MQM & PPP Love Affair - تھوک کر بار بار چاٹنار

shaheedchoudry

Minister (2k+ posts)
Re: تھوک کر بار بار چاٹنا.... لعنت ہو ان پر

palatana jhaptna palat ker jhapatna
hai lahoo jari rakhnay kaa ik bahana
 

hferoz

Citizen
Re: تھوک کر بار بار چاٹنا.... لعنت ہو ان پر

kafi lahoo jari hogaya hai is palat jhapat k chakar mein
 

hawk eyed

MPA (400+ posts)
Re: تھوک کر بار بار چاٹنا.... لعنت ہو ان پر

inka qsur ni becharay paidaishi baghairat hen sab k sab...
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
Re: تھوک کر بار بار چاٹنا.... لعنت ہو ان پر

مفادات کی اس کشمکش کو "سیاسی بصیرت" کہا جاتا ہے
 

humdaan

Senator (1k+ posts)
mqm pakistan ki teesri badi jamaat hai aur politics me hukumet mey aana jaana luga rehta hai.ab nawaz shareef ki tarah tamam omer, punjab pey qabza ker key betna sirf pakistan ko lootney kay liye.aur imran khan ki tarah makeup kerkey her talk show mey beetna,aur her saturday parliament kay bahir naach gana kerna.yeh mqm ko nahi aata .yeh tum logo ko hi mubarrak ho. mqm zindabad pakistan zindabab
 

humdaan

Senator (1k+ posts)
Re: تھوک کر بار بار چاٹنا.... لعنت ہو ان پر

malik bhai app aur shaheed bhai dono bhai bhai hai. lugtey hay kumb kay melay met bichad gaye tay. dono apnay moo mia mithoo hai
 

usman710

Politcal Worker (100+ posts)
SO SAD
I think MQM will lose votes bcuz of these qalabazis
Zardari NS k baad MQM ko bhe dus rha hay bar bar
Very cunning person
 

Jury

Chief Minister (5k+ posts)
imran-nawaz_26.jpg



Imran was friend of NAWAZ.
Then in late 90s appealed to CJ to take sumoto action against NAWAZ corruption.
Then again Joined Nawaz to fortify his case gimmick against MQM.
Then again Nawaz became corrupt.

211209_208858215821427_2188187_n.jpg


Imran not only welcomed Musharraf but also chanting slogans in Referendum
Then Musharraf became dictator.




Imran said Altaf is revolutionary leader in December 96.
Then Altaf/MQM became terrorist.
Then MQM is the party of educated people and phoned Altaf.


13.png




 
Last edited:

zourikhan

Councller (250+ posts)
Inshallah MQM will come back and clean sweep in Next election at Karachi and bring Peace and prosperity liked 2002-2007. They have already proved that when MQM had authority they not only maintaind peace but also did remarkable development. unfortunately now situation is worst due to Interior sindh Waderaas(ppp). PPP ki 4 mertaba Govt aai hai lekin ain logon kabhi bhi apne Areas (larkana shedadpur, khirpur nawabshaa and whole Interiror sindh) k liye kuch nahi kia. Aaj tak ye sare areas buri terhan pesmanda hain. Ye hasad ke shikar Zulfiqar mirza type waderre mafia k sath mil k karachi ka amman or ais ki economy tabah kerna chaathte hain. Ye na apne logon k sath mukhlis hain or na ais mulkh se. MQM ko srif aik dafa karachi ka mukammal ikhtehyar mila(2002-2007) or ais ne sabit kia k khidmat kese ki jati hai......
 

pakistan2

Councller (250+ posts)
yar meen ne too 2 mahine pehle hi likh diya tha k MQM THOOK KAR ZRUR CHATE GI ISS DAFA TOO PPP NE THOOKA HE AUR MQM NE PHIR CHAAT LIYA HEY HUT HUT PURE THOOK CHATNE WALOO
 

