Stephen Hawking, modern cosmology's brightest star, dies aged 76

Future4Unity

MPA (400+ posts)
He was ambitious workaholic for innovation and discovery, watching him in history channel inspired me a lot. May he R.I.P.


Watch my YOUTUBE CHANNEL Shazy Jeo videos
 

patriot

Minister (2k+ posts)

اس خیال کے حامی کہ صرف مسلمان ہی جنت میں جائیں گے، اتنے لوگ ہیں کہ میں ان کو بھی انہی میں سے ایک سمجھا اور غور ہی نہیں کرپایا کہ وہ طنز کررہے ہیں اور خوامخواہ وٹامن سی کے ساتھ بحث چھیڑ دی، آپ کی نشاندہی پر جاکر واپس ان کا کمنٹ پڑھا تو اب احساس ہوا۔۔۔ بہرحال غلطی کی درستگی کے لئے شکریہ۔۔

آپ کی تجویز سے اتفاق کرتا ہوں،
مگر مسئلہ یہ ہے کہ جن کے ہاتھ میں مذہب کی لگام ہے، وہ کچھ بھی ردو بدل کرنے یا بہتری لانے پر تیار نہیں۔۔۔




نہیں بدلیں گے تو مٹ جائیں گے ورنہ طالبان اور دعش جیسے گروہ ان کو امن و سلامتی کی قدر ضرور سکھا دیں گے ۔ آپس میں لڑ لڑ کر مرتے رہیں گے اور سوائے اللہ کے کوئی مدد کو بھی نہیں آئے گا ۔۔۔۔ اللہ بھی تب مدد کرتا ہے جب کوئی بدلنا چاہے ۔ اللہ کا دین امن و سلامتی ہے جو اس کے علاوہ کوئی دین اپنائے گا وہ اللہ کو قبول نہیں ہو گا یعنی وہ کامیاب نہیں ہو گا ۔ فساد و جنگ و جدل اور ظلم و استبداد سے کچھ لوگوں کو تھوڑے وقت کے لئے اپنی کامیابی نظر آتی ہے مگر امن و سلامتی کے نہ ہونے کی وجہ سے وہ بھی خوف کی زندگی جیتے ہیں یہ ایسی زندگی ہے جو جنت کی زندگی کے اُلٹ ہے ۔ جنت میں کیا ہو گا؟ سلامتی ہو گی ، خوف و خذن نہیں ہو گا ۔
امن و سلامتی ہر ذی حیات کا فطری تقاضہ ہے ، ضرورت ہے ۔ ہر ذی حیات کی خواہش اپنے اور اپنی آئندہ نسل کے لیے امن و سلامتی والا ماحول ہوتا ہے ۔ یہ فطری چیز ہے ۔

ایسا ماحول فراہم کرنے والا نظام یعنی دین اسلام ، دین فطرت ہے ۔
ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایسے ہی تو نہیں پتھر کھا کر دعائیں دیتے رہے)۔)
انسان کو آخر کار یہ تسلیم کرنا ہی پڑے گا ۔


 

Allah Dad

Banned

نا مذہب نے دعوی کیا کے وہ سائینس پڑھانے آیا ہے نا مولوی کا دعوی ہے کے وہ سائینسدان ہے. آپ عقل و شعور اور کھلا دماغ رکھنے کے باجود پانچ چھ سو سالوں میں دنیا کو کچھ نہیں دے سکے تو اپنے عقل و شعور اور کھلے دماغ کی جانچ کروائیں
[FONT=&amp]تحقیق آپ کے بس کی بات نہیں. [/FONT]آپ نے سٹیفن ہاکنگ سے بھی چھٹی لینا ہی سیکھا ہے بھائی خود میں اور مولوی میں کچھ تو فرق کریں

حضرت صاحب! ماحول بھی کھلا میسر ہونا چاہیے، ایک سائنسدان کی تحقیق کا دائرہ بہت وسیع ہوتا ہے، یہاں تو سائنسدان کو مذہب کے دائرے سے نکلنے کی اجازت نہیں ہوتی، اس نے تحقیق کیا خاک کرنی ہے، سٹیفن ہاکنگ برطانیہ میں کھلے عام کہتا رہا کہ میں خدا کو نہیں مانتا، کوئی خدا نہیں ہے، وہاں کسی نے اس کو گالی نہیں دی، قتل نہیں کیا، ذرا تصور کیجیے اگر ہمارے ہاں کوئی سائنسدان کہہ دے کہ میں اپنی تحقیق سے اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ کوئی خدا نہیں ہے تو اس کا ہماری جاہل ان پڑھ عوام کیا حال کرے گی، اسکو اینٹیں پتھر مار مار کر قتل کردیں گے، لوگوں سے تو آج تک ڈاکٹر عبدالسلام ہضم نہیں ہورہا، حالانکہ وہ خدا کا منکر بھی نہیں تھا، صرف تھوڑا سا عقیدے کا فرق ہے اس کا، اس کے باوجود لوگ اس کو کاٹ کھانے کو دوڑتے رہے، سائنس کی ترقی چاہتے ہیں تو کھلا ماحول مہیا کریں۔۔۔ ورنہ پاکستان میں صرف عقل بند مولوی ہی پیدا ہوں گے، سائنسدان نہیں۔۔۔


