Mubarak salamat again - PPP-MQM: The deal has been done

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
@Ammad Hafeez ,jury,mehvish ali,elipst,fido,noman 3000,ali aryan....
kind comments please:)

جواب تو سینکڑوں بار دیا جا چکا ہے، مگر آپ یہاں بات سننے کے لیے کہاں بیٹھے ہیں ۔۔۔۔ بلکہ آپ کی نیت ہی اور ہے۔

اپنے بھائی کو کل ہی یہ نصیحت کی تھی۔

[COLOR=[URL=http://www.siasat.pk/forum/misc.php?do=dbtech_usertag_hash&hash=222222%5D%5BQUOTE%3Dfido82]#222222]
fido82[/URL said:
476276]PPP ur ANP ky log Karachi main masoom logoon ka katal aam kar ray hain. Ur bat kar ray hain mofahimat ki.

آپ اور متحدہ کے سپورٹرز کی اکثریت (بہت بڑی اکثریت)، خصوصا نوجوان طبقہ، یہ سمجھتا ہے کہ متحدہ کو ہرگز ہرگز پیپلز پارٹی کے ساتھ ہاتھ نہیں ملانا چاہیے۔

اصولی بنیادوں پر آپ کی یہ بات بالکل درست ہے اور ایک فیصد اس سے انحراف نہیں ہو سکتا۔

عملی بنیادوں پر مگر اسکے سنگین نتائج نکلیں گے اور یہ بات آپ کے ذہن میں صاف ہونی چاہیے۔

۔۱۔ اس وقت زرداری صاحب پورے کراچی کے سیاہ و سفید کے مالک ہیں اور تمام ابلیسی قوتوں کو متحدہ کے خلاف اپنے ساتھ ملا چکے ہیں۔

۔۲۔ پیپلز پارٹی سے کھلے تصادم کی صورت میں نہ صرف یہ کہ کراچی میں کھل کر خونریزی شروع ہو جائے گی اور لیاری اور سہراب گوٹھ اور کٹی پہاڑیوں سے کھل کر فائرنگ ہو رہی ہو گی، بلکہ پولیس اور رینجرز کا بھی کچھ پتا نہ ہو گا بلکہ ہو سکتا ہے کہ رینجرز اور پولیس والے 1992 کی طرف فقط اور فقط پھر سے مہاجروں کے خلاف آپریشن کر رہے ہوں اور حقیقی کے قاتل دہشتگرد انکی گودوں میں بیٹھے ہوں۔

۔۳۔ جماعت اسلامی منٹ نہیں لگائے گی اور وہ بھی متحدہ دشمنی میں زرداری کی ہمرکاب ہو گی۔ شاہی سید اور ذولفقار مرزا تو پہلے سے ہی بھائی بھائی بنے بیٹھے اور پر تول رہے ہیں کہ معصوم مہاجروں کی بوٹیوں کو نوچ کر چبا سکیں۔

۔۴۔ کوئی میڈیا آپ کی مدد کو آئے گا اور نہ کوئی ججز۔


اچھا چلیں متحدہ اہلیان کراچی سے یہ سب قربانیاں طلب کر لیتی ہے۔ مگر کیا اسکا کوئی مثبت نتیجہ برآمد ہو سکے گا؟

جواب ہے نہیں۔ اتنی قربانیاں دینے کے بعد بھی متحدہ مخالفین کا پروپیگنڈہ اتنا مضبوط ہے کہ وہ کراچی میں ہونے والے اس کشت و خون کا سارا الزام زرداری سے ہٹا کر دوبارہ متحدہ پر ڈال دیں گے۔ 1992 اور اسکی پوری دھائی سے یہ لوگ یہی کچھ کرتے آ رہے ہیں جہاں آج تک انکے منہ سے "ریاستی دہشتگردی" کے متعلق ایک احتجاجی لفظ نہیں نکلا، بلکہ تمام کشت و خون کو انہوں نے متحدہ کی جھولی میں ڈال دیا۔