ALI ARYAN

Senator (1k+ posts)
yar meen ne too 2 mahine pehle hi likh diya tha k MQM THOOK KAR ZRUR CHATE GI ISS DAFA TOO PPP NE THOOKA HE AUR MQM NE PHIR CHAAT LIYA HEY HUT HUT PURE THOOK CHATNE WALOO

http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2010/12/101228_mqm_ppp_analysis_fz.shtml
[h=1]ابتداء سے ہی ایک غیر فطری اتحاد[/h]
ریاض سہیل
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کراچی





100111075038_mqm-ppp.jpg
پیپلز پارٹی کی طرف سے رحمان ملک ایم کیو ایم سے مذاکرات کرتے رہے





حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی ایک مرتبہ پھر اپنی حلیف جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے دباؤ میں ہے، یہ پہلی مرتبہ نہیں ہوا گزشتہ پونے تین سال کے عرصے میں کئی بار حکمران جماعت کو اس صورتحال کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

حکومت سازی سے لیکر آج تک دونوں جماعتوں کے تعلقات تناؤ کا شکار رہے ہیں شاید یہ ہی وجہ ہے کہ مبصرین اسے غیر فطری اتحاد قرار دیتے رہے ہیں۔

قومی مفاہمتی آرڈیننس جب منظوری کے لیے ایوان میں پیش ہونے جارہا تھا تو متحدہ قومی موومنٹ نے اس کی مخالفت کرکے حکومت کی کوششوں کو سبوتاژ کردیا۔

سندھ میں بلدیاتی نظام میں ترمیم پر بھی متحدہ نے سخت موقف اختیار کیے رکھا اور کراچی کو پانچ اضلاع میں تقسیم کرنے کی حکومتی کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا گیا، دونوں جماعتوں کی کور کمیٹی کے پاس ابھی بھی سب سے بڑا ایجنڈہ یہ ہی اشو بنا ہوا ہے۔

پاکستان میں حالیہ سیلاب کے بعد متاثرین کی مدد اور انفرااسٹرکچر کی تعمیرِ نو کے لیے جب حکومت نے عالمی دنیا کے سامنے دامن پھیلایا تو مالیاتی اداروں اور امریکہ نے پاکستان کو آمدنی کے وسائل بڑہانے کا مشورہ دیا، اس کے تحت حکومت نے جب ریفارمڈ جی ایس ٹی کے نفاذ کی کوشش کی تو ایک مرتبہ پھر خود حکمران اتحاد کو اپنے ہی صفوں میں مخالفت اٹھانا پڑی اور ایم کیو ایم نے صدائے احتجاج بلند کی اور آج تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوسکا۔

کراچی میں جاری ٹارگٹ کلنگز بھی ایک ایسا مسئلہ رہا ہے ، جس میں اتحادی جماعتیں ایک دوسرے پر انگلیاں اٹھاتی رہیں، ان واقعات میں پچھلے پونے تین برسوں میں ایم کیو ایم ، پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کے ہی متعدد کارکن اور ہمدرد ہلاک ہوچکے ہیں۔
حالیہ کشیدگی کی ابتدا بھی انہیں الزامات کے سلسلے سے ہوئی جب صوبائی وزیرِ داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے کراچی چیمبر سے خطاب میں ڈھکے چھپے الفاظ میں متحدہ قومی موومنٹ کو ٹارگٹ کلنگز کا ذمہ دار قرار دیا اور بتایا کہ گرفتار ٹارگٹ کلرز کی اکثریت کا تعلق کراچی کی نمائندگی رکھنے والی جماعت سے ہے۔
ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے اس بیان کو متحدہ نے آڑے ہاتھوں لیا اور ڈاکٹر ذولفقار مرزا پر لیاری گینگ وار مافیہ کا حمایتی قرار دیا۔
متحدہ قومی موومنٹ کے فیصلہ ساز ادارے رابطہ کمٹی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کی قیادت سے کہا گیا ہے کہ وہ ذوالفقار مرزا سے وضاحت طلب کریں اور یہ بتائیں کہ یہ بیان ان کی ذاتی رائے تھی یا جماعت کی پالیسی ۔ اس حوالے سے دس روز کی مہلت بھی دی گئی۔
مگر پیپلز پارٹی کی سیکریٹری اطلاعات اور صوبائی مشیر اطلاعات کا یہ موقف سامنے آیا کہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کا بیان انٹلی جنس اداروں کی رپورٹوں پر مبنی ہے۔