 

Allah Dad

Banned

یہاں مترجم نے اپنی طرف سے ڈنڈی ماری ہے یا پھر مٹی، بجتی ہوئی، گارا پڑھ کر اس کے ذہن میں کمہار کا چکا پھر رہا تھا۔ اور گارے کا پتلا بنا کر اس میں جان ڈال دی ۔

آیت نمبر اُنتیس میں “ اور اپنی طرف کی خاص معزز روح پھونک لوں “ مترجم کے اپنے الفاظ ہیں قرآن کے نہیں ۔
ویسے یہ آیات تو ارتقاء کی طرف اشارہ کر رہی ہیں ۔

آیت نمبر 28 میں آپ دیکھیں تو عربی لفظ خلق استعمال ہوا ہے جس کا مطلب تخلیق ہے، یعنی انسان کو تخلیق کیا، اور آیت نمبر 29 میں روحی کا لفظ ہے جس کا مطلب میری روح، یعنی خدا کی اپنی روح اور ونفخت کا مطلب بھی آپ کہیں بھی ملاحظہ کرسکتے ہیں، یہ لفظ نفخ سے نکلا ہے اس کا مطلب بھی آپ ملاحظہ کرسکتے ہیں، ونفخت اور میں پھونک لوں، فیہ ، اس میں، روحی ، اپنی روح۔۔۔ مطلب تو وہی نکلتا ہے۔۔۔

 

akmal1

Chief Minister (5k+ posts)
OK just stop because this is getting ridiculous, there is a limit to lying.

Verse in Arabic:
** مَا كَانَ لِلنَّبِيِّ وَٱلَّذِينَ آمَنُوۤاْ أَن يَسْتَغْفِرُواْ لِلْمُشْرِكِينَ وَلَوْ كَانُوۤاْ أُوْلِي قُرْبَىٰ مِن بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُمْ أَنَّهُمْ أَصْحَابُ ٱلْجَحِيمِ **

Translation:
It is not fitting for the Prophet and those who believe that they should invoke (Allah) for forgiveness for pagans even though they be of kin, after it has become clear to them that they are companions of the fire (9.113)

Tafsir:
The following was revealed regarding the Prophet s asking forgiveness for his uncle Abū Tālib and some of the Companions asking forgiveness for their idolatrous parents It is not for the Prophet and those who believe to ask forgiveness for the idolaters even though they be kinsmen relatives after it has become clear to them that they are inhabitants of the Hell-fire for having died as disbelievers.

Sahih Al-Bukhari Hadith 5.224 Narrated by Abu Said Al KhudriThat he heard the Prophet (saws) when somebody mentioned his uncle (i.e. Abu Talib), saying, "Perhaps my intercession will be helpful to him on the Day of Resurrection so that he may be put in a shallow fire reaching only up to his ankles. His brain will boil from it."

حضور اس آیت میں کہیں حضرت ابو طالب کا نام نہیں ہے اور سب علماء نے اس کا پس منظر حضرت ابو طالب کی وفات کو قرار نہیں دیا
بعض علماء کے نزدیک یہ آیت نازل ہی مدینہ میں ہوئی جب کہ حضرت ابو طالب کی وفات اس سے پہلے ہو چکی تھی
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم




پہلی بات یہ کہ قرآنی آیت میں ابو طالب کا ذکر نہیں ہے یہ مفسر کی ذہنی اختراع ہے ۔ مشرکین کی بات ہو رہی ہے۔ اور کو کہتا ہے کہ وہ پُرامن تھے یا جنگی قیدی تھے جن کے متعلق نبی اور مؤمنین سے کہا جا رہا ہے کہ ان کو نہیں بخشا جائے گا ؟

قرآن کو اپنے علم اور ذہن کے مطابق سمجھنا قرآن سے انکار کیسے ہو گیا؟
آپ کے نزدیک جو آپ کی طرح قرآن کو نہ سمجھے اس نے قرآن سے انکار کر دیا ۔
آپ تو ملحدوں کے طالبان نکلے ۔ انتہا پسندی کی واقعی کوئی انتہا نہیں ۔

اس وٹامن کا حال یہ ہے کہ الله داد نے جو تین آیتیں لکھی ہیں اس سے پوچھتا ہے کہ اس کا ریفرنس دو تا کہ میں اسکی تفسیر پڑھ کر جواب دوں