ابھی پچھلی مہینے ہی چار دن کراچی میں گولیوں کی بارش ہوتی رہی، مگر ان لوگوں کو پھر بھی اندازہ نہیں ہو سکا کہ متحدہ کو انہوں نے ہاتھ پاوں باندھ کر اندرون سندھ کے وڈیروں کے سامنے پھینک دیا ہے۔ اور اس وقت بھی یہ لوگ اس قتل و خون کا الزام متحدہ کے سر لگا رہے تھے۔ تو ان لوگوں سے تو آپ انصاف کی کوئی توقع نہ رکھیں۔

متحدہ قیادت نے کئی بار واضح کیا ہے کہ وہ اپنی کریڈیبلیٹی کو قربان کر کے کراچی کی سٹیبیلیٹی کی خاطر پیپلز پارٹی سے بات کرنے کو تیار ہے۔ میں متحدہ قیادت پر پورا یقین رکھتی ہوں کہ وہ سچ کہہ رہی ہے اور حکومت میں انہوں نے آج تک کرپشن نہیں کی ہے اور نہ انہیں وزارتوں کا لالچ حکومت میں لا رہا ہے۔ لیکن اگر یوں پیپلز پارٹی سے ٹکراؤ کی سیاست کرنے کی بجائے تصفیہ کی سیاست برقرار رکھی جائے تو کراچی میں کم کشت و خون بہے گا۔

باقی ان مخالفین کی باتوں کو ردی کی ٹوکری کی نظر کیا کریں کہ انکی کوئی اہمیت نہیں کہ یہ فقط منافقتوں کا پلندہ ہیں۔ ہمیں ہر صورت یہ دیکھنا ہے کہ اہلیان کراچی کی بھلائی کس میں ہے اور کون سا قدم اٹھانے سے کراچی میں کشت و خون کو کم کیا جا سکتا ہے۔

ہم انسان ہیں۔ ہر چیز ہمارے بس میں نہیں۔

علی ابن ابی طالب نے فرمایا تھا کہ میں نے اپنے ارادوں کے ٹوٹنے سے اپنے رب کو پہچانا۔

رسول اللہ (ص) تین سال تک اسی مخالفت کی وجہ سے مجبور ہوئے کہ کھل کر اسلام کا پیغام نہ پھیلا سکیں بلکہ خفیہ رہنا پڑا۔

موسی علیہ السلام کی مادر کو انہیں سپرد دریا کرنا پڑ گیا کہ مجبوری انسان سے کیا کیا کام کرواتی ہے۔ کیا ہے کوئی ماں جو اپنے لخت جگر کو دریا کی موجوں کے حوالے کرے؟

پھر موسی علیہ السلام کتنہ ہی عرصہ فرعون کے ہاں کھل کر اللہ کی دعوت نہ دے سکے بلکہ اپنا ایمان چھپائے رہے۔

جناب لوط علیہ السلام کو مجبوری میں اپنی بیٹیاں ایسے کافروں کو دینے کی پیشکش کرنی پڑی جو کہ کافر ہونے کے ساتھ
ساتھ لواطت جیسی برائی میں مبتلا تھے۔

ان انبیاء علیھم السلام کا امتحان ہم سے کہیں زیادہ سخت تھا ۔


آخری پیغام یہ ہی ہے کہ صبر رکھیں، صبر۔ اور دوسروں کو بھی صبر کی نصیحت کرتے رہیں۔ پتا نہیں یہ امتحان کتنا لمبا ہے۔

اور ساتھ میں اپنی قیادت پر یقین رکھئیے۔ ہماری قیادت پیسوں کے پیچھے ہمارے خون کو بیچ نہیں رہی ہے، بلکہ اپنی استعداد کے مطابق پوری کوشش کر رہی ہے کہ ہمارے حقوق اور ہمارے خون کا تحفظ کر سکے۔ بے شک ہمیں انکی تمام مجبوریوں کا علم ہو یا نہ ہو، مگر ان پر ہمیں یقین رکھنا چاہیے کہ انکا ہر قدم ہماری بھلائی کے لیے ہے اور یہ ہم میں سے ہیں۔