اس عرصے میں متحدہ کی قیادت نے مسلم لیگ ن، جمعیت علما اسلام، پیر پگارہ کے علاوہ اپنی حریف تنظیم جماعتِ اسلامی سے بھی رابطہ کیا، جسے کے بارے میں مبصرین کا خیال تھا کہ ایم کیو ایم حکومت پر سیاسی دباؤ بڑھا رہی ہے۔
پچھلے دنوں ایم کیو ایم کے ایک وفد نے صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کرکے انہیں ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی شکایت کی، بعد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے متحدہ کے پارلیمانی رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ صدر زرداری نے ان کی باتیں غور سے سنیں اور شکایت دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ان کے ساتھ موجود وفاقی وزیرِ داخلہ رحمان ملک نے ان کا ہاتھ اپنے ہاتھ میں لیکر بلند کیا اور کہا ’ہم ساتھ ہیں اور ساتھ رہیں گے۔‘
پچیس دسمبر کو سندھ کے صوفی شاعر شاھ عبدالطیف بھٹائی کے مزار کے قریب متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینشن سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کارکنوں سے حکومت میں رہنے یا نہ رہنے کے بارے میں رائے طلب کرلی۔

اس جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر ایم کیو ایم حکومت سے علیحدہ ہوئی تو سندھی مہاجر فساد ہوں گے، انہوں نے شرکا سے سوال کیا کہ کیا وہ اتحاد کا مظاہرہ کریں گے تو شرکا نے ہاں میں جواب دیا۔
بینظیر بھٹو کی برسی سے دو روز قبل اس جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر آئی ایس آئی کے سربراہ کو امریکہ کے حوالے کیا گیا تو حکومت کا صفایا کردیں گے۔
گزشتہ روز جب ایم کیو ایم کا ایک وفد گڑھی خدا بحش میں بینظیر بھٹو کی مزار پر حاضری دینے پہنچا ہوا تھا، وفاقی وزیر بابر غوری وزیرِاعظم یوسف رضا گیلانی کے ساتھ اومان کے دورے پر ہیں اسی دوران رات کو ساڑھ گیارہ بجے رابطہ کمٹی نے پہلے مرحلے میں وفاقی کابینہ سے علیحدگی کا اعلان کردیا ہے۔

ملک کی چوتھی بڑی جماعت ایم کیو ایم کے پاس قومی اسمبلی میں پچیس، صوبائی اسمبلی میں اکاون اور سینیٹ میں چھ اراکین کی نمائندگی ہے۔
انیس سو اٹھاسی میں دونوں جماعتوں میں پہلی ورکنگ پارٹنر شپ ہوئی مگر دو سال کے عرصے میں ہی دونوں کی راہیں جدا ہوگئیں۔




 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
جو احمق لوگ متحدہ کا حالات کے تحت مجبور ہو کر پیپلز پارٹی کی حکومت سے معاہدہ کرنے کو تھوک کر چاٹنا کہتے ہیں، انکی طرف سے پریشان ہونے کی قطعا ضرورت نہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جنکا کام ہی متحدہ کے خلاف چیخنا چلانا ہے۔

جب متحدہ حکومت میں تھی تو چیختے تھے کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ حکومت میں کیوں ہو۔

اور جب علیحدہ ہوئے اور پیپلز پارٹی کے ذولفقار مرزا کی شہ پر لیاری گینگ نے کراچی میں قتل و غارت کا بازار گرم کر دیا تب بھی یہ مخالفین متحدہ کو ہی برا بھلا کہتے نظر آئے۔


کہتے ہیں کہ انسان ہر کسی کو خوش نہیں کر سکتا۔

اور میں کہتی ہوں کہ کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں کہ انہیں انسان کبھی خوش نہیں کر سکتا۔

چنانچہ اہلیان کراچی کو چاہیے کہ وہ ان مخالفین پر بھیجیں اللہ کی لعنت اور وہ فیصلہ کریں جس سے کراچی میں معصوم لوگوں کی جانیں بچ سکیں اور ہزاروں لاکھوں خاندانوں کو بھوکا نہ سونا پڑے۔


