nahin, ye garmaai hey. hakeem sahib.
میں تجھے سردائی گھوٹنا سکھا دونگا پھر موج کرنا
nahin, ye garmaai hey. hakeem sahib.
[TABLE="class: infobox vcard, width: 22"]
[TR]
[TD="colspan: 2, align: center"]
[/TD]
[/TR]
[TR]
[TH="align: left"]Born[/TH]
[TD]John Herbert Dillinger
June 22, 1903
Indianapolis, Indiana, U.S.[/TD]
[/TR]
[TR]
[TH="align: left"]Died[/TH]
[TD]July 22, 1934 (aged 31)
Chicago, Illinois, U.S.[/TD]
[/TR]
[TR]
[TH="align: left"]Charge(s)[/TH]
[TD]Bank robbery, murder, assault, assault of an officer, grand theft auto[/TD]
[/TR]
[TR]
[TH="align: left"]Penalty[/TH]
[TD]Imprisonment from 1924 to 1933[/TD]
[/TR]
[TR]
[TH="align: left"]Spouse[/TH]
[TD]Beryl Hovius (divorced)[/TD]
[/TR]
[/TABLE]
John Herbert Dillinger (June 22, 1903 July 22, 1934) was an American bank robber in
میں تجھے سردائی گھوٹنا سکھا دونگا پھر موج کرنا
hakeem sardion main sardaai pii ker kiya godhey gittey jrwaney hain kiya.
حکیم پوچھے گاچلو بھی نیکسٹ
اسکے بعد تو ایسا کھلے گا کے دیکھنے والے ہریان رہ جےگیں
حکیم بکرا آ گیا ہے
ok
mgr teen tkon se ziada ki ijazt nahin
barca
Expert![]()
Join DateDec 2011LocationhomePosts16,029Age16Post Thanks / Like
![]()
کسان کی خوبصورت بیٹی سے شادی
![]()
کسان کی خوبصورت بیٹی سے شادی کے لئے نوجوان کی خواہش کا اظہار۔۔۔۔۔
ایک جوان آدمی کو کسان کی خوبصورت بیٹی سے محبت ہوگئی اور وہ اس سے شادی کرنا چاہتا تھا۔ پس وہ کسان کے پاس گیا اور اس سے لڑکی کا ہاتھ مانگا۔
کسان نے اسے بغور دیکھا اور کہا، "بیٹا جاؤ، اور سامنے کھیت میں کھڑے ہوجاؤ۔ میں تین (3) بیلوں کو ایک ایک کرکے چھوڑوں گا۔ اگر تم نے کسی ایک بیل کی دم پکڑ لی تو میں تمہاری شادی اپنی بیٹی کردوں گا"۔
جوان آدمی، گھاس پر جاکر کھڑا ہوگیا اور پہلے بیل کا انتظار کرنے لگا۔
باڑے کا دروازہ کھلا اور ایک بھاری بھرکم اور خوفناک نظر آنے والا بیل جو اس نے پہلے کبھی نہیں دیکھا، دوڑتا ہوا اس کی طرف آیا۔
اس نے یہ سوچ کر بیل کی دم پکڑنے کی کوشش نہ کی، کہ شاید دوسرا بیل اس سے بہتر انتخاب ہو۔ پس وہ ایک جانب ہوگیا تاکہ بیل باڑے کے عقبی دروازے سے گزر جائے۔
باڑے کا دروازہ ایک بار پھر سے کھلا۔ نوجوان نے لاحول ولاقوة پڑھا کیونکہ اس نے اپنی پوری زندگی میں اس سے پہلے کبھی بھی اتنا بڑا دیو ہیکل اور خونخوار بیل نہیں دیکھا تھا۔ بیل نے زور سے اپنا پاؤں (کھر) زمین پر پٹخا، غراتے ہوئے،منہ سے رال ٹپکاتے ہوئے ، نوجوان کی طرف دیکھا۔
نوجوان نے سوچا، خواہ کچھ بھی ہو، اس کے بعد والا بیل تو ضرور بہ ضرور اس بھیانک بیل سے اچھا ہوگا۔ وہ باڑ کے جنگلے کی طرف دوڑا اور بیل کو باڑے کے عقبی دروازے سے گزرنے کا راستہ دیا۔
باڑے کا دروازہ تیسری بار کھلا تو نوجوان کے چہرے پر خوشی سے مسکراہٹ پھیل گئی۔کیونکہ اس مرتبہ کمزور ترین، انتہائی لاغر اور چھوٹا سا بیل تھا جو اس نے پہلے کبھی بھی نہیں دیکھا تھا۔
نوجوان اس قسم کے بیل کا ہی منتظر تھا۔ جیسے ہی بیل دوڑتا ہوا آگے بڑھا، نوجوان نے اپنی پوزیشن سنبھالی اور عین اس وقت اس پر جھپٹا جب وہ اس کے بالکل مقابل تھا۔۔
اس نے بیل کو گرفت میں لیا، لیکن وہ دم کٹا نکلا۔۔۔۔۔
کہانی کا نتیجہ:
زندگی حسین مواقعوں سے بھری پڑی ہے۔ کوئی شخص ان مواقعوں سے بآسانی فائدہ حاصل کرلیتا ہے اور کسی کے لئے یہی کام محال ہوتا ہے۔لیکن ہم ایک مرتبہ ان مواقعوں کو ضائع کردیں
(اس امید پر کہ شاید کوئی بہتر موقع ہاتھ آجائے) تو یہ مواقع ممکن ہے دوبارہ میسر نہ ہوں۔
اس لئے ہمیشہ اولین موقع کو پکڑیں۔
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|