PTI Clean bowled in Peshawar.

پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے ضمنی انتخابات جمعرات کے روز پر امن ماحول میں خوش اسلوبی کے ساتھ مکمل ہوگئے ‘ مجموعی طور پر قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی 41 نشستوں کے لئے ضمنی انتخابات ہونے تھے ‘ ان میں قومی اسمبلی کی پندرہ اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کی 26 نشستیں شامل تھیں ‘ لیکن الیکشن کمیشن نے خواتین ووٹروں کے ووٹ ڈالنے پر امیدواروں کے درمیان مفاہمت کے تحت پابندی کی شکایت کے باعث خیبرپختونخوا میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 5 نوشہرہ اور حلقہ این اے کے نتائج روک دئیے گئے‘ ان دونوں حلقوں کے نو نو پولنگ سٹیشنوں میں د وبارہ پولنگ کرائی جائے گی ‘جس کے لئے تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا ‘ خیبرپختونخوا میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی چار چار نشستوں کے ضمنی انتخابات ہوئے ‘ ان میں حلقہ این اے ون پشاور ‘ این اے 13 صوابی ‘ این اے 27 لکی مروت ‘ صوبائی اسمبلی کی نشستیں حلقہ پی کے 23 مردان پی کے 27 مردان ‘ پی کے 42 ہنگو اور پی کے 70 بنوں شامل ہیں ‘ حلقہ این اے 5 نوشہرہ اور این اے 27 لکی مروت کے بارے میں یہ اطلاع ملی کہ دونوں حلقوں میں جرگوں کے فیصلے کے تحت خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روک دیا گیا ہے۔چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ دوست محمد خان نے اس فیصلے کا نوٹس لیتے ہوئے دونوں حلقوں کے نتائج روکنے اور جرگہ کے ممبران کی گرفتاری کا حکم دیا ‘ انہوں نے کہا کہ جن حلقوں میں خواتین نے ووٹ نہیں ڈالے ‘وہاں اس کے ازالے تک نتائج کا اعلان نہ کیا جائے ‘ الیکشن کمیشن پاکستان نے بھی اس صورتحال کا نوٹس لیا اور نتائج کے اعلان کو روکتے ہوئے دونوں حلقوں کے 18 پولنگ سٹیشنوں میں جہاں خواتین کے ووٹ پول نہیں ہوئے تھے ‘ دوبارہ پولنگ کرانے کا حکم دیا ‘ ضمنی انتخابات کے نتائج سے جو اہم ترین بات دیکھنے میں آئی و ہ یہ تھی کہ اس سے یہ پتہ چلا کہ ہوا کا رخ پاکستان تحریک انصاف کے خلاف چل رہا ہے ‘ عمران خان نے قومی اسمبلی کی جو دو نشستیں خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاوراور اپنے آبائی ضلع میانوالی میں خالی کی تھیں‘ پاکستان تحریک انصاف وہ دونوں سیٹیں ہار گئی ہے۔