اور ذرا یہ تو بتلائیں کہ:۔

رسول اکرم (ص) کفار سے بھاگ کر مدینے آئے، کفار سے کئی جنگیں لڑیں ۔۔۔۔ مگر پھر حالات سے مجبور ہو کر جب انہی کفار سے صلح حدیبیہ کر رہے تھے تو کیا اس "مجبوری" کو آپ کی جاہلانہ ناقص لاجک کے مطابق کیا سمجھا جائے۔
؟

 
Last edited by a moderator:

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
جو احمق لوگ متحدہ کا حالات کے تحت مجبور ہو کر پیپلز پارٹی کی حکومت سے معاہدہ کرنے کو تھوک کر چاٹنا کہتے ہیں، انکی طرف سے پریشان ہونے کی قطعا ضرورت نہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جنکا کام ہی متحدہ کے خلاف چیخنا چلانا ہے۔


http://www.siasat.pk/forum/showthread.php?76803-%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%88-%D8%B3%D9%BE%DB%8C%DA%A9%D9%86%DA%AF-%D9%84%D9%88%DA%AF%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D9%86%DB%81-%D8%A7%D9%86%D8%B5%D8%A7%D9%81%DB%8C-
%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%8C-Imran-Kh&p=499729&viewfull=1#post499729


نواز شریف چار بنیادی نقاط کی تکمیل کے لئے حکومت میں شامل ہوا تھا، میثاق جمہوریت و مری پر عمل درآمد، چیف جسٹس کی بحالی اور مشرف سے چھٹکارہ. زرداری کی نیت بدلتے ہی ہو حکومت سے الگ ہو گیا

ایم کیو ایم کا ایجنڈا کیا ہے، اسے منظر عام پر لآیاجاۓ، کیا پی پی اس ایجنڈے پر متفق اور سنجیدہ ہے

جن حقوق کی جنگ ایم کیو ایم کر رہی ہے، ان کی فہرست بھی بتا دیں، پچس سالوں میں کتنے مل گۓ یا کتنے فیصد مل گۓ ہیں؟

کچھ ضمنی باتیں:
کفو ایدیکم میں "لسان " بھی شامل تھی

ایم کیو ایم اپنے مخصوص طرز عمل کی وجہ سے اسمبلی میں کبھی بھی اس قابل نہیں ہو سکتی کے اپنے بل بوتے پر کوئی تبدیلی لا سکے. کوٹہ سسٹم کو کراچی (تمام قومیتوں) کا مسلۓ کے بجاۓ صرف اردو سپیکنگ کا مسئلہ بنا کر اپنے پاؤں پر خود کلہاڑی ماری ہے. جب ایم کیو ایم سب فیصلے کچھ فیصد کو مد نظر رکھ کر کرتی ہے تو پھر دوسروں سے گلہ کیسا

نیت ہو تو مطالبات منوانے کا ایک راستہ اسمبلی کے اندر سے گزرتا ہے تو دوسرا باہر سے

سیرت نبی سے مثالیں تو خوب دی ہیں ذرا تضادات بھی ملاحظہ فرما لیں

محمد صلله علیہ وسلم کا ہر قول و فعل اللہ حاکمیت اور دین کو نافذ کرنے کے لیا تھا، ایم کیو ایم انسانی حاکمیت (شرک) اور لادینیت (کفر) کی علمبردار ہے

آپ نے مدینہ کو انصار کے لئے شجرہ ممنوع قرار نہیں دیا، نا ہی اپنے آپ کو مہاجرین تک محدود کر لیا. تمام حجاز سے مسلمانوں کو جمع کیا اور مضبوط جمعیت بنائی، ایم کیو ایم کی پالیسیاں بالکل متضاد ہیں

آپ نے معاہدے کیے تو ان کی شرائط بھی طے کیں. ایم کیو ایم نے معاہدے تو کۓ ہیں شرائط کیا ہیں کسی تو معلوم نہیں. جب حلیف نے خود ہی معاہدہ
کی خلاف ورزی کی تو آپ نے تجدید نہیں کی
. ایم کیو ایم معاہدہ کر لیا، ختم کر لیا، پھر کر لیا پھر ختم کرنے کا کھیل کھیل رہی ہے.

