ویسے سوچننے کی بات ہے، ہم کنڈا میں رہتے ہوے پاکستان کے لیے ایک اچھے نظام کے لیے سوچ سکتے ھیں، کیونکے کنڈا میں حقیقتن اصولوں کی سیاست ہوتی ہے،، جس کا ہم مشاہدہ کرتے ھیں، اور اس نظام کی اچھائیوں کو آپ لوگوں سے شیر کرتے ھیں، تاکے آپ لوگ اپنے لیے صحیح راستہ اور صحیح لوگ چن سکیں، اب یہی بات میں لندن والے بھائی کے لیے بھی کہوں گا، جیسے کنڈا کا نظام ہے ویسے ہی انگلنڈ کا بھی نظام ہے، بھائی خود تو وہاں کی ساری نعمتوں سے فیضیاب ہو رہے ھیں، لیکن اپنے لوگوں کو مرنے کے لیے چھوڑا ہوا ہے، کیا یہ کھلا تضاد نہیں ہے.یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہمارے لوگ یہ بات بھائی جیسے لیڈر سے نہیں پوچھتے کہ جب آپ کا مطلب ہوتا ہے تو آپ فورن حکومت کو ڈنڈا دے ڈالتے ہو، اپنے مطالبات کے پورا ہوتے ہی وہ لوگ بالکل صحیح ہو جاتے ھیں، غریب قوم کے خاطر حکومت چھوڑ کر دکھاؤ، یہ میں جانتا ہوں کے بلدیاتی الیکشن کے نا ہونے کی وجہ بھی الطاف بھائی خود ہی ھیں، کیونکے مصطفیٰ کمال ایک خطرے کی گھنٹی کی طرح سے الطاف بھائی کے سر پر لٹکنا شروع ہو گیا تھا، اور اس سے زیادہ کا رسک الطاف بھائی لینا نہیں چاہتے تھے، ورنہ اگر اتنے ہی مخلص ھیں بلدیاتی نظام سے تو ایک بار پھر حکومت سے نکل جاییں زرداری صاحب یہ الکشن بھی فورن کروا دیں گے، شرط یہ ہے، کہ آپ اس کا مطالبہ کریں، ابھی تک جتنی بار بھی حکومت کا بائیکاٹ کیا گیا ہے، ذرا مجھے بتا دیں کہ کتنی دفعہ بلدیاتی الکشن کا مطالبہ کیا گیا ہے آپ کی جانب سے. میری آپ سب حضرات سے صرف ایک ہی درخواست ہے، اپنے آنکھوں پر سے کالی پٹی ہٹائیں اور حقیقت پسند بنیے، خود بھی سچ بولیے اور دوسروں کو گمراہ کرنے سے احتراز کریں.
سوچ پر کوئی پہرا نہیں بیٹھا سکتا-
بات ہورہی ہے پاکستان کی سرزمین کی-
مصطفیٰ کمال الطاف حسین کے لئے خطرہ ہے؟
کہاں تو یہ الزام کے ایم کیو ایم اپنے لوگوں کو مروادیتی ہے-
اور مصطفیٰ کمال اپنے دور کے ٢ سال بعد ہی سب کی نظروں میں آگیا تھا-
اگر کوئی ایسی اسٹوری ہوتی تو اسی وقت استفا لےسکتی تھی ایم کیو ایم-
مگر نیت میں کوئی فطور نہیں تھا- اسلیۓ آئی ٹی منسٹر بن نے کے بعد اسکی کارکردگی دیکھی تو ناظم بنایا-
البتہ جنہوں نے سلیکشن کے بعد صہی کم نہیں کیا- ان کو فارغ کردیا- جیسے چار ٹاؤن ناظم- جن پر کوئی الزام نہیں تھا- مگر وہ ٹائم نہیں دے پارہے تھے-
