History of Rohingiya Muslims in Burma -

Zain Itrat

Minister (2k+ posts)
ہاتھ بے زور ہیں الہاد سے دل خو گر ہیں
(امّتی باعثِ رسوائیِ پیغمبرؐ ہیں (اقبال
 

Shanzeh

Minister (2k+ posts)

شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


Obama_on_Rohingya.jpg



ہميں برما ميں جاری نسلی تشدد کے حوالے سے شديد تشويش ہے۔ تاہم دوسرے ممالک کے اقدامات کے ليے امريکہ کو مورد الزام قرار نہيں ديا جا سکتا ہے۔ سال 2014 سے اب تک امريکہ نے روہنگيا سميت برما کے زير عتاب شہريوں کی انسانی بنيادوں پر مدد کے ليے 109 ملين ڈالرز فراہم کيے ہيں۔

ہم سمجھتے ہيں کہ يہ ايک ايسی ہنگامی صورت حال ہے جس پر فوری کاروائ کی ضرورت ہے تا کہ ہزاروں کی تعداد ميں بے آسرا مہاجرين اور پناہ گزينوں کی زندگيوں کو محفوظ کرنے کے ليے علاقائ سطح پر باہمی تعاون اور کوششوں سے اس مسلۓ کو حل کيا جا سکے۔

امريکی حکومت بدستور خطے کے ممالک پر زور دے رہی ہے کہ وہ سمندر ميں انسانی جانوں کو محفوظ کرنے کے ليے مل جل کر کام کريں۔

امريکہ، عالمی برادری کے ساتھ مل کر برما کے مقامی رہنماؤں بشمول مسلمانوں، بدھ مذہب کے پيروکاروں اور روہنگيا سميت ديگر ذمہ دار نمائيندوں کو يہ باور کروا رہا ہے کہ تشدد کو فوری بند کيا جاۓ، پرامن حل کے ليے گفتگو کا آغاز کيا جاۓ اور اس بات کو يقینی بنايا جاۓ کہ ان واقعات کے ضمن ميں ايسی فوری اور شفاف تحقيقات کی جائيں گی جن ميں قانون کی بالادستی اور قواعد کو ملحوظ رکھا جاۓ گا۔

امريکہ کو پاکستان کے بعض میڈيا فورمز پر اس حوالے سے ہدف تنقيد بنايا جا رہا ہے کہ ہم برما میں تشدد کو ختم کرنے کے ليے اپنی افواج کيوں نہيں بيجھتے۔ فرض کريں کہ اگر امريکہ برما ميں نسلی تشدد کے خاتمے کے ليے اپنی افواج بھيج دے تو پھر کيا امريکہ پر يہ الزام نہیں لگايا جاۓ گا کہ يہ دوسرے خودمختار ممالک پر حملہ کرتا ہے اور وہاں پر مستقل فوجی بيس تعينات کرنے کا ارادہ رکھتا ہے؟

يہ امر قابل افسوس ہے کہ کچھ راۓ دہندگان مسلمانوں کی تکاليف کے ليے امريکہ پر الزام دھر رہے ہيں، باوجود اس کے کہ امريکہ نے بغير کسی مذہبی تفريق کے تشدد اور قدرتی آفات سے متاثرہ خطوں ميں عام شہريوں کو ہر ممکن مدد اور تعاون فراہم کرنے کے ليے ہميشہ اپنا کردار ادا کيا ہے۔ ايک جانب تو يہ دعوی کيا جاتا ہے کہ امريکہ مسلمانوں پرہونے والے ظلم پر خاموش تماشائ بنا رہتا ہے ليکن يہ باور نہيں کروايا جاتا کہ يہ امريکہ ہی تھا جس نے کوسوو اور بوسنیا کے مسلمانوں کو غیر مسلم لوگوں کے مظالم سے بچانے کی کوششيں کيں تھيں۔

ہمارے نزديک برما ميں حاليہ مسلۓ کا حل يہی ہے کہ رياست راخائن ميں روہنگيا باشندوں کے ليے امن، استحکام اور ان کی شہريت کو يقينی بنايا جاۓ۔

امريکی حکومت ميانمار پر زور دے رہی ہے کہ وہ حاليہ صورت حال سے متاثرہ ہزاروں کی تعداد ميں مہاجرين کی مدد کے ليے اقوام متحدہ اور انٹرنيشنل آرگنائزيشن فار مائگريشن کے ساتھ مل کر کام کرے۔


شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu


USDOTURDU_banner.jpg