صلح حدیبہ کی شرائط بی
عت رضوان کے بعد مسلمانوں کے عزائم دیکھ کر مشرکین کی طرف سے آئیں تھیں، اس صلح کے نے دراصل مسلمانوں کو ایک طاقت کے طور منوایا تھا اور عرب کے سے طاقت ور قبیلے نے تسلیم کیا تھا. ایم کیو ایم ابھی تک عددی کمزوری کا رونا رو رہی ہے

آپ نے خود معاہدے
ختم کیے تو فتح مکہ کے بعد چار ماہ کی پیشگی اطلاع دے کر. ایم کیو ایم اپنا مدینہ تو سنبھال نہیں سکتی چلی ہے پنجاب پر حق جمانے
 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
http://www.siasat.pk/forum/showthread.php?76803-اردو-سپیکنگ-لوگوں-کے-ساتھ-نہ-انصافی-
ہوئی-Imran-Kh&p=499729&viewfull=1#post499729


نواز شریف چار بنیادی نقاط کی تکمیل کے لئے حکومت میں شامل ہوا تھا، میثاق جمہوریت و مری پر عمل درآمد، چیف جسٹس کی بحالی اور مشرف سے چھٹکارہ. زرداری کی نیت بدلتے ہی ہو حکومت سے الگ ہو گیا

ایم کیو ایم کا ایجنڈا کیا ہے، اسے منظر عام پر لآیاجاۓ، کیا پی پی اس ایجنڈے پر متفق اور سنجیدہ ہے

جن حقوق کی جنگ ایم کیو ایم کر رہی ہے، ان کی فہرست بھی بتا دیں، پچس سالوں میں کتنے مل گۓ یا کتنے فیصد مل گۓ ہیں؟

حقوق کی جنگ لڑنا اور بات ہے اور اس میں کامیابی یا ناکامی اللہ کے مرضی پر منحصر ہے۔ انسان کا فرض فقط کوشش کرنا ہوتا ہے۔ اسلام کے ٹھیکیداروں کو مگر یہ سب کے سب سبق اُس وقت بھول جاتے ہیں جب متحدہ کی بات آتی ہے، اور متحدہ کے کیس میں فرض نہیں دیکھا جاتا بلکہ رزلٹ کا تقاضا شروع ہو جاتا ہے۔

اور متحدہ کی اس کوششوں کی وجہ اللہ کا شکر ہے کہ کراچی میں وہ بے مثال ترقی ہوئی کہ جس کی مثال کراچی کیا، پورے پاکستان کی ساٹھ سالہ تاریخ میں نہیں ملتی۔



کچھ ضمنی باتیں:
کفو ایدیکم میں "لسان " بھی شامل تھی

ایم کیو ایم اپنے مخصوص طرز عمل کی وجہ سے اسمبلی میں کبھی بھی اس قابل نہیں ہو سکتی کے اپنے بل بوتے پر کوئی تبدیلی لا سکے. کوٹہ سسٹم کو کراچی (تمام قومیتوں) کا مسلۓ کے بجاۓ صرف اردو سپیکنگ کا مسئلہ بنا کر اپنے پاؤں پر خود کلہاڑی ماری ہے. جب ایم کیو ایم سب فیصلے کچھ فیصد کو مد نظر رکھ کر کرتی ہے تو پھر دوسروں سے گلہ کیسا

نیت ہو تو مطالبات منوانے کا ایک راستہ اسمبلی کے اندر سے گزرتا ہے تو دوسرا باہر سے

ایک بار پھر، متحدہ کا مؤقف انصاف پر مبنی ہے۔ اگر دوسرے لوگ نہیں سنتے تو یہ انکی قصور ہے ۔

کاش کہ آپ متحدہ کے معاملے میں بغض دکھانے کی بجائے اس حقیقت کو مان سکیں کہ انسان کا فرض کوشش کرنا ہے جبکہ ہدایت دینے والی ذات فقط اور فقط اللہ کی ہے۔

