کوئی بھی اپنے والد کے مرحوم ہوجانے کی خبر سُناتا ہے تو ایسا لگتا ہے اس قیامت کی حدت میں خود محسوس کررہا ہوں۔ باپ کا سایہ سر سے اٹھ جانا کسی قیامت سے کم نہیں، چاہے آپ کتنے بھی بڑے ہوجائیں لیکن جس ہاتھ کو پکڑ کر قدموں پر کھڑا ہونا سیکھا اس ہاتھ کی شفقت اور پیار کبھی بھلائے نہیں بھولتا ۔ اللہ تعالیٰ آپ کو صبر نصیب کرے، آپ کے والد کی بخشش فرما کر انہیں جنت میں اعلیٰ درجات عطا فرمائے۔ اللہ آمین۔
برادر عزیز!! اپنے والد کی جو خصوصیات آپ کو پسند تھیں ان میں خود کو ڈھالنے کی کوشش کرنا، اور انہی کی طرح میچیور اور اچھا انسان بننے کی کوشش کرنا۔ اللہ کریم آپ اور میرے والد کی بخشش فرمائیں اور انہیں اپنے پسندیدہ بندوں کی فہرست میں شامل کریں۔آمین۔