بیچارے خود کو عالم سمجھتے ہیں

جتنے لوگوں نے بھی تفسیر لکھی ہے انکو کسی اور علم کی اے بی سی بھی نہی آتی
نہ طب کا پتہ ہے نہ ریاضیات کا نہ کیمیا کا نہ کوئی دنیا کا اور علم ہوتا ہے
جیسے مودودی تھا ، کوئی اور علم نہی ، پرانی تفسیریں کھولیں اور اس پر سے کاپی پیسٹ کر دیا اور عالم بن گئے

ان دو نمبر عالموں نے ہی ہماری قوم کو جہالت میں ڈالا ہوا ہے
 

patriot

Minister (2k+ posts)

آیت نمبر 28 میں آپ دیکھیں تو عربی لفظ خلق استعمال ہوا ہے جس کا مطلب تخلیق ہے، یعنی انسان کو تخلیق کیا، اور آیت نمبر 29 میں روحی کا لفظ ہے جس کا مطلب میری روح، یعنی خدا کی اپنی روح اور ونفخت کا مطلب بھی آپ کہیں بھی ملاحظہ کرسکتے ہیں، یہ لفظ نفخ سے نکلا ہے اس کا مطلب بھی آپ ملاحظہ کرسکتے ہیں، ونفخت اور میں پھونک لوں، فیہ ، اس میں، روحی ، اپنی روح۔۔۔ مطلب تو وہی نکلتا ہے۔۔۔



جی ہاں مطلب وہ بھی نکل سکتا ہے اگر ذہن میں یہ ہو کہ یہ سارا عمل چند گھنٹوں یا ایک ہی دن میں پورا ہو گیا تھا ۔ جیسے کچھ مولوی حضرت مریم کے حاملہ ہونے اور حضرت عیسٰی علیہ السلام کی پیدائش کے سارے عمل کو ایک ہی دن کا عمل سمجھتے ہیں ۔ قرآن میں کسی بھی پروسیس کی تفصیل نہیں ہوتی اس کو انسانی تصور پر چھوڑ دیا جاتا ہے تاکہ ہر زمانے کا انسان اپنے حساب سے سمجھ سکے اور کتاب جامد نہ ہو جائے ۔

انسان کو مٹی یعنی غیر نامی مادے میں پانی کے ملاپ سے نامی مادے میں بدل کر تخلیق کیا گیا یا تخلیقی عمل شروع کیا گیا ۔ اس کے بعد اللہ فرماتا ہے کہ جب میں اسے سنوار لوں تو ۔۔۔۔ اس میں تھوڑی سی اپنی روح پھونک دوں ۔۔۔۔۔۔ اس کو ایسے بھی سمجھا جا سکتا ہے کہ مٹی اور پانی میں ڈی این اے بننے کا پروسیس شروع ہوا ، ارتقاء کے عمل سے گزر کر انسان ایسے مقام پر پہنچا کہ اس کو خدا کی صلاحیتوں میں سے تھوڑی سی اس میں بھی ڈال دی گئیں ۔ یہ ہے خدا کی روح جو انسان کے ارتقائی عمل کے ساتھ مذید ظاہر ہوتی جائے گی ۔
خالی جگہ اپنی سمجھ اور علم کے مطابق خود پر کرنی ہوتی ہے ۔
 

patriot

Minister (2k+ posts)
اس وٹامن کا حال یہ ہے کہ الله داد نے جو تین آیتیں لکھی ہیں اس سے پوچھتا ہے کہ اس کا ریفرنس دو تا کہ میں اسکی تفسیر پڑھ کر جواب دوں

بیچارے خود کو عالم سمجھتے ہیں

جتنے لوگوں نے بھی تفسیر لکھی ہے انکو کسی اور علم کی اے بی سی بھی نہی آتی
نہ طب کا پتہ ہے نہ ریاضیات کا نہ کیمیا کا نہ کوئی دنیا کا اور علم ہوتا ہے
جیسے مودودی تھا ، کوئی اور علم نہی ، پرانی تفسیریں کھولیں اور اس پر سے کاپی پیسٹ کر دیا اور عالم بن گئے

ان دو نمبر عالموں نے ہی ہماری قوم کو جہالت میں ڈالا ہوا ہے


کچھ لوگ ایتھیئسٹ کی جانب سے بائبل میں موجود قصۂ تخلیق پر تنقید کو پڑھ کر ملحد ہو جاتے ہیں ۔ چونکہ ہمارے مفسرین نے بھی بائبل سے تخلیق کا تصور لیا ہے اس لیے قرآن کو بھی ایسے لوگ رد کر دیتے ہیں ۔

اس میں لوگوں کا اتنا قصور نہیں جتنا مذہب ٹھیکیداروں نام نہاد علماء کا ہے جنہوں نے تحقیق اور اجتہاد کے دروازے بند کر دیئے ہوئے ہیں ۔
 

Back
Top