اللہ اہلیان کراچی کو اپنی حفظ و امان میں رکھے۔ امین۔
[/COLOR]
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
50da4e352843dbef52b1541c95719578.gif
 

moodali

MPA (400+ posts)
is begharti per mqm is dili mubarak qabool ho. Tum ho hi zulfiqar mirza ki jootion kay qabil.
this is politics dear jaise nawaz sharif brothers gaalian kha ke bhi mqm ko gale laga letay hain
kiya kabhi aap ko unki begherati bhi nazar ayee aur yaa aap ko mqm fobia ho gaya hai.
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
جواب تو سینکڑوں بار دیا جا چکا ہے، مگر آپ یہاں بات سننے کے لیے کہاں بیٹھے ہیں ۔۔۔۔ بلکہ آپ کی نیت ہی اور ہے۔

اپنے بھائی کو کل ہی یہ نصیحت کی تھی۔

[COLOR=[URL=http://www.siasat.pk/forum/misc.php?do=dbtech_usertag_hash&hash=222222][QUOTE%3Dfido82]#222222]

آپ اور متحدہ کے سپورٹرز کی اکثریت (بہت بڑی اکثریت)، خصوصا نوجوان طبقہ، یہ سمجھتا ہے کہ متحدہ کو ہرگز ہرگز پیپلز پارٹی کے ساتھ ہاتھ نہیں ملانا چاہیے۔

اصولی بنیادوں پر آپ کی یہ بات بالکل درست ہے اور ایک فیصد اس سے انحراف نہیں ہو سکتا۔

عملی بنیادوں پر مگر اسکے سنگین نتائج نکلیں گے اور یہ بات آپ کے ذہن میں صاف ہونی چاہیے۔

۔۱۔ اس وقت زرداری صاحب پورے کراچی کے سیاہ و سفید کے مالک ہیں اور تمام ابلیسی قوتوں کو متحدہ کے خلاف اپنے ساتھ ملا چکے ہیں۔

۔۲۔ پیپلز پارٹی سے کھلے تصادم کی صورت میں نہ صرف یہ کہ کراچی میں کھل کر خونریزی شروع ہو جائے گی اور لیاری اور سہراب گوٹھ اور کٹی پہاڑیوں سے کھل کر فائرنگ ہو رہی ہو گی، بلکہ پولیس اور رینجرز کا بھی کچھ پتا نہ ہو گا بلکہ ہو سکتا ہے کہ رینجرز اور پولیس والے 1992 کی طرف فقط اور فقط پھر سے مہاجروں کے خلاف آپریشن کر رہے ہوں اور حقیقی کے قاتل دہشتگرد انکی گودوں میں بیٹھے ہوں۔

۔۳۔ جماعت اسلامی منٹ نہیں لگائے گی اور وہ بھی متحدہ دشمنی میں زرداری کی ہمرکاب ہو گی۔ شاہی سید اور ذولفقار مرزا تو پہلے سے ہی بھائی بھائی بنے بیٹھے اور پر تول رہے ہیں کہ معصوم مہاجروں کی بوٹیوں کو نوچ کر چبا سکیں۔

۔۴۔ کوئی میڈیا آپ کی مدد کو آئے گا اور نہ کوئی ججز۔


اچھا چلیں متحدہ اہلیان کراچی سے یہ سب قربانیاں طلب کر لیتی ہے۔ مگر کیا اسکا کوئی مثبت نتیجہ برآمد ہو سکے گا؟

جواب ہے نہیں۔ اتنی قربانیاں دینے کے بعد بھی متحدہ مخالفین کا پروپیگنڈہ اتنا مضبوط ہے کہ وہ کراچی میں ہونے والے اس کشت و خون کا سارا الزام زرداری سے ہٹا کر دوبارہ متحدہ پر ڈال دیں گے۔ 1992 اور اسکی پوری دھائی سے یہ لوگ یہی کچھ کرتے آ رہے ہیں جہاں آج تک انکے منہ سے "ریاستی دہشتگردی" کے متعلق ایک احتجاجی لفظ نہیں نکلا، بلکہ تمام کشت و خون کو انہوں نے متحدہ کی جھولی میں ڈال دیا۔

