.........................................................................................................اس بی بی کو اگر یھاں انصاف نا بھی ملا تو قیامت کے دن ضرور ملے گا. باقیوں کو بھی تھوڑی بہت سزا تو ملنی چاہیے ، لیکن میرا سوہنڑا پاکستان !!!!! انشاللہ آہستہ آہستہ ایک دن ہر چیز ٹھیک ہو گی، جب تخت اور سر اچھالے جائیں گے
١- اگر ہمارا ظالم اور بوسیدہ نظام انصاف مختاراں مائی کو انصاف دے دیتا تو یہ آگے سٹوری ہی نا چلتی. سلیبرٹی اس مکروہ نظام نے بنایا ہے ، جس نے دس بارہ دن تک تھانے میں مقدمہ ہی درج ہی نا ہونے دیا.........................................................................................................
Most members on this forum are carried away easily by such reports. "Mukhtaraan Mai" case was highlighted by media hype otherwise more heinous crimes happens in interior Sind and "Southern Punjab where "Makhdooms" are Pharos’s of present times. Her case was not 100% as reported. When Punjab Governor, Lt.General Khalid Maqbool & CM; Punjab visited the village and her case became “Flash Point” she raised to stardom within nights. SHE visited Governor House together with her brother and later female NGO’s took her to Western Countries where she gave lectures (Though herself illiterate) on plight of women back home.
She appeared in “Aik Din GEO Kay Saath” with ‘Sohail Warriach’ showing her “Educational Work” in a remote area in the capacity of a well funded NGO chairperson. (Mind it her personal credentials were merely a gang raped Woman). Nail in the coffin was laid when “SHE” was awarded a PhD degree in Canada few months earlier. Now she’s most well connected lady who married a constable in her native Goth (Village). Hope it explains her earlier links and connections with local Police before her famous reported incidence in print and electronic media. "Mukhtaraan Mai" is a celebrity now! Thanks for your ‘human’ concern/sympathy for her above Supreme Court of Pakistan. Your sense of justice is questionable!
...........................................................................................................١- اگر ہمارا ظالم اور بوسیدہ نظام انصاف مختاراں مائی کو انصاف دے دیتا تو یہ آگے سٹوری ہی نا چلتی. سلیبرٹی اس مکروہ نظام نے بنایا ہے ، جس نے دس بارہ دن تک تھانے میں مقدمہ ہی درج ہی نا ہونے دیا
٢- مجھے سب ظلم کا شکار خواتین سے ہمدردی ہے، لیکن مختاراں مائی سے کوئی حسد بھی نہیں
٣- پی ایچ ڈی اور سب دولت بھی اسی گلے سڑے سسٹم کی مرہون منت ہے کہ دنیا اس قدر مشکلات کے باوجود اسکے اپنے حق میں آواز بلند کرنے کو سراہ رہی ہے. ظاہر ہے کہ یورپ یا امریکہ میں اگر کوئی خاتون اسی جرم کو رپورٹ کرتی تو قانون خوبخود حرکت میں آتا، مجرم پکڑے جاتے اور یہ سب کچھ نا ہوتا. یہ سب ڈگریاں اور ایوارڈز دراصل ہمارے تھانہ کلچر اور قانونی نظام کے منہ پر طمانچہ ہیں
٤-مختاراں مائی میرے اپنے شہر جتوئی- علی پور سے تعلق رکھتی ہے. اسلئیے یہ "پولیس سے دیرینہ تعلق" والی ہوائی سازشی تھیوری کو مہربانی فرما کر ایک طرف ہی رہنے دین. اور میں دو ہزار نو میں نیو یارک آیا ہوں. یہ کیسے تعلقات تھے کہ پورے دو ہفتے تک روزانہ تھانوں کے چکر کاٹنے کے باوجود پرچہ درج نا ہو سکا. ملزمان مستوئی قبیلے کو بھی خوب جانتا ہوں اور انکا پشت پناہ کرپٹ قیوم جتوئی بھی میرے حلقے سے ہے. شادی وغیرہ اور دولت کا استعمال اسکا ذاتی فعل ہے. تمام مجرموں کو سزا ضرور ملنی چاہیے
٥- حسن ظن بھی کسی چیز کا نام ہے، اسلئیے اچھا ہوتا کہ میری 'حس انصاف' اور 'انسانی ہمدردی' پر طنز و تشنیع کے تیر چلانے سے پہلے آپ میری راۓ کی وجہ پوچھ لیتے
So called supreme court exposed!
آپ کو کس نے بتا دیا کہ میں نے رول ادا کیا یا نہیں؟؟؟؟؟اور جس نے رول ادا نہیں کیا ، کیا وہ راۓ نہیں دے سکتا؟؟؟ یہ کس قسم کا جواز ہے. اور شہر سے مراد گاؤں نہیں کہ وہ میری ذاتی جاننے والی تھی، نا ہی میں نے یہ لکھا ہے. کہنے سے مراد یہ تھا کہ 'پولیس سے دیرینہ تعلقات' والی ہوائی باتوں سے پرہیز کریں. اور میں پولیس اور عدالتی سسٹم سے بھی واقف ہوں. مستوئی قبیلہ سردار کوڑے خان جتوئی کی چار ہزار ایکڑ زمین کا مالک ہے. سیاسی دباؤ اور رشوت سے جیسے کیس کو بے جان کیا جاتا ہے ، سب کو معلوم ہے. اپنے سسٹم، خاندانی اور روایتی دباؤ اور معاشرتی رسومات کے باوجود ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا میرے خیال میں بہت بہادری ہے. باقی ڈگریوں اور لیکچرز کا میں نے بتا دیا ہے کہ اگر قانون اور انصاف کا نظام مستحکم ہوتا تو شاید نا تو یہ ظلم ہوتا، اور اگر ہوتا بھی تو پرچہ درج ہوتا اور نا ہی میڈیا میں آتا. یہ پاکستانی قانونی نظام کی خامی ہے کہ اسے بین الاقوامی شہرت ملی. دوسروں سے میری مراد پنچایتی ہیں ، جنہوں نے اس بھیانک ظلم کی اجازت دی...........................................................................................................
Read your sympathetic and elaborative reply with utmost sincerity and I’m sorry to say that you played no active role in seeking justice for ‘her’ even after having an old acquaintance (Being of same Village). Further, you claim to be knowledgeable about her entire efforts in seeking justice from Police. What a mockery! "Mukhtaraan Mai" registered gang rape case against ten (10) persons but her ‘medical’ examination’ revealed only ONE rapist had committed this heinous act. Five accused were declared ‘innocent’ after preliminary hearing when entire "State Machinery" was then, fully on her back. Other fours were also released by the court and the actual person’s sentence was reduced to life imprisonment from death penalty. Is this act was really something astonishing or completely ‘new’ for a man of your stature? Well, my only concern is why ‘she’ was taken by NGO’s to US for lectures on women plight in southern Punjab. I shall be further obliged if you through some light on her selection to “run” an educational NGO in your Goth (Village) to aware other down trodden females in vicinity of their ‘human rights’? Did it “Stop” such incidents?
Billion Dollars question is what’s her personal effort or struggle for which she got a PhD from an acclaimed University in Canada? Come on no more false clarifications to protect a slut simply because ‘she’ is personally known to you (For being of same place/origin).
...........................................................................................................
"Mukhtaraan Mai" registered gang rape case against ten (10) persons but her ‘medical’ examination’ revealed only ONE rapist had committed this heinous act. [/I][/COLOR][/SIZE]
If that is true then why to blame supreme court?
بائیس مئی کو گینگ ریپ ہوا، اور تیس تاریخ کو میڈیکل ہو رہا ہے. سپرم چوبیس گھنٹے میں مر جاتے ہیں. اور تین سے چار دن میں عموما سب کچھ ختم ہو جاتا ہے. مختاراں مائی ایک باکرہ بھی نہیں تھی . کپڑوں پر دو سیمن کے نشانات ملے اور دو خراشیں. اب یہ کس قسم کا میڈیکل تھا، سواے خانہ پری کے. اور یہ کیسے پتہ چلا کہ ایک نے ریپ کیا یا کہ چار نے . میں خود ڈاکٹر ہوں، اور یہ آٹھ دن بعد والا میڈیکل صرف ایک ڈھکوسلا تھا. بھیا،پہلے اسکے بھائی کو ایک الزام لگا کرتین چار آدمی ریپ کرتے ہیں، محبوس بناتے ہیں، اور اسی بھائی کو پولیس کے حوالے کر دیتے ہیں اور پولیس اسی وقت آ کر لے جاتی ہے . پھر بعد میں باپ اور انکل کی موجودگی میں پکڑ کر کمرے میں لے جا کر مختاراں مائی کے ساتھ ریپ کیا جاتا ہے، اسے پھٹی قمیض میں بغیر شلوار سب کے سامنے گھمایا جاتا ہے اور "پولیس سے دیرینہ تعلقات" والی اس "فاحشہ"(بقول محترم بھائی) کا مقدمہ ہی درج نہیں ہوتا. اٹھائیس مئی کو لوکل امام مسجد لوگوں کو غیرت دلاتا ہے اور واقعہ میڈیا میں آتا ہے. اور اسکے بعد اسکا بھائی تھانے سے واپس گھر لایا جاتا ہے. بھائی کم از کم وکی پیڈیا پر کیس کی تفصیلات پڑھ لیں. دونوں خاندانوں کی حالت، دباؤ وغیرہ کیس کی ایک ایک سطر سے جھلکتا ہے. وکی پر ہی سارے سورسز اور انکی سائٹس بھی دی گئی ہیں. شکریہIf that is true then why to blame supreme court?
[hilar] and it does not have enough evidence against zardari. I am talking about the cases that are pending with supreme courty related to NRO and eligibility of zardari presidency that supreme court uses when badmash brother needs it.Dear Noman, supreme court give verdict on the evidence, proof and documentation and other legalities.
I hope you will realise this. Court can not verdict without evidences and proof.
[hilar] and it does not have enough evidence against zardari. I am talking about the cases that are pending with supreme courty related to NRO and eligibility of zardari presidency that supreme court uses when badmash brother needs it.
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|