اس خیال کے حامی کہ صرف مسلمان ہی جنت میں جائیں گے، اتنے لوگ ہیں کہ میں ان کو بھی انہی میں سے ایک سمجھا اور غور ہی نہیں کرپایا کہ وہ طنز کررہے ہیں اور خوامخواہ وٹامن سی کے ساتھ بحث چھیڑ دی، آپ کی نشاندہی پر جاکر واپس ان کا کمنٹ پڑھا تو اب احساس ہوا۔۔۔ بہرحال غلطی کی درستگی کے لئے شکریہ۔۔
آپ کی تجویز سے اتفاق کرتا ہوں،
مگر مسئلہ یہ ہے کہ جن کے ہاتھ میں مذہب کی لگام ہے، وہ کچھ بھی ردو بدل کرنے یا بہتری لانے پر تیار نہیں۔۔۔
نا مذہب نے دعوی کیا کے وہ سائینس پڑھانے آیا ہے نا مولوی کا دعوی ہے کے وہ سائینسدان ہے. آپ عقل و شعور اور کھلا دماغ رکھنے کے باجود پانچ چھ سو سالوں میں دنیا کو کچھ نہیں دے سکے تو اپنے عقل و شعور اور کھلے دماغ کی جانچ کروائیں
[FONT=&]تحقیق آپ کے بس کی بات نہیں. [/FONT]آپ نے سٹیفن ہاکنگ سے بھی چھٹی لینا ہی سیکھا ہے بھائی خود میں اور مولوی میں کچھ تو فرق کریں
یہاں مترجم نے اپنی طرف سے ڈنڈی ماری ہے یا پھر مٹی، بجتی ہوئی، گارا پڑھ کر اس کے ذہن میں کمہار کا چکا پھر رہا تھا۔ اور گارے کا پتلا بنا کر اس میں جان ڈال دی ۔
آیت نمبر اُنتیس میں “ اور اپنی طرف کی خاص معزز روح پھونک لوں “ مترجم کے اپنے الفاظ ہیں قرآن کے نہیں ۔
ویسے یہ آیات تو ارتقاء کی طرف اشارہ کر رہی ہیں ۔
OK just stop because this is getting ridiculous, there is a limit to lying.
Verse in Arabic:
** مَا كَانَ لِلنَّبِيِّ وَٱلَّذِينَ آمَنُوۤاْ أَن يَسْتَغْفِرُواْ لِلْمُشْرِكِينَ وَلَوْ كَانُوۤاْ أُوْلِي قُرْبَىٰ مِن بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُمْ أَنَّهُمْ أَصْحَابُ ٱلْجَحِيمِ **
Translation:
It is not fitting for the Prophet and those who believe that they should invoke (Allah) for forgiveness for pagans even though they be of kin, after it has become clear to them that they are companions of the fire (9.113)
Tafsir:
The following was revealed regarding the Prophet s asking forgiveness for his uncle Abū Tālib and some of the Companions asking forgiveness for their idolatrous parents It is not for the Prophet and those who believe to ask forgiveness for the idolaters even though they be kinsmen relatives after it has become clear to them that they are inhabitants of the Hell-fire for having died as disbelievers.
Sahih Al-Bukhari Hadith 5.224 Narrated by Abu Said Al KhudriThat he heard the Prophet (saws) when somebody mentioned his uncle (i.e. Abu Talib), saying, "Perhaps my intercession will be helpful to him on the Day of Resurrection so that he may be put in a shallow fire reaching only up to his ankles. His brain will boil from it."
پہلی بات یہ کہ قرآنی آیت میں ابو طالب کا ذکر نہیں ہے یہ مفسر کی ذہنی اختراع ہے ۔ مشرکین کی بات ہو رہی ہے۔ اور کو کہتا ہے کہ وہ پُرامن تھے یا جنگی قیدی تھے جن کے متعلق نبی اور مؤمنین سے کہا جا رہا ہے کہ ان کو نہیں بخشا جائے گا ؟
قرآن کو اپنے علم اور ذہن کے مطابق سمجھنا قرآن سے انکار کیسے ہو گیا؟
آپ کے نزدیک جو آپ کی طرح قرآن کو نہ سمجھے اس نے قرآن سے انکار کر دیا ۔
آپ تو ملحدوں کے طالبان نکلے ۔ انتہا پسندی کی واقعی کوئی انتہا نہیں ۔
آیت نمبر 28 میں آپ دیکھیں تو عربی لفظ خلق استعمال ہوا ہے جس کا مطلب تخلیق ہے، یعنی انسان کو تخلیق کیا، اور آیت نمبر 29 میں روحی کا لفظ ہے جس کا مطلب میری روح، یعنی خدا کی اپنی روح اور ونفخت کا مطلب بھی آپ کہیں بھی ملاحظہ کرسکتے ہیں، یہ لفظ نفخ سے نکلا ہے اس کا مطلب بھی آپ ملاحظہ کرسکتے ہیں، ونفخت اور میں پھونک لوں، فیہ ، اس میں، روحی ، اپنی روح۔۔۔ مطلب تو وہی نکلتا ہے۔۔۔
اس وٹامن کا حال یہ ہے کہ الله داد نے جو تین آیتیں لکھی ہیں اس سے پوچھتا ہے کہ اس کا ریفرنس دو تا کہ میں اسکی تفسیر پڑھ کر جواب دوں
بیچارے خود کو عالم سمجھتے ہیں
جتنے لوگوں نے بھی تفسیر لکھی ہے انکو کسی اور علم کی اے بی سی بھی نہی آتی
نہ طب کا پتہ ہے نہ ریاضیات کا نہ کیمیا کا نہ کوئی دنیا کا اور علم ہوتا ہے
جیسے مودودی تھا ، کوئی اور علم نہی ، پرانی تفسیریں کھولیں اور اس پر سے کاپی پیسٹ کر دیا اور عالم بن گئے
ان دو نمبر عالموں نے ہی ہماری قوم کو جہالت میں ڈالا ہوا ہے
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|