ابھی پچھلی مہینے ہی چار دن کراچی میں گولیوں کی بارش ہوتی رہی، مگر ان لوگوں کو پھر بھی اندازہ نہیں ہو سکا کہ متحدہ کو انہوں نے ہاتھ پاوں باندھ کر اندرون سندھ کے وڈیروں کے سامنے پھینک دیا ہے۔ اور اس وقت بھی یہ لوگ اس قتل و خون کا الزام متحدہ کے سر لگا رہے تھے۔ تو ان لوگوں سے تو آپ انصاف کی کوئی توقع نہ رکھیں۔

متحدہ قیادت نے کئی بار واضح کیا ہے کہ وہ اپنی کریڈیبلیٹی کو قربان کر کے کراچی کی سٹیبیلیٹی کی خاطر پیپلز پارٹی سے بات کرنے کو تیار ہے۔ میں متحدہ قیادت پر پورا یقین رکھتی ہوں کہ وہ سچ کہہ رہی ہے اور حکومت میں انہوں نے آج تک کرپشن نہیں کی ہے اور نہ انہیں وزارتوں کا لالچ حکومت میں لا رہا ہے۔ لیکن اگر یوں پیپلز پارٹی سے ٹکراؤ کی سیاست کرنے کی بجائے تصفیہ کی سیاست برقرار رکھی جائے تو کراچی میں کم کشت و خون بہے گا۔

باقی ان مخالفین کی باتوں کو ردی کی ٹوکری کی نظر کیا کریں کہ انکی کوئی اہمیت نہیں کہ یہ فقط منافقتوں کا پلندہ ہیں۔ ہمیں ہر صورت یہ دیکھنا ہے کہ اہلیان کراچی کی بھلائی کس میں ہے اور کون سا قدم اٹھانے سے کراچی میں کشت و خون کو کم کیا جا سکتا ہے۔

ہم انسان ہیں۔ ہر چیز ہمارے بس میں نہیں۔

علی ابن ابی طالب نے فرمایا تھا کہ میں نے اپنے ارادوں کے ٹوٹنے سے اپنے رب کو پہچانا۔

رسول اللہ (ص) تین سال تک اسی مخالفت کی وجہ سے مجبور ہوئے کہ کھل کر اسلام کا پیغام نہ پھیلا سکیں بلکہ خفیہ رہنا پڑا۔

موسی علیہ السلام کی مادر کو انہیں سپرد دریا کرنا پڑ گیا کہ مجبوری انسان سے کیا کیا کام کرواتی ہے۔ کیا ہے کوئی ماں جو اپنے لخت جگر کو دریا کی موجوں کے حوالے کرے؟

پھر موسی علیہ السلام کتنہ ہی عرصہ فرعون کے ہاں کھل کر اللہ کی دعوت نہ دے سکے بلکہ اپنا ایمان چھپائے رہے۔

جناب لوط علیہ السلام کو مجبوری میں اپنی بیٹیاں ایسے کافروں کو دینے کی پیشکش کرنی پڑی جو کہ کافر ہونے کے ساتھ
ساتھ لواطت جیسی برائی میں مبتلا تھے۔

ان انبیاء علیھم السلام کا امتحان ہم سے کہیں زیادہ سخت تھا ۔


آخری پیغام یہ ہی ہے کہ صبر رکھیں، صبر۔ اور دوسروں کو بھی صبر کی نصیحت کرتے رہیں۔ پتا نہیں یہ امتحان کتنا لمبا ہے۔

اور ساتھ میں اپنی قیادت پر یقین رکھئیے۔ ہماری قیادت پیسوں کے پیچھے ہمارے خون کو بیچ نہیں رہی ہے، بلکہ اپنی استعداد کے مطابق پوری کوشش کر رہی ہے کہ ہمارے حقوق اور ہمارے خون کا تحفظ کر سکے۔ بے شک ہمیں انکی تمام مجبوریوں کا علم ہو یا نہ ہو، مگر ان پر ہمیں یقین رکھنا چاہیے کہ انکا ہر قدم ہماری بھلائی کے لیے ہے اور یہ ہم میں سے ہیں۔