یوں ان انتخابات سے پاکستان تحریک انصاف کو بڑا دھچکا لگا ہے‘ تاہم تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شفقت محمود ان دو نشستوں سے محرومی کو ایک بڑا سیٹ بیک تسلیم کرتے ہوئے یہ دلیل دیتے ہیں کہ اسے تحریک انصاف کے گراف میں کمی اس لئے قرار نہیں دیا جاسکتا کہ ان کی پارٹی نے قومی اسمبلی کی کل 5 نشستیں خالی کی تھیں جن میں سے دو سیٹیں اس نے دوبارہ جیت لی ہیں ‘ اس کے باوجود شفقت محمود اعتراف کرتے ہیں کہ 11مئی کے عام انتخابات کے مقابلے میں 22 اگست کے ضمنی انتخابات کے موقع پر پاکستان تحریک انصاف کی صفوں میں اتفاق کی کمی رہی ‘ بعض مقامات پر پارٹی میں ٹکٹوں کی تقسیم کے سوال پر اندرونی خلفشار بھی دیکھنے میں آیا۔ پھر پشاور میں ہمارا امیدوار بھی نسبتاً کمزور تھا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم نے راجن پور اور ڈیرہ غازی خان میں مسلم لیگ ن سے دو نشستیں چھین لیں ان میں سے ایک سیٹ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے خالی کی تھی۔تجزیہ کاروں کے مطابق خیبرپختونخوا کے عوام دہشت گردی کو اپنا مسئلہ نمبر 1 سمجھتے ہیں۔ اس مسئلہ پر قابو پانے میں تحریک انصاف نے جس متذبذب روئیے کا مظاہرہ کیا ہے ‘ ضمنی انتخابات کے نتائج میں اس پر عوام کی مایوسی کا اظہار بھی ہوا ہے ‘ صوبے کے عوام اس حکومت کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں ‘11مئی کے انتخابات میں عوام نے تبدیلی اور نئے پاکستان کے نعروں سے متاثر ہو کر اس پارٹی پر ووٹوں کی بارش کردی تھی ‘لیکن اس کی صوبائی حکومت کی ڈھائی ماہ کی کارکردگی نے عوام کو جو مایوسی دی‘ اس کے پیش نظر عوام نے اپنے سابقہ فیصلے سے رجوع کرتے ہوئے اسے اپنے گریبان میں جھانکنے اور خامیوں کی نشاندہی کرکے اصلاح احوال کے لئے قدم اٹھانے پر مجبور کردیا ہے ‘ ڈھائی ماہ کی حکومت کے دوران خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کے دو اراکین صوبائی اسمبلی قتل ہوئے ‘ صوبائی حکومت یا پارٹی کے اکابرین نے ان کے جنازوں میں شرکت نہیں کی ‘ ڈیرہ اسماعیل خان جیل پر تین دن قبل انٹیلی جنس اطلاع ملنے کے باوجود حملہ ہوا ‘جہاں سے سینکڑوں خطرناک قیدی فرار کرالئے گئے ‘ پارٹی یا حکومت کے کسی رہنما نے دہشت گردی کی کارروائیوں میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کے لئے ہسپتال جانے کی زحمت نہیں کی ‘ ان تمام واقعات نے رائے دہندگان کو پاکستان تحریک انصاف کی حمایت واپس لینے کی طرف مائل کرنے میں کردار ادا کیا۔

ضمنی انتخابات کے نتائج سے یہ حقیقت بھی سامنے آئی ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے ووٹ بنک میں کوئی شگاف دیکھنے میں نہیں آیا ‘ مسلم لیگ ن دو ایک نشستوں کے سوا اپنی 11 مئی والی نشستیں برقرار رکھنے میں کامیاب رہی ہے ‘ یہ نتیجہ عوام کے شعور کی پختگی اور سماجی فلاح و معاشی ترقی کی خاطر سیاسی اور جمہوری استحکام کو تسلسل دینے میں ووٹروں کی گہری دلچسپی کی عکاس کرتا ہے ‘ پاکستان پیپلزپارٹی نے بھی اپنی کھوئی ساکھ کسی حد تک بحال کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے ‘ سندھ میں تو پی پی پی کی پوزیشن برقرار رہی ہے لیکن 22 اگست کو اس نے پنجاب میں بھی دو نشستیں حاصل کی ہیں ‘جبکہ 11 مئی کو اس صوبے سے اس کا مکمل صفایا ہو گیا تھا‘کراچی میں ایم کیو ایم نے بھی اپنی پوزیشن برقراررکھی ہے ‘جبکہ جمعیت (ف) مولانا فضل الرحمن کی لکی مروت میں جیتی ہوئی نشست ہار گئی ہے ‘پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد میں اپنی نشست برقرار رکھی ہے‘ حلقہ این اے48 کی یہ نشست تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی نے خالی کی تھی‘ جس پر اب تحریک انصاف کے مرکزی وائس چیئرمین اسد عمر نے مسلم لیگ (ن)کے امید وار چوہدری محمد اشرف گجر کو ہرایا‘ جمعیت علماء اسلام (ف) کو جنوبی اضلاع میںایک اپ سیٹ کا سامنا کرنا پڑا‘ جہاں حلقہ این اے 27 لکی مروت کی سیٹ پر جو مولانا فضل الرحمن نے خالی کی تھی ان کے بھائی اور جمعیت (ف) کے امیدوار مولاناعطاء الرحمن کو غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے کرنل(ر)امیر اللہ مروت نے 8 ہزار سے زائد ووٹوںکی اکثریت سے ہرا دیا ہے ‘ضمنی انتخابات کے نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف قومی سطح پر دوسری بڑی پارٹی کی حیثیت سے ابھر کر سامنے آئی ہے‘ اس طرح اب وفاق میں روایتی طور پر جو پوزیشن پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کو حاصل چلی آرہی تھی اس پوزیشن پراب علی الترتیب مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف متمکن دکھائی دے رہی ہیں۔بائیس اگست کو سب سے اہم مقابلہ پشاور کے حلقہ این اے ون میں ہوا جہاں حاجی غلام احمدبلور نے پاکستان تحریک انصاف سے عمران خان کی جیتی ہوئی نشست چھین لی‘11 مئی کو اس حلقہ میں عمران خان نے 90 ہزار ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی ‘جبکہ حاجی غلام احمد بلور کو 20 ہزار ووٹ ملے تھے‘ 22 اگست کو اس نشست پر اے این پی کے بزرگ رہنما غلام احمد بلور نے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق33545 ووٹ حاصل جبکہ ان کے مد مقابل تحریک انصاف کے گل بادشاہ کو 22578 ووٹ ملے ‘ تحریک انصاف کیلئے دوسرا اپ سیٹ عمران خان کے آبائی شہر میانوالی میں ہوا جہاں حلقہ این اے71 میں عمران خان کی خالی کی ہوئی نشست مسلم لیگ (ن) نے چھین لی غیر حتمی نتائج کے مطابق اس نشست کیلئے مسلم لیگ ن کے عبداللہ شادی خیل نے 85155 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی جبکہ ان کے مدمقابل امیدوار پاکستان تحریک انصاف کے ملک وحید کو 69443 ووٹ ملے‘