اور ایم کیو ایم کے آنے سے پہلے تو جیسے اسمبلیوں میں اور کراچی مین انصاف کی نہریں بہہ رہی تھیں ۔ مگر نہیں، اسکا کوئی ذکر نہیں کرنا کیونکہ تمام جرم متحدہ کے سر زبردستی دھرنا ہے۔

سیرت نبی سے مثالیں تو خوب دی ہیں ذرا تضادات بھی ملاحظہ فرما لیں

محمد صلله علیہ وسلم کا ہر قول و فعل اللہ حاکمیت اور دین کو نافذ کرنے کے لیا تھا، ایم کیو ایم انسانی حاکمیت (شرک) اور لادینیت (کفر) کی علمبردار ہے

آپ نے مدینہ کو انصار کے لئے شجرہ ممنوع قرار نہیں دیا، نا ہی اپنے آپ کو مہاجرین تک محدود کر لیا. تمام حجاز سے مسلمانوں کو جمع کیا اور مضبوط جمعیت بنائی، ایم کیو ایم کی پالیسیاں بالکل متضاد ہیں

آپ نے معاہدے کیے تو ان کی شرائط بھی طے کیں. ایم کیو ایم نے معاہدے تو کۓ ہیں شرائط کیا ہیں کسی تو معلوم نہیں. جب حلیف نے خود ہی معاہدہ
کی خلاف ورزی کی تو آپ نے تجدید نہیں کی . ایم کیو ایم معاہدہ کر لیا، ختم کر لیا، پھر کر لیا پھر ختم کرنے کا کھیل کھیل رہی ہے.

صلح حدیبہ کی شرائط بیعت رضوان کے بعد مسلمانوں کے عزائم دیکھ کر مشرکین کی طرف سے آئیں تھیں، اس صلح کے نے دراصل مسلمانوں کو ایک طاقت کے طور منوایا تھا اور عرب کے سے طاقت ور قبیلے نے تسلیم کیا تھا. ایم کیو ایم ابھی تک عددی کمزوری کا رونا رو رہی ہے

آپ نے خود معاہدے ختم کیے تو فتح مکہ کے بعد چار ماہ کی پیشگی اطلاع دے کر. ایم کیو ایم اپنا مدینہ تو سنبھال نہیں سکتی چلی ہے پنجاب پر حق جمانے


اگر آپ کو شرائط کا پتا نہیں ہے تو پھر آپ الزامات لگانے پر کیوں مصر ہیں۔ یقینی طور پر پیپلز پارٹی نے تمام تر شرائط نہیں مانی ہیں، مگر اس سلسلے میں طے یہ پایا تھا کہ کمیٹی بیٹھے گی اور اختلافی مسائل کا جائزہ لے کر اپنی سفارشات پیش کرے گی۔

کیا اتنا بڑی چیز آپ کو نظر نہیں آتی کہ انہی شرائط کی وجہ سے شہری نظام پیپلز پارٹی کے دور میں جاری و ساری رہتا ہے جبکہ نواز شریف نے چیف منسٹر بنتے منٹ نہیں لگایا تھا شہری نظام ختم کرنے میں۔ اور انہی شرائط کی وجہ سے ہی دوبارہ متحدہ حکومت مین شامل ہو سکتی ہے کہ شہری نظام قائم رہنا چاہیے۔

یہ اتنی بڑی مثال ہے، مگر مجھے حیرت کیوں نہیں ہو رہی کہ آپ کو یہ نظر نہیں آئی؟

اور جناب نوح علیہ السلام نے بھی دوسرے شہر فتح نہیں کیے تھے اور کفار یہی کہتے تھے کہ پہلے اپنے بیٹے کو تو سنبھال لو۔ آج آپ بھی وہی بات متحدہ کو کہہ کر سارا الزام متحدہ کو دے رہے ہیں، حالانکہ متحدہ کا فرض فقط کوشش کرنا ہے اور بقیہ ہدایت دینا اور فتح دلوانا وغیرہ، یہ سب اللہ کے ہاتھ میں ہیں۔

کاش کہ آپ کبھی تو متحدہ کے ساتھ انصاف کر سکیں ۔ انشاء اللہ۔