اللہ اہلیان کراچی کو اپنی حفظ و امان میں رکھے۔ امین۔


[/COLOR]
so you mean to say that the following news has no connection with Altaf Hussain softening his tone??
1e2a22a4e2e1074091ba9d6b05d074f7.gif
 

zourikhan

Councller (250+ posts)

آپ اور متحدہ کے سپورٹرز کی اکثریت (بہت بڑی اکثریت)، خصوصا نوجوان طبقہ، یہ سمجھتا ہے کہ متحدہ کو ہرگز ہرگز پیپلز پارٹی کے ساتھ ہاتھ نہیں ملانا چاہیے۔

اصولی بنیادوں پر آپ کی یہ بات بالکل درست ہے اور ایک فیصد اس سے انحراف نہیں ہو سکتا۔

عملی بنیادوں پر مگر اسکے سنگین نتائج نکلیں گے اور یہ بات آپ کے ذہن میں صاف ہونی چاہیے۔

۔۱۔ اس وقت زرداری صاحب پورے کراچی کے سیاہ و سفید کے مالک ہیں اور تمام ابلیسی قوتوں کو متحدہ کے خلاف اپنے ساتھ ملا چکے ہیں۔

۔۲۔ پیپلز پارٹی سے کھلے تصادم کی صورت میں نہ صرف یہ کہ کراچی میں کھل کر خونریزی شروع ہو جائے گی اور لیاری اور سہراب گوٹھ اور کٹی پہاڑیوں سے کھل کر فائرنگ ہو رہی ہو گی، بلکہ پولیس اور رینجرز کا بھی کچھ پتا نہ ہو گا بلکہ ہو سکتا ہے کہ رینجرز اور پولیس والے 1992 کی طرف فقط اور فقط پھر سے مہاجروں کے خلاف آپریشن کر رہے ہوں اور حقیقی کے قاتل دہشتگرد انکی گودوں میں بیٹھے ہوں۔

۔۳۔ جماعت اسلامی منٹ نہیں لگائے گی اور وہ بھی متحدہ دشمنی میں زرداری کی ہمرکاب ہو گی۔ شاہی سید اور ذولفقار مرزا تو پہلے سے ہی بھائی بھائی بنے بیٹھے اور پر تول رہے ہیں کہ معصوم مہاجروں کی بوٹیوں کو نوچ کر چبا سکیں۔

۔۴۔ کوئی میڈیا آپ کی مدد کو آئے گا اور نہ کوئی ججز۔


اچھا چلیں متحدہ اہلیان کراچی سے یہ سب قربانیاں طلب کر لیتی ہے۔ مگر کیا اسکا کوئی مثبت نتیجہ برآمد ہو سکے گا؟

جواب ہے نہیں۔ اتنی قربانیاں دینے کے بعد بھی متحدہ مخالفین کا پروپیگنڈہ اتنا مضبوط ہے کہ وہ کراچی میں ہونے والے اس کشت و خون کا سارا الزام زرداری سے ہٹا کر دوبارہ متحدہ پر ڈال دیں گے۔ 1992 اور اسکی پوری دھائی سے یہ لوگ یہی کچھ کرتے آ رہے ہیں جہاں آج تک انکے منہ سے "ریاستی دہشتگردی" کے متعلق ایک احتجاجی لفظ نہیں نکلا، بلکہ تمام کشت و خون کو انہوں نے متحدہ کی جھولی میں ڈال دیا۔

ابھی پچھلی مہینے ہی چار دن کراچی میں گولیوں کی بارش ہوتی رہی، مگر ان لوگوں کو پھر بھی اندازہ نہیں ہو سکا کہ متحدہ کو انہوں نے ہاتھ پاوں باندھ کر اندرون سندھ کے وڈیروں کے سامنے پھینک دیا ہے۔ اور اس وقت بھی یہ لوگ اس قتل و خون کا الزام متحدہ کے سر لگا رہے تھے۔ تو ان لوگوں سے تو آپ انصاف کی کوئی توقع نہ رکھیں۔