ہے کوئی پارٹی؟ مصطفیٰ کمال جیسوں سے الطاف کو خطرہ نہیں ہے کوئی- خطرہ تو ان لوگوں کو ہے- جنہوں نے ٩٠ کے عشرے سے لیکر اب تک ایم کیو ایم کے نام پر طوطا مینا کی کہانیاں سنائیں ہوئیں ہیں-کہ
الطاف کا انگلینڈ میں مینشن ہے- مگر تصویر سے آگے کہانی نہیں بڑھتی- الطاف عیاشی کی زندگی گزار رہا ہے- مگر بتاتے نہیں کے کون سے محل میں رہتا ہے-
رہی بات کے الطاف انگلینڈ کی ساری سہولت سے فیضیاب ہورہے ہیں- تو ہر وہ شخص جو انگلینڈ میں ہے- وہ تقریبن اس سے فیضیاب ہورہا ہے-
صاف ہوا، پانی، بجلی کی مسلسل فراہمی کوئی ایسی بتاؤ جو خاسل خاص ہو- تاکہ معلومات میں اضافہ ہو-
صبح سے شام تک ہر وقت کوئی نہ کوئی مسلۂ ہوتا رہتا ہے-
ہر دفع اگر ڈنڈا ہی کرتے رہے تو پھر ہوگئی پولیٹکس- ایم کیو ایم کی بھی لمیٹشن ہے-
یہ پاکستان ہے- یہاں ایسا نہیں ہوسکتا کے ایم کیو ایم حکومت میں نہ رہے اور سارے کام روٹین کے چلتے رہے-
صرف ایک بلدیاتی مسلۂ نہیں ہے
بات ہورہی ہے پاکستان کی سرزمین کی-
مصطفیٰ کمال الطاف حسین کے لئے خطرہ ہے؟
کہاں تو یہ الزام کے ایم کیو ایم اپنے لوگوں کو مروادیتی ہے-
اور مصطفیٰ کمال اپنے دور کے ٢ سال بعد ہی سب کی نظروں میں آگیا تھا-
اگر کوئی ایسی اسٹوری ہوتی تو اسی وقت استفا لےسکتی تھی ایم کیو ایم-
مگر نیت میں کوئی فطور نہیں تھا- اسلیۓ آئی ٹی منسٹر بن نے کے بعد اسکی کارکردگی دیکھی تو ناظم بنایا-
البتہ جنہوں نے سلیکشن کے بعد صہی کم نہیں کیا- ان کو فارغ کردیا- جیسے چار ٹاؤن ناظم- جن پر کوئی الزام نہیں تھا- مگر وہ ٹائم نہیں دے پارہے تھے-
ہے کوئی پارٹی؟ مصطفیٰ کمال جیسوں سے الطاف کو خطرہ نہیں ہے کوئی- خطرہ تو ان لوگوں کو ہے- جنہوں نے ٩٠ کے عشرے سے لیکر اب تک ایم کیو ایم کے نام پر طوطا مینا کی کہانیاں سنائیں ہوئیں ہیں-کہ
الطاف کا انگلینڈ میں مینشن ہے- مگر تصویر سے آگے کہانی نہیں بڑھتی- الطاف عیاشی کی زندگی گزار رہا ہے- مگر بتاتے نہیں کے کون سے محل میں رہتا ہے-
رہی بات کے الطاف انگلینڈ کی ساری سہولت سے فیضیاب ہورہے ہیں- تو ہر وہ شخص جو انگلینڈ میں ہے- وہ تقریبن اس سے فیضیاب ہورہا ہے-
صاف ہوا، پانی، بجلی کی مسلسل فراہمی کوئی ایسی بتاؤ جو خاسل خاص ہو- تاکہ معلومات میں اضافہ ہو-
صبح سے شام تک ہر وقت کوئی نہ کوئی مسلۂ ہوتا رہتا ہے-
ہر دفع اگر ڈنڈا ہی کرتے رہے تو پھر ہوگئی پولیٹکس- ایم کیو ایم کی بھی لمیٹشن ہے-
یہ پاکستان ہے- یہاں ایسا نہیں ہوسکتا کے ایم کیو ایم حکومت میں نہ رہے اور سارے کام روٹین کے چلتے رہے-
صرف ایک بلدیاتی مسلۂ نہیں ہے