کہا کہ آج اپنے حکم نامے میں، الیکشن کمیشن نے تجسس سے کہا کہ فاٹا کے کے پی میں انضمام کے بعد 2019 میں خیبر پختونخوا اسمبلی میں بی اے پی کو ایک مخصوص نشست مختص کرنے کے حوالے سے کمیشن کی مدد کے لیے کوئی دستاویز فراہم نہیں کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپنے 5 اگست 2019 کے نوٹیفکیشن میں، ای سی پی نے خواتین کی مخصوص نشستوں کے لیے واپس آنے والے امیدواروں کے نام شائع کیے ہیں۔باپ پارٹی نے 0 نشستیں حاصل کیں تاہم 3 آزاد امیدوار بعد میں پارٹی میں شامل ہوگئے۔ انکا کہان تھا کہ ای سی پی نے بی اے پی کو ایک مخصوص نشست مختص کی، جو خالی چھوڑ دی گئی کیونکہ بی اے پی نے کوئی فہرست جمع نہیں کرائی تھی۔ صحافی احمد وڑائچ کے مطابق سید علی ظفر نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ 2019 میں بلوچستان عوامی پارٹی کو الیکشن کمیشن نے فہرست جمع نہ کرانے کے باوجود خیبر پختون خوا میں مخصوص نشستیں دیں۔الیکشن کمیشن فیصلے میں کہتا ہے، ہم نے معاونت کیلئے وکیل سے الیکشن کمیشن کا متعلقہ حکمنامہ مانگا لیکن وہ فراہم نہیں کر سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اندازہ لگائیں کمیشن کو اپنے فیصلوں کا بھی علم نہیں، الیکشن کمیشن کا فیصلہ نیچے ٹویٹ میں دیکھا جا سکتا ہے احمد وڑائچ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو آئین سے چھیڑ چھاڑ قرا ردیا اور کہا کہ الیکشن کمیشن نے فیصلے میں لکھا کہ آئین کے آرٹیکل 51 کے مطابق مخصوص نشستیں صرف اس جماعت کو ملیں گی جس کی قومی اسمبلی میں الیکشن جیتنے کے بعد نمائندگی ہو انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے آئین کے اسی آرٹیکل کے دوسرے حصہ کو اگنور کر دیا، آئین کے آرٹیکل 51 میں واضح لکھا ہے کہ مخصوص نشستوں کیلئے سیاسی جماعت میں شامل ہونے والے آزاد امیدواروں کو بھی گنا جائے گا، پھر کوٹہ بنے گا۔
پشاور سے تعلق رکھنے والے صحافی فہیم اختر کے مطابق خیبر پختونخوا میں اپوزیشن جماعتوں جمعیت، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن، عوامی نیشنل پارٹی اور پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کو مجموعی طورپر19 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی اعدادوشمار کے مطابق پنجاب سےصوبائی 24 خواتین اور 3 اقلیت خیبرپختونخوا سے قومی اسمبلی 8 خواتین 21 صوبائی خواتین کی نشستیں اور 4 اقلیت سندھ سے 3 صوبائی نشستیں دیگر جماعتوں کو دینے کی کوششیس ،قومی اسمبلی میں 3 اقلیت کی دوسری جماعتوں کو دینے کی کوششیس ہورہی ہیں۔ انکے مطابق الیکشن کمیشن کے اس فیصلے سے اپوزیشن کو30 مخصوص نشستیں مل جائینگیجبکہ91نشستوں پرکامیاب ہونیوالی جماعت کوایک بھی نہیں ملے گی صحافی ماجد نظامی کے مطابق مخصوص نشستوں کے فیصلے کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی میں صرف 17 سیٹیں جیتنے والی جماعتوں کو مزید 26 نشستیں دی جائیں گی۔ یعنی 7 سیٹیں جیتنے والی جے یو آئی ف کو 10 مخصوص سیٹیں، 6 نشستیں حاصل کرنے والی ن لیگ کو 9 مخصوص، 4 سیٹوں والی پیپلزپارٹی کو 6 مخصوص نشستیں ملیں گی۔ صحافی قسمت خان نے کہا کہ یہ رہی بلاول کی پیپلز پارٹی کی جمہوریت!ہمہ وقت جمہوریت کا راگ الاپنے والی جماعت نے پی ٹی آئی کا مینڈیٹ(مخصوص نشستیں) چھیننے کیلئے دیگر جماعتوں کے ساتھ ملکر کس طرح زور لگایا۔ الیکشن کمیشن کے حکم نامے سے خود پڑھ لیں۔

Back
Top