متحدہ قیادت نے کئی بار واضح کیا ہے کہ وہ اپنی کریڈیبلیٹی کو قربان کر کے کراچی کی سٹیبیلیٹی کی خاطر پیپلز پارٹی سے بات کرنے کو تیار ہے۔ میں متحدہ قیادت پر پورا یقین رکھتی ہوں کہ وہ سچ کہہ رہی ہے اور حکومت میں انہوں نے آج تک کرپشن نہیں کی ہے اور نہ انہیں وزارتوں کا لالچ حکومت میں لا رہا ہے۔ لیکن اگر یوں پیپلز پارٹی سے ٹکراؤ کی سیاست کرنے کی بجائے تصفیہ کی سیاست برقرار رکھی جائے تو کراچی میں کم کشت و خون بہے گا۔

باقی ان مخالفین کی باتوں کو ردی کی ٹوکری کی نظر کیا کریں کہ انکی کوئی اہمیت نہیں کہ یہ فقط منافقتوں کا پلندہ ہیں۔ ہمیں ہر صورت یہ دیکھنا ہے کہ اہلیان کراچی کی بھلائی کس میں ہے اور کون سا قدم اٹھانے سے کراچی میں کشت و خون کو کم کیا جا سکتا ہے۔

ہم انسان ہیں۔ ہر چیز ہمارے بس میں نہیں۔

علی ابن ابی طالب نے فرمایا تھا کہ میں نے اپنے ارادوں کے ٹوٹنے سے اپنے رب کو پہچانا۔

رسول اللہ (ص) تین سال تک اسی مخالفت کی وجہ سے مجبور ہوئے کہ کھل کر اسلام کا پیغام نہ پھیلا سکیں بلکہ خفیہ رہنا پڑا۔

موسی علیہ السلام کی مادر کو انہیں سپرد دریا کرنا پڑ گیا کہ مجبوری انسان سے کیا کیا کام کرواتی ہے۔ کیا ہے کوئی ماں جو اپنے لخت جگر کو دریا کی موجوں کے حوالے کرے؟

پھر موسی علیہ السلام کتنہ ہی عرصہ فرعون کے ہاں کھل کر اللہ کی دعوت نہ دے سکے بلکہ اپنا ایمان چھپائے رہے۔

جناب لوط علیہ السلام کو مجبوری میں اپنی بیٹیاں ایسے کافروں کو دینے کی پیشکش کرنی پڑی جو کہ کافر ہونے کے ساتھ
ساتھ لواطت جیسی برائی میں مبتلا تھے۔

ان انبیاء علیھم السلام کا امتحان ہم سے کہیں زیادہ سخت تھا ۔



آخری پیغام یہ ہی ہے کہ صبر رکھیں، صبر۔ اور دوسروں کو بھی صبر کی نصیحت کرتے رہیں۔ پتا نہیں یہ امتحان کتنا لمبا ہے۔

اور ساتھ میں اپنی قیادت پر یقین رکھئیے۔ ہماری قیادت پیسوں کے پیچھے ہمارے خون کو بیچ نہیں رہی ہے، بلکہ اپنی استعداد کے مطابق پوری کوشش کر رہی ہے کہ ہمارے حقوق اور ہمارے خون کا تحفظ کر سکے۔ بے شک ہمیں انکی تمام مجبوریوں کا علم ہو یا نہ ہو، مگر ان پر ہمیں یقین رکھنا چاہیے کہ انکا ہر قدم ہماری بھلائی کے لیے ہے اور یہ ہم میں سے ہیں۔

اللہ اہلیان کراچی کو اپنی حفظ و امان میں رکھے۔ امین
 

Saladin A

Minister (2k+ posts)
choor, daku, mujrims, qatils aur mulk faroosh eik doosray k baigar kasey rah saketey hainn. ye sub mili bhagat ha inn chooroun aur qatiloun ki aur gareeb to douno qatil ker rahay hainn.
 

anasmr

Councller (250+ posts)
Agar Pakistan main sirf Karachi aur Hyderabad main commissioner system hataya jaye, to yeh MUSALIHAT hai.

Aur agar Swat aur Malakand main Nizam-e-Adl lagaya jaye to yeh DEHSHAT GARDI, state ki WRIT ko challenge aur hukoomat k ander AIK AUR hukoomat hai.

Wah rey JAMHOORIYAT! Wah rey LIBERALISM!
 

Back
Top