پشاور کے حلقہ این اے ون میں جس پر پورے ملک کی نظریں لگی ہوئی تھیں‘ مجموعی طور پر گیارہ امیدوار میدان میں تھے ان میں اے این پی کے حاجی غلام احمد بلورجنہیں پی پی پی اور جمعیت ف کی سرگرم اور مسلم لیگ ن کی خاموش حمایت حاصل تھی۔پاکستان تحریک انصاف کے گل بادشاہ جنہیں صوبائی حکومت میںشامل اتحادی پارٹیوں جماعت اسلامی اور قومی وطن پارٹی کی حمایت حاصل تھی ‘ پاکستان تحریک انصاف کے سابق صوبائی صدر آزاد امیدوار صمدمرسلین ایڈووکیٹ ‘متحدہ دینی محاذ کے محمد ابراہیم قاسمی ‘آزاد امیدوار کامران صدیق ‘جہانگیرخان ‘نیاز محمد مومند‘ محمد عتیق الرحمن ‘ملک محب گل ایڈووکیٹ ‘میاں سلطان محمد اور یاسین شیرازی شامل تھے لیکن اصل مقابلہ حاجی غلام احمد بلور اور گل بادشاہ کے درمیان تھا حاجی غلام احمد بلور یہ نشست جیت کر پانچویں مرتبہ قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے ہیں ‘حاجی بلور کی کامیابی پر پشاور میں زبردست جشن منایاگیا‘پابندی کے باوجود شہر کے مختلف علاقے ہوائی فائرنگ سے گونج اٹھے ‘کارکنوں نے اپنے لیڈر کو پھولوں کے ہاروں سے لاد دیا ‘ڈھول کی تھاپ پر دیوانہ وار رقص کیا اپنے ووٹروں میں گھر ے حاجی بلور کارکنوں کے اس جوش وجذبے سے بے حد متاثر نظر آرہے تھے ۔

ا س موقع پر اپنے عزیز شہید بھائی بشیر احمد بلور کی یاد تھی یا عمران خان سے سیٹ چھیننے کی خوشی‘ ان کی آنکھوں سے بے احتیار آنسو رواں ہوگئے ‘کارکن بھی اپنے جذبات قابو میں نہ رکھ سکے اور زبردست ہوائی فائرنگ شروع کردی ‘اس دوران شہید بشیر بلور کے بیٹے بیرسٹر ہارون بلور سامنے آئے اور کارکنوں کو ہوائی فائرنگ سے روک دیا ‘عمران خان کے کھلاڑی گل بادشاہ کی وکٹ اڑانے کے بعد فرط مسرت سے مغلوب حاجی غلام احمد بلور نے بھرائی ہوئی آواز میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اے این پی کی فتح ان قوتوں کے خلاف بہت بڑا بریک تھرو ہے جنہوں نے 11مئی کے بعد غلط تاثر پھیلانا شروع کررکھا تھا‘ اے این پی بالکل مٹ گئی ہے ‘انہوں نے کہا کہ مصنوعی طریقے سے عمران خان کا قد کاٹھ ابھارنے میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے میڈیا کا ہاتھ ہے۔


source http://dailyaaj.com.pk/urdu/?p=276
 
Last edited by a moderator:

NasNY

Chief Minister (5k+ posts)
The Match Fixing that noora has committed, and thinks he has won the World Cup, His Political Mafia Masters will come collecting, He will have to pay big time or his @$$ is cooked.

