Abdul jabbar
Minister (2k+ posts)
الیكشن كے دنوں میں ایسی شعبدہ بازیوں سے سوشل میڈیا كو بھر دیا گیا تھا ۔غیرجانب دار حكومت كے تحت ہونے والے انتخابات میں ملك كے باشعور عوام نے اس غلیظ پراپیگنڈے كو مسترد كرتے ہوئے پی ایم ایل ن جس كے خلاف ، پی پی پی، پی ٹی آئی ، اسفند یار پارٹی ، الطاف پارٹی، مسلم لیگ ق ،جماعت اسلامی ، طاہرالقادری كے ساتھ ساتھ میڈیا نے كردار كشی كی بھرپور مہم چلا ركھی تھی كو اپنے مكمل اعتماد سے نوازا ۔ مگر اس پر بھی اپنے كردار پر شرمندہ ہونے اور شكست كو خندہ پیشانی سے تسلیم كرنے كی بجائے اپنی خفت مٹانے كے لئے دھاندلی دھاندلی كا راگ الاپنا شروع كر دیا ۔ حالانكہ اگر دھاندلی ہوتی تو پی پی پی كو اتنی بڑی شكست نہ ہوتی ۔
ان كے اس كردار پر كوئی افسوس یا گلہ نہیں كیونكہ ان لوگوں نے یہی كرنا ہے ۔ انہیں سیاست كرنا ہے اور مخالف كے پلس پوائنٹ كو منفی پوانئنٹ بنا كر پیش كرنا بھی سیاست ہے ۔
دوسری طرف میاں برادران كو اپنا كام كرنا ہے ۔ اور وہ پوری كوشش كر رہے ہیں۔ ماضی میں ان كے كئے كاموں كی وجہ سے ہی لوگوں نے ایك بار پھر اعتماد كا ووٹ دیا اور اگر عوام كی زندگی سے مسائل كم كرنے كی كوششیں كرتے رہے اور عوام نے ریلیف محسوس كیا تو آئندہ بھی كوئی پراپیگنڈہ مہم انہیں نقصان نہیں پہنچا سكتی ۔انہیں قائد كا یہ فرمان یاد ركھنا ہوگا ۔ كام كام اورصرف كام ۔
ان كے اس كردار پر كوئی افسوس یا گلہ نہیں كیونكہ ان لوگوں نے یہی كرنا ہے ۔ انہیں سیاست كرنا ہے اور مخالف كے پلس پوائنٹ كو منفی پوانئنٹ بنا كر پیش كرنا بھی سیاست ہے ۔
دوسری طرف میاں برادران كو اپنا كام كرنا ہے ۔ اور وہ پوری كوشش كر رہے ہیں۔ ماضی میں ان كے كئے كاموں كی وجہ سے ہی لوگوں نے ایك بار پھر اعتماد كا ووٹ دیا اور اگر عوام كی زندگی سے مسائل كم كرنے كی كوششیں كرتے رہے اور عوام نے ریلیف محسوس كیا تو آئندہ بھی كوئی پراپیگنڈہ مہم انہیں نقصان نہیں پہنچا سكتی ۔انہیں قائد كا یہ فرمان یاد ركھنا ہوگا ۔ كام كام اورصرف كام ۔