سرسید احمد خان بھی سائنس کی تعلیم کو حاصل کرنے کے لیے انگریزی زبان کو اہمیت دیتے تھے- جبکہ روس ، چائنا ، جرمنی ، جاپان ، فرانس وغیرہ وغیرہ سارے ممالک جو سائنس میں ترقی یافتہ ہوئے انہوں نے یہ بات قبول نہیں کی شائد یہ سب بہت ہی بے وقوف تھے- جبکہ جو ممالک سرسید کی بات کو مان گئے ابھی بھی لکیر کے فقیر ہیں-ایک بن گیا انگریز کا غلام جس کو سر کا خطاب ملا دوسرا بن گیا عربوں کا غلام جس کو مولانا کا خطاب ملا- حقیقت میں اسلام اور سائنس کو سمجھجنے کے لیے اپنی زبان الله نے دی ہوتی ہے- حکومت کا کام ہے کتابیں فراہم کرنا ترجمہ کرنا عملی طور پر مہفوم کی وضاحت کرنے کے مواقعے اور ادارے قائم کرنا
admi apne experiene