Asad Mujtaba
Chief Minister (5k+ posts)
تحریک انصاف پر پابندی کا معاملہ سنگین صورتحال اختیار کر گیا۔ عدلیہ کی طرف سے اس پابندی کی راہ میں رکاوٹ ملکی حالات کو کسی سنگین اقدام کی طرف لے جا سکتی ہے۔ ایمرجنسی کی آوازیں اسی ممکنہ ٹکراؤ کی بنیاد پر ہی ابھر رہی ہیں۔
پی ٹی آئی ہر پابندی کے حمایتی سمجھتے ہیں کہ آئین کے مطابق ہر شہری کو سیاسی جماعت بنانے یا اس کا رکن بننے کا حق حاصل ہے مگر وہ ملک کی خودمختاری یا سالمیت کے خلاف کوئی کام نہیں کر سکتا مخالفین کے مطابق پاکستان میں اگر کوئی جماعت آئین کی اس شق کے تحت واضح طور پر کالعدم ہونے کی اہل ہے تو وہ پی ٹی آئی ہے جو پچھلے دس سالوں سے غیر قانونی کارروائیاں کر رہی ہے اور ان تمام کا آغاز اس وقت ہوا جب اس نے اسلام آباد میں اپنا پہلا دھرنا دیا۔پی ٹی آئی نے پارلیمنٹ، وزیراعظم ہاؤس، پی ٹی وی پر حملہ کیا، سپریم کورٹ کی عمارت کو خراب کیا، پولیس افسران، تھانوں پر حملے کیے، فوجی تنصیبات کو تباہ کیا، ریڈیو پاکستان کو نذر آتش کیا، قومی اسمبلی کو غیر آئینی طور پر تحلیل کیا، فوجی افسران پر حملے کیے، بغاوت کو ہوا دینے کی پوری کوشش کی۔
مسلح افواج کے اندر، آرمی چیف کے خلاف بغاوت پیدا کرنے کی کوشش کی، شہیدوں سمیت مسلح افواج کے خلاف گھٹیا اور زہریلی مہم چلائی اور یہ مہم اب پابندی کے اعلان کے بعد شدت اختیار کر رہی ہے۔ لہٰذا یہ صورتحال اب اس جانب بڑھ رہی ہے کہ حکومت پابندی لگانے میں ناکام رہی تو سسٹم کا چلنا ممکن نہیں رہے گا۔ حالات ایسے ہی رہے تو کیا جمہوریت کو خطرات ٹل جائیں گے یہ ایک اہم سوال ہے !
https://twitter.com/x/status/1813097446878421178
پی ٹی آئی ہر پابندی کے حمایتی سمجھتے ہیں کہ آئین کے مطابق ہر شہری کو سیاسی جماعت بنانے یا اس کا رکن بننے کا حق حاصل ہے مگر وہ ملک کی خودمختاری یا سالمیت کے خلاف کوئی کام نہیں کر سکتا مخالفین کے مطابق پاکستان میں اگر کوئی جماعت آئین کی اس شق کے تحت واضح طور پر کالعدم ہونے کی اہل ہے تو وہ پی ٹی آئی ہے جو پچھلے دس سالوں سے غیر قانونی کارروائیاں کر رہی ہے اور ان تمام کا آغاز اس وقت ہوا جب اس نے اسلام آباد میں اپنا پہلا دھرنا دیا۔پی ٹی آئی نے پارلیمنٹ، وزیراعظم ہاؤس، پی ٹی وی پر حملہ کیا، سپریم کورٹ کی عمارت کو خراب کیا، پولیس افسران، تھانوں پر حملے کیے، فوجی تنصیبات کو تباہ کیا، ریڈیو پاکستان کو نذر آتش کیا، قومی اسمبلی کو غیر آئینی طور پر تحلیل کیا، فوجی افسران پر حملے کیے، بغاوت کو ہوا دینے کی پوری کوشش کی۔
مسلح افواج کے اندر، آرمی چیف کے خلاف بغاوت پیدا کرنے کی کوشش کی، شہیدوں سمیت مسلح افواج کے خلاف گھٹیا اور زہریلی مہم چلائی اور یہ مہم اب پابندی کے اعلان کے بعد شدت اختیار کر رہی ہے۔ لہٰذا یہ صورتحال اب اس جانب بڑھ رہی ہے کہ حکومت پابندی لگانے میں ناکام رہی تو سسٹم کا چلنا ممکن نہیں رہے گا۔ حالات ایسے ہی رہے تو کیا جمہوریت کو خطرات ٹل جائیں گے یہ ایک اہم سوال ہے !
https://twitter.com/x/status/1813097446878421178