People of punjab will not forgive him.
 

mohibbewatan

Senator (1k+ posts)
The last line explains why we are where we are "Imran Khan ka Qad kaath ubharnay main Punjab se taluq rakhnay walay media ka haath hai". These sort of politicians who base their politics on ethnicity and provincialism should be banned and disqualified forever. I had some respect for this corrupt idiot because of his family's sacrifices but he has proven time and again that he is an IDIOT.
I remember watching Waseem Badami's show just before by elections where this idiot accused Badami of giving him less time compared to others and blamed 'PUNJABI CONTROLLED MEDIA" for the conspiracy. Idiot forgot that Waseem Badami is from Karachi, ARY is karachi based, other 2 guests in the show were from KPK and one from Karachi and yet he made a highly stupid statement.

***** on such people i would say!!!
 

Noorinat

MPA (400+ posts)
PTI clean bowled in Pashawer but Empire give ....NO BALL.....that mean PTI still can continuous his innings .....:banana::banana::banana::banana:
 

ConcernedPaki

Minister (2k+ posts)
ایک شخص کا چڑیا گھر جانا ہوا تو کیا دیکھتا ہے کہ جنگل کے تمام جانور ہنس رہے ہیں لیکن ایک کھوتا چپ چاپ ایک طرف کھڑا ہے- ایک ہفتے بعد اس کا دوبارہ چڑیا گھر سے گزر ہوا تو دیکھا کہ اس بار تمام جانور خاموش ہیں مگر کھوتا ہنس رہا ہے- اس نے چڑیا گھر کے ملازم سے وجہ دریافت کی تو ملازم بولا کہ ہفتہ پہلے ہاتھی نے ایک لطیفہ سنایا تھا اس کھوتے کو آج سمجھ آیا ہے-


------ تھریڈ سٹارٹر کی مثال بھی

 

umer

Minister (2k+ posts)
aye kon sahab nay? ina nu aj hosh aii hai ? jari noon punjabi mai bowled hoi oday baray ki khial hai mosoof da?
 

Pukaar

Senator (1k+ posts)
ANP is an anti-Pakistan Pashtoon Nationalist Party. Eventually all provinces are voting on ethnic lines. Sindh voting for PPP and MQM, Punjab voting for PMLN, Baluchistan voting for BNP, NP, and PKMAP. Now KPK voting for ANP. Similar thing happened in 1971. We know what is coming but no one wants to talk about it.
 

fawad ali

Chief Minister (5k+ posts)
PMLN+ANP+PPP+JUI-f won from PTI by just couple of thousand votes and they think PTI is unpopular...hahahahahaha
 

iltaf

Chief Minister (5k+ posts)
Thread starter, Ramzan sb, ny apna time waste kiya hai itna lamba jhot sy bhara article likh k...aur mera b time waste howa prh k....
 

Rizwan2009

Chief Minister (5k+ posts)
شريفوں کے غلاموں کے دماغ خراب ہوچکے ہيں يہ مرکزي اور پنجاب حکومت کي کارکردگي بھول چکے ہيں يہ بھولے ہوئے ہيں کہ پنجاب ميں يہ ابھي حکومت ميں نہيں آئے گذشتہ پانچ سالوں سے يہ حکومت ميں ہيں
اگر نجم سيٹھي نے انھيں اليکشن ميں کاميابي نہ دلائي ہوتي تو انھوں نے پنجاب ميں پچاس سيٹيں بھي نہيں ليني تھيں
 

Ahmedkwt

Senator (1k+ posts)
I am not reading the article as it must be full of BS. So chill guys KP is heading in right direction Ma-Sha-Allah. We need to criticize their wrong things and appreciate their positive step. The way to go. Noora's are good for spreading negativity.
 

khanaman

Senator (1k+ posts)
I dont understand the caption. Should we also say PML-N clean bowled in DI khan or JUI clean bowled in Lakki Marwat. Also in many constituencies like PP-150 Lahore PML-Ns earlier lead over PTI has vanished. Sadly biased commentators dont want to give the complete picture. In NA-1 PTI mainly lost because of the low turnout. Families didnt participate as they did on May-11 which was natural as interest in the by-elections was not as much. Remember IK got over 90K votes himself. Total votes polled this time were almost half this number
 

junoon26

Voter (50+ posts)
brothers NA 1 peshawer se bilour ne last time wale hi vote liye hen 30,000 jab k pti ne kam liye hen its means k logon ne ANP ko b reject kia huwa he but PTI ki wrong selection or kamzoor campaign ne NA 1 ki seat nikalwa di...isme PTI peshawar ki tanzeem zimadar he...i bet aj abhi ager imran khan udher se kahar ho jaye tu bilor ki kia auqat k wo imran